Tag: مہنگائی

  • ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    کراچی: نئے مالی سال 2015-16ء کے تیسرے ماہ ( اگست 2015ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.42 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 11 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی ،آلو، لہسن ،پیاز ،دال ماش، چنے کی دال ،گندم ،آٹا،مٹن ، سرخ مرچ ، تازہ دودھ ، گڑ، ٹماٹر، اور کیلے سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی، انڈے،مونگ کی دال،چینی ،اری چاول ،مٹی کاتیل ،ویجی ٹیبل گھی سمیت9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ،مسور کی دال ،بیف ،چائے ،مسٹرڈ آئل ، باسمتی چاول ،دھی ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، نمک ، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.29 ،0.23 اور 0.14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • اگست کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 35 فیصد کمی

    اگست کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 35 فیصد کمی

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2015-16ء کے دوسرے ماہ ( اگست 2015ء ) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.24 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 28 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مسور کی دال ،دال ماش، چنے کی دال ،ایل پی جی ، لہسن ،گڑ،پیاز ، سرخ مرچ ،بیف ،مٹن ،مسٹرڈ آئل ، باسمتی چاول ،دھی ،انڈے،چائے سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،زندہ مرغی ،آلو، گندم ، آٹا،چینی ،مونگ کی دال،ویجی ٹیبل گھی ،اور کیلے سمیت9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، نمک ، تازہ دودھ، اری چاول ، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 25 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.25، 0.12 ،0.04 اور 0.00 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • جائزے اور تبصرے: رمضان المبارک میں مہنگائی اور لوڈشیڈنگ

    جائزے اور تبصرے: رمضان المبارک میں مہنگائی اور لوڈشیڈنگ

    کہتے ہیں رمضان المبارک کے مہینے میں شیطان کو قید کردیا جاتا ہے،لیکن اگر ہم اپنے اعتراف کی طرف نظر ڈالیں تو ایسا لگتا ہے کہ  شیطان قید نہیں ہوا بلکہ ہر جگہ دیکھائی دے رہا ہے ۔

    دنیا بھر میں مسلمانوں کے لئے رمضان میں خصوصی پیکجز دیے جاتے ہیں ، اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں خصوصی کمی کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کے لئے سحر و افطار میں آسانی ہو۔ لیکن افسوس کے ہمارے ہی مسلمان بھائی ہم پر ہی یہ ظلم کرتے ہیں۔

    رمضان کے مبارک مہینے میں قیمتوں پر کنٹرول کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور مہنگائی کا سلسلہ جاری ہے رمضان کے پہلے ہی ہفتے میں تقریباً تمام پھلوں کی قیمتوں میں کِئ گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

    سال کے گیارہ مہینے ہم ہر گناہ کے پیچھے شیطان کا ہاتھ قرار دے دیتے ہیں لیکن جبکہ رمضان شریف میں شیطان قید کردیا جاتا ہے تو ہمارے اپنے مسلمان بھائی شیطان کے روپ میں منظرعام پر آتے ہیں ۔ پاکستان میں سبزیوں ، پھلوں ، اشیاء خوردنوش اور دیگررتمام اشیاء کی قیمتیں آسماں چھونے لگتی ہیں ۔  ہمارے یہاں رمضان آتے ہی جو لوٹ مار کا سلسلہ ایسا شروع ہوتا ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتا، اشیاء خورو نوش کی قیمتوں میں یکایک بلاجواز اضافہ نےشہریوں کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ عوام پر ایسا ظلم تو شاید شیطان بھی نا کرے  جسیا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے ساتھ کرتا پایا جاتا ہے۔

    کراچی سمیت بیشتر شہروں میں اس وقت بیسن ایک سو بیس روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جس کی قیمت چند دن پہلے تک نوے سے پچانوے روپے تک تھی ۔ اس کے علاوہ میدہ ، مختلف دالوں ، سفید چنے کی قیمت بھی بیس روپے کلو تک بڑھا دی گئی ہے ۔ چینی کی قیمت جو پہلے ہی بتدریج بڑھ رہی تھی ، اس میں بھی مزید پانچ روپے کلو تک اضافہ ہو گیا ہے ۔

    مہنگائی رمضان المبارک کے مہینے میں سر چڑھ کر بولتی ہے،جبکہ اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی بھی مسلمان اس مقدس ماہ میں کرنے کو اپنا اولین فریضہ سمجھ کر سر انجام دیتے ہیں۔عیسائی مذہب کے تہوار وں پر وہ لوگ ہر چیز پر ڈسکاؤنٹ دیکر ہمارا منہ چڑا رہے ہوتے ہیں ، لمحہ فکریہ یہ ہے کہ وہ غیر مسلم ہوکر اپنے تہواروں پر ہر شخص کو رعایت دیتے ہیں جبکہ ہم مسلمان ہوکر بھی اپنے تہواروں پر مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی انتہا کر دیتے ہیں، رمضان بازار لگانا ،یوٹیلٹی سٹورز میں اشیائے خوردونوش فراہم کرنے کے دعوؤں سے نکل کر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    سونے پر سہاگہ یہ کہ سخت اور چنچلاتی گرمی الیکٹرک کمپنزیز نے بھی قسم کھائی ہے کہ  عوام چین لینے نہیں دینگے ، رمضان کی آمد سے قبل محترم وزیر اعظم جناب نواز شریف صاحب نے ایک بیان دیا تھا کہ سحرو افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے لیکن ہمارے اداروں نے وزیر اعظم صاحب کے اس اعلان کو سنجیدگی سے نہیں لیا ۔

    یہ کوئی نئی بات نہیں گزشتہ کئی سالوں سے ہم یہ سنتے آئے ہیں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا ، بجلی نہیں جایا کرے لیکن کسی بھی قسم کا عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا ۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث کئ کئی گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔

    ایک تو گرمی نے جہاں انسان کو بہت ہی پریشان اور بیمار کر رکھا ہے وہاں بجلی نے بھی جینا سخت حرام کر رکھا ہے ایک تو روزے کی وجہ سے انسان اتنی سخت گرمی میں نڈھال رہتا ہے اوپر سے بجلی بھی نہیں ہوتی ہے کہ وہ چند لمحے سکون سے گزار  سکے اسی وجہ سے بہت سے لوگ روزہ بھی نہیں رکھتے ہیں اور جو لوگ روزے رکھ رہے ہیں وہ گرمی اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے  سخت بیمار ہو رہے ہیں۔

     یہ لوگ تو انپے محلوں میں بہت سکون اور عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں کم از کم اس مبارک مہینے  کا تو خیال کیا جا سکتا ہے مگر ان بے حس لوگوں کے کان پر جو تک نہیں رینگتی ہے مگر یہ لوگ ڈریں اس وقت سے جب یہ الله کے حضور روز ،محشر میں کھڑے ہونگیں تو پھر کیا جواب دیں گیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی عوام کے کچھ ردعمل کو دیکھا گیا ہے۔

  • عوام پربجلی گرنےکو تیار، قیمتوں میں اضافےکاامکان

    عوام پربجلی گرنےکو تیار، قیمتوں میں اضافےکاامکان

    اسلام آباد: آئندہ بجٹ میں عوام پر بجلی گرنےکو تیار ہے۔سبسڈی میں کمی کر کے حکومت بجلی کی قیمت میں دو سے تین روپے تک کی اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔

     حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر نے کیلئے عوام پر بجلی گرانے کو تیار ہے۔

     وزارت خزانہ زرائع کے مطابق نئے مالی سال میں بجلی سبسڈی کی مد میں ایک سو پچاس ارب روپے مختص کئے جانے کی توقع ہے، جو کہ رواں مالی سال سے کافی کم ہے۔

     اس کمی کو پورا کر نے کیلئے حکومت کو بجلی کی قیمت میں دو سے تین روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنا پڑے گی ۔

    حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کرنے کی یقیقن دہانی کرا چکی ہے۔

  • اپریل کے ماہ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 2.11 فیصد رہی

    اپریل کے ماہ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 2.11 فیصد رہی

    کراچی: اپریل دو ہزار چودہ میں ملک بھی میں مہنگائی میں اضافے کی شرح دو اعشاریہ ایک ایک فیصد رہی۔

    پاکستان ادارئے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ملک میں مہنگائی کی اوسط شرح چار اعشاریہ ایک آٹھ فیصدرہی۔

     اپریل دوہزار پندرہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی دو اعشاریہ ایک ایک فیصدرہی۔سبزیوں کی قیمت میںچودہ عشاریہ تین تین فیصد اضافہ ہوا، جبکہ مجموعی طور پر کھانےپینےکی اشیاکی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔

    ادارئے شماریات کا کہناہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہواتومہنگائی کی شرح یکساں رہیگی۔

  • آئی ایم ایف کو بجلی کی قیمت میں فوری اضافہ کی یقین دہانی

    آئی ایم ایف کو بجلی کی قیمت میں فوری اضافہ کی یقین دہانی

    اسلام آباد : پاکستان کے عوام ایک اورمہنگائی بم کیلئےتیارہوجائیں۔حکومت نے آئی ایم ایف کو گیس کی قیمتوں میں جولائی اور بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافے کی یقین دہانی کروادی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سےجاری دستاویزات کےمطابق حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو بجلی کی قیمت میں تین فیصدتک کےفوری اضافہ کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    انڈسٹری ذرائع کےمطابق ایڈیشنل سرچارج کی مد میں فی یونٹ قیمت میں چھتیس پیسےتک کااضافہ متوقع ہے۔اس اضافےسےحکومتی سبسڈی میں بیس ارب روپےتک کی کمی آئے گی۔

    حکومت نےعالمی مالیاتی ادارےکوگیس کی قیمتوں میں اضافہ کی یقین دہانی بھی کرادی۔تاہم یہ اضافہ جولائی دوہزارپندرہ تک موُخرکر دیا گیاہے۔

    اس کےعلاوہ مرکزی بینک کی خودمختاری اورمالیاتی خسارہ جی ڈی پی کےچارفیصدرکھنےکیلئےنئےقوانین متعارف کروانےکی یقین دہانی کروائی ہے۔

  • فروری کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    فروری کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    کراچی: فروری دوہزار پندرہ کے دروان ملک میں مہنگائی کی شرح میں گزشتہ سال کےاسی عرصے کے مقابلے میں تین اعشاریہ دو چار فیصد رہی۔

    پاکستان ادارئے شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق فروری میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ نو دو فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    \پاکستان ادارئے شماریات کے ممبر عارف چیمہ اور ڈی جی پرائسز شوکت زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جولا ئی سے فروری میں مہنگائی کی شرح پانچ اعشاریہ چار پانچ فیصد رہی۔

    جنوری دو ہزار پندرہ ملک میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ نو فیصد تھی۔

  • فروری کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں کمی

    فروری کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں کمی

    کراچی: فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ صفر آٹھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے مطابق بیس فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیاز،لہسن ،کیلے ،چائے اور تازہ دودھ سمیت چھ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

     ٹماٹر، ایل پی جی ، آلو،چینی،گڑ،دالیں سرخ مرچ ، مرغی ،انڈے،گھی، تیل ،گندم اور آٹے سمیت انیس اشیاءکی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،مٹن،بیف، گیس چاول ، نمک اوربجلی سمیت اٹھائیس اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کمی

    مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کمی

    اسلام آباد : فروری کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے مطابق پانچ فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،کیلے ،چائے ،پیاز،چینی اور زندہ مرغی سمیت آٹھ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،ایل پی جی،آلو،انڈے،دال ماش و مسور،گھی،تیل سرخ مرچ سمیت پندرہ اشیایہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق دال مونگ ،آٹا، دھی ،تازہ دودھ، گیس نرخ چاول ، ملک پاؤڈر، نمک،بجلی کے نرخ اور کپڑے سمیت تیس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • عالمی منڈی کی نسبت پاکستان میں مہنگائی عروج پر

    عالمی منڈی کی نسبت پاکستان میں مہنگائی عروج پر

    اسلام آباد : سال دو ہزار چودہ میں عالمی مارکیٹ میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ساڑھے تین فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی،پاکستان میں اس کے برعکس قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ گزشتہ تین سال سے جاری ہے اور سال دوہزار چودہ میں بھی خام تیل کی قیمتوں میں تین اعشاریہ سات فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گزشتہ سال گندم چاول اور دیگر سیریلزکی اشیاءقیمتوں میں ساڑھے بارہ فیصد جب کہ ڈیری مصنوعات، خوردنی تیل اور چینی کی قیمتیں پانچ سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    البتہ عالمی سطح پر گوشت کی قیمت آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پاکستان میں صورتحال بالکل الٹ رہی ۔ گیس کی قیمت میں اضافے سے تندوری روٹی دس روپے کی ہوگئی۔

    دالوں کی قیمت میں دس سے چھتیس روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔ بکرے کا گوشت سو روپے اور گائے کا گوشت چالیس روپے مہنگا ہوا۔ دودھ مقررہ قیمت سے چودہ روپے تک مہنگا فروخت ہوااور ٹیٹرا پیک ایک سال میں پچیس روپے فی لیٹر مہنگا کیاگیا۔