Tag: مہنگائی

  • جولائی کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    جولائی کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: جولائی 2019 کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.83 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 38 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ صرف ایک شے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال 20-2019 کے پہلے ماہ (جولائی 2019) کے آغاز میں مہنگائی کی شرح میں 0.83 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.92 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 4 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی، زندہ مرغی، پیاز، ٹماٹر، چینی، گڑ، چنے کی دال، مٹی کا تیل، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، خوردنی تیل، بیف، مٹن، انڈے، سرخ مرچ، تازہ دودھ ، دہی، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول، اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 38 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    جولائی کے آغاز میں صرف کیلے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، ملک پاؤڈر، نمک، صابن، اری چاول، سمیت 14 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.90، 0.89، 0.84، اور 0.74 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ نے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے، آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ 500 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، تاہم آئی ایف رپورٹ کہہ رہی ہے کہ نئے ٹیکس سات سو پچاس ارب روپے کے ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حکومت 1600 ارب کا ریکارڈ ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر لاد رہی ہے، 90 ارب کا اضافی ٹیکس تنخواہ دار، کاروباری افراد سے لیا جائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں 516 ارب روپے کے ٹیکس بتائے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے ستمبر تک 1000 ارب کے ٹیکس جمع کرنا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیمنٹ، سریا، زمین، پٹرول، ڈیزل، خوراک پہلے ہی مہنگی ہو گئیں، تباہی کا نیا نسخہ لوگوں کے کچن پر تالا لگانے کا منصوبہ ہے، آئی ایم ایف نے گواہی دی عوام سے، پارلیمان سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں سے متعلق جھوٹ بول کر پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا گیا، پارلیمنٹ کی توہین اور استحقاق مجروح کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا نئے ٹیکسوں سے پراپرٹی ٹیکس کا بوجھ 45 ارب روپے بڑھ جائے گا، اتنے بھاری ٹیکسوں سے بے روزگاری مزید بڑھ جائے گی، نئے گھر تو نہیں بنیں گے، لوگ اپنے گھر بیچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

  • جمشید دستی کا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، سر منڈوا لیا

    جمشید دستی کا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، سر منڈوا لیا

    مظفر گڑھ: عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے اپنے سر کے بال منڈوا لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے مہنگائی کے خلاف احتجاجاً اپنے ساتھیوں سمیت ٹنڈ کرالی۔

    مظفر گڑھ سے سابق ایم این اے نے مہنگائی کے خلاف پر امن احتجاج کرتے ہوئے ویڈیو پیغام بھی جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ مہنگائی کے حالیہ طوفان نے عام آدمی کا برا حال کر کے رکھ دیا ہے۔

    جمشید دستی کا کہنا تھا کہ وہ ہوش ربا مہنگائی کے خلاف اپنے ساتھیوں سمیت گنجا ہو کر پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔

    سابق ایم این اے نے ویڈیو پیغام میں عوام سے اپیل کی پوری قوم مہنگائی کے خلاف ان کے کلب کے ممبر بنیں اور سر کے بال منڈوا کر احتجاج کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  جمشید دستی ایل ایل بی کے تمام پرچوں میں فیل ہوگئے

    خیال رہے کہ جمشید دستی مختلف قسم کے تنازعات میں الجھے رہے ہیں اور اپنے انوکھے کارناموں کی وجہ سے پہلے ہی سے شہرت کے حامل ہیں، 2013 کے الیکشن میں انھوں نے اپنی نشست جیت لی تھی۔

    جمشید دستی نے اپنے حلقے میں 2008 میں انتخابات جیتنے کے بعد 5 بسوں کی مفت سروس کا آغاز کیا تھا اور اپنے عوامی انداز کو مد نظر رکھتے ہوئے خود بھی کئی دفعہ بسوں میں ڈرائیونگ کی تھی۔

    تاہم رواں سال مارچ میں انھوں نے ایل ایل بی پارٹ ون کے تمام پرچے فیل کر دیے تھے، انھوں نے ملتان لا کالج میں داخلہ لیا تھا، لیکن امتحان میں ایک بھی پرچا پاس نہ کر سکے۔

  • نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجایش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ری ٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زاید سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکان داروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

    [bs-quote quote=”اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین ایف بی آر”][/bs-quote]

    شبر زیدی نے کہا کہ ہم نے نان فائلر کا لفظ قانون سے مٹا دیا ہے، نان فائلر کو نوٹس دیں گے اور ان سے ٹیکس لیں گے، تکنیکی طور پر نان فائلر کرمنل کہلاتا ہے، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے ایک لاکھ 5 ہزار میں سے زیادہ تر نان فائلر ہیں، امید ہے حکومت کو 45 بلین سے بھی زیادہ رقم ملے گی، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کمپیوٹر کے ذریعے ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ بے نامی قانون پر آج رات سے عمل درآمد شروع کر دیا ہے، بے نامی جائیدادیں زیادہ تر سیاسی فیملیز کی ہوں گی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یکم ایگست سے شناختی کارڈ این ٹی این نمبر بن جائے گا، جو فائلر نہیں وہ منی ایکس چینج سے کرنسی نہیں حاصل کر سکتا، ایکسچینج کنٹرول کو ریفارم کر دیا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شہری کی کہیں بھی پراپرٹی ہے تو ٹیکس دینا ہوگا، پاکستانی شہری غیر قانونی رقم بچانے کے لیے باہر چلے جاتے تھے، جائیداد کا کرایہ پاکستان بھیجنے کے بجائے کہیں اور بھیجا جاتا تھا، سندھ اور پنجاب کی زمینوں کا ریکارڈ ہمارے پاس آ چکا ہے، جائیداد ڈکلیریشن سسٹم کے لیے ڈرانے دھمکانے کے بجائے وقت دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکس سیشن شہریت کی بنیاد پر ہوتا ہے، اگر کوئی 83 دن پاکستان میں رہا ہے تو آپ شہری بن جائیں گے، اب یہ قانون تبدیل کر کے 83 کے بجائے 120 دن کی شرط رکھی گئی ہے، اس کے بعد ٹیکس دینا ہوگا۔

    چیئرمین ایف بھی آر نے کہا کہ اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی، انڈر انوائس پالیسی کے ذریعے پیسا باہر جاتا رہا ہے، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے بازاروں میں اسمگلنگ شدہ چیزیں موجود ہیں، اسمگلنگ شدہ چیزوں کے انٹری پوائنٹس ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، اسمگلنگ روکنے تک دکانوں پر چھاپا مار کارروائی مؤثر نہیں ہوگی، اسمگلنگ ختم کرنے کے لیے ہمیں سب چیزوں کو ساتھ دیکھنا پڑے گا، 6 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو یہ بتائے گی کہ معاملات کو حل کیسے کرنا ہے۔

  • جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    جون کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ جون 2019 کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار میں مالی سال 19-2018 آخری ماہ ( جون 2019) کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 21 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، خوردنی تیل، گڑ، بیف، مٹن، انڈے، سرخ مرچ، تازہ دودھ ، دہی، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی، پیاز، کیلے، ٹماٹر، چینی، ایل پی جی اور چنے کی دال سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، ملک پاؤڈر، نمک، صابن اور اری چاول سمیت 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار، 12 ہزار تا 18 ہزار، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.06، 0.04، 0.02 اور 0.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں آئے گا، 300 سے زائد یونٹ والے صارفین پر 50 فی صد بوجھ پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بجلی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے توانائی کے شعبے میں بارودی سرنگیں نصب کیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ وہ گھریلو صارفین جو تین سو یونٹ استعمال کرتے ہیں، ان میں پچھتر فی صد صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تین سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر پچاس فی صد اضافی بوجھ پڑے گا، جب کہ حکومت کی جانب سے 75 فی صد صارفین کو 217 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ ٹیوب ویلز کے صارفین کے لیے 54 فی صد ریلیف فراہم کر رہے ہیں، کمرشل سیکٹر کے 95 فی صد صارفین کے لیے قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ 80 فی صد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، چھوٹی دکانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ہم وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سارے کام کر رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کی مہنگائی میں اضافے کے خلاف خصوصی مہم کی ہدایت

    وزیر اعظم کی مہنگائی میں اضافے کے خلاف خصوصی مہم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافےکا نوٹس لے لیا.

    تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں صوبائی چیف سیکریٹریز، چیف کمشنر اسلام آباد کو فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی، ساتھ ہی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کے خلاف خصوصی مہم کی ہدایت کی گئی ہے.

    وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق قوانین پرعمل درآمد کر کے سروس ڈیلیوری کو یقینی بنایا جائے، عوام کو ریلیف دینا فیلڈ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے.

    مراسلے کے مطابق متعلقہ اہل کاروں کے درمیان باہمی روابط کا فقدان ہے، عمل درآمد نہ ہونے سے متعلقہ قوانین کوغیرمؤثر بنا دیا گیا، قیمتیں سے متعلق قوانین پرعمل درآمد کے لئے لائحہ عمل بنایا جائے.

    وزیراعظم نے ہدایت کہ کہ پرائس اورمارکیٹ کمیٹیوں کومزیدمؤثر بنایا جائے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، فیلڈ افسران ہول سیل مارکیٹس کا دورہ کریں۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد : مئی کا تیسرا ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد اضافہ

    ،وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ نیلامی کے دوران قیمتوں کے مناسب تعین کو یقینی بنایا جائے، صوبائی سیکریٹریز اچانک دورے کرکے قیمتوں کی جانچ پڑتال کریں، اسپیشل برانچ کوعمل دار آمد رپورٹ متعلقہ وزیراعلیٰ، چیف سیکریٹری کو دی جائے.

    وزیر اعظم نے کہا کہ قیمتوں میں بلاجواز اضافے پرکارروائی کی حکمت عملی اپنائی جائے، ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، پرائس کنٹرول کمیٹیز باقاعدگی سے قیمتوں کی فہرستیں جاری کریں، ساتھ ہی صوبائی حکام کو7دن میں احکامات پرعمل درآمد، پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا ریلوے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    سندھ حکومت کا ریلوے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

    کراچی: سندھ حکومت نے وفاق سے ریلوے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا، وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ ریلوے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے اکانومی کلاس کرائے میں 100 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، مجموعی طور پر کرایوں میں 6 سے 7 فی صد اضافہ کیا گیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کرایوں میں اضافے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔

    اویس شاہ نے کہا کہ شیخ رشید نے ریلوے نظام کو جان بوجھ کر تباہ کر دیا ہے، کرایوں میں اضافہ کر کے ریلوے کو مزید تباہ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریلوے کے کرایوں میں 6 سے 7 فیصد اضافہ

    سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ نے سوال کیا کہ کرایوں میں اضافہ کر کے وزیر ریلوے شیخ رشید کس کو خوش کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 3 جولائی کی شام کو مسافر ٹرین سر سید ایکسپریس کا افتتاح ہوگا، وزیر اعظم عمران خان راولپنڈی اسٹیشن پر ٹرین کا افتتاح کریں گے، میانوالی ایکسپریس کو لاہور، سرگودھا ایک ماہ میں چلایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی سے مزید 3 فریٹ ٹرینیں چلائیں گے، جو ٹکٹیں فروخت ہوچکی ہیں اس میں اضافہ نہیں ہوگا۔ مختلف ٹرینوں کے کرایوں میں 3 سے 10 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ 50 کلو میٹر کے اندر سفر کرنے والوں کے ٹکٹ پر اضافہ نہیں ہوگا۔

  • جون کا دوسرا ہفتہ، مہنگا ئی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ

    جون کا دوسرا ہفتہ، مہنگا ئی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 2018-19ء کے آخری ماہ ( جون 2019ء ) کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 0.31 ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.59 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 14 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سگریٹ، چینی، لہسن، گندم، آٹا، روٹی سادہ، پیاز، دال مونگ، دال ماش، خوردنی تیل، گڑ، بیف، مٹن، باسمتی چاول، اری چاول، آلو، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی، کیلے، ٹماٹر، انڈے، ایل پی جی، دال مسور، چنے کی دال، سرخ مرچ، سمیت 8اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رواں سال کے 11 ماہ میں تجارتی خسارے میں نمایاں کمی

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، نمک، تازہ دودھ، دھی، صابن، سمیت 25 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.44، 0.36 ،0.28 اور 0.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • حکومت نئے بجٹ میں بھی نچلے طبقے پر بوجھ نہیں پڑنے دے گی: حفیظ شیخ

    حکومت نئے بجٹ میں بھی نچلے طبقے پر بوجھ نہیں پڑنے دے گی: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے رواں مالی سال کی اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نئے بجٹ میں بھی نچلے طبقے پر بوجھ نہیں پڑنے دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے کہا کہ اب معاشی حالات ایسے نہیں کہ اداروں کو ماضی کے انداز میں چلایا جائے، خسارے میں جانے والے ادارے ملکی خزانے پر 300 ارب روپے کا بوجھ ڈال رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ملکی آبادی کا بڑا حصہ ٹیکس دینا ہی نہیں چاہتا جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے، موجودہ حکومت کے معاشی اقدامات کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے، مہنگائی کی صورت میں حکومت وقت کو ہی سب سے بڑی مشکل درپیش ہوتی ہے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے کے باوجود حکومت نے غریب طبقے پر بوجھ نہیں ڈالا، حکومت نئے بجٹ میں بھی نچلے طبقے پر بوجھ نہیں پڑنے دے گی، حکومت نے پس ماندہ طبقے کے معاشی تحفظ کے لیے خصوصی سماجی پروگرام ترتیب دیے ہیں اور اس کے لیے خصوصی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے معیشت کا اچھا برا دونوں بتا دیا گیا ہے، آیندہ سال سود پر 3 ہزار ارب خرچہ ہوگا، صوبوں کو دینے کے بعد وفاق کا ہاتھ خالی ہوگا، ٹیکسوں کے بغیر کام نہیں چلے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومتی ترجمانوں کا اجلاس: بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے پر غور

    انھوں نے کہا کہ ملک کے زائد آمدن والے طبقے کو معاشی استحکام کے لیے حکومت کا ہاتھ بٹانا ہوگا، کفایت شعاری کی مہم پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ معاشی صورتِ حال کو بہتر کرنے کے لیے سب سے پہلے درآمدات پر کنٹرول کرنا ہوگا، اس لیے درآمدات پر ڈیوٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے، معاشی خطرات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے بیرون ملک سے 9.2 ارب ڈالر کی معاونت لی، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بھی 6 ارب ڈالر سے زائد کا پیکیج لیا جا رہا ہے، تاہم غیر ملکی معاونت سے ملک کو خوش حال نہیں بنایا جا سکتا، اپنے اداروں کو مستحکم کرنا ہوگا۔

    انھوں نے رواں مالی سال کی اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران اقتصادی ترقی کی شرح 3.29 فی صد رہی، زرعی شعبے کی شرح نمو 0.85 فی صد رہی، صنعتی شعبے کی شرح ترقی 1.4 فی صد جب کہ خدمات کی شرح نمو 4.7 فی صد رہی۔