Tag: مہنگائی کی خبریں

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، پیٹرول کی قیمت میں 2.50 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، پیٹرول کی قیمت میں ڈھائی روپے اضافے کے بعد نئی قیمت 92 روپے 88 پیسے ہو گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل 4.75 روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 111.43 روپے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ ہو گیا ہے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت اب 86.31 روپے ہو گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل بھی 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 77.53 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

    وزارتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ 31 جنوری کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 59 پیسے فی لیٹر کم کی تھی، جس کے بعد نئی قیمت 90 روپے 38 پیسے مقرر کر دی گئی تھی۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 25 پیسے کمی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 73 پیسے فی لیٹر کمی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 106.68 روپے فی لیٹر کی قیمت پر برقرار رکھا گیا تھا۔

  • حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

    حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا، پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”پٹرول کی نئی قیمت 97 روپے 83 پیسے ہو گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے فی لیٹرکا اضافہ، اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

    پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 97 روپے 83 پیسے ہو گئی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر اضافے سے نئی قیمت 112 روپے 94 پیسے ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش


    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 82 روپے 44 پیسے ہو گئی، جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافے کےبعد نئی قیمت 86 روپے 50 پیسے ہو گئی۔

    وزارتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    خیال رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کی تھی۔

  • رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ

    رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی کی شرح میں 5.6 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ صرف ستمبر میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.12 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے۔

    ادارہ برائے شماریات کے مطابق کھانے پینے کی اشیا مہنگی اور تعلیمی اخراجات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا۔ جولائی سے ستمبر کے دوران پیٹرول اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے مہنگائی بڑھی۔

    مزید پڑھیں: مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 15.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    دوسری جانب گوشت کی قیمت ساڑھے 10 فیصد بڑھ گئی۔ خشک میوے، چاول اور چائے کی قیمتوں میں بھی 6 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔

  • مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    کراچی : ماہ اگست میں مہنگائی میں اضافے کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی ، مرکزی بینک نے مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اگست میں افراط زر کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی بھی کی گئی ہے۔

    ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی، رواں مالی سال کے لئے حکومت نے افراط زر کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا ہے۔

    اگست میں بنیادی افراط زر کی شرح سات اعشاریہ سات فیصد رہی جو کہ تین سال دس ماہ کی بلند ترین سطح ہے، خوردنی اشیاء میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد رہی۔

    اگست میں ٹماٹر کی قیمت میں اڑتالیس فیصد، پیاز چھبیس فیصد گوشت کی قیمت ساڑھے دس فیصد بڑھی جبکہ تعلیمی اخراجات میں تیرہ فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق میں افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.21 فی صد رہی جو کہ اکتوبر2014 سے اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، ماہرین کی پیشن گوئی کےمطابق دسمبر دوہزاراٹھارہ تک شرح سود 8.5 فیصد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی اعداد وشمار اور خاص طور پر افراط زر کا جائزہ لینے کے بعد دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا تھا، جس کے بعد شرح سود ساڑھے سات فیصد ہوگئی تھی۔