Tag: مہنگائی

  • ہم نے مہنگائی کی کمر نہیں تو ٹانگ ضرور توڑی ہے، خرم دستگیر

    ہم نے مہنگائی کی کمر نہیں تو ٹانگ ضرور توڑی ہے، خرم دستگیر

    وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مہنگائی اب آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوگئی ہے، ہم نے اس کی کمر نہیں تو کم از کم ٹانگ ضرور توڑ دی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کی بجٹ کے حوالے سے کی جانے والی خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبا وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ کچھ سیکٹر میں ٹیکس لگانے کی بات ہوتی ہے تو اس کا سخت ردعمل آتا ہے تاہم حکومت کیلئے یہ بات اہم ہے کہ ٹیکس نظام میں بہتری کیسے لانی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پہلے سے ٹیکس دے رہے ہیں ان پر ایک روپیہ بھی مزید ٹیکس نہیں لگنا چاہیے، ایسے لوگوں پر مزید ٹیکس لگانے سے اجتناب کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ریئل اسٹیٹ سیکٹر بغیر ٹیکس کے چل رہا ہے، ریئل اسٹیٹ گروتھ اور انویسٹمنٹ کا بڑا سورس ہے یہ ایک نشہ بن چکا ہے، اس شعبے پر ٹیکس لگانے کی بات کرتے ہیں تو مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ریاست اور اداروں کو مضبوط کرنا ضروری ہے، حکومت کو ایف بی آر کی اخلاقی اہمیت کو بھی دیکھنا پڑے گا۔

    مختلف اداروں کی نجکاری سے متعلق بات کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ اس وقت پرائیوٹائزیشن کا عمل بھی حکومت کیلئے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مختلف بین الاقوامی ماحول میں اپنی معیشت کو بہتر کرنے کی کوشش کررہا ہے، ہمیں باہر سے سرمایہ کاری لانی ہے یا خود جنریٹ کرنی ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے اس کی ایک مثال اسٹیٹ بینک کا کل کا فیصلہ بھی ہے، کل اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو ڈیڑھ فیصد کم کیا، ماہ مئی میں مہنگائی کی شرح 11.8فیصد کے اعداد و شمار آئے ہیں جو خوش آئند ہے۔

  • پاکستان میں مہنگائی 29 ماہ  کی کم ترین سطح پر  آگئی

    پاکستان میں مہنگائی 29 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں مہنگائی کی سطح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اور کنزومر پرائس انڈیکس29ماہ کی کم ترین سطح پرآگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی بہتر جامع معاشی حکمت عملی کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے، ملک میں مہنگائی کی سطح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اور کنزیومر پرائس انڈیکس 29ماہ کی کم ترین سطح پرپہنچ گیا۔

    اپریل کی نسبت گزشتہ ماہ مئی میں مہنگائی کی شرح میں 3.24فیصدکمی ہوئی جبکہ مئی میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 11.76فیصداضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات نےماہانہ بنیادوں پر مہنگائی سےمتعلق رپورٹ جاری کر دی ، جس میں بتایا کہ جولائی تا مئی مہنگائی کی شرح 24.52فیصد ریکارڈ کی گئی ، اپریل کی نسبت مئی میں آلو14.73فیصد، گوشت 4.06فیصد مہنگا ہوا۔

    ایک ماہ میں انڈے 1.60فیصد ،خوردنی گھی 1.27 فیصد مہنگا ہوا جبکہ خوردنی تیل 1.26 فیصد ،دال ماش 1.06فیصد مہنگی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ٹماٹر51.23 فیصد، پیاز51.15 فیصد سستا ہوا جبکہ ایک ماہ میں چکن 35.28فیصد ،گندم22.17 فیصد سستی ہوئی۔

    ماہانہ بنیادوں پر آٹا20.12 فیصد، پھل 8.06فیصد سستے جبکہ سبزیاں، دال مسور، مصالحے، چاول بھی سستے ہوئے جبکہ یک سال میں میں پیاز 86.64فیصد، ٹماٹر 55.46فیصد مہنگے ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مئی میں مچھلی 29.64فیصد، سبزیاں 29.26 فیصد مہنگی ہوئیں، ایک سال میں چینی 19.03 فیصد ،گڑ 17.44 فیصد ، دال ماش 22.19فیصد، گوشت 21.67 فیصد مہنگا ہوا ،ادارہ شماریات

    ایک سال میں گیس چارجز318.74، بجلی چارجز 58.78 فیصد بڑھے جبکہ ٹرانسپورٹ سروس 32.28 فیصد تک مہنگی ہوئی/

    اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں کمی سےعوام کی مشکلات میں کمی آئےگی جبکہ عالمی جرائد اور معاشی ماہرین نے ملک میں مہنگائی کم ہونے کی نوید سنادی ہے۔

  • پاکستان میں تعلیم صحت اور غذا کی فراہمی میں کمی، چشم کشا رپورٹ

    پاکستان میں تعلیم صحت اور غذا کی فراہمی میں کمی، چشم کشا رپورٹ

    واشنگٹن : عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں پاکستان میں بچوں کی تعلیم و صحت اور غذائی عدم تحفظ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    اپنی ایک تازہ رپورٹ میں عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ میں اضافہ جبکہ تعلیم اور صحت کی خدمات تک فراہمی میں کمی سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ میں بڑھتی ہوئی ٹرانسپورٹیشن لاگت کے باعث اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سفری لاگت میں اضافے سے علاج معالجے تک رسائی بھی تاخیر کا سبب بن سکتی ہے۔

    world bank

    اس کے علاوہ نقل و حمل کی لاگت میں اضافے سے صحت مراکز اور مارکیٹ تک رسائی کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، سندھ، کےپی، بلوچستان کے 43دیہی اضلاع میں شدید غذائی عدم تحفظ بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق شدید غذائی عدم تحفظ29سے بڑھ کر 32فیصد پر پہنچنے کا تخمینہ ہے، پاکستان میں غذائی مہنگائی بہت زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غذائی مہنگائی کے باعث غریب گھرانے اپنا50فیصد بجٹ خوراک پرخرچ کردیتے ہیں، غذائی مہنگائی غریب اور نادار گھرانوں پر زیادہ اثرانداز ہورہی ہے۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی

    اسلام آباد : عالمی بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی کم رہنے کی پیش گوئی کردی جبکہ رواں مالی سال شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان ڈیولپمنٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کردی جس میں پاکستان کی جی ڈی پی اگلے 3 سال میں 3 فیصد سے کم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    پاکستان میکرو اکنامک آؤٹ لُک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی شرح نمو 2.3 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں 2.7 فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ عالمی بینک نے آئندہ سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025 میں مہنگائی 15فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    مالی سال 2026 میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد تک اور رواں مالی سال صنعتی ترقی کی نمو 1.8فیصد رہنے کا امکان ہے، 2025میں صنعتی ترقی 2.2 فیصد ، 2026 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 24-2023 کے دوران شعبہ زراعت کی ترقی 3 فیصد تک رہ سکتی ہے، مالی سال 2025 میں زرعی شرح نمو کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ عالمی بینک نے مالی سال 2026 میں زراعت کی ترقی بڑھ کر 2.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔

    عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 8 فیصد تک، مالی سال 2025میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.4 فیصد رہنے اور مالی سال 2026 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 6.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو صورتحال میں مزید بہتری لانے کیلئے امپورٹ مینجمنٹ پر سنجیدہ کوششیں اور قرضوں کی مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔

     

  • مشیر خزانہ کے پی نے مہنگائی کے بڑے طوفان کا خدشہ ظاہر کر دیا

    مشیر خزانہ کے پی نے مہنگائی کے بڑے طوفان کا خدشہ ظاہر کر دیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے آنے والے دنوں میں مہنگائی کے زبردست طوفان کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ حکومتی دعوؤں کے برعکس مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا بہت بڑا طوفان آتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کے پی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک نیا آئی ایم ایف پروگرام کرنے جا رہا ہے، چوری شدہ مینڈیٹ پر مبنی حکومت نے پہلے بھی غلط فیصلے کیے ہیں، اب بھی جذبات میں ایسے فیصلے نہ کر بیٹھے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے۔

    پی ٹی آئی کا میمو گیٹ، الیکشن انکوائری کمیشن کے طرز پر کمیشن بنانے کا مطالبہ

    مزمل اسلم نے کہا پاکستان اس وقت 76 سالہ بد ترین مہنگائی کے دور سے گزر رہا ہے، اس مہنگائی سے عام آدمی تو دور مڈل کلاس طبقے کی بھی کمر ٹوٹ چکی ہے، ادارہ شماریات کے مطابق اس ہفتے بھی 29 فی صد مہنگائی رہی، سیلز ٹیکس میں 18 فی صد اضافے کی ڈیمانڈ ہے جو پی ٹی آئی دور میں صفر رہا۔

  • ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    کراچی: رمضان المبارک میں مہنگائی نے شہریوں کی پریشانیاں حد سے بڑھا دیں، کراچی میں ایک ریڑھی بان اور خریداروں کے درمیان لڑائی ہو گئی جس میں شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر پھینکے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک علاقے سعید آباد 5، جے میں ریڑھی بان اور خریداروں میں لڑائی ہو گئی، جس میں مہنگائی کے مارے شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر مارے۔

    واقعے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جو اوپر مکان میں موجود شہری نے موبائل فون سے بنائی، معلوم ہوا کہ لڑائی تربوز مہنگا بیچنے پر ہوئی، لڑائی کے دوران دو گروپوں نے ایک دوسرے پر تربوز سے حملے کیے، ویڈیو میں علاقے کو میدان جنگ بنا دیکھا جا سکتا ہے۔

    لڑائی کے دوران مشتعل افراد نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں سے بھی وار کیا، واقعے میں 2 افراد معمولی زخمی ہوئے، تاہم کسی نے قانونی کارروائی نہیں کروائی، یہ واقعہ گزشتہ روز افطاری سے پہلے پیش آیا تھا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول نہیں کرتی اسی لیے مصنوعی مہنگائی عروج پر ہے، علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں جگہ جگہ پتھارے اور ریڑھیوں سے انتظامیہ رشوت بھی لیتی ہے۔

  • ماہ رمضان سے قبل مہنگائی  کے طوفان نے  عوام کی چیخیں نکال دیں

    ماہ رمضان سے قبل مہنگائی کے طوفان نے عوام کی چیخیں نکال دیں

    کراچی : ماہ رمضان سے پہلے مہنگائی کے طوفان نے عوام کی چیخیں نکال دیں ، ڈیڑھ سو روپے ملنے والی پیاز 280 روپے کی ہوگئی جبکہ ٹماٹر اور ہری مرچ کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک سے پہلے ہی ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، ےمنافع خوربےلگام ہے ، جس کے باعث عوام پریشان ہیں کہ روزہ افطار کیسے کریں گے۔

    پھل اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں اور گوشت کی قیمتیں بھی قابو سے باہر ہوگئیں۔

    کراچی میں پیازکی قیمت دوسو پچاس روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ ادرک پانچ سواورلہسن چھ سو پچاس میں فروخت ہورہا ہے، ہری مرچ تین سو پچاس روپے کلو مل رہی ہے اور بھنڈیوں نے ٹرپل سنچری عبورکرلی ہے۔

    لاہور میں ٹماٹروں نے ڈبل سنچری بنالی ہے اور لیموں بھی اسی روپے مہنگے ہوکر دو سوروپےکلوہوگئے۔

    ملتان میں سبزیوں اورپھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا، کوئٹہ میں بھی شدید مہنگائی ہوگئی، پشاورمیں بھی پیاز دو ساٹھ اور آلو اسی روپے پر پہنچ گئے جبکہ ہری مرچ بھی تین سو روپے کلو ہوگئی ہے، عوام کہتے ہیں نئی حکومتیں مہنگائی اورہماری مشکلات میں کمی کیلئے اقدامات کرے۔

    پورے ملک کی طرح اسلام اباد میں بھی مہنگائی نے رمضان سے پہلے ہی ڈیرے ڈال لیے ہیں، پیاز کا ریٹ ڈیڑھ سو روپے کلو مہنگا ہو کر 380 اور ٹماٹر 40 روپے کلو مہنگا ہو کر 180 سے 200 روپے کلو تک جا پہنچا۔

    انڈے 40 روپے درجن مہنگے ہو کر 250 روپے درجن ہو گئے جبکہ کیلا 120 روپے درجن مہنگا ہو کر 260 جبکہ سیب 60 روپے کلو مہنگا ہو کر 330 روپے کلو ہو گئے ہیں۔

    مہنگائی اور گراں فروشوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے، عوام کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے بجلی اور گیس کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کر کے ان کی زندگی اجیرن کیے رکھی اب منتخب حکومت کے دور کے میں ہی مہنگائی کے نئے طوفان نے دہری اذیت کا شکار کر دیا ہے۔

    عوام نے شکوہ کیا کہ ملک بھر میں ناجائز منافع خور بے لگام ہو گئے ہیں، اور من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں اور مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات نظر نہیں آتے۔

  • ماہانہ راشن کی خریداری میں بچت کیسے کریں؟

    ماہانہ راشن کی خریداری میں بچت کیسے کریں؟

    ہر شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو ان کی تمام ضروریات زندگی کی اشیاء کو احسن طریقے سے فراہم کرے جس کیلئے وہ ہر ممکن کوشش کرتا بھی ہے تاہم کم آمدنی کے وجہ سے اسے بہت سے معاملات میں حالات سے سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔

    گزشتہ چند سالوں میں عالمی وباء کورونا وائرس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں مہنگائی کی ایک خوفناک لہر نے لوگوں کو مالی لحاظ سے بہت زیادہ پریشانی میں مبتلا کردیا جس کی بڑی وجہ آمدنی میں اضافہ نہ ہونا اور مہنگائی کا مسلسل بڑھنا ہے۔

    گزشتہ چند ماہ کے مقابلے میں اب اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں تقریباً دگنی ہوچکی ہیں اور مہنگائی نے تمام لوگوں کے گھریلو بجٹ کو شدید متاثر کیا ہے۔

    ایسے میں محدود آمدنی کے باوجود گھریلو بجٹ کو کس طرح منظم رکھنا ہے؟ اس حوالے سے بور پانڈا کی جانب سے کیے گیے ایک سروے میں شہریوں نے اپنے تجربات پیش کیے اور مشورے دیئے کہ ماہانہ راشن کے بل میں کمی کیسے کی جا سکتی ہے؟

    اس سلسلے میں ایک مشہور فنانس ماہر اور بیسٹ سیلر ’دی فنانشیلی انڈیپنڈنٹ ملی نیل‘ کے مصنف ریک اورفورڈ سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے اپنے قیمتی مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ گھریلو اشیائے خوردونوش کی لاگت کو کم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ پورے مہینے کی منصوبہ بندی کریں اور وہ تمام چیزیں جن کے بغیر بھی کھانا کھایا جاسکتا ہے یا وہ غیر ضروری ان کو فہرست سے نکال دیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس بات کو علم میں رکھنا چاہیے کہ اس ہفتے مارکیٹ میں کون سی چیز سستی یا مناسب قیمت پر فروخت ہو رہی ہے یا اس کی سیل لگی ہے۔

    اس طرح کی سیل میں تازہ پھل اور سبزیوں کے علاوہ دیگر بیکری آئٹمز لیے جاسکتے ہیں۔ سبزیاں خریدنے کے بعد انہیں کاغذ میں لپیٹیں اور خشک اور صاف پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال دیں، اس بات کا دھیان رہے کہ سبزی کا کوئی حصہ پلاسٹک کو نہیں لگنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں کسی برانڈ وغیرہ کے پیچھے نہیں جاتا نہ ہی زیادہ تعداد میں گوشت خریدتا ہوں بلکہ ہم بغیر گوشت کے بہت سے پکوان کھاتے ہیں اور رات کا بچا ہوا کھانا بھی کھالیتے ہیں اور اکثر ہم رات کے بچے ہوئے کھانے سے ناشتہ کرتے ہیں۔

    اس کے علاوہ تیل، پتی اور چینی جیسی روزمرہ میں استعمال ہونے والی اشیاء کے استعمال میں لاپروائی کا مظاہرہ نہ کریں۔ ہم اکثر ان چیزوں کو ضرورت سے زیادہ استعمال کر بیٹھتے ہیں جس کی وجہ سے ان چیزوں کا ذخیرہ جلد ہی ختم ہوجاتا ہے۔

    پکانے کے تیل کا کم سے کم استعمال صحت کے لیے اچھا بھی ہے جبکہ چینی کے استعمال میں کمی یا اس کو ترک کرنے کے فوائد جتنے گنے جائیں اتنے کم ہیں۔

    اسی طرح آپ کو یہ احساس ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی محنت سے کمائی گئی رقم کا ایک بڑا حصہ نمکین، سوڈا اور پروسیسڈ فوڈ پر خرچ کر رہے ہیں تو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال آپ کی صحت کو تباہ کرنے والا ہے۔

     

  • انڈے کی فی درجن قیمت میں 100 روپے سے زائد کمی

    انڈے کی فی درجن قیمت میں 100 روپے سے زائد کمی

    اسلام آباد: انتخابات کے ہوتے ہی وفاقی دارالحکومت میں مہنگائی میں معمولی کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انڈے کی فی درجن قیمت میں 100 روپے سے زائد کمی ہوئی ہے، شہر میں انڈوں کی فی درجن قیمت 310 روپے ہو گئی ہے، اسلام آباد میں جنوری میں انڈے 420 روپے درجن تھے۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں جنوری کی نسبت فروری میں آلو 30 روپے سستا ہو گیا، جنوری میں آلو کی قیمت 110 روپے کلو تھی، اب آلو کی قیمت 70 سے 80 روپے کلو مل رہا ہے۔

    پیاز کی قیمت میں جنوری تا فروری 140 روپے کلو کمی ہو گئی ہے، جنوری میں اسلام آباد میں پیاز 320 روپے کلو تھی، جب کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں پیاز 180 روپے کلو ہو گئی ہے، ٹماٹر کی قیمت میں 60 روپے کی کمی ہوئی ہے، جنوری میں ٹماٹر کی قیمت 180 روپے کلو تھی، مارکیٹ ذرائع کے مطابق فروری کے دوسرے ہفتے میں اسلام آباد میں ٹماٹر کی قیمت 110 روپے کلو ہے۔

  • پیاز کے سرکاری نرخ کیا ہیں اور مارکیٹ میں کتنی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے؟

    پیاز کے سرکاری نرخ کیا ہیں اور مارکیٹ میں کتنی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے؟

    لاہور: ملک بھر میں مہنگائی کے طوفان نے شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے، دکانوں پر شہریوں سے من مانی قیمتوں کی وصولی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بازاروں میں پیاز کے سرکاری نرخوں پر انتظامیہ عمل درآمد کرانے میں ناکام نظر آ رہی ہے، فی کلو پیاز کا سرکاری ریٹ 175 روپے ہے جب کہ دکانوں میں 230 سے 250 میں فروخت ہو رہی ہے۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق فی درجن انڈوں کی قیمت بلند ترین سطح 400 تک پہنچ گئی ہے، اور مرغی کے گوشت کی 615 روپے فی کلو میں فروخت جاری ہے۔

    پیاز کی قیمت میں کمی کیلئے حکومت کا اہم اقدام

    ایل پی جی کی سرکاری قیمت 256 روپے مقرر ہے تاہم مارکیٹ میں 300 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔