Tag: مہنگائی

  • مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    لاہور: سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا کہیں، اور اختلافات بھلا کر عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے۔

    چوہدری شجاعت نے بیان میں کہا ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور قیمتوں پر کنٹرول شامل ہے، حکومت اپنی تجاویز میں پہلے یہ دیکھے کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ کیا ہے، کیسے پیدا ہوئی اور کس نے پیدا کی۔

    ق لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی یہ دیکھے کہ مہنگائی کو دور کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے جائیں، باقی مسائل میں ووٹوں کو نوٹوں سے بچانے کے لیے اقدامات بھی شامل ہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا بے شک مارشل لا سے اختلافات ہو سکتے ہیں، مگر پچھلے چاروں مارشل لا کی مثالیں دی جا سکتی ہیں، مارشل لا دور میں قیمتوں پر کنٹرول اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے پہلے دو ہفتوں میں اقدامات کیے تھے، مارشل لا دور کے وہ اقدامات آج بھی عوام کو یاد ہیں۔

    انھوں نے کہا کمیٹی کو چاہیے مہنگائی، بے روزگاری اور عوام کے دوسرے مسائل کے حل کے لیے تجویز پیش کرے، ساری میٹنگوں میں سیاسی مسائل کی طرف توجہ دے کر وقت ضائع نہ کیا جائے، ووٹ کو نوٹ سے بچانے کے لیے اور منصفانہ الیکشن کروانے کے لیے بھی تجاویز دیں۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کمیٹیاں ہمارے دور میں بھی بنتی رہی ہیں، کمیٹیوں کی رپورٹس آج بھی سرد خانے میں پڑی ہوئی ہیں، رپورٹس محنت سے تیار کی جاتی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کروانے کے لیے مصلحتوں سے کام لیا جاتا ہے۔

    سربراہ ق لیگ نے کہا عمران خان کو چاہیے کہ وہ وقت کا تعین کریں ورنہ یہ کمیٹی بھی کارپوریشن کمیٹی بن کے رہ جائے گی۔

  • مرغی کا گوشت 500 روپے کلو کیسے ہوا؟ حکومت کو سینیٹرز کے ریٹ معلوم، مرغی کے نہیں

    مرغی کا گوشت 500 روپے کلو کیسے ہوا؟ حکومت کو سینیٹرز کے ریٹ معلوم، مرغی کے نہیں

    کراچی: ملک بھر میں مرغی کی قیمت کی چھری غریب کی جیب پر چلنے لگی ہے، کراچی میں مرغی کاگوشت 500 روپے کلو تک پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مہنگائی نے شہریوں کا جینا محال کر دیا ہے، کھانے پینے کی روز مرہ کی اشیا کے ساتھ ساتھ مر غی کے گوشت کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافے نے مرغی کا گوشت عوام کی پہنچ سے باہر کر دیا ہے۔

    ملک بھر میں مرغی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، عوام سوال کرنے لگے ہیں کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں کہاں سوئی ہیں؟ ادھر شہری انتظامیہ نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر رکھی ہیں، کراچی سمیت دوسرے شہروں میں بھی حال برا ہے۔

    دوسری طرف پولٹری فارمرز کا کہنا ہے کہ مرغیوں کی خوراک دگنی مہنگی ہوگئی ہے چکن تو مہنگا ہوگا، دکان داروں کا الگ رونا ہے کہ شہری سپلائی مہنگی ہے، سستا گوشت کیسے بیچیں۔

    شہری کہتے ہیں سینٹ میں ووٹوں کی لگنے والی قیمت کا تو پھر پتا چل جاتا ہے مگر مہنگائی کہاں جا کر رکے گی کوئی بتانے کو تیار نہیں، خریدار دہائی دینے لگے ہیں کہ حکومت کو سینیٹرز کے ریٹ معلوم ہیں، مرغی کے نہیں۔

    واضح رہے کہ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کا نیا ریکارڈ بن رہا ہے، روز مرہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اچانک اضافہ متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

    اسلام آباد میں مرغی کا گوشت 460 روپے، لاہور میں 365 روپے کلو ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے خریدار ٹھنڈی آہ بھر کر سبزی خریدنے پر مجبور ہو چکے ہیں، کوئٹہ ہو یا سکھر یا فیصل آباد، چکن کو ہر جگہ پر لگ گئے ہیں۔

    تاہم عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ ملک میں سیلاب آیا نہ قدرتی آفت، پھر مرغی کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ کیوں کیا گیا؟ کیا کوئی پوچھنے والا نہیں؟

  • ملک بھر میں مہنگائی کا پارہ پھر سے چڑھنے لگا

    ملک بھر میں مہنگائی کا پارہ پھر سے چڑھنے لگا

    اسلام آباد: ملک بھر میں مہنگائی کا پارہ پھر سے چڑھنے لگا، 4 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی میں 0.6 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 14.95 فی صد پر پہنچ گئی ہے، پاکستان شماریات بیورو نےگزشتہ ہفتے کے مہنگائی اعداد و شمارجاری کر دیے۔

    گزشتہ ہفتے 51 اشیا میں سے 22 کی قیمت میں اضافہ، 5 میں کمی، 24 میں استحکام رہا، ایک ہفتے میں مرغی کی قیمت میں 5.3 فی صد، اور انڈوں میں 1.1 فی صداضافہ ہوا۔

    آلو کی قیمت میں3.7 فی صد، پیاز 2.2 فی صد اور چینی میں 2.8 فی صد اضافہ ہوا، ایک ہفتے کے دوران کیلے کی قیمت میں 4.2 فی صد اضافہ ہوا۔

    دوسری طرف گزشتہ ہفتے لہسن کی قیمت میں 6، آٹے کے تھیلے میں 0.8، ٹماٹر میں 0.5 فی صد کمی ہوئی۔

    ایک ہفتے میں مرغی کی قیمت میں 13 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا، مرغی کی قیمت 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 263 روپے فی کلو ہوگئی۔

    چینی کی قیمت 94 روپے سے بڑھ کر 96.68 روپے فی کلو ہوگئی، جب کہ دال ماش دھلی ہوئی 258 روپے سے بڑھ کر 261.32 روپے فی کلو ہوگئی۔

  • حفیظ شیخ کو انتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں کا سامنا

    حفیظ شیخ کو انتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں کا سامنا

    لاہور: سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں عبدالحفیظ شیخ کوانتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں اور تنقید کا سامنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل آباد اور لاہور میں ایم این ایز کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، انھوں نے شکوہ کیا ہے کہ کام نہیں ہوتے، اور وہ اپنے حلقوں میں بے بس ہو گئے ہیں۔

    ارکان کا کہنا ہے کہ حکومت معاشی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور عوام کو ریلیف دے، یہی صورت حال رہی تو حلقوں میں ووٹرز کا سامنا کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    سینیٹ الیکشن: جہانگیر ترین کا حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کا اعلان

    وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے ارکان قومی اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ مشکل وقت گزرگیا ہے، اب آئندہ 2 سال میں ریلیف آئے گا۔ یاد رہے کہ عامر لیاقت نے حفیظ شیخ کو ووٹ دینے سے انکار کیا تھا۔

    حفیظ شیخ اسلام آباد کی جنرل نشست پر سینیٹ کے امیدوار ہیں، جب کہ ان کے خلاف پی ڈی ایم کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی انتخاب لڑیں گے۔

    دو دن قبل طویل عرصے سے سیاست سے باہر پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے بھی سرگرم ہو کر سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا تھا۔

    جہانگیر ترین نے کہا تھا حفیظ شیخ سے میرا دیرینہ تعلق اور خاصی پرانی دوستی ہے، ان سے مسلسل رابطہ ہوتا رہتا ہے، حفیظ شیخ کا تعلق میری پارٹی سے ہے، سینیٹ الیکشن کے موقع پر حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کروں گا۔

  • وزیر اعظم کی معاشی ٹیم کو غریب افراد پر بالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت

    وزیر اعظم کی معاشی ٹیم کو غریب افراد پر بالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو غریب افراد پر بالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور قیمتوں میں ممکنہ حد تک کمی لانے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    وزیر خزانہ نے اجلاس میں بتایا کہ گندم کی پیداوار اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پلان موجود ہے، سرکاری سطح پر گندم کی خرید، ترسیل، اسٹوریج اور دیگر انتظامات کر لیے ہیں، اب اخراجات میں واضح کمی لانے سے متعلق مفصل پلان تشکیل دیا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو درآمد شدہ گھی، دالوں اور دیگر اجناس پر ڈیوٹیز کی شرح پر بریفنگ دی گئی، معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود نے ڈیوٹیز میں چھوٹ پر بریفنگ دی، اور درآمد شدہ گھی وغیرہ پر ٹیکسوں سے متعلق دیگر ممالک کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا۔

    اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات سے متعلق اوگرا کی پیش کردہ سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا حکومت کی اولین ترجیح غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے بالواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لانے سے متعلق حل تجویز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ایسے اقدامات اٹھائیں کہ غریب افراد پر بالواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

    وزیر اعظم نے کہا ایسے اقدامات اٹھائیں کہ ملک کو مزید قرضوں میں جانے سے بھی بچایا جا سکے، گندم پر اٹھنے والے انتظامی اخراجات کے ہر پہلو کا تفصیلی جائزہ لیا جائے، اور ایسا نظام وضع کریں جس سے اخراجات کی مد میں ہر ایک روپے کی بچت ہو سکے۔

  • مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا، رپورٹ جاری

    مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا، رپورٹ جاری

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں مہنگی ہونے لگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کر دیے گئے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 81 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    مہنگائی کی مجموعی شرح ایک بار پھر سے 9 فی صد کی سطح کراس کر گئی ہے، رواں ہفتے مرغی کا گوشت، کیلے، انڈے، چینی، گندم کا آٹا مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کوکنگ آئل، مصالحہ جات، گھی، بجلی، صابن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مرغی کا گوشت 17 روپے، انڈے فی درجن 6 روپے مہنگے ہوئے، گندم کا 20 کلو آٹے کا تھیلا 24 روپے، چینی کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا۔

     گزشتہ ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں ہفتے ایک ہفتے میں گھی کا ڈھائی کلو کاٹن 10 روپے مہنگا ہوا، چاول، دال ماش، دال مونگ، دال مسور، اور خشک دودھ کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

    اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 6 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ٹماٹر 7 روپے اور آلو 1 روپے فی کلو سستے ہو گئے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر، لہسن اور گڑ کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیاگیا۔

  • امید ہے قیمتوں کو کنٹرول  میں لے آئیں گے: شبلی فراز

    امید ہے قیمتوں کو کنٹرول میں لے آئیں گے: شبلی فراز

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ملک میں مہنگائی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کی اولین ترجیح مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، امید ہے قیمتوں کو کنٹرول میں لے آئیں گے۔

    شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پرائس کنٹرول کمیٹی کو ختم کر دیا گیا ہے، نرخ فہرستوں کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری اسسٹنٹ اور ڈپٹی کمشنرز کی ہے۔

    انھوں نے کہا پرائس لسٹ میں دیکھا گیا کہ ایک مارکیٹ میں الگ اور دوسرے میں الگ قیمتیں ہیں،مختلف قیمتوں میں یکسانیت لانے کے لیے مؤثر اقدام کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر ہے اور دن بہ دن اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اشیائے ضروریہ سے لے کر پیٹرول اور گیس بجلی تک ہر شے مسلسل مہنگی ہو رہی ہے، جس سے عام آدمی شدید مشکلات کا شکار ہو چکا ہے۔

    آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مہنگائی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے متعلق اجلاس بھی ہو رہا ہے، جس میں مہنگائی میں کمی لانے سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔ شبلی فراز نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے وسائل کا صحیح استعمال کر کے متبادل پر غور کیا جائے گا۔

    انھوں نے ایک بار سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے عوام کو 6 سالہ پرانی گندم دے رہی ہے، گندم بر وقت ریلیز نہ کر کے سپلائی میں تعطل پیدا کیا گیا، سندھ حکومت نے صوبے اور کراچی کے عوام کو مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور کیا، اور بلواسطہ طریقے سے عوام کو نقصان پہنچایا۔

  • وزیر اعظم نے شکایات پر پنجاب اور خیبر پختون خوا کی مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کر دیں

    وزیر اعظم نے شکایات پر پنجاب اور خیبر پختون خوا کی مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کر دیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے شکایات پر پنجاب اور خیبر پختون خوا کی مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے پنجاب اور کے پی کی مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو مس گورننس اور کرپشن کی شکایات موصول ہوئی تھیں، جس پر پنجاب اور خیبر پختون خوا کی مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر تحلیل کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم اور اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مارکیٹ کمیٹیوں کا پروگرام قابل بھروسا نہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ کمیٹی میں شامل لوگ رشوت لے کر مال بناتے ہیں، ہم ایسا سسٹم لائیں گے جو واقعی قیمتوں کو کنٹرول کر سکے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شفاف عمل کے نتیجے میں قابل افراد پر مشتمل کمیٹیاں بنائی جائیں گی، کمیٹیوں کے قیام تک ذمہ داری متعلقہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو سونپی جائے گی، پرائس لسٹ پر عمل نہ ہونے پر متعلقہ اے سی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا اور صوبوں کے نمائندے شریک ہوئے، جس میں وزیر اعظم کو ملک بھر میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔

    وزیر اعظم نے کہا اشیا کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا ہماری ترجیح ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ تمام اسٹورز پر اشیا کی وافر دستیابی کو یقینی بنائے، نیشنل فوڈ سیکیورٹی مستقبل کی ضروریات پر توجہ رکھے، اور گندم، چینی جیسی اشیا کے تخمینوں کا کام جلد مکمل کرے۔

    وزیر اعظم نے تمام چیف سیکریٹریز کو پرائس لسٹ پر عمل درآمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی، اور کہا انتظامیہ کا متحرک اور فعال کردار یقینی بنایا جائے، وزیر اعظم عمران خان نے غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری ایکشن کا بھی حکم دیا۔

    دریں اثنا، وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے کنزیومر پرائس انڈیکس پر بریفنگ دی، حفیظ شیخ نے کہا جنوری میں سی پی آئی 5.7 فی صد ریکارڈ کیاگیا ہے، جولائی سے جنوری تک سی پی آئی 8.2 فی صد ریکارڈ کیا گیاہے، اعداد و شمار کے مطابق سی پی آئی میں واضح کمی دیکھنے کو آئی۔ حفیظ شیخ نے بتایا کہ چینی، انڈوں، پیاز وغیرہ کی قیمتوں میں کمی، جب کہ آٹے کی قیمت میں استحکام آیا۔

    اجلاس میں حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی، ہول سیل اور ریٹیل کی سطح پر اور مختلف اضلاع میں قیمتوں میں فرق کا جائزہ لیا گیا، ہول سیل اور ریٹیل میں قیمتوں میں فرق پر مارکیٹ کمیٹیوں کی ناکامی کی نشان دہی کی گئی۔

    چینی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور شوگر انکوائری رپورٹ پر مختلف اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی، بریفنگ میں کہا گیا شوگر ملز میں کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائے گا، ایف بی آر کی جانب سے شوگر کی مد میں وصول ٹیکس کی تفصیلات بھی پیش گئیں۔

  • رواں ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کراچی: ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کر دیے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے مہنگائی میں 0.32 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی،جب کہ 24 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ایک ہفتے میں زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے 44 پیسے کا اضافہ ہوا، پٹرول فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 23 پیسے کا اضافہ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 97 پیسے اضافہ ہوا۔

    ڈھائی کلو برانڈڈ گھی کی قیمتوں میں 20 روپے کا اضافہ ہوا، 5 لیٹر کھانے کا برانڈڈ تیل 35 روپے تک مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں جن دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھیں ان میں دال مونگ، پیاز، ماچس، مسٹرڈ آئل، گڑ، مٹن، بیف شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کچھ اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے 13 پیسے کی کمی ہوئی۔

    فی درجن انڈے 13 روپے 40 پیسے کمی سے 154 روپے پر آ گئے، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 24 پیسے کی کمی آئی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 روپے سستا ہوا۔

    ایل پی جی گھریلو سلنڈر، آلو، لہسن، جلانے کی لکڑی بھی سستی ہوئی۔

  • چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، گھی کی قیمت میں بھی ہوش رُبا اضافہ

    چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، گھی کی قیمت میں بھی ہوش رُبا اضافہ

    لاہور: چینی کی قیمت کو ایک بار پھر پَر لگ گئے ہیں، ایک ہفتے کے دوران چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہور میں گھی کی قیمت میں بھی 20 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوام ایک بار پھر ضروری اشیائے صرف کی قیمتوں کے بوجھ تلے دبنے لگے ہیں، ایک ہفتے کے دوران چینی کی قیمت بڑھتے بڑھتے سو روپے تک پہنچ گئی ہے، چینی مہنگی ہونے سے دکان دار اور گھریلو صارفین مشکلات کا شکار ہیں۔

    چینی کی قیمت 80 روپے سے بڑھ کر سو روپے ہوئی ہے، کنٹرول ریٹ پر چینی نہ ملنے کی وجہ سے چھوٹے دکان داروں نے چینی بیچنا ہی چھوڑ دی۔

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے چینی کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ساتھ دکانوں پر اس کی عدم دستیابی بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے، وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی واضح ہدایات کے باوجود متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔

    دوسری طرف چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہور میں گھی کی قیمت میں بھی یکمشت 20 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے، اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں اضافے سے صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔

    گھی کی قیمت نے اڑان بھر لی ہے اور چند روز کے دوران مختلف برا نڈز کے گھی کی قیمت فی کلو بیس سے 40 روپے بڑھ گئی، مختلف کمپنیوں کے گھی کی قیمت فی کلو 220 سے بڑھ کر 265 روپے تک جا پہنچی ہے۔

    دکان داروں کا کہنا ہے گھی ملز مالکان اور ڈیلرز نے گھی کی سپلائی کم کر کے قیمت بڑھائی ہے اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں کہیں نظر نہیں آ رہیں، حکومت نے نوٹس نہ لیا تو گھی کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔