Tag: مہنگائی کی شرح میں اضافہ

  • دسمبر کے چوتھے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، پاکستان بیورو شماریات

    دسمبر کے چوتھے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، پاکستان بیورو شماریات

    نئے مالی سال 2018-19ء کے چھٹے ماہ ( دسمبر 2018ء ) کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.19 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 28 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،ایل پی جی ،کیلے، چائے، انڈے، لہسن ،پیاز ،سرخ مرچ ،گڑ ،چینی ، دال مسور ،چنے کی دال ،دال مونگ ،بیف، اری چاول ، صابن ،مسٹرڈ آئل ،ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

    زندہ مرغی، آلو،دال ماش، گندم، سمیت 4اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،بجلی کے نرخ ،سگریٹ ،مٹن ،نمک ،باسمتی چاول ، کپڑے، تازہ دودھ ، دھی،خوردنی تیل، روٹی سادہ ، ملک پاؤڈر، آٹا ، سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.22، 0.22 ،0.20 اور 0.17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • ماہ اپریل کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ماہ اپریل کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2017-18ء کے دسویں ماہ ( اپریل2018ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.36 فیصدکا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.22 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق14 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، چینی، گڑ، نمک ،ویجی ٹیبل گھی ،بیف، مٹن، ایل پی جی، چنے کی دال ، دال ماش، اری چاول، سرخ مرچ ،مسٹرڈ آئل، چائے، کپڑے سمیت21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    لہسن ، ٹماٹر، گندم، آٹا، کیلے، آلو، انڈے، دال مسور، دال مونگ، پیاز ،سمیت دس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،خوردنی تیل، تازہ دودھ ،دھی ،ملک پاؤڈر، باسمتی چاول ،صابن ،سمیت 22 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا،۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.28، 0.33 ،0.37 اور 0.43 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    کراچی : نئے مالی سال 2017-18ء کے نویں ماہ ( مارچ 2018ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.29 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 17 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران چینی ،باسمتی چاول ،اری چاول، بیف، چائے، ویجی ٹیبل گھی ، کپڑے، سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی، انڈے،پیاز ،ٹماٹر، لہسن ،چنے کی دال ،دال ماش، دال مونگ ، دال مسور ،ایل پی جی،کیلے، سمیت 14اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،گندم،آٹا ،دھی ،ملک پاؤڈر، تازہ دودھ ،نمک ، مٹن ، سرخ مرچ ، گڑ ،مسٹرڈ آئل ،آلو ،خوردنی تیل، سمیت 28 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.27، 0.27 ،0.27 اور 0.24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • نومبر کےآغازمیں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ

    نومبر کےآغازمیں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2017-18ء کے پانچویں ماہ (نومبر2017ء ) کے آغاز میں مہنگائی کی شرح میں 0.97 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.93 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا.

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 3 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،زندہ مرغی ،انڈے، پیاز ،ٹماٹر، آلو ، دال مسور ، چنے کی دال ، چینی ، خوردنی تیل، گندم، آٹا ،اری چاول، سرخ مرچ ،باسمتی چاول ،مٹن ،بیف، ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا.

    ایل پی جی، لہسن ،دال ماش، دال مونگ ،کیلے،گڑ ،سمیت 6اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق بجلی کے نرخ ،مسٹرڈ آئل ،ملک پاؤڈ، چائے، تازہ دودھ ،دھی ،نمک ،کپڑے، گیس نرخ ،سمیت 26 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا،۔


    مزید پڑھیں: ستمبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ


    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.90، 0.93 ،0.94 اور 1.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: مہنگائی، بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں، سراج الحق


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے‘  ادارہ شماریات

    مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے‘ ادارہ شماریات

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے.وزیراعظم کا آلوٹماٹر سستے کرنےکا دعویٰ دھرے کا دھرا رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں 0.84 فیصد اضافہ ہوا ہے، آصف باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مارچ 2016 کے مقابلے میں مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح 4.94 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے.

    مالی سال 17-2016 کے 9 ماہ میں مہنگائی کی شرح 4.01 فیصدریکارڈکی گئی ہے، سب سے زیادہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے،سبز مرچ 36 فیصد، چکن 22 فیصد اور پیاز میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے.

    انڈوں کی قیمت میں21 فیصد،مٹر 8 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ، چنے کی دال 8 ، مسورکی دال 5، بیسن 4 اورچینی کی قیمت 4 فیصدکمی ہوئی ہے، جبکہ مارچ 2016کی نسبت مارچ 2017 میں ٹماٹر کی قیمت 128 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، آلو 50، چنا43، ایل پی جی 24 فیصد مہنگی ریکارڈ کی گئی ہے.

    چکن19، پیٹرول16، ڈیزل15 ،چائے16 فیصد مہنگی ریکارڈ کی گئی،دال ماش کی قیمت20فیصد، پیاز17، دال مونگ17، دال مسور 9 فیصد سستی ہوئی ہے۔

    آلو پانچ روپے کلو

    یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے دعوی کیا تھا کہ ہماری حکومت میں‌ آلو پانچ روپے کلو ہوئے ہیں، انہوں نے اپنی حکومت کی خوبیاں گنواتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے پیٹرول اور ڈیزل توسستا کیا سو کیا، اب تو مارکیٹ میں آلو پانچ سات روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں ، جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں، وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے اس بیان کے بعد اپوزیشن نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا.

  • جولائی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں0.90 فیصد اضافہ

    جولائی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں0.90 فیصد اضافہ

    کراچی: مالی سال 2016-17ء کے پہلے ماہ ( جولائی 2016ء ) کا آغاز مہنگائی کی شرح میں 0.90 فیصدکے نمایاں اضافے کے ساتھ ہوا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 1.17 فیصدکا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 15 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، لہسن ،آلو ،دال مسور ،چنے کی دال ،دال ماش، گندم ،آٹا، چینی ، گڑ ،سرخ مرچ ، پیاز ،انڈے، بیف ،مٹن ، تازہ دودھ ، دھی ،ملک پاؤڈ، باسمتی چاول ، اری چاول، سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی ،کیلے، دال مونگ ،ویجی ٹیبل گھی ،ایل پی جی ، سمیت5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،چائے ،مسٹرڈ آئل ،کپڑے، خوردنی تیل، نمک ، اورکھلا گھی سمیت 28 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 1.05 ، 1.00 ،0.91 اور 0.76 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • جون کا آخری ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں0.35 فیصد اضافہ

    جون کا آخری ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں0.35 فیصد اضافہ

    کراچی : مالی سال 2015-16ء کے آخری ماہ ( جون 2016ء ) کے آخری ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.38 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 30 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،لہسن ،کیلے،آلو ،پیاز ،چینی ،انڈے، دال مسور ،چنے کی دال ،دھی ، گندم ، سرخ مرچ ،باسمتی چاول ،سمیت 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ایل پی جی ،زندہ مرغی ،دال ماش، ویجی ٹیبل گھی ،آٹا، سمیت5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،چائے ،کپڑے، مٹن ، ملک پاؤڈ، خوردنی تیل، مسٹرڈ آئل ، بیف ،نمک ،اری چاول، دال مونگ ، گڑ ،تازہ دودھ ، اورکھلا گھی سمیت 34 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.36 ، 0.36 ،0.35 اور 0.32 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

     

  • سیلاب کے اثرات، مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    سیلاب کے اثرات، مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، ستمبر میں اشیاء خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافے کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی۔

    رواں مالی سال کے آغاز سے مہنگائی میں اضافے کی شرح قابو میں تھی مگر حالیہ سیلاب کے باعث ستمبر میں افراطِ زر کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ستمبر میں افراطِ زر کی شرح سات اعشاریہ سات فیصد رہی، جو اگست سے زیادہ ہے۔

    ستمبر میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی جو کہ اگست سے ایک اعشاریہ چھ فیصد زیادہ ہے۔

    .آلو کی قیمت میں دو گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایندھن اور نان فوڈ انفلیشن کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک فیصد رہی