Tag: مہاجر قومی موومنٹ

  • مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور

    مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور

    چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کی سرجانی تھانے کے کیس میں بھی ایک لاکھ مچلکے کے عوض ضمانت منظور ہو گئی ہے۔

    مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کے خلاف سرجانی ٹاوٴن میں ٹرک نذرِ آتش کرنے کے مقدمہ کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کراچی میں سماعت ہوئی۔

    عدالت نے آفاق احمد کی تیسری مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو 11 فروری کو کورنگی میں مال بردار گاڑیوں کو جلانے کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    آفاق احمد کی مذکورہ مقدمہ میں ضمانت کے بعد انہیں سرجانی تھانے میں درج اسی نوعیت کے ایک اور مقدمہ میں بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، جس میں عدالت نے آج ضمانت منظور کی ہے۔

    دریں اثنا اس حوالے سے مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آفاق احمد کے رہا ہونے پر کارکن اپنے قائد کا سینٹرل جیل کے باہر استقبال کریں گے اور وہ رہائی کے بعد ریلی کی صورت میں سینٹرل جیل سے براہ راست ڈمپر حادثات میں جاں بحق افراد کے گھر جا کر ان کے ورثا سے تعزیت کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/afaq-ahmad-mqm-haqiqi-fir-lodge/

  • آفاق احمد نے حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی حمایت کر دی، دھڑوں کے انضمام کا فارمولا مسترد

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی حمایت کر دی ہے، تاہم اپنی پارٹی سمیت دھڑوں کے انضمام کا فارمولا مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقات کا مقصد ان کی پارٹی کا ایم کیو ایم میں انضمام کا ارادہ نہیں، مگر مسائل کے حل کے لیے مل کر کوشش کی جا سکتی ہے، حلقہ بندیوں کو غلط سمجھتے ہیں اور اس پر ایم کیو ایم کی حمایت کرتے ہیں۔

    چیئرمین آفاق احمد نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے دھڑوں کو ملانے یا اپنی پارٹی کا ایم کیو ایم میں انضمام کے فارمولے کو مسترد کر دیا، انھوں ںے کہا ’’شہر میں مہاجر دھڑوں کو نہیں بلکہ متحدہ کے مختلف دھڑوں کو ملانے کی بات ہو رہی ہے۔‘‘

    آفاق نے کہا ’’مجھے بھی دعوت دی گئی کہ مہاجر قومی موومنٹ بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائے، میری پارٹی کا متحدہ قومی موومنٹ سے کوئی تعلق نہیں، متحدہ قیادت سے ملاقات کا مقصد کسی انضمام کا ارادہ قطعی نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے واضح کیا کہ شہر اور مہاجروں یا مشترکہ مسائل پر مل کر کوشش ضرور کی جا سکتی ہے، میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو غلط سمجھتا ہوں اور غیر منصفانہ حلقہ بندیوں کے خلاف اٹھنے والی آواز اور کوشش کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

    کراچی میں امن و امان کے حوالے سے آفاق احمد نے کہا ’’جب تک شہر کے مقامی کو پولیس اور انتظامیہ میں کردار نہیں ملے گا، نہ امن ہو سکتا ہے نہ اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ ممکن ہے۔‘‘ انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’’شہر میں باہر سے لاکر انتظامیہ اور پولیس میں لوگوں کو بھرتی کریں گے تو امن کیسے قائم ہوگا؟‘‘

    آفاق احمد موجودہ مہاجر لیڈران کے رویے میں ماضی کے مقابلے میں فرق دیکھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ برداشت کا عنصر مرکزی سطح پر تمام پارٹیوں میں موجود ہے، انھوں نے کہا ’’فاروق ستار، مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی سے کسی تقریب میں ملاقاتیں اور رابطے ہو جاتے ہیں اور اس میں سیاست پر بات بھی ہو جاتی ہے۔‘‘

    بانی متحدہ کی معافی اور ان کے معاملات کے حوالے سے آفاق احمد کا مؤقف تھا کہ ’’اس کا تعلق براہ راست اسٹیٹ سے ہے۔‘‘ انھوں نے ان سے عمران خان کا بھی موازنہ کیا، اور کہا ’’عمران خان جو کچھ کرتا رہا وہ بھی کسی صورت کم نہیں، اگر عمران خان کے ساتھ رویہ نظر انداز کرنے والا ہے تو بانی متحدہ والا معاملہ بھی نظرثانی کی طرف لے کر جانا چاہیے۔‘‘

    آفاق احمد نے کہا کہ بانی متحدہ اور عمران خان کے ساتھ اسٹیٹ کے رویے میں فرق نظر آتا ہے، اس سے عوام میں احساس پیدا ہوتا ہے کہ یہ تفریق زبان کی بنیاد پر ہے، اسی طرح مصطفیٰ کھر بھی جب بھارت گیا تو کہہ کر آیا کہ بھارتی ٹینکوں پر بیٹھ کر آؤں گا، یہ کوئی کم بات نہیں لیکن پھر بھی وہ ایم این اے بنا۔

    انھوں نے کہا ’’جب بانی متحدہ نے ریاست مخالف نعرہ نہیں لگایا تھا تب ان سے اختلاف ہوا تھا، میں نے کہا تھا بانی متحدہ پاکستان آئیں اور پاکستانی جغرافیہ میں رہ کر مہاجر سیاست کریں، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو میرا اختلاف ختم ہو جائے گا، اور ہم ان کا استقبال کرنے جائیں گے۔‘‘

    آفاق کے مطابق اس کے بعد بانی متحدہ نے ریاست مخالف نعرہ لگایا، اب وہ نعرہ جھنجھلاہٹ میں لگایا یا کسی کے اکسانے پر، سب نے دیکھا پریس کلب سے بھی بیٹھ کر ان کو اکسایا گیا، نعرہ سب سے بڑی غلطی تھی۔ انھوں نے کہا ’’اس غلطی کو جب تک ادارے یا اسٹیٹ معاف اور درگزر نہیں کرتی اس وقت تک میں بانی متحدہ کا کوئی رول سیاست میں نہیں دیکھتا۔‘‘

  • پی ایس114 کا انتخاب: آفاق احمد نے متحدہ پاکستان کی حمایت کردی

    پی ایس114 کا انتخاب: آفاق احمد نے متحدہ پاکستان کی حمایت کردی

    کراچی: پی ایس 114 کے انتخابات میں آفاق احمد نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حلقہ 114 میں انتخابی مہم جاری ہے، آج پیپلز پارٹی جلسہ کررہی ہے، شیخ رشید بھی ریلی نکال رہے ہیں، وہیں مہاجر قومی موومنٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کی حمایت کا اعلان کردیا۔


    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ رافع حسین نے بتایا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے یہ اعلان کچھ دیر قبل کی گئی پریس کانفرنس میں کیا اور ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کا ووٹ پی ایس 114 میں ہوتا تو وہ کامران ٹیسوری کو ووٹ ڈالتے۔

    آفاق احمد نے اپنے خطاب میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے ایک بیان کی مذمت کی اور کہا کہ مہاجر قوم تقسیم نہیں ہوئی، مہاجر اپنا ووٹ ضائع نہ کریں اور کامران ٹیسوری کو کامیاب بنائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وہ جولائی میں ایک بڑا جلسہ کرنے جارہے ہیں اس حوالے سے تاریخ کا اعلان جلد کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی پر قابض متحدہ کو پی ایس 114سے امید وار بھی نہیں ملا: کائرہ