Tag: مہنگائی کی شرح

  • مہنگائی کی شرح میں تاریخی اضافہ

    مہنگائی کی شرح میں تاریخی اضافہ

    اسلام آباد : ملک میں ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں9.95فیصد کا تاریخی اضافہ سامنے آیا ہے۔

    ادارہ شماریات کے جاری اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی40 فیصد سے تجاوز کرگئی،
    جس کے مطابق مہنگائی کی سطح41.90فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ایک ہفتے میں 25 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گیس کی قیمت میں 1416 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا، 190گرام چائے کا پیکٹ 49روپے94پیسے مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق دال مسور16روپے36پیسے، چکن14روپے2پیسے فی کلو مہنگی جبکہ 20کلو آٹے کا تھیلا72روپے55پیسے مہنگا ہوا۔

    ایک ہفتے میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت63روپے37پیسے بڑھی، بجلی ایک روپے32پیسے فی یونٹ سستی ہوئی، چینی فی کلو6روپے8پیسے سستی ہوئی،ایک ہفتے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں استحکام رہا۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید  اضافے کا خدشہ

    ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے ملک میں افراط زر کی شرح 27 سے بڑھ کر 31 تک فیصد تک جانے کا خدشہ ظاہر کردیا اور کہا پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مزید مہنگائی بڑھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے ملکی معاشی صورتحال پر ماہانہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جولائی میں ترسیلات زر 19.3فیصدکم ہوگئیں ، پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کےباعث مزید مہنگائی بڑھے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں افراط زر کی شرح 27 سے بڑھ کر 31 تک فیصد تک جانے کا خدشہ ہے، پٹرولیم قیمتوں میں حالیہ 2باراضافے سے ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ درآمدات پر پابندیاں ہٹانےسے تجارتی خسارہ 1.4 سے بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 50 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 81 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ مالیاتی دباؤ کی وجہ سےبجٹ خسارہ 7.7 فیصد تک پہنچا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مختص کردہ بجٹ سےزائد اخراجات نہ کرنا معاشی حکمت عملی کا حصہ ہے، شرح سود میں اضافے سےمجموعی حکومتی اخراجات پر دباؤ بڑھ گیا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال کےدوران درآمدات میں کمی ٹیکس وصولیاں کم ہوئیں تاہم کسان پیکج سےزرعی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہونے کی امید ہے، کسان پیکج کی وجہ سےزرعی پیداواری ہدف حاصل ہو سکے گا۔

    رپورٹ میں کہنا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی سےمثبت بہتری کی امید ہے، ماہانہ معاشی اعدادوشمار ملک میں معاشی بنیادوں کی بہتری کےاعشاریے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی کیلئے بڑے وسائل درکار ہیں۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح 1.30 فیصد مزید بڑھ گئی

    ملک میں مہنگائی کی شرح 1.30 فیصد مزید بڑھ گئی

    اسلام آباد: ملک میں بے لگام مہنگائی نے غریب طبقے کو بے حال کردیا ہے، ہوشربا مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، ملک میں حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.30 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 29.83 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ملک میں حالیہ ہفتے کے دوران 23 اشیائے ضروریہ مہنگی،7 سستی ہوئیں جبکہ 21 کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں،29ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175روپے ماہانہ آمدن والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 33فی صد رہی ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں حالیہ ایک ہفتے کے دوران دال چنا،دال مونگ،چکن،آٹا،ویجی ٹیبل گھی اور سرسوں کے تیل سمیت 7 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی آئی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    جبکہ دال ماش، دال مسور، آلو، ٹماٹر، لہسن، انڈے، چینی، بیف، مٹن، کھلا دودھ،دہی، گڑ، سرخ مرچ پاوڈر اور پٹرولیم مصنوعات سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی 23 اشیاء کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں۔

    باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمت میں 5 روپے،گڑ کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ دیکھنے کو ملا، اسی طرح پیاز 3 روپے فی کلو،انڈے فی درجن 10 روپے مہنگے ہوئے۔

    گزشتہ ہفتے 200 گرام پسی ہوئی مرچ 25 روپے مہنگی ہوئیں جبکہ لہسن فی کلو 20 روپے مہنگا ہوا، ایل پی جی کے 11.67 کلو گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 255 روپے کا اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے سرسوں کا تیل 9 روپے سستا ہوا،برائلر زندہ مرغی فی کلو 6 روپے سستی ہوئی، ویجیٹبل گھی 3 روپے،دال چنا اور دال مونگ ایک ایک روپیہ فی کلو سستی ہوئیں۔

  • مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ

    مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 30 فیصد اضافے کے بعد مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 29 اعشاریہ 83 فیصد تک پہنچ گئی۔

    ادارہ بیورو شماریات نے ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافے کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق ایک ہفتے میں 23 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 07 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 21کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر 20 روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 255 روپے، 200گرام پسی ہوئی مرچ 25 روپے اور لہسن فی کلو 20 روپے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ پیاز فی کلو 3 روپے،انڈے فی درجن 10 روپے مہنگے ہوئے، باسمتی ٹوٹا چاول میں 5 روپے، گڑ کی فی کلو قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق دال ماش، دال مسور اور آلو کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، چھوٹا گوشت، کیلے، کھلا دودھ اور چینی بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق برائلر زندہ مرغی فی کلو 6 روپے سستی ہوئی، خوردنی گھی 3 روپے، دال چنا اور دال مونگ 1، 1 روپے فی کلو سستی ہوئی۔

  • مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 16 کی قیمتوں میں کمی اور 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح 42.67 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران مٹن 19 روپے 45 پیسے فی کلو، بیف 7 روپے 75 پیسے فی کلو، باسمتی چاول 3 روپے 76 پیسے، دال ماش 2 روپے 69 پیسے فی کلو، دودھ 2 روپے فی لیٹر اور دہی 1 روپے 85 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    اس دوران چینی، آلو اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 90 روپے 41 پیسے، برائلر مرغی 40 روپے 93 پیسے فی کلو، انڈے 8 روپے 70 پیسے فی درجن اور ٹماٹر 1 روپے 14 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔

    ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر بھی 111 روپے 67 پیسے سستا ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیاز، دالیں اور گھی بھی سستا ہوا جبکہ 17 دیگر اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • ایک ہفتے کے دوران کھانے پینے کی 27 اشیا مہنگی

    ایک ہفتے کے دوران کھانے پینے کی 27 اشیا مہنگی

    اسلام آباد: گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 27 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ 7 کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اداراہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔

    گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا، ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ایک ہفتے میں 27 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 81 روپے 66 پیسے مہنگا ہوا، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2 ہزار 717 روپے 45 پیسے کا ہوگیا۔

    ایک ہفتے میں برائلر مرغی 51 روپے 83 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، چینی کی فی کلو قیمت میں 14 روپے 64 پیسے، آلو کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 99 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 11 روپے 52 پیسے اضافہ ہوا۔

    مٹن کی قیمت میں 2 روپے 73 پیسے اور بیف کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے فی کلو اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں دال، چاول سمیت دودھ، دہی، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران پیاز 14 روپے 06 پیسے فی کلو اور ٹماٹر 13 روپے 15 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 122 روپے 58 پیسے سستا ہوا۔

    علاوہ ازیں ایک ہفتے میں 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • شہباز حکومت عوام کو ریلیف دینے میں پھر ناکام  ، مہنگائی کی شرح 32 فیصد ہوگئی

    شہباز حکومت عوام کو ریلیف دینے میں پھر ناکام ، مہنگائی کی شرح 32 فیصد ہوگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 32 فیصد ہوگئی ، اس ہفتے کھانے پینے کی 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کمر توڑ مہنگائی سے نمٹتے عوام کو ریلیف دینے میں پھر ناکام رہی اور عوام کے لیے رواں ہفتہ بھی بھاری رہا۔

    ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں کہا گیا کہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور مجموعی ہفتہ وار شرح 31.75 فیصد ہوگئی۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران 23 اشیا ضروریہ مہنگی اور ایک ہفتے کے دوران 7 اشیا ضروریہ میں کمی جبکہ 21 میں استحکام رہا۔

    اعدادو شمار کے مطابق ایک ہفتے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا اوسط 115 روپے 22 پیسے مہنگا ہوا اور ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 115 روپے 33 پیسے مہنگا ہوا، جس کے بعد ملک میں ایل پی جی گیس کے سلنڈر کی اوسط قیمت 2680 روپے ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے لہسن 15 روپے 68 پیسے مہنگا ہوا اور لہسن کی اوسط فی کلو قیمت 363 روپے 10 پیسے ہوگئی۔

    اسی طرح حالیہ ہفتے انڈے11 روپے 54 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے جبکہ دال مسور 4 روپے 30 پیسے، دال مونگ 10 روپے 37 پیسے فی کلو ، دال ماش 6 روپے 28 پیسے اور دال چنا 5 روپے47 پیسےمہنگی ہوئی۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ حالیہ ہفتے چھوٹی بریڈ 4 روپے 31 پیسے، ٹوٹا باسمتی چاول 5 روپے فی کلو مہنگا ہوا جبکہ پیاز کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 38 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ساتھ ہی آگ جلانے والی لکڑی، چینی، دودھ اور گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔

    ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 7 روپے 87 پیسے کمی اوسط قیمت 56 روپے 13 پیسے ہوگئی، آلو 3 روپے 69 پیسے ، زندہ برائلر مرغی 17 روپے فی کلو سستی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام

    شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام

    اسلام آباد : شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہے ، رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 32.58 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کاطوفان نہ تھم سکا ، ہفتہ وار بنیادوں پرمہنگائی کی شرح 0.35 فیصد مزید بڑھ گئی۔

    آلو،پیاز، ٹماٹر، دودھ ، دہی اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ،غریب کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول مزید مشکل ہوگیا۔

    ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کردئیے ، جس میں بتایا گیا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح32.58 فیصدتک ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر 23 اشیا مزید مہنگی ہوگئیں، ایک ہفتے میں ٹماٹر 5روپے 12 پیسے پھر مہنگےہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 800 گرام نمک کاپیکٹ ایک روپے90پیسے ، کیلے 3روپے 44پیسے فی درجن اور دودھ کا پیکٹ 13 روپے 52 پیسے ، چائے کا پیکٹ4 روپے 30 پیسے اور تازہ دودھ 1 روپے 77 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ حالیہ ہفتےدہی،چینی،باسمتی چاول،پیازکی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔

    اسی طرح ایک ہفتےمیں14 اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ دال مسور 10 روپے 61 پیسے، زندہ مرغی 10 روپے 29 پیسے فی کلوسستی ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق 20 کلو آٹے کا تھیلا 30 روپے 33پیسےفی کلوسستا ہوکر 1521روپے96 پیسے کا ہوگیا۔

    دال ماش 6روپے58پیسے،دال مونگ2روپے84پیسےفی کلوسستی ہوئی جبکہ دال چنا، خوردنی گھی، بیف، لہسن اور انڈے بھی سستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • پاکستان میں کمر توڑ مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    پاکستان میں کمر توڑ مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    اسلام آباد : پاکستان میں کمر توڑ مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور اگست کے دوران مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان شماریات بیورو نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    جس میں بتایا گیا کہ اگست کے دوران مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد کی ریکارڈسطح پرپہنچی جبکہ جولائی 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد کی سطح پرتھی۔

    پی بی ایس کا کہنا تھا کہ ماہانہ بنیادوں پر آلو، ٹماٹر، سبزیاں، دالیں، انڈے و دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق اگست کے دوران سبزیاں 13.44 فیصد، دال ماش 12.4 فیصد، دال مسور 11.7 فیصد ، انڈے 7.5 فیصد، دال چنا 6 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا آلو کی قیمتوں میں 5 فیصد اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 2.3 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ریڈی میڈ گارمینٹس 7.8فیصد مہنگے ہوئے۔

    سالانہ بنیادوں پر دال مسور کی قیمتوں میں 114 فیصد ، پیاز 90 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کوکنگ آئل 74 فیصد ، چکن 60 فیصد اور دودھ 25 فیصد مہنگا ہوا۔

  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح  تاریخ کی  بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی، جون میں مہنگائی کی شرح 21.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے ، جس میں بتایا گیا کہ جون 2022 میں مہنگائی کی شرح اکیس اعشاریہ تین فیصدپر پہنچ گئیَ۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی میں13.8 فیصد کا اضافہ ہوا، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 19.8 فیصد اضافہ اور دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 23.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ ایک سال میں سب سے زیادہ پیاز کی قیمت میں 175فیصد اضافہ، ٹماٹر 149 اورخوردنی تیل وگھی 88فیصد مہنگے ہوئے۔

    اعدادو شمار کے مطابق دال مسور 74،چنے 65،پھل 41اورچکن 34فیصد ، گندم 30، سبزیاں 27،دال چنا 27فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ پٹرول کی قیمت 99.44 فیصد، بجلی کے چارجز 35، لیکوڈ ہائیڈرو کاربن 63 فیصد مہنگے جبکہ ایک سال میں دال مونگ 15فیصد،چینی 10 اورگڑ ایک فیصد سستا ہوا۔

    اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا موجودہ حکومت معیشت نہیں سنبھال پارہی، سارے بحران کا ایک ہی حل ہے فوری اور شفاف الیکشن۔