Tag: مہاجرین

  • امریکا اب صرف 6 گھنٹے کے نوٹس پر مہاجرین کو ملک بدر کرسکتا ہے

    امریکا اب صرف 6 گھنٹے کے نوٹس پر مہاجرین کو ملک بدر کرسکتا ہے

    امریکی محکمہ برائے امورِ مہاجرین ‘آئی سی ای’ ملک میں موجود مہاجرین کو اب محض چند گھنٹوں کے نوٹس پر ملک بدر کرسکے گا۔

    واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اب صرف چھ گھنٹے کے نوٹس پر مہاجرین کو ان کے اپنے ممالک کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی ملک بدر کیا جاسکے گا، آئی سی ای کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹوڈ لیونز نے محکمے کے عملے کےلیے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا کام آسان بنا دیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ مہاجرین کو ایسے ملک بھی بھیجا جاسکتا ہے جہاں ان پر تشّدد یا ظلم کے خطرے کے حوالے سے سفارتی یقین دہانی فراہم نہ کی جائے۔

    اخبار نے اعلامیے کے حوالے سے مزید بتایا کہ ملک بدر کیے جانے والے افراد کو عام حالات میں 24 گھنٹے کا نوٹس دیا جائے گا لیکن اگر "ہنگامی حالات” ہوئے تو یہ عمل صرف چھ گھنٹے کے نوٹس پر وقوع پذیر ہوگا۔

    سابقہ پالیسی کے تحت مہاجرین یا اس طرح کے افراد کو شاذ و نادر ہی تیسرے ممالک میں بھیجا جاتا تھا، تاہم اب پچھلے طریقہ کار کے برعکس قوائد لاگو کیے گئے ہیں۔

    امیگریشن وکلاء نے خبردار کیا ہے کہ یہ تبدیلی ہزاروں افراد کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور خاص طور پر ایسے افراد کو جنھیں پہلے ان کے اپنے ممالک واپس بھیجنا خطرناک سمجھا گیا تھا۔

    مہاجروں کے حوالے سے بنائی گئی یونین کی سربراہ ٹرینا ریلموٹو نے کہا کہ "اس فیصلے سے ہزاروں زندگیوں کوظلم و تشدد کا خطرہ لاحق ہو جائے گا لہٰذا ہماری تنظیم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کر رہی ہے”۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-tells-millions-of-afghans-to-leave-or-face-arrest-on-day-of-deadline/

  • تارکین وطن کا عالمی دن

    تارکین وطن کا عالمی دن

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے، یہ دن منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر تارکین وطن کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔

    سنہ 1990 میں 18 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے تمام تارکین وطن کارکنوں اور ان کے اہلخانہ کے حقوق کے تحفظ سے متعلق ایک قرارداد منظور کی۔ اس کے بعد سنہ 2000 میں اس دن کو تارکین وطن کے دن کے طور پر منانے کا آغاز ہوا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد تارکین وطن کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں، جبکہ کئی ممالک میں انہیں بنیادی ضرورتیں بھی میسر نہیں ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر 30 میں سے 1 شخص تارک وطن ہے۔

    پاکستان بھی ایک طویل عرصے سے لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان پر سوویت یونین کے حملے، بعد میں ہونے والی خانہ جنگی اور امریکی حملے کے بعد سے اب تک لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آئے۔

    پاکستان میں پناہ گزینوں کی تعداد 40 لاکھ سے بھی زیادہ ہے جو دنیا کے کسی بھی دیگر خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

    علاوہ ازیں ملک کے مختلف قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف ہونے والے آپریشنز کی وجہ سے اندرونی طور پر بھی بے شمار لوگوں نے ہجرت کی ہے جنہیں انٹرنلی ڈس پلیسڈ پرسنز کہا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق تارکین وطن جس ملک میں جا بستے ہیں اس ملک اور اپنے آبائی ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لہٰذا ان کی اہمیت کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔

  • بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا

    بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکسس کی سرحد پر 14 ہزار مہاجرین نے خیمے قائم کرلیے، اگست میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا، ریاست ٹیکسس کی سرحد پر 14 ہزار مہاجرین نے خیمے بنالیے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ماہ سرحد سے غیر قانونی داخلے کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ ہوا، اگست میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی۔

    ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے ڈی پورٹیشن فلائٹس منسوخ کردیں تاہم ہوم لینڈ سیکیورٹی کا دعویٰ ہے کہ وسطیٰ امریکا کو ڈی پورٹیشن فلائٹس جا رہی ہیں۔

  • امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا، افغان جنگ سراسر نقصانات کا باعث بنی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے افغان مہاجرین کو روس میں آباد کرنے کی مغربی ممالک کی خواہش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویت یونین کی 10 سال کی جنگ کے خاتمے کے بعد سے افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی بند کردی ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ 20 سالہ افغان جنگ امریکا اور افغان عوام کے لیے سراسر سانحات اور نقصانات کا باعث بنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے افغان جنگ میں صفر کامیابی حاصل کی ہے، 20 سالہ مہم جوئی سانحات پر ختم ہوئی اور افغانوں کی روایات کو توڑنے کی ہر امریکی کوشش ناکام ہوئی۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ باہر سے کوئی بھی چیز مسلط کرنے کے نتائج اچھے ثابت نہیں ہوتے اور تاریخ بتاتی ہے کہ بالخصوص افغانستان میں تو یہ نتائج صفر نکلتے ہیں۔ اس کا واحد نتیجہ سراسر سانحات اور نقصانات ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    برلن: یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اہم فیصلہ کرلیا، یونان کے مہاجر کیمپس میں موجود ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی نے کہا ہے کہ یورپی یونین ان ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کر رہا ہے جو اس وقت یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    جرمن حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ یورپی یونین نے انسانی بنیادوں پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے اجتماعی خواہش ظاہر کرتے ہوئے غور کیا۔

    بیان کے مطابق جرمنی بھی ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے میں اپنا مناسب حصہ ڈالے گا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’ہم یونان کے جزیرے پر پھنسے ایک سے ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کے معاملے پر یونان کی حکومت کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کرنا چاہتے ہیں‘۔

    رپورٹ کے مطابق یونان کے جزیرے پر پھنسے تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے تشویش اس لیے بڑھی کہ ان میں سے اکثر کو طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ بہت سے بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا سرپرست موجود نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی میں موجود تارکین وطن نے یونان کی سرحد کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد یونانی پولیس نے ان کو واپس ترکی میں دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    ترک حکومت نے بھی یونان کی جانب جانے والے تارکین وطن کو روکنے سے انکار کر دیا جس کے بعد یورپی یونین پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگیا۔

    اس سے قبل سنہ 2016 میں یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اربوں یورو ترکی کو دینے کا معاہدہ کیا تھا تاہم ترک حکومت کے مطابق یورپی یونین نے اپنے معاہدے کا پاس نہیں کیا۔

  • افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا گیا، کانفرنس میں اتفاق ہوا ہے کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مہاجرین کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جغرافیائی لحاظ سے جڑے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے مشترکہ طور پر خطے کو خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے، مہاجرین کی میزبانی میں بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کا کردار اہم ہے۔ مستقبل کے لیے پارٹنر شپ بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 40 سال افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا جارہا۔ مہاجرین کو پورے ملک میں آنے جانے کی آزادی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں اتفاق ہوا کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے، مہاجرین کے لیے غیر روایتی ڈونرز کے طریقہ کار کو اختیار کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجرین کی میزبانی کے 40 سال مکمل ہونے پر منعقدہ اس خصوصی کانفرنس میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور وزیر اعظم عمران خان نے شرکت کی تھی۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امیر ممالک مہاجرین کے مسئلے کو تقسیم کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد ہمیں اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑا، اسلام اور دہشت گردی کو ایک نظر سے دیکھا گیا اور مسلمان مہاجرین کو دیگر کی نسبت زیادہ تکالیف کا سامنا رہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یقین ہے افغان مہاجرین نے دنیا میں سب سے زیادہ تکالیف اٹھائیں، ہماری حکومت نے شروع سے ہی افغان امن کی کامیابی کے لیے بھرپور کوشش کی، پاکستان میں 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں اور یہ دنیا میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے والا دوسرا بڑا میزبان ہے۔

  • سیکریٹری جنرل نے ماہرہ خان کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

    سیکریٹری جنرل نے ماہرہ خان کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معروف اداکارہ اور مہاجرین کی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معروف پاکستانی اداکارہ اور خیر سگالی سفیر برائے مہاجرین ماہرہ خان سے ملاقات کی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کے 40 سال مکمل ہوگئے ہیں، اس موقع پر مہاجرین کی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان سے مل کر خوشی ہوئی۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ میں ماہرہ خان اور تمام پاکستانیوں کے غیر معمولی تعاون پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    بعد ازاں ماہرہ خان نے بھی ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ میں اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی منتظر ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے ماہرہ خان کو پاکستان میں اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔

    اس موقع پر ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے افغان مہاجرین کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان 4 دہائیوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی مدد کر رہا ہے۔

  • افغان پناہ گزینوں کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    افغان پناہ گزینوں کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے مہاجرین سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے، افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اسلام آباد میں مہاجرین سے ملاقات کی جن میں افغانستان، یمن اور تاجکستان کے مہاجرین شامل تھے۔

    اس موقع پر مہاجرین نے پاکستان میں تعلیم، کاروبار اور ہنر سے متعلق اپنے تجربات کا اظہار کیا۔

    ملاقات کے دوران سیکریٹر جنرل انتونیو گتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان مہمان نواز ملک ہے، پاکستان نے خصوصی طور پر افغان پناہ گزینوں کی مہمان نوازی کی۔ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے۔ یہاں آنے کا مقصد پاکستان کی دریا دلی کو سراہنا ہے۔

    ملاقات میں مہاجرین کے نمائندوں نے پاکستان اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا، مہاجرین کے وفد کا کہنا تھا کہ عظیم قوم نے ہماری دیکھ بھال کی، ہم میں سے کچھ یہیں پیدا ہوئے۔

    وفد نے کہا کہ پاکستانی قوم کی جانب سے ہمارا خیال رکھا گیا ہے، پاکستان نے سر چھپانے کی جگہ اور کاروبار و تعلیم کے مواقع فراہم کیے۔

    خیال رہے کہ پاکستان ترکی کے بعد مہاجرین کی میزبانی کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ مہاجرین میں زیادہ تر افغانی ہیں جو 45 لاکھ کی تعداد میں افغانستان کی جنگ کے دوران پاکستان آئے۔

    پاکستانی قوم مہاجرین کی بھرپور لگن و جذبے سے میزبانی کر رہی ہے، اس وقت بھی 27 لاکھ افغان مہاجرین پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔

  • مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان قابل تعریف ہے: فردوس عاشق اعوان

    مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان قابل تعریف ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب اور بے بس اور بے وسیلہ مہاجرین کے مسائل پر روشنی سے مہاجرین کی مشکلات کا پوری دنیا کو ادراک ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ میں عمران خان کے ریفیوجی فورم پر خطاب کے حوالے سے بات کی۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب اور بے بس اور بے وسیلہ مہاجرین کے مسائل پر روشنی سے مہاجرین کی مشکلات کا پوری دنیا کو ادراک ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان غریب ملک ہونے کے باوجود 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجود 40 سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان قابل تعریف ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہمیں دنیا میں ان حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس کے باعث لوگ مہاجر بننے پر مجبور ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہر بین الاقوامی فورم کی طرح اس فورم پر بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وحشیانہ اور غیر انسانی قبضے سے متعلق پوری دنیا کو آگاہ کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کو غیر قانونی غیر انسانی اقدامات سے باز رکھ کر مہاجرین کے ایک بڑے بحران سے بچا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو خود بے روزگاری کے مسائل کا سامنا ہے، پاکستان کو افغان پناہ گزینوں کی 40 سال سے زیادہ میزبانی پر فخر ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست کو کشمیری عوام کا محاصرہ کیا۔ 80 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا گیا۔ انٹرنیٹ اور مواصلات معطل کردی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔

  • پاکستان مہاجرین کی بڑی تعداد رکھنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، وزیراعظم

    پاکستان مہاجرین کی بڑی تعداد رکھنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، وزیراعظم

    جنیوا: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان مہاجرین کی بڑی تعداد رکھنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، پاکستان گزشتہ 40 سال سے افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران نے مہاجرین کے مسائل سے متعلق ویڈیو بیان میں کہا کہ دنیا بھرمیں مہاجرین کے مسائل دو گنا بڑھ چکے ہیں، 70فیصد سے زائد مہاجرین خواتین اور بچے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ 80 فیصد سے زائد مہاجرین ترقی پذیرممالک میں ہیں، ترقی یافتہ ممالک کو اس ضمن میں مدد کرنے کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک تنازعات کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں، ایسے تنازعات روکنا ہوں گے جس سے مہاجرین جنم لیتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کی بڑی تعداد رکھنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، پاکستان گزشتہ 40 سال سے افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاندار مہمان نوازی پر پاکستانی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاکستانیوں نے مہاجرین کو پناہ دینے میں بڑے دل کا مظاہرہ کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ جنیوا میں گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، 80 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا گیا۔