Tag: مہنگائی

  • دوائیں 7 تا 10 فی صد مزید مہنگی

    دوائیں 7 تا 10 فی صد مزید مہنگی

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ادویہ ساز کمپنیوں کو دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے دی، ملک میں ادویہ مزید مہنگی ہو جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ترمیم کے بعد ڈریپ نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں بڑھانے کی اجازت دے دی، اس سلسلے میں نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کو 7 تا 10 فی صد قیمتیں بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے، یہ اجازت کنزیومر پرائس انڈکس کے تحت دی گئی ہے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافے کی اجازت فارما کمپنیوں اور امپورٹرز کو ہے، بنیادی دواؤں کی قیمت 7 جب کہ دیگر ادویات کی قیمتوں میں 10 فی صد اضافے کی اجازت دی گئی۔

    وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر 4ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم

    گزشتہ برس بنیادی دواؤں کی قیمتوں میں 5.14 فی صد اضافہ کیا گیا تھا، جب کہ دیگر دواؤں کی قیمتوں میں 7.3 فی صد اضافہ کیا گیا تھا، نوٹی فکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزارتِ صحت سی پی آئی کے تحت دواؤں کی قیمتوں میں سالانہ اضافہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر 4 ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ڈریپ چاہتا ہے تمام کمپنیاں اس کے دروازے پر آ کر بیٹھی رہیں، ادویہ کی قیمتوں کا تعین ڈریپ کو ایک دن میں کرنا چاہیے۔

    چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دواؤں کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بڑی مضبوط ہیں، ہمارا ڈریپ ادارہ ادویہ ساز کمپنیوں کے دباؤ میں ہے، ڈریپ دواؤں کی قیمتوں کو گھماتا رہتا ہے۔

  • دودھ کی قیمت میں 10، سبزیوں کی قیمتوں میں 50 روپے کا اضافہ

    دودھ کی قیمت میں 10، سبزیوں کی قیمتوں میں 50 روپے کا اضافہ

    کراچی: شہر قائد میں کھانے پینے کی بنیادی چیزوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر من مانا اضافہ ہو گیا ہے، ایک طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام آدمی کی قوت خرید میں کمی آئی دوسری طرف اس کے لیے اشیائے ضروریہ مزید مہنگی کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی والوں کے لیے یہ ایک بری خبر ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا گیا ہے، دودھ فروشوں نے ایک بار پھر حکومت کی رٹ چیلنج کرتے ہوئے دودھ 110 روپے فی لیٹر سے 120 روپے فی لیٹر کر دیا۔

    شہر میں دودھ 120 روپے فی لیٹر فروخت کیا جانے لگا ہے جب کہ انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی بدستور جاری ہے، ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے دعویٰ کیا ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے دودھ کی قیمت بڑھانی پڑی۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیری فارمرز نے آج سے دودھ 120 روپے فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا، بھینس کالونی میں دودھ کی قیمتوں میں 330 روپیا فی من کا باہمی مشاورت سے اعلان کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، جب کہ دودھ غیر سرکاری قیمت 110 روپے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

    دوسری طرف سبزیوں کی قیمتوں میں بھی 50 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ٹماٹر 100 سے 120 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، کریلا 120 روپے کلو، پالک 80 روپے میں فروخت ہونے لگی۔ اروی 150 روپے کلو، کھیرا 80 روپے، بھنڈی 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔

  • رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مہنگائی کی شرح 9.77 فی صد ہو گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جب کہ 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، 26 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ایل پی جی گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 68 روپے اضافہ ہوا، گوشت سگریٹ، انڈے، پیاز سمیت چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے تک اضافہ ہوا، مرغی کی فی کلو قیمت میں 4.47 روپے اضافہ ہوا، دال ماش کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 40 پیسے کا اضافہ ہوا، بیس کلو آٹے کا تھیلا 6 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 24 پیسے اضافہ ہوا۔

    مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح کتنی رہی؟

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، دال مونگ، لہسن، کیلے، دال مسور، کھانے کا تیل اور آلو سستے ہوئے۔

    یاد رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات نے یکم جون کی رپورٹ میں کہا تھا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح 10.74 فی صد رہی، ایک سال میں پیاز کی قیمت 68 فی صد اور دالوں کی قیمت 43 سے 66 فی صد بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ جون 2020 میں مہنگائی کی شرح میں 0.82 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جون 2019 کے مقابلے جون 2020 میں مہنگائی کی شرح 8.59 فی صد رہی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی اضافہ دیکھا گیا، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیے، ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 9.89 فیصد ہوگئی، ایک ہفتے کے دوران 22 اشیا مہنگی اور 7 کی قیمتوں میں کمی ہوئی، گزشتہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں برائلر مرغی کی قیمت میں 4 روپے کلو سے زائد کا اضافہ ہوا، ایل پی جی گھریلو سلنڈر 2 روپے 98 پیسے اور خوردنی تیل 58 پیسے مہنگا ہوا۔

    اسی طرح گوشت، چاول، دودھ اور کپڑے بھی مہنگے جبکہ مٹن، بیف، پیاز، ٹماٹر، آلو اور انڈوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے میں آلو کی قیمت میں بھی ایک روپے 84 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں انڈے 4 روپے فی درجن، ٹماٹر 11 روپے فی کلو اور سرخ مرچ پاؤڈر 22 روپے مہنگا ہوا۔ آٹے کے تھیلے کی قیمت بھی بڑھ کر 1 ہزار 38 روپے ہوگئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کیلے، دال مونگ، دال مسور، دال ماش اور چینی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: اپریل کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.72 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.72 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح 9.84 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رمضان میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں آلو، دودھ، کیلا، چاول، دہی اور دالیں شامل ہیں۔ مرغی کی قیمت میں بھی 7.72 فیصد اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے 11 اشیا بشمول انڈے، پیاز، ٹماٹر، لہسن اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی آئی، 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مارچ کے مقابلے میں اپریل میں مہنگائی میں 0.8 فیصد کمی ہوئی۔ اپریل میں مہنگائی کم ہو کر 8.5 فیصد ہوگئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح 10.2 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی تا اپریل کے 10 ماہ میں مہنگائی 11.22 فیصد رہی، رمضان کی آمد کے باعث متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    10 ماہ میں شہری علاقوں میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 92 فیصد، دال ماش 68 فیصد، دال مسور 47 فیصد، انڈے 44 فیصد اور پیاز 41 فیصد مہنگی ہوئی۔

    اسی عرصے کے دوران دال چنا 31 فیصد، بیسن 29 فیصد، چینی 27 فیصد، گندم 17 فیصد، آٹا 15 فیصد, گوشت 14 فیصد, گھی 26 فیصد, کوکنگ آئل 22 فیصد اور ادویات 13 فیصد مہنگی ہوئیں۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، وزیر اعظم نے ایک اور اہم ہدایت جاری کر دی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، وزیر اعظم نے ایک اور اہم ہدایت جاری کر دی

    اسلام آباد: ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے ایک اور اہم ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر وزیر اعظم نے اہم قدم اٹھا لیا، انھوں نے صوبوں کو مہنگائی میں مزید کمی لانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی۔

    وزیر اعظم نے اس سلسلے میں پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی صوبائی حکومتوں کو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عام افراد تک پہنچایا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئل پرائسز بڑھنے پر بلا تاخیر مہنگائی کی جاتی رہی ہے، اب تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی یقینی بنائی جائے۔ انھوں نے صوبوں کو ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے ناجائز منافع خوری کے خلاف ایکشن لیا جائے، اور ہر صورت قیمتیں کم کروائیں، بہ صورت دیگر سخت ایکشن لیں۔

    وفاقی حکومت کا غریب کو ریلیف، پیٹرول کی قیمت میں‌ 15 روپے فی لیٹر کمی

    ذرایع وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کو بھی پیغام پہنچا دیا گیا ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں قیمتوں میں کمی کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں، وزیر اعظم کی ہدایت ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا براہ راست فائدہ عوام کو منتقل کیا جائے۔

    یاد رہے حکومت کی جانب سے مئی کے لیے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے کمی کی گئی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 81 روپے 58 پیسے ہو گئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 27 روپے 15 پیسے کی کمی کی گئی جس کے بعد فی لیٹر قیمت 80 روپے 10 پیسے ہو گئی ہے۔ مٹی کا تیل 30 روپے سستا کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 47 روپے 44 پیسے ہو گئی ہے، لائٹ ڈیزل 15 روپے سستا ہو کر 47 روپے 51 پیسے فی لیٹر تک آ گیا ہے۔

  • مہنگائی میں بڑی کمی،  10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    مہنگائی میں بڑی کمی، 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    اسلام آبا د: رواں ماہ مہنگائی میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کی  جانب سے اپریل کے دوران مہنگائی سےمتعلق اعدادوشمار جاری کردیے گئے، جس میں بتایا گیا کہ اپریل میں مہنگائی کم ہوکر8.5فیصدہوگئی، مارچ کےمقابلےمیں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصدکمی ہوئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح10.2فیصدتھی۔

    اعدادوشمار کے مطابق ایک ماہ میں شہری علاقوں میں تازہ پھل18 فیصد، انڈے 15فیصد مہنگےہوئے ، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں دال مسور 28 فیصد، دال مونگ23 فیصد ، دال ماش14، دال چنا11 اور بیسن 8 فیصد مہنگی ہوا جبکہ اپریل کےایک مہینےمیں چینی 2.55فیصد مہنگی ہوئی۔

    مارچ کی نسبت اپریل میں پیاز23فیصد، چکن 22 فیصد، ٹماٹر 11فیصد کم کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ موٹرفیول 9 فیصد،تازہ دودھ ،سبزیاں 4 فیصد اور گندم تین فیصد سستی ہوئی، جبک ایک ماہ کے دوران دال چنا،چینی کے دام بھی بڑھ گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تااپریل کے10ماہ میں مہنگائی 11.22 فیصد رہی، رمضان کی آمد کے باعث متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    ایک سال میں شہری علاقوں میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 92، دال ماش 68 فیصد، دال مسور 47 فیصد، انڈے44 فیصد، پیاز 41 فیصد مہنگے ہوئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق 10ماہ کے دوران دال چنا31 فیصد، بیسن29,چینی 27فیصد ، ,گندم17فیصد، آٹا15فیصد اور گوشت14فیصد جبکہ ایک سال میں گھی 26 فیصد اور کوکنگ آئل 22فیصد مہنگا ہوا اور ایک سال میں ادویات بھی 13فیصد مہنگی ہوئیں۔

  • لاک ڈاؤن: دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ

    لاک ڈاؤن: دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ

    کراچی: درآمدی ٹیکس میں کمی اور ڈیزل کی قیمت میں نمایاں کمی کے باجود اشیائے ضروریہ مہنگی کر دی گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریٹیل سطح پر ڈیمانڈ برقرار ہے تاہم کرونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن میں سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے، جب کہ درآمدی ٹیکس میں کمی کی جا چکی ہے اور ڈیزل کی قیمت میں بھی نمایاں کمی ہو چکی، لیکن ضرورت کی اشیا مہنگی کر دی گئیں۔

    لاک ڈاؤن کے دوران کراچی میں دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ کیا جا چکا ہے، مسور کی دال کی قیمت 50 روپے اضافے کے بعد 180 روپے فی کلو ہو گئی، مہنگی ہونے کے بعد مسور کی دال نایاب ہو گئی، مارکیٹ میں دستیاب نہیں۔

    لاک ڈاؤن : انڈوں کی فی درجن قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

    دال ماش کی قیمت 35 روپے اضافے سے 250 روپے فی کلو ہو گئی ہے، دال مونگ 30 روپے اضافے سے 290 روپے فی کلو کر دی گئی، دال چنا 35 روپے اضافے کے ساتھ 175 روپے فی کلو کر دی گئی۔

    بیسن 30 روپے اضافے سے 200 روپے فی کلو ہو گیا، ریٹیل میں چینی 85 روپے فی کلو میں دستیاب ہے، جب کہ ہول سیل میں چینی کی قیمت 78 روپے فی کلو ہے، ریٹیل سطح پر آدھا کلو چائے کی قیمت 480 روپے فی کلو ہو گئی، گھی اور تیل کی قیمتوں میں بھی سپلائی میں تعطل کے باعث تیزی کا رجحان ہے۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: مارچ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کم آمدنی والوں کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.75 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق مرغی، انڈے، آٹا، چینی، آلو، پیاز، دال مونگ، چنے کی دال، اری چاول، بیف، مٹن، صابن اور ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایل پی جی، ٹماٹر، لہسن، دال ماش، دال مسور، مسٹرڈ آئل اور گڑ سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل، گیس، باسمتی چاول، گندم، خوردنی تیل، ملک پاؤڈر، روٹی، چائے، سرخ مرچ سگریٹ اور بجلی سمیت 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل مارچ کے پہلے ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 0.32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔

  • حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوز ہے، وزیراعظم

    حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوز ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوز ہے، فی الحال قومی مسائل اور چیلنجز پر مل کر قابو پانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے نیشنل پالیسی پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں کرونا وائرس کے مزید پھیلاو سے بچاؤ کے لیے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ بلوچستان سے منسلک بارڈر پر شدید خطرہ ہے، مکمل سیل کر دیا جائے۔ وزراء اور اراکین کی جانب سے اجلاس میں بجلی کی قیمتیوں میں اضافے اور سیکرٹری توانائی کے عدم تعاون کا معاملہ اٹھایا گیا۔ ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیکرٹری توانائی بات نہیں سن رہے۔

    وزیراعظم نے ارکان کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے شکایات کو فوری حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعظم نے صوبوں میں ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوز ہے، فی الحال قومی مسائل اور چیلنجز پر مل کر قابو پانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے ترقیاتی مسائل کا بھی علم ہے، جلد اسے حل کیا جائے گا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر میں بھارت کی اصلیت دنیا کو دکھائی تھی،کشمیر میں مزید 2 آرڈیننس آنے سے بھارت کا چہرہ پھر بےنقاب ہوگیا۔

    وزیراعطم کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں پرظلم ہو رہا ہے،دنیا کوخاموشی توڑنا ہوگی، اقلیتوں پر مظالم کے بعد بھارت دنیا میں تنہا ہوتا جا رہا ہے۔

    افغانستان سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے کئی معاملات پاکستان کے ساتھ جڑے ہیں، افغانستان،پاکستان کی ثقافت،سیاست بھی ایک جیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کا کریڈٹ پاکستان کو ملے گا۔