Tag: مہنگائی کی شرح

  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی

    پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی

    اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی، جولائی کی نسبت اگست میں مہنگائی کی شرح میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی کے اعدادوشمارجاری کردئیے، جس میں بتایا گیا کہ اگست 2021 مہنگائی کی شرح 8.4 فیصدرہی، جولائی کی نسبت اگست میں مہنگائی 0.6 فیصد بڑھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ اگست میں ٹماٹر17.84فیصد،سبزیاں 12.54فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات 18سے 6فیصد تک مہنگی ہوئیں جبکہ آلوکی قیمت میں 1.84فیصد،خوردنی تیل وگھی1.75فیصد ، دودھ میں 1.94فیصد اور چینی میں 1.36فیصد اضافہ ہوا۔

    اعدادوشمار کے مطابق ماہ اگست میں چکن11.98فیصد، پھل 7.75، دال چنا 5.18فیصد ، مصالحہ جات 2.75فیصد ،دال مونگ 2.35،انڈے 1.64فیصد سستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ سالانہ بنیاد پر ویجی ٹیبل گھی36.34فیصداورٹماٹر35.15فیصد ، خوردنی تیل33.96فیصد ،مسٹرڈ آئل33.10 ،انڈے23.68 فیصد  ، چکن20.47 فیصد، گوشت 13.71 اور دودھ 10.64فیصد مہنگا ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ بنیاد پر آلو، دالیں ، پیاز اور گندم 19سے 4فیصد تک سستی ہوئیں۔

  • پاکستان  میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی

    پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی

    اسلام آباد : ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 8.4 فیصد تک پہنچ گئی، ماہ جولائی میں مجموعی طورپرمہنگائی میں 1.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نےماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمارجاری کردیے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ماہ جولائی میں مجموعی طورپرمہنگائی میں 1.3 فیصدکا اضافہ ہوا اور مجموعی مہنگائی کی شرح 8.4فیصد تک پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 8.7فیصد اور دیہی علاقوں میں8 فیصد رہی۔

    شہروں میں اشیائے ضروریہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایک ماہ میں ٹماٹر101.63 فیصد،پیاز 47.62فیصد ، آلو12.66فیصداورسبزیاں 5.16فیصدمہنگی ہوئیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق چینی ایک ماہ میں 4.33 فیصد، ویجی ٹیبل گھی 3.16فیصد ، پیٹرول 8.51فیصد اور ڈیزل 5.32فیصدمہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ہیں جن کے مطابق جولائی 2021 مہنگائی کی شرح 8.40 فیصد رہی اور جون کی نسبت جولائی میں مہنگائی 1.34 فیصد بڑھی ہے۔

    دوسری جانب دیہات میں چکن 12.95 ، دال مونگ 10.06 فیصداوردال ماش 2.41 فیصد سستی ہوئی جبکہ چینی 4.33 فیصد، خوردنی تیل 3.16اور کوکنگ آئل 2.27فیصد مہنگا ہواہے۔

  • حکومتی کوششوں کے ثمرات ، مہنگائی کی شرح میں کمی

    حکومتی کوششوں کے ثمرات ، مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: ملک میں رواں ہفتے مہنگائی میں 0.22 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، اس دوران 23 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ، 7اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 21اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں بتایا گیا کہ ملک میں رواں ہفتے مہنگائی میں 0.22 فیصد کمی اور مہنگائی کی شرح 5.77 فیصد تک ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں 23 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ، 7 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی اور 21 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے میں چینی کی فی کلوقیمت میں2روپے81پیسےاضافہ جبکہ آٹا، مٹن، بیف ،چاول کی قیمتوں میں بھی معمولی اضافہ ہوا جبکہ ویجی ٹیبل گھی کی قیمت میں 5 سے 7 روپے فی اڑھائی کلو اضافہ اور دال مسور،دال ماش، دال مونگ کی قیمتوں میں بھی معمولی اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق انڈے 31 روپے فی درجن سے کم ہوکر 167 روپے درجن ہوگئے، ٹماٹرکی فی کلوقیمت میں9 روپے 46 پیسے کمی ، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت21 روپے 3پیسے کمی جبکہ پیازاور آلوکی فی کلو قیمت میں اوسط 2 روپے کی کمی ہوئی۔

    یاد رہے جنوری کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح 15 اعشاریہ 81 فیصد پر آگئی۔

    گزشتہ ہفتے کے مقابلے رواں ہفتے مہنگائی میں اعشاریہ 06 فیصد اضافہ ہوا ، جس سے مہنگائی کی شرح 15 اعشاریہ 81 فیصد پر آگئی تھی ، ایک ہفتے میں بائیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور چھ میں کمی ہوئی تھی۔

  • ماہر معاشیات نے پاکستان میں مہنگائی  کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی

    ماہر معاشیات نے پاکستان میں مہنگائی کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی

    کراچی : ماہر معاشیات مزمل اسلم نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح پچھلے دو سال جیسی نہیں ہوگی، 2سال میں پاکستان19ارب ڈالر خسارے سے سرپلس میں آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا عمران خان کی حکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا اور خسارہ کم ہوا، 2022 تک گروتھ 4.4 فیصد تک جائے۔

    ماہرمعیشت کا کہنا تھا کہ 2سال میں پاکستان19ارب ڈالرخسارےسے سرپلس میں آگیا جبکہ موڈیز کی رپورٹ لانگ ٹرم کریڈٹ ریٹنگ کو بہتر کرے گا۔

    مہنگائی کے حوالے سے مزمل اسلم نے کہا کہ مہنگائی کی شرح پچھلے دو سال جیسی نہیں ہوگی۔

    گذشتہ روز موڈیز نے پاکستان کا بینکنگ آؤٹ لک مستحکم قرار  دیتے ہوئے کہا تھا کہ  کرونا صورتحال کے باوجود بینکاری سیکٹر میں لکویڈٹی بہتر ہے، پاکستان میں بینکاری نظام میں ترقی کے امکان خوش آئند ہیں۔

    موڈیزکی رپورٹ کے مطابق سال دوہزار اکیس میں پاکستانی معاشی ترقی مالی 1.5فیصد رہے گی جبکہ پاکستان کی معاشی سرگرمیاں کرونا سے پہلے کی سطح پربرقرار رہےگی، اس کے علاوہ رواں سال نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی 5 سے7 فیصد رہے گی۔

    موڈیز نے اپنی رپورٹ میں سال 2022 میں پاکستان کی معاشی نمو بڑھنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا  تھا کہ 2022 میں پاکستان کی معاشی نمو 4.4فیصد تک ہوگی۔

  • رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد : قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد کمی ہوئی ، 20 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کےاعدادو شمارجاری کردیے، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد کمی ہوئی ، رواں ہفتے 20 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ انڈوں کی فی درجن قیمت میں رواں ہفتے 4 روپے 33 پیسے کا اضافہ اور بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 20 پیسے کا اضافہ  ہوا۔

    اعدادو شمار کے مطابق رواں ہفتے لہسن کی فی کلو قیمت میں11 روپے سے زائد کا اضافہ ، چینی کی فی کلوقیمت میں84 پیسے اور دال ماش، کیلا، ایل پی جی گھریلوسلنڈر، مٹن، خشک دودھ کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جبکہ پیٹرول 3 روپے اور ہائی اسپیڈڈیزل 3 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے کہا ٹماٹرکی فی کلو قیمت میں30 روپے تک کمی ، آلوکی فی کلو قیمت میں 13 روپے تک کمی اور زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے سے زائد کی کمی ہوئی جبکہ دال مونگ، دال مسور، آٹا اور گڑ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ (نومبر) میں مہنگائی کی شرح 8.3 فی صد ، اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد تھی، جولائی سے نومبر تک مہنگائی کی شرح 8.76 فیصد رہی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی، اس دوران 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 10 میں کمی جبکہ 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 23 نومبر سے 27 نومبر 2020 کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی۔ رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.48 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں ٹماٹر، پیاز، آلو، مرغی، آٹا، چینی اور دالیں شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل 16 سے 20 نومبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.07 فیصد رہی۔

    مذکورہ ہفتے میں 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا تھا۔

  • مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں معمولی کمی

    مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں معمولی کمی

    اسلام آباد : وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے مہنگائی میں کمی ہوئی ، رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 8اعشاریہ 93 فیصد تک آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے اس ہفتے مہنگائی میں اعشاریہ ایک دو فیصد کمی ہوئی اور رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح آٹھ عشاریہ نو تین فیصد رہی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے میں چودہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ، چودہ میں کمی اور تیئیس کی قیمتوں میں استحکام رہا، ایک ہفتے دوران مرغی، پیاز،آلو،لہسن، ایل پی جی مہنگی جبکہ ٹماٹر،آٹا،چینی، انڈے، پیٹرول سستا ہوا۔

    یاد رہے 4 روز قبل وفاقی ادارہ شماریات نے تسلیم کیا تھا کہ بنیادی فوڈ آئٹمز آٹا،چینی،دالوں اور مرغی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے اس سال اکتوبرکے مہینے میں ملک میں مہنگائی میں آٹھ اعشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا، ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی ایک اعشاریہ سات فیصد بڑھی۔

    اس سے قبل اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں0.23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے مہنگائی میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا تھا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح9.20 تک پہنچ گئی تھی۔

  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد : اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں0.23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، رواں ہفتے 14اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ، 11اشیاکی قیمتوں میں کمی اور26کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق تازہ اعداد و شمارجاری کر دیئے ، جس میں بتایا گیا کہ رواں ہفتےمہنگائی میں0.23 فیصد کمی  ہوئی ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 8.76 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے14اشیاکی قیمتوں میں اضافہ ، 11اشیاکی قیمتوں میں کمی اور26کی قیمتیں مستحکم رہیں، ٹماٹرکی فی کلوقیمت میں 2  روپے  8 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق ادارہ شماریاتایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 10 روپے مہنگا ہوا جبکہ دہی، انڈے، آلو، تازہ دودھ، خشک دودھ بھی مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ پیازکی فی کلوقیمت میں 4روپےکی کمی ریکارڈکی گئی، زندہ مرغی کی فی کلوقیمت میں 3روپےکی کمی اور آٹے کے 20 کلو کے تھیلے کی قیمت14روپےکم ہوئی جبکہ دال مونگ، دال ماش،دال چنا کی قیمت میں 2 سے ایک روپے کی کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ چینی، گڑ، لہسن، ٹوٹا باسمتی چاول بھی سستےہوئے جبکہ پیٹرول،ڈیزل،مٹی کاتیل،گیس کےنرخ بدستورمستحکم رہے۔

    گذشتہ ہفتے مہنگائی میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا تھا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح9.20 تک پہنچ گئی، ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہیں۔

  • ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ، مجموعی شرح 9.20 فیصد تک پہنچ گئی

    ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ، مجموعی شرح 9.20 فیصد تک پہنچ گئی

    اسلام آباد : ملک میں مہنگائی کی شرح 9.20 فیصد تک پہنچ گئی ، ایک ہفتے میں 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا اور ملک میں بنیادی اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہوگئیں ، وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق تازہ اعداد و شمارجاری کر دیئے۔

    جس کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے مہنگائی میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح9.20 تک پہنچ گئی، ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ایک ہفتے میں 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، رواں ہفتے مرغی، انڈے، ٹماٹر، چینی، چاول، گھی، کوکنگ آئل، گوشت، تازہ دودھ اور آٹا مہنگا ہوا۔

    ایک ہفتےمیں زندہ مرغی کی فی کلوقیمت میں26 روپے کااضافہ جبکہ انڈےکی فی درجن قیمت میں9 روپے کا اضافہ ہوا جبکہ پیاز،آلو، لہسن، کیلے اور دہی سستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ ایل پی جی گھریلوسلنڈر41روپے مہنگا ہوا، ٹماٹر کی فی کلوقیمت میں 4 روپے 43 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا جبکہ چینی فی کلو 2 روپے، دال ماش فی کلو ایک روپے 77 پیسے مہنگی ہوئی جبکہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس کے نرخ بدستور مستحکم رہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے مہنگائی میں 1.24 فیصد اضافہ ہوا تھا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح رواں مالی سال کی بلند ترین سطح گیارہ اعشاریہ دو چار فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ حالیہ ہفتے میں چوبیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، صرف چار میں کمی جبکہ تیئیس میں استحکام رہا۔

  • ملک میں مہنگائی رواں سال کی بلند ترین سطح پر آگئی

    ملک میں مہنگائی رواں سال کی بلند ترین سطح پر آگئی

    اسلام آباد : ملک میں مہنگائی رواں سال کی بلند ترین سطح پر آگئی اور مہنگائی کی شرح 11.24 فیصد  تک جا پہنچی ، ایک ہفتے میں ٹماٹر، پیاز، آلو، انڈے ،مرغی، آٹا ، چینی مہنگی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بنیادی اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہوگئیں، سبزی ، آٹا، چینی ،انڈے سب کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ہیں۔

    وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سےمتعلق تازہ اعدادوشمارجاری کر دیے، رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں مہنگائی میں 1.24 فیصد اضافہ ہوا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح رواں مالی سال کی بلند ترین سطح گیارہ اعشاریہ دو چار فیصد تک پہنچ گئی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتے میں چوبیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، صرف چار میں کمی جبکہ تیئیس میں استحکام رہا۔

    اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے بیس کلو آٹے کا تھیلا ایک سو 62 روپے، ٹماٹر انہتر روپے، انڈے چھیالیس روپے، آلواٹھائیس روپے اور دال مونگ اکہتر روپے،ماش تریسٹھ روپے اور مسور پینتیس روپے مہنگی ہوگئی ۔

    دوسری جانب لہسن پچیس روپے ، پیاز ایک روپے اور ایل پی جی ایک سو ننانوے روپے سستی ہوگئی ۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9.04 فیصد تک جا پہنچی تھی اور مہنگائی میں1.54فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا، ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ گزشتہ ستمبر کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح 9.04 فیصد رہی جبکہ جولائی تاستمبرگذشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کی نسبت مہنگائی کی شرح 8.85 فیصد رہی۔