Tag: مہران ٹاؤن

  • ٹرک کی ٹکر سے 4 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ درج

    ٹرک کی ٹکر سے 4 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ درج

    کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں ٹرک کی ٹکر سے 4 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتولہ بچی کے والد مختار احمد کی مدعیت میں کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    متن کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں ڈرائیور گلی میں کچرا پھینکنے آیا، منع کرنے پر ٹرک ڈرائیورکچراپھینک کر بھاگنے لگا، ڈرائیور نے جلدی میں گاڑی چلاتے ہوئے بچی رخسانہ کو کچلتے ہوئے فرار ہوگیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیور ذاکر اللہ کوگرفتارکرلیا، ٹرک بھی تحویل میں لے لیا ہے، ڈرائیور اور ٹرک انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    راولپنڈی : ٹرک اور کار میں خوفناک تصادم، 4 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ فروری میں سپر ہائی پر دو ٹرک اور کار میں ہونے والے خوفناک تصادم کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    حادثہ حیدرآباد سے کراچی آتے ہوئے کاٹھوڑ پل کے قریب تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

  • کراچی :  کیمیکل فیکٹری سے زہریلے دھویں کا اخراج ، علاقہ مکینوں کی حالت غیر ،  الٹیاں کرنےلگے

    کراچی : کیمیکل فیکٹری سے زہریلے دھویں کا اخراج ، علاقہ مکینوں کی حالت غیر ، الٹیاں کرنےلگے

    کراچی‌: کیمیکل فیکٹری سے زہریلے دھویں کے اخراج کے بعد علاقہ مکینوں کی حالت غیر ہوگئی، پولیس نے فیکٹری مالکان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مہران ٹاؤن میں کیمیکل فیکٹری کے اندر سے اچانک زہریلا دھواں نکلنے لگا، جس کے باعث علاقہ مکینوں کی حالت غیر ہوگئی ، بچے بڑےسب الٹیاں کرنے لگے۔

    خاتون نے بتایا کہ دھویں کی وجہ سے بچے بڑے سب کی حالت خراب ہے تاہم کورنگی انڈسٹریل ایریاپولیس علاقہ مکینوں کی شکایت پرموقع پرپہنچ گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ فیکٹری میں کیمیکل تیارکیا جارہا ہے، درجہ حرارت سے زیادہ گرم ہونے پراس کا ری ایکشن سامنےآیاہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ پولیس کو بھی فیکٹری کے اندر جانے میں مشکل پیش آئی تاہم ڈرم اور دیگر سامان قبضےمیں لے لیا ہے.

    پولیس نے مہران ٹاؤن میں فیکٹری سے زہریلے دھویں کے اخراج کےواقعے پر فیکٹری مالکان عمران اور سمیع کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس نے کہا کہ فیکٹری میں کھٹمل اورکیڑےماردوائی بنائی جاتی ہے ، آگ تیزہونےسےزہریلادھواں نکلنا شروع ہوا تاہم فیکٹری کاکام بھی بند کروادیا گیا ہے۔

  • جلنے والی فیکٹری سے متعلق بڑا انکشاف، جاں بحق مزدوروں کے ناموں کی فہرست بھی جاری

    جلنے والی فیکٹری سے متعلق بڑا انکشاف، جاں بحق مزدوروں کے ناموں کی فہرست بھی جاری

    کراچی: کورنگی مہران ٹاؤن میں فیکٹری میں آتش زدگی سے جاں بحق ہونے والے تمام 16 ورکرز کی فہرست جاری کر دی گئی ہے، جب کہ کے ڈی اے حکام نے فیکٹری سے متعلق غیر قانونی ہونے کا انکشاف کر دیا ہے، پلاٹ پر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سوسائٹی قائم کی گئی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کورنگی میں واقع کیمیکل فیکٹری میں آگ سے جھلس کر جاں بحق ہونے والے 16 افراد کی عمریں 18 سے 40 کے درمیان ہیں، جن میں 4 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے،  اور ان میں دو بھائی بھی شامل ہیں۔

    ایک ہی خاندان کے افراد میں دو بھائیوں کے علاوہ چچا اور بہنوئی شامل ہیں، سگے بھائیوں میں فرمان اور فرحان کی لاشیں جناح اسپتال میں موجود ہیں، چچا علی اور بہنوئی حسن کی لاشیں بھی لائی گئیں، ان میں سے ایک نوجوان کی شادی دو ماہ پہلے ہوئی تھی، ایک مزدور کی پندرہ دن پہلے ملازمت لگی تھی۔

    سولہ میں سے 15 مزدوروں کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے، حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایک مزدور کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے، جس کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، جاں بحق ہونے والوں میں 19 سالہ حسن، 23 سالہ علی، 29 سالہ فراز، 30 سالہ فرمان، 30 سالہ ریحان، 40 سالہ راشد حسین، 37 سالہ صابر، محمد عدنان، فرحان اور ریحان شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ 6 گھنٹے تک لگی رہنے والی آگ میں جھلس کر 16 مزدور جاں بحق ہوئے ہیں، جناح اسپتال ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر صائمہ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جناح اسپتال 13 لاشیں لائی گئی ہیں، زخمیوں میں 2 ریسکیو رضا کار اسپتال لائے گئے۔

    کورنگی : کمیکل فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی، 16مزدور جاں بحق

    ایس ایس پی کورنگی نے اس واقعے سے متعلق بتایا کہ فیکٹری کا مالک علی مرتضیٰ لاہور کا رہائشی ہے، اس فیکٹری میں بیگ تیار کیے جاتے ہیں، آتش زدگی کے وقت فیکٹری کا سپروائزر جائے وقوع پر موجود تھا، اس نے بتایا کہ فیکٹری میں 25 سے زائد افراد موجود تھے، اور فیکٹری میں ایک کچن بھی ہے جہاں واقعے کے وقت چائے بنائی جا رہی تھی، ایس ایس پی شاہجہان خان نے کہا کہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ فیکٹری میں آگ مزید بھڑکنے کی وجہ کیمیکل ڈرم تھے، واقعے کے وقت بڑی تعداد میں کیمیکل کے ڈرم فیکٹری سے باہر نکالے گئے ہیں۔ فائر افسر نے بتایا کہ ریکسیو آپریشن اور کولنگ کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے، اور فیکٹری بھی سیل کر دی گئی ہے۔

    ادھر انکشاف ہوا ہے کہ مہران ٹاؤن میں متاثرہ فیکٹری غیر قانونی نکلی ہے، کے ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری رہائشی پلاٹ نمبر سی 40 پر قائم ہے، رہائشی پلاٹ پر کمرشل تعمیرات نہیں کی جا سکتیں، یہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سوسائٹی قائم کی گئی تھی۔

    کے ڈی اے کے مطابق متاثرہ فیکٹری رہائشی پلاٹ پر قائم تھی، 600 گز پر قائم 2 منزلہ فیکٹری کا مالک علی نامی شخص ہے، اور وہ طارق روڈ پر رہائش پذیر ہے۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ واقعے کے فوراً بعد فیکٹری کا چوکیدار حاضری رجسٹر لے کر فرار ہوگیا ہے، رجسٹر میں 25 افراد کی حاضریاں لگی ہوئی تھیں۔