Tag: مہنگائی میں کمی

  • حکومت کا مہنگائی میں کمی کا دعویٰ

    حکومت کا مہنگائی میں کمی کا دعویٰ

    اسلام آباد : وزیرمملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف پروگرام معاشی استحکام کی بنیاد بنا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حکومتی اقدامات کی بدولت مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی ، گزشتہ مالی سال میں لوگوں کی معاشی کارکردگی بہتررہی، آئی ایم ایف پروگرام معاشی استحکام کی بنیاد بنا۔

    وزیر مملکت خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آر کے ریونیو میں 26 فیصد گروتھ حاصل کی، گزشتہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس بھی حاصل کیا جبکہ زرمبادلہ کے ذخائربھی بڑھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف جانے کی اصل وجہ زرمبادلہ کےذخائرمیں کمی تھی، 20 جون کی تاریخ تک ریزرو 14ارب ڈالرپرکھڑے تھے۔

    بلال اظہر نےکہا پارلیمنٹ اور اتحادیوں کے شکر گزار ہیں کہ بجٹ منظور ہوا، ہم نے میکرو اکنامک استحکام کا سفر بھی جاری رکھنا ہے ، معیشت میں گروتھ کو مزید بڑھانا ہےتاکہ ایکسپورٹ بڑھے۔

    وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ چاہتے ہیں معیشت میں ایسی گروتھ ہو جس سے ہر پاکستانی مستفید ہو، وزیراعظم کاہدف ہےکہ ہمیں آئی ایم ایف دوبارہ نہ جانا پڑے۔

  • ٹرمپ کا ملک میں مہنگائی میں کمی کا دعویٰ

    ٹرمپ کا ملک میں مہنگائی میں کمی کا دعویٰ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے ملک میں مہنگائی کم کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں پیٹرول سمیت روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی میں بھی کمی آئی ہے۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں مارچ میں روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں غیر متوقع کمی دیکھی گئی ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر چاہتے ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے۔ یورنیورسٹی کو وفاقی قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ہارورڈ کو کالج کیمپس میں یہودی امریکی طلبا کے خلاف یہود دشمنی پر بھی معافی مانگنی چاہیے۔

    گزشتہ روز امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد مطالبات ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو خط میں یہ بھی کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔

    انتظامیہ نے خط میں لکھا تھا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔

    چین نے ایئر لائن کمپنیوں کو بڑا حکم دے دیا

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مارچ میں ہارورڈ کے 256 ملین ڈالر کے وفاقی اور 8.7 ارب ڈالر گرانٹ وعدوں کا جائزہ لینے کا کہہ چکی ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے یہود مخالف رویے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔

  • مہنگائی میں کمی کا حکومتی دعویٰ جھوٹا قرار، شہری پھٹ پڑے

    مہنگائی میں کمی کا حکومتی دعویٰ جھوٹا قرار، شہری پھٹ پڑے

    عوام نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی دعوے جھوٹے قرار دے دیے، ان کا کہنا ہے کہ چیزوں کی قیمتوں میں کمی صرف اعلانات تک محدود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگائی میں ریکارڈ کمی آنے کے دعوؤں پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے شہری پھٹ پڑے، ان کا کہنا ہے کہ ہر چیز دن بہ دن مہنگی سے مہنگی ہوتی جارہی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    ایک شہری نے کہا کہ حکومت مسلسل جھوٹ پہ جھوٹ بولے جارہی ہے کہ مہنگائی کم ہوگئی، گھی، چینی، مرغی اور سبزیوں کا ریٹ بڑھتا چلا جارہا ہے۔

    ایک خاتون نے بتایا کہ ہمیں تو مہنگائی میں کمی تو کہیں نظر نہیں آرہی سبزیوں کی قیمت بڑھ رہی ہے، پیسے کی قیمت وہی ہے اور چیزوں کی قیمت دگنی ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آگئی ہے، ادارہ شماریات کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے تو اس میں کہا گیا ہے کہ ماہ نومبر میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں 2.3فیصد کمی آئی ہے۔ جو 4.9فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس وقت پالیسی ریٹ 15 فیصد ہے، جو موجودہ مہنگائی کے تناسب سے کافی زیادہ ہے، تاہم یہ دسمبر 2018 کے بعد سے کم ترین شرح سود ہے جب مہنگائی کی شرح 5.4 فیصد تھی۔

    یاد رہے کہ رواں مالی سال کیلیے حکومت نے مہنگائی کی شرح 12 فیصد مقرر کررکھی ہے، جبکہ آئی ایم ایف نے مہنگائی 9.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہوا ہے۔

  • اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا

    اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا

    اسلام آباد : اکتوبرمیں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا، ستمبرکے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی4.71 فیصد بڑھی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نےمہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ، جس میں اکتوبرمیں مہنگائی میں کمی کاوزارت خزانہ کادعویٰ غلط ثابت ہوگیا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبرکے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی4.71 فیصد بڑھ گئی اور اکتوبر میں مہنگائی بڑھ کر 26.56 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ستمبر2022 میں مہنگائی کی شرح 23.18 فیصد تھی جبکہ جولائی تا اکتوبر مہنگائی کی اوسط شرح 25.49 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی میں 4.50فیصد اضافہ ہوا، دیہی علاقوں میں مہنگائی 5.01 فیصد بڑھ کر مہنگائی 29.5 فیصد پر پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے اعدادو شمار کے مطابق اکتوبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 24.6 فیصد رہی، شہری علاقوں میں اکتوبر میں پیاز 67 اعشاریہ 73 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ٹماٹر 40 اعشاریہ 73 فیصد ، تازہ پھل 10 اعشاریہ 98 فیصد ، سبزیاں، چائے، آٹا، خشک میوہ جات اور چکن بھی مہنگے ہوئے جبکہ بجلی چارجز میں 89 اعشاریہ 5 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبرمیں سالانہ بنیادپرٹماٹر219اعشاریہ34 فیصد ، پیاز154اعشاریہ66فیصد اور کوکنگ آئل 58 فیصد مہنگا ہوا جبکہ آلو، دودھ، آٹا، سبزیاں بھی مہنگی ہوئیں۔

  • وزیراعظم کی پالیسوں کے ثمرات ، نئے سال کے پہلے ہی ماہ مہنگائی میں کمی

    وزیراعظم کی پالیسوں کے ثمرات ، نئے سال کے پہلے ہی ماہ مہنگائی میں کمی

    اسلام آباد : نئے سال کے پہلے ماہ میں مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی اور دسمبر 2020 کے مقابلے میں جنوری 2021 میں مہنگائی کی شرح 5.65 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ اعداد و شمارجاری کردیے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جنوری کے دوران مہنگائی کی شرح میں0.21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور دسمبر 2020 کے مقابلے میں جنوری 2021 میں مہنگائی کی شرح 5.65 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پہلے7ماہ کےدوران مہنگائی کی شرح8.19فیصدریکارڈکی گئی ، ایک ماہ میں چینی 14.76 فیصد ،مسٹرڈ آئل 10، گندم 8 فیصد ، گھی 6 فیصد، پھل5، خوردنی تیل3، تازہ دودھ 2 فیصد ، مصالحہ جات6.88 اور بجلی کےنرخ 5.96 فیصد مہنگے ہوئے۔

    اعدادو شمار کے مطابق ایک ماہ میں آلو 33.57 فیصد، ٹماٹر30، چکن 28، پیاز 24 ، انڈے 15.39فیصد، سبزیاں10اورمصالحہ جات 10فیصدسستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ سالانہ بنیادوں پرمصالحہ جات 27، چینی25.95، مسٹرڈ آئل 23 فیصد ، گندم کی مصنوعات 24.53 فیصد اور ویجی ٹیبل گھی 21 فیصد مہنگی ہوئے۔

    سالانہ بنیادوں پر ٹماٹر 32 فیصد، پیاز30، ویجی ٹیبل 26 فیصد ، دال چنا 19 فیصد، مچھلی7، پھل 6 اور بیسن 5.71 فیصد سستے ہوئے۔

  • دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں مہنگائی میں نمایاں کمی

    دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں مہنگائی میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے، عوام کی مشکلات ختم ہونے کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دسمبر 2019 کے مقابلے میں 2020 کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی، مہنگائی کی شرح بارہ اعشاریہ چھ سےکم ہو کر سات اعشاریہ نو ہوگئی۔

    مہنگائی میں کمی کے ساتھ معاشی اعشاریے مزید بہتر ہو گئے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وبا کے مضراثرات کے باوجود دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔

    ٹیکس وصولی اور برآمدات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا، 2019 کے آخری مہینے میں مہنگائی 12.6 فی صد تھی، دسمبر 2020 میں کم ہو کر 7.9 فی صد رہ گئی۔

    ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں بھی اضافہ ہوا، دسمبر 2019 میں ٹیکس وصولی 469 ارب، دسمبر 2020 میں 508 ارب ہوئی، ملک کو ترقی دینے والی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، دسمبر 2019 میں برآمدات 1993 ملین ڈالر تھیں، دسمبر 2020 میں بڑھ کر 2357 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    ترسیلات زر تقریباً 2 ارب ڈالر ماہانہ رہیں، زر مبادلہ کے ذخائر 20.254 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، دسمبر 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 319 ملین ڈالر تھا، دسمبر 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ 447 ملین ڈالر سرپلس ہوگیا۔

  • وزیراعظم کا پیر سے مہنگائی کے خلاف ایکشن پلان پرعمل درآمد کا اعلان

    وزیراعظم کا پیر سے مہنگائی کے خلاف ایکشن پلان پرعمل درآمد کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پیر سے مہنگائی کے خلاف ایکشن پلان پرعمل درآمد کا اعلان کردیا اور کہا اشیائے خورونوش کی قیمتیں کم کرنے کے لئے تمام وسائل کا استعمال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیر سے مہنگائی کے خلاف ایکشن پلان پرعمل درآمد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی کیلئےتمام ریاستی وسائل استعمال کئےجائیں گے، ہم پہلے ہی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کی جانچ کر رہے ہیں، کہ کیا واقعی رسد میں کمی ہے یا مافیاکی جانب سے ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے ۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ یا دالوں اور پام آئل وغیرہ کی عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتیں اسکی وجہ ہیں، اگلے ہفتے سے ہم اپنی طے شدہ حکمت عملی نافذ کریں گے اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کا آغاز کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چینی کی قیمتیں بڑھانے والوں کے خلاف کارروائی کافیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کریک ڈاون فعال انداز میں ہوگا اور ذخیرہ اندوزوں پرہاتھ ڈالا جائے گا۔

    اجلاس میں مہنگائی کی شرح سمیت مہنگائی میں کمی کے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت اشیائےخوردنوش کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • مہنگائی میں کمی کا مشن، وزیر اعظم کی حکومتی ارکان کو اہم ہدایت

    مہنگائی میں کمی کا مشن، وزیر اعظم کی حکومتی ارکان کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی ارکان کو یوٹیلیٹی اسٹورز کے دورے کرنے اور قیمتوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی میں کمی کے مشن کے تحت وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی ارکان کو یوٹیلیٹی اسٹورز کے دورے کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تمام حکومتی ارکان قریبی اسٹورز کا دورہ کر کے قیمتوں کا جائزہ لیں، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی یا نہیں مسلسل نظر رکھیں۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر حکومتی ارکان نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے اچانک دورے شروع کردیے۔ وزیر مملکت شبیر قریشی بھی قیمتوں کاجائزہ لینے یوٹیلیٹی اسٹور پہنچے جہاں انہوں نے اسٹور اشیا کی دستیابی اور قیمتوں میں حالیہ کمی کا جائزہ لیا۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے حقائق جاننے کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔

    کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ معاملے میں کون کون سے عناصر ملوث ہیں۔

    کمیٹی کو کہا گیا کہ وہ اس بات کا بھی جائزہ لے کہ چینی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے مقامی انتظامیہ اور حکومتی اداروں نے کیا حفاظتی اور پیشگی اقدامات کیے۔

  • وفاقی کابینہ میں  قیمتوں میں کمی کی خاطر اقدامات کا اعلان  کیا جائیگا

    وفاقی کابینہ میں قیمتوں میں کمی کی خاطر اقدامات کا اعلان کیا جائیگا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ کہ منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پر عوام کو سامنا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، میری حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس دوران تمام متعلقہ حکومتی ادارے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے اسباب کی جامع تحقیقات کا آغاز کر چکے ہیں۔

    وزیر اعظم نے قوم کو مزید خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ قوم اطمینان رکھے ذمہ داروں کا بھرپور محاسبہ کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ملک بھر میں آٹے کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا تھا اور ملک بھر میں آٹا نایاب ہوگیا تھا۔ بعد ازاں چینی کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

  • جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی میں کمی

    جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی میں کمی

    اسلام آباد: جنوری 2020 کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی دیکھی گئی، متعدد اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال 20-2019 کے ساتویں ماہ (جنوری 2020) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.18 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.43 فیصد کمی ریکار ڈ کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دوسرے ہفتے کے دوران مسٹرڈ آئل، لہسن، زندہ مرغی، گڑ، کیلے، گندم، آٹا، چنے کی دال، دال ماش، دال مسور، دال مونگ، اری چاول، ملک پاؤڈر، خوردنی تیل، بیف، مٹن اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 27 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    اسی طرح ایل پی جی، ٹماٹر، آلو، انڈے، چینی، باسمتی چاول اور پیاز سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی کے نرخ، گیس نرخ، تازہ دودھ، دہی، چائے، روٹی سادہ، سرخ مرچ، بجلی کا بلب، سگریٹ، نمک اور صابن سمیت 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    گزشتہ ہفتے 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروہوں کے لیے قیمتوں کے  حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.34، 0.17، 0.23، اور 0.13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔