Tag: مہاجرین

  • پاکستان نے فلسطینی مہاجرین کو دی جانے والی امداد میں اضافہ کردیا ‘ ملیحہ لودھی

    پاکستان نے فلسطینی مہاجرین کو دی جانے والی امداد میں اضافہ کردیا ‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی بھائیوں اوربہنوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان نے فلسطینی مہاجرین کو دی جانے والی امداد میں اضافہ کردیا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ حکومتی احکامات،عوامی امنگوں کے پیش نظرامداد میں اضافہ کیا، اضافی مدد سے فلسطینی بچوں کے اسکول کھلے رہیں گے، کلینک بند نہیں ہوں گے۔

    ملیحہ لودھی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    فلسطینی مہاجرین کی امداد کرنے والی ایجنسی نے پاکستانی فراخ دلی کوسراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نےہمیشہ اورہرفورم پرفلسطینیوں کی حمایت کی۔

    غزہ میں پُرامن فلسطینی مظاہرین کا خون بہایا جا رہا ہے‘ ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 20 اکتوبر کو اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی انسانی بنیادوں پرامداد کوسیاسی مفادات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ غزہ میں پُرامن فلسطینی مظاہرین کا خون بہایا جا رہا ہے، اسرائیلی بستیوں کی غیرقانونی توسیع بلاروک ٹوک جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق قراردادوں سے انحراف کیا گیا۔

  • بنگلادیش: میانمار حکام کا روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ، اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات

    بنگلادیش: میانمار حکام کا روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ، اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات

    ڈھاکہ: میانمار حکام نے بنگلایش میں قائم روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں کا دورہ کیا اور بنگال کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں ماہ کے وسط میں مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا، میانمار حکام کا یہ دورہ اسی تناظر میں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس دورے میں میانمار حکام نے درجنوں روہنگیا مہاجرین سے بھی ملاقاتیں کیں، اور مشکل حالات کا سامنا کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔

    حکام کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے لیے میانمار واپسی اور شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بنگلادیش حکام نے اعلان کیا تھا کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو نومبر کے وسط سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • چھ سو سے زائد تارکین وطن سرحدی باڑ کاٹ کر اسپین میں داخل ہوگئے

    چھ سو سے زائد تارکین وطن سرحدی باڑ کاٹ کر اسپین میں داخل ہوگئے

    میڈرڈ: افریقہ کے چھ سو سے زائد تارکین وطن براستہ مراکش اسپین کی سرحد پر پہنچے اور باڑ کاٹ کر زبردستی اسپین کے علاقوں میں داخل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینکڑوں افریقی تارکین وطن ہسپانوی علاقے سبتہ ميں مراکش کے راستے داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اس دوران مہاجرین مراکش اور سبتہ کی مضبوط سرحدی باڑ کو آریوں اور قینچیوں سے کاٹا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صبح کے وقت قریب چھ سو سے زائد مہاجرین نے سرحدی باڑ کاٹ کر اسپین کی سرحد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دوران بارڈر پولیس اور مہاجرین کے درمیان مزاحمت بھی ہوئی، تارکین وطن نے سرحد پار کرنے کے لیے بدنظمی پیدا کرنے کی کوشش بھی کی۔


    اسپین میں تارکین وطن کےحق میں مظاہرے


    قبل ازیں رواں برس جون میں ایک این جی او کے بحری جہاز پر موجود چھ سو تارکین وطن کو اس وقت اسپین میں داخلے کی اجازت دی تھی جب مالٹا اور اٹلی کی حکومتوں نے ان مہاجرین کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    دوسری جانب اسپین کی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مہاجرین کی آمد میں حالیہ اضافے کی وجہ سے ان کے لیے رہائش کا بندوبست اور پناہ کے عمل پر کارروائی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ اسپین میں غیر قانونی مہاجرت میں گزشتہ ایک برس میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور حالیہ چند ہفتوں میں گرم موسم کی آمد کے ساتھ ہی سمندر کے راستے اسپین پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش، روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں شادی کے شادیانے

    بنگلہ دیش، روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں شادی کے شادیانے

    ڈھاکہ : روہنگیا مسلمانوں کے پناہ گزین کیمپ میں نوجوان جوڑے کی شادی سے زندگی کی رنقیں بحال ہو گئی ہیں اور چند لمحوں کے لیے سہی مہاجرین اپنے زخم کو بھول گئے.

    تفصیلات کے مطابق شادی کی سادہ سی تقریب بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں انجام پائی جہاں برادری کے دیگر افراد کی موجودگی نوبیاہتا جوڑے نے عمر بھر کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی کے پُر خم راستوں کو طے کرنے کا فیصلہ کیا.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شادی کی سادہ سی تقریب میں روایتی موسیقی کے سُر بھی بکھیرے گئے اور ڈھولک کی تھاپ پر نوجوانوں نے رقص کیا اور خواتین نے موقع کی مناسبت سے نغمات پیش کیے.

    گو کہ بے وطنی اور غربت کے باعث دلہا دلہن معمولی کپڑے زیب تن کیے ہوئے تھے لیکن زندگی کے اس نہایت ہی اہم موقع پر ان کے چہرے خوشی سے شادمان تھے اور آنکھیں اچھے مستقبل کے خواب سے لیس تھیں.

    دلہن ’’ شفیقہ بیگم ‘‘ اور دلہا ’’ صدام حسین ‘‘ کی شادی تقریب بانسوں سے بنے اور پلاسٹل کی شیٹس سے ڈھکے عارضی مکان میں ہوئی جہاں زندگی کی بنیادی سہولیات بھی خال خال ہی موجود ہیں.

    تاہم دلہا دلہن اور ان کے اہل خانہ اس بات پر خوش ہیں کہ برمی حکومت کے مظالم سے محفوظ رہے اور زندہ یہاں تک پہنچ پائے تاہم اس موقع پر وہ ان افراد کی کمی نے ماحول سوگوار کردیا جو ہجرت کے دوران لقمہ اجل بن گئے.

    خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں واقع کٹو پالونگ مہاجر کیمپ میں اس وقت ساڑھے 6 لاکھ سے زائد روہنگیا پنا ہ گزین موجود ہیں جو اپنا گھر بار چھوڑ کر محض جان بچانے کے لیے یہاں آباد ہیں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں بسنے والے مہاجرین کو کینیڈا میں پناہ کی تلاش

    امریکہ میں بسنے والے مہاجرین کو کینیڈا میں پناہ کی تلاش

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین میں سختی اور اعلی سطح پر جانچ پڑتال شروع ہونے کے بعد امریکہ بھر سے مہاجرین کینیڈا کا رخ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چھ مسلم ممالک پر سفری پابندی، امیگریشن قوانین کی سختی اور غیر ملکیوں کی جانچ پڑتال کا عمل سخت ہونے کے بعد امریکہ میں بسنے والے مہاجرین اب بڑی تعداد میں کینیڈا کا رخ کر رہے ہیں۔

    مہاجرین بسوں اور کرائے کی گاڑیاں پر کینیڈا کی سرحد پار کر رہے ہیں۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاجرین کو کینیڈا میں داخل ہونے کی اجازت کے ساتھ عارضی خیموں میں کھانے پینے اوردیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

    اس وقت امریکہ بھر میں سوشل میڈیا پر کینیڈا کو مہاجرین کیلئے فری ٹکٹ قرار دیا جارہا ہے جبکہ کینیڈا کی لاء فرمز مہاجرین کو پناہ حاصل کرنے کیلئے خصوصی ڈسکاؤنٹس کی پیش کش کر رہی ہیں۔

    کینیڈین اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ مہاجرین کی اتنی بڑا تعداد کا سرحد پار کرنا کینیڈا میں مستقل طور پر رہائش ملنے کی ضمانت نہیں۔


    مزید پڑھیں:  امریکا آنے والے مسافروں کو اب سیکیورٹی انٹرویو دینا ہوگا


    یاد رہے گذشتہ ماہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ میں داخلے قبل نئے سیکیورٹی قوانین متعارف کرائے تھے ، جس کے مطابق ن قوانین کے تحت امریکہ میں داخلے سے قبل ائیرپورٹ پر مسافروں کی کڑی اسکرینگ کی جائے گی جبکہ مسافروں کے لئے سوالنامہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

    امریکی ائیرلائن کا عملہ نئے سیکیورٹی اقدا مات کے تحت مسافروں کا انٹرویو لے سکے گا، مطمئن نہ ہونے کی صورت میں مسافر کو آف لوڈ کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدراتی حکم نامے کے ذریعے چھ ایسے ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر 3 ماہ کے لیے پابندی لگا دی تھی، جن کی آبادی اکثریتی طور پر مسلمان ہے، جن میں ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    کاکس بازار: میانمار (برما) سے جان بچا کر بنگلا دیشی سرحد پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوگئی جو غذائی اور دواؤں کے بحران کا شکار ہیں، اقوام متحدہ نے مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے مدد کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی ریاست رخائن میں آباد روہنگیا مسلمانوں پر 25 اگست سے ایک بار پھر نیا ظلم وستم شروع ہوگیا ہے جس کے باعث وہ جان بچانے کے لیے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں ورنہ انہیں قتل کیا جارہا ہے، گھروں کو جلایا جارہا ہے۔

    refugees

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے مطابق دو ہفتے کے دوران میانمار سے بنگلا دیش کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہوگئی ہے تاہم غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    rohingya

    تین لاکھ مہاجرین کے لیے  77 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

    اس ضمن میں اقوام متحدہ نے کمیپوں میں مقیم 3 لاکھ روہنگیا مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے 77 ملین ڈالر(7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) امداد کی اپیل کردی۔

    اقوام متحدہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کو روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 77 ملین ڈالر (58 پاؤنڈ) امدادی رقم کی ضرورت ہے جو کہ دو ہفتے کے دوران میانمار (برما) سے ہجرت کرکے بنگلہ دیشی سرحد پر کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ نئے آنے والے مہاجرین کو خوراک، پانی، ادویات اور دیگر بنیادی اشیا کی شدید ضرورت ہے۔

    ہائی کمشنر نے بتایا کہ جنوبی بنگلا دیش میں کاکس بازار کے قریب قائم دو پناہ گزین کیمپوں میں پہلے سے 34 ہزار مہاجرین آباد تھے تاہم حالیہ کشیدگی یعنی 25 اگست کے بعد سے مہاجرین کی آمد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، مہاجرین کے لیے فوری طور پر زمین اور سائبان کی ضرورت ہے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہاجرین کے لیے 80 لاکھ ڈالر کی فوری امداد کی جائے۔

    muslims

    مہاجرین بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں، کھانا لانے والے ٹرک کو دیکھ کر پیچھا کرتے ہیں، امدای ادارے

    امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں مہاجرین بھوکےپیاسے کھانے کے منتظر سڑک  کنارے بیٹھے رہتے ہیں، غذائی سامان سے لدے ٹرک کو دیکھ کر  اس کا پیچھا کرتے ہیں۔

    بھوک کی شدت سے ایک آدمی وہیں گرگیا، رپورٹر

    خبررساں ادارے اے پی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے خود دیکھا کہ کھانا تقسیم کرنے کے لیے جب قطار بنی تو اس میں موجود تمام افراد انتہائی بھوکے تھے، بھوک  کی شدت سے ایک شخص وہیں گرگیا۔

    رخائن میں موجود بی بی سی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے جمعرات کو موجود وہ گاؤں جلتا ہوا دیکھا جسے بدھسٹ نوجوانوں کے ایک گروپ نے نذر آتش کردیا۔

    کاکس بازار میں مقامی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی موجودگی کے باوجود مہاجرین کو خاطر خواہ امداد نہیں مل سکی ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    burma attack

    ریڈ کراس کے ایک نمائندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب نیوز کو بتایا کہ وہ بنیادی سہولیات سمیت خوراک اور دواؤں کے حوالے سے سخت بحران میں مبتلا ہیں۔

    myanmar

    مہاجرین کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم دی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او او ایم) اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے مہاجرین کے کیمپوں کے پاس موبائل میڈیکل یونٹس کام کررہے ہیں جو مہاجرین کو یومیہ بنیادوں پر صحت کی سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔

    Rohingya Muslims

    bangladesh

    حالیہ کشیدگی میں بہت سے روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں داخلے کے لیے نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے دریائے نیف کو پار کرنے کی کوشش کی اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بنگلہ دیشی حکام گزشتہ 10 دنوں میں 88 روہنگیا مسلمانوں کی لاشیں نکال چکے ہیں۔

    myanmar

    rakhine state

    ایک مہاجر کیمپ کے انچارج عبدالہاشم نے عرب نیوز کو بتایا کہ میرے ہم وطن روہنگیا مسلمان سارا دن بارش میں کھلے آسمان تلے سخت وقت گزارنے پر مجبور ہیں، گزشتہ روز ہم نے بڑی تعداد میں رخائن (برما کی ریاست) سے یہاں آنے والے مہاجرین کو کمپیوں میں پناہ دی جو 13 سے 14 دن پیدل چل کر یہاں تک پہنچے ہیں۔

    refugee camp

    refugee camp

  • جرائم پیشہ افراد کی بے دخلی کے لیے ملٹری آپریشن کیا گیا: ٹرمپ کا دعویٰ

    جرائم پیشہ افراد کی بے دخلی کے لیے ملٹری آپریشن کیا گیا: ٹرمپ کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا سے جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کو بے دخل کرنے کے لیے ملٹری آپریشن کیا گیا۔ ٹرمپ کے اس بیان کی وضاحت ہوم لینڈ سیکیورٹی سیکریٹری جون کیلی نے کی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اور ہنگامہ خیز بیان کے بعد ہوم لینڈ سیکریٹری کو وضاحتیں دینی پڑیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کو بے دخل کرنے کے لیے ملٹری آپریشن کیا گیا۔

    امریکی صدر کے بیان نے ایک بار پھر تنقید کا طوفان کھڑا کر دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام وضاحتیں دینے پر مجبور ہوگئے۔ سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی جون کیلی کا کہنا ہے کہ بے دخلی کے لیے کوئی ملٹری آپریشن نہیں کیا گیا۔

    میکسیکو کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری جون کیلی کو مشکل صورتحال کا سامنا رہا۔ میکسیکن وزیر خارجہ نے امریکی حکام سے ملاقاتوں میں ٹرمپ کی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اشتعال انگیز قرار دیا۔

    میکسیکو سٹی میں رہنے والے امریکی شہریوں نے بھی ٹرمپ کی میکسیکو کے لیے پالیسیوں کے خلاف امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا۔

  • غیر قانونی طور پر امریکا سے آنے والوں کو نہیں روکیں گے، جسٹن ٹروڈو

    غیر قانونی طور پر امریکا سے آنے والوں کو نہیں روکیں گے، جسٹن ٹروڈو

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکا کی سرحد سے کینیڈا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو نہیں روکیں گے۔

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ پناہ گزینوں کو قبول کیا جائے گا تاہم کینیڈین شہریوں کومحفوظ رکھنے کے لیے سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی سرحد عبور کر کے کینیڈا پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں گذشتہ چند ہفتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ مخالفت کے باوجود مشکلات کا شکار پناہ گزینوں کی مدد کریں گے۔ اس حوالے سے سخت سسٹم اور پناہ گزینوں کی کینیڈا آمد کے درمیان توازن رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جا چکا ہے۔ کئی پناہ گزین امریکا سے بے دخل کیے جانے کے بعد کینیڈا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ بھی دے چکے ہیں اور اس سلسلے میں وہ ایگزیکٹو آرڈر پر بھی دستخط کر چکے تھے تاہم امریکی عدالت نے فی الحال اس فیصلے کو معطل کردیا ہے۔

  • پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزینوں کے لیے نفرت انگیز پالیسی کے خلاف واشنگٹن میں ’ہڑتال‘ کرتے ہوئے کئی ریستوران احتجاجاً بند کردیے گئے۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بڑی بڑی فوڈ چینز سمیت متعدد ریستورانوں نے اپنی شاخیں ایک دن کے لیے بند کردیں۔ ریستورانوں نے اس دن کو ’ایک دن پناہ گزینوں کے بغیر‘ کے طور پر منایا۔

    ہڑتال کے موقع پر امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کے قریب واقع ریستورانوں سمیت پورے واشنگٹن میں 70 کے قریب ریستوران بند کردیے گئے۔

    us-2

    ریستورانوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کا کم معاوضے لینے والا زیادہ تر اسٹاف پناہ گزینوں پر مشتمل ہے۔ اس ہڑتال کا مقصد یہ باور کروانا تھا کہ پناہ گزین امریکی معیشت کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس سے تھوڑے ہی فاصلے پر واقع ایک ریستوران سویٹ گرین کے مالکان نے کہا، ’ہم تینوں (ریستوران کو قائم کرنے والے) بھائی ایک پناہ گزین کی اولاد ہیں۔ ہم اپنے ریستوان میں کام کرنے والے ان افراد کا احترام کرتے ہیں جو امریکی نہیں ہیں‘۔

    یہ ہڑتال صرف ریستورانوں تک ہی محدود نہیں رہی۔

    us-3

    پورے امریکا میں نیویارک سے لاس اینجلس تک ہزاروں پناہ گزین اس دن اپنے گھروں تک محدود رہے، انہوں نے اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک دیا، علاوہ ازیں انہوں نے پیٹرول اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری سے گریز کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ وہ امریکی معیشت کا ایک لازمی جزو ہیں۔

    ریاست میسا چوسٹس میں بھی ایک میوزیم نے ان تمام یادگاروں کو اپنی گیلریوں سے ہٹا دیا جو پناہ گزینوں کی بنائی ہوئی یا ان کی جانب سے عطیہ کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم ایپلیٹ کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کردیا تھا۔ عدالت اور صدر کے درمیان اس معاملے پر تاحال قانونی جنگ جاری ہے۔

  • پیرس میں مہاجرین پرلاٹھی چارج اورشیلنگ

    پیرس میں مہاجرین پرلاٹھی چارج اورشیلنگ

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں تارکین وطن کے کیمپوں کوختم کرنے کےلیےپولیس نےپتھروں کے بلاکس کا استعمال کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پیرس میں پولیس نےمہاجرین کےغیر قانونی کیمپوں کےخاتمے کے لیے لاٹھی چارج اورآنسو گیس کا استعمال کیااور ان کے بیگز اور دیگر اشیاء بھی ضبط کرلیں۔

    post-1

    پیرس میں ٹریفک جزیرے کےنام سے مشہور جگہ ہےجہاں مہاجرین کوسونےکے لیے کمیپس لگانے سے روکنے کےلیے پولیس نےپتھروں کے بڑے بلاکس رکھ دیے۔

    post-2

    ریلوے پل کی یہ جگہ مہاجرین کےلیےمقرر کی گئی پناہ گاہ سےکچھ ہی دوری پر واقع ہے لیکن وہاں صرف 400 بستر موجود ہیں جبکہ مہاجرین کی تعداد بہت ذیادہ ہونےکی وجہ سےانہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    post-3

    محمد نامی تارکین وطن کا کہناہےکہ چونکہ حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی جگہ پر صرف 400 لوگوں کے رہنے کی گنجائش ہے جو بہت کم ہےاور اگر کوئی شخص اس جگہ کے آس پاس بھی سوتا ہےتووہاں اس کےساتھ غیرانسانی رویہ اپنایاجاتاہے۔

    post-4

    فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس وقت تقریباََ آٹھ ہزار تارکین وطن موجود ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    post-5

    دوسری جانب پیرس سٹی کونسل کے ترجمان کا کہناہےکہ ہم مہاجرین کے خلاف نہیں،انہوں نےکہا ہمارے اس اقدام کا مقصد ان کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے کیونکہ اس طرح ریلوے پل کےنیچےیاریلوے اسٹیشن کے قریب سونا خطرناک ہے۔

    post-6

    واضح رہےکہ تارکین وطن کا کہناہے کہ پیرس حکومت چاہتی ہے کہ ہم یہاں سے چلے جائیں اسی لیےان کی جانب سے ہمارے خلاف لاٹھی چارج اور آنسوگیس کا استعمال کیاگیا۔

    post-8