Tag: مہنگائی

  • عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے انقلابی اقدامات کریں گے: شہباز شریف

    عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے انقلابی اقدامات کریں گے: شہباز شریف

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے انقلابی اقدامات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی رہنما سعدرفیق، سلمان رفیق، جاویدلطیف اور دیگر سے الگ  الگ ملاقاتیں کیں۔

    ملاقات میں پارٹی امور اور انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، شہباز شریف نے الیکشن تیاریوں کے حوالے سےکارکنوں، رہنماؤں کے جذبے کی تعریف کی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات ملکی ترقی کا آغاز ثابت ہونگے، عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے انقلابی اقدامات کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام دیکھ چکی ہے ن لیگ  کے سوا باقی سب نے دھوکا دیا، عوام سے وعدے صرف نواز شریف نے پورے کئے۔

    شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مالیاتی اداروں، سرمایہ کاروں کیساتھ ساتھ عوام کے اعتماد کو بحال کرینگے اور اقتصادی پالیسی میں توازن لائیں گے، سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

  • مہنگائی کہاں جاکر رُکے گی؟ ماہر معاشیات کا تجزیہ

    مہنگائی کہاں جاکر رُکے گی؟ ماہر معاشیات کا تجزیہ

    سال 2023ء کے رخصت ہونے میں صرف چند دن رہ گئے رواں سال بھی مہنگائی نے پاکستانیوں کا جینا محال کیے رکھا، حتیٰ کہ اشیائے خوردونوش بھی شہریوں کی پہنچ سے باہر ہوتی دکھائی دیں۔

    حکومت کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح میں جب کمی آئی بھی تو اس کی رفتار سست روی کا شکار رہی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح ابھی بھی 42.60 فیصد ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات مزمل اسلم نے مہنگائی کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور اس کے سدباب کیلئے تجاویز بھی پیش کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کا فعال نہ ہونا ہے، جس کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتیں قابو سے باہر ہوتی جارہی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اب عالمی مسئلہ نہیں رہا، مختلف ممالک میں اس کی شرح میں نمایاں کمی آرہی ہے جبکہ ہمارے ہاں 29 فیصد مہنگائی ہوئی۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ پرائس لسٹ تو روز جاری ہوتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے اور آڑھتی (مڈل مین) عوام کو لوٹ رہے ہیں جس کیخلاف کارروائی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

  • مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کا زور برقرار ہے، ادارہ شماریات سے جاری ہونے والی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح 43.16 فی صد کی سطح پر برقرار ہے، جب کہ ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔

    چینی 8 روپے 15 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی، دال چنا 5 روپے 98 پیسے، انڈے 8 روپے 3 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، دال مونگ 3 روپے 46 پیسے، اری چاول 2 روپے 49 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    ایک ہفتے میں پیاز 1 روپے 68 پیسے، دال مسور 2 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ ہفتے 20 کلو آٹے کا تھیلا 4 روپے 40 پیسے مزید مہنگا ہوا، نمک، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر، مٹن اور دال ماش بھی مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، آلو 12 روپے 27 پیسے فی کلو، ٹماٹر 6 روپے 12 پیسے فی کلو، 190 گرام چائے کا پیکٹ 10 روپے 11 پیسے، چکن 4 روپے فی کلو، لہسن 1 روپے 96 پیسے، اڑھائی کلو گھی کاٹن، کیلے اور گڑ بھی سستا ہوا۔

    حالیہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا، جب کہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.06 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • مہنگائی نے تارکین وطن کو کینیڈا چھوڑنے پر مجبور کردیا

    مہنگائی نے تارکین وطن کو کینیڈا چھوڑنے پر مجبور کردیا

    اوٹاوا : دنیا کے مختلف ممالک سے روزگار و تعلیم کیلئے کینیڈا آنے والے تارکین وطن اب اسے چھوڑنے کی تیاری کررہے ہیں، جس کی وجہ محدود آمدنی اور زیادہ اخراجات بتائے جارہے ہیں۔

    ویسے تو بیرون ملک جانے کے خواہش مند افراد کے لیے کینیڈا پسندیدہ ملک رہا ہے لیکن مہنگائی اور رہائشی کرایوں میں اضافے کے باعث زیادہ سے زیادہ تارکین دوسرے ممالک کا رخ کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے لیے آبادی میں کمی اور بڑھتی ہوئی عمر کے مسئلے سے نمٹنے کا واحد حل امیگریشن رہا ہے جس سے معاشی ترقی بھی ممکن ہوئی۔

    حکومتی اعداد و شمار کے مطابق امیگریشن کی وجہ سے کینیڈا کی آبادی گزشتہ ساٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ اتنی تیزی سے بڑھی ہے لیکن اب یہ تعداد کم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    سرکاری ڈیٹا کے مطابق سال 2023 کے پہلے چھ ماہ میں 42 ہزار افراد نے کینیڈا چھوڑا جبکہ سال 2022میں 93 ہزار 818 اور 2021 میں 85 ہزار 927 افراد نے دیگر ممالک کا رخ کیا۔

    امیگریشن پر کام کرنے والی تنظیم ’انسٹی ٹیوٹ فار کینیڈین سٹیزن شپ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں سب سے زیادہ تارکین نے کینیڈا چھوڑا۔

    تارکین کی کینیڈا چھوڑنے کی تعداد کورونا کی عالمی وبا کے دوران کم ہوئی لیکن اب ایک مرتبہ زیادہ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    اسی عرصے میں دو لاکھ 62 ہزار تارکین کینیڈا میں داخل ہوئے۔ اگرچہ کینیڈا چھوڑنے والوں کی تعداد وہاں آنے والوں کے مقابلے میں معمولی ہے لیکن حکام کے لیے یہ باعثِ تشویش ضرور ہے۔

    کینیڈا چھوڑنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد جسٹن ٹروڈو کی پالیسی پر اثر انداز ہو سکتی ہے جس کے تحت صرف آٹھ سالوں میں ریکارڈ ڈھائی لاکھ افراد کو مستقل ریزیڈنسی دی گئی۔

    ہانگ کانگ سے بطور مہاجر کینیڈا آنے والی 25 سالہ کارا نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ مشرقی ٹورنٹو کے علاقے سکاربورو میں رہائش پذیر ہیں جہاں وہ ایک کمرے کے تہ خانے کا کرایہ 650 کینیڈین ڈالر دے رہی ہیں جو ان کی تنخواہ کا 30 فیصد ہے۔

    کارا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک مغربی ملک میں رہتے ہوئے وہ صرف تہ خانے میں رہنے کا کرایہ دینے کے قابل ہوں گی،جو بھی کماتی ہوں سب خرچ ہو جاتا ہے جبکہ ہانگ کانگ میں رہتے ہوئے ماہانہ تنخواہ کا تیسرا حصہ بچا لیتی تھیں۔

    میانمار سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ میو ماؤنگ تقریباً 30 سال قبل کینیڈا منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے ریئل سٹیٹ میں کامیاب کیریئر بنایا لیکن ریٹائر ہونے کے بعد وہ باقی زندگی تھائی لینڈ جیسے ملک میں گزارنا چاہتے ہیں۔

    میو ماؤنگ کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کی آمدنی پر کینیڈا میں اپنے معیارِ زندگی کو برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جسٹن ٹروڈو نے ہاؤسنگ مارکیٹ پر دباؤ کم کرنے کے لیے سال 2025 کے بعد سے نئے رہائشیوں کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ تک محدود کر دی ہے۔

  • مہنگائی پر قابو کیلئے اسٹیٹ بینک کا اہم اقدام

    مہنگائی پر قابو کیلئے اسٹیٹ بینک کا اہم اقدام

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک نے 5 سالہ اسٹریٹجک پلان ایس بی پی وژن 2028 جاری کردیا، جس کا مقصد مہنگائی اور دیگر مسائل پر قابو پانا ہے۔

    اس حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ کچھ ترمیم کے بعد یہ پہلا اسٹریٹجک پلان ہے، جس میں مرکزی بینک کا نصب العین، مشن، متعین اہداف بیان کیے گئے ہیں۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق وژن2028قیمتوں، مالی استحکام کے فروغ اور معاشی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، پلان میں موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹل جدت ،سائبر سیکورٹی خطرات کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وژن کے اہداف میں مہنگائی کو وسط مدتی ہدف تک برقرار رکھنا شامل ہے، اہداف میں مالی نظام کی کارکردگی اور استحکام بڑھانا بھی شامل ہے۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مالی خدمات تک شمولیتی اور پائیدار رسائی کا فروغ اہداف میں شامل ہے،
    شریعت سے ہم آہنگ بینکاری نظام میں منتقلی بھی اہداف میں شامل ہیں۔

    گورنراسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل مالی خدمات کے ایکو سسٹم کی تشکیل بھی اہداف میں شامل ہے، اسٹیٹ بینک کو ہائی ٹیک اور مرکز ادارے کا روپ دینا بھی ہمارا ہدف ہے۔

  • مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی، شرح سود برقرار ہے، اسٹیٹ بینک

    مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی، شرح سود برقرار ہے، اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو تبدیل نہ کرنے اور شرح سود 22فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ ستمبر میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس کے مطابق شرح سود22فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نومبر 2023 میں گیس مہنگی ہونے سے مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔

    زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکا نے بتایا کہ ستمبر 2023ء میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی۔ تاہم تخمینے کے مطابق اکتوبر کے دوران اس میں کمی آئے گی اور پھر خصوصاً مالی سال کی دوسری ششماہی میں، عمومی مہنگائی میں کمی جاری رہے گی۔

    اگرچہ تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھاؤ نیز نومبر 2023 سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مہنگائی اور جاری کھاتے کے منظرنامے کے حوالے سے مالی سال 2024 کے لیے کچھ خطرات کا باعث ہے، تاہم کمیٹی نے اثر زائل کرنے والے کچھ عوامل کو بھی نوٹ کیا۔

    ان میں پہلی سہ ماہی میں ہدفی مالیاتی یکجائی، اہم اجناس کی مارکیٹ میں دستیابی میں بہتری اور بین البینک اور اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹس کے مابین مطابقت شامل ہیں۔ زری پالیسی کمیٹی نے اپنے ستمبر میں منعقدہ اجلاس کے بعد سے پیش آنے والے مندرجہ ذیل کلیدی حالات کا تذکرہ کیا۔

    اول خریف کی فصلوں کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزاء ہیں اور ان کے معیشت کے دیگر شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    دوم جاری کھاتے کا خسارہ اگست اور ستمبر میں خاصا کم ہوا ہے جس سے ان دو مہینوں کے دوران بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی زر مبادلہ کے ذخائر کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔

    سوم مالیاتی یکجائی کا عمل صحیح راستے پر چل رہا ہے اور مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران مالیاتی اور بنیادی توازن دونوں میں بہتری آئی۔

    چہارم اگرچہ قوزی مہنگائی میں برقرار رہنے کا رجحان ہے تاہم تازہ ترین پلس سرویز میں صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کی مہنگائی کی توقعات بہتر ہوئیں تاہم تیل کی عالمی قیمتیں متغیر ہیں اور مشرق وسطیٰ میں تنازع کی صورت حال اس کے منظرنامے کو مزید غیریقینی بنارہی ہے۔

  • دنیا میں مہنگائی کا نیا طوفان : آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    دنیا میں مہنگائی کا نیا طوفان : آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    ماراکیچ : آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان ہونے والی جنگ کے باعث  دنیا بھر میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے تمام ممالک کو آنے والی مہنگائی اور تیل کے بحران سے خبردار کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے باعث دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا قوی امکان ہے۔

    کرسٹالینا جارجیوا نے گزشتہ روز مراکش کے شہر ماراکیچ میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ موجودہ صورتحال کس طرف جارہی ہے اور خصوصاً تیل کی منڈیوں پر کس طرح اثر اندز ہوگی؟

    اجلاس سے خطاب کے دوران کرسٹالینا جارجیوا نے اسرائیل حماس جنگ کی صورتحال پر کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع معاشی منظرنامے کو تاریک کر رہا ہے، صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی اقتصادی نظام پہلے ہی مسائل سے دوچار ہے، تنازع سے تیل کی عالمی منڈیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، جس سے مہنگائی بڑھے گی۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کے اثرات کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہے۔

  • مہنگائی کی وجہ سے ہر کوئی ذہنی مریض بن گیا ہے، سراج الحق

    مہنگائی کی وجہ سے ہر کوئی ذہنی مریض بن گیا ہے، سراج الحق

    امیرجماعت اسلامی نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے ہر کوئی ذہنی مریض بن گیا ہے، بجلی کے بلوں میں اضافے سے ایک درجن سے زائدافراد خودکشی کرچکے ہیں۔ بنگلہ دیش، ترکی اور بھارت ترقی اور ہم تنزلی کی جانب جا رہے ہیں۔

    مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی نے گورنرہاؤس کے سامنے دھرنا دیا، سراج الحق کا خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارا دشمن بھارت چاند پر پہنچ گیا، ہم آٹا اور چینی کیلئے سڑک پر بیٹھے ہیں۔ شدید مہنگائی کی وجہ سے جسم اور جان کا رشتہ مشکل ہوگیا ہے۔

    پاکستان میں گندم، معدنیات سب کچھ وافرمقدار میں موجود ہے۔ اس کے باوجود مہنگائی کی وجہ سےعوام خرید نہیں سکتے۔ آج ہمارا قومی نشان کشکول بن گیا ہے۔ کسی نے 50 لاکھ گھر کا اعلان کیا۔

    انھوں نے کہا کہ کسی نے روٹی کپڑا مکان کے نام پر لوٹا۔ کسی نے حقیقی تبدیلی کا نعرہ لگایا، کسی نے کہا ایشین ٹائیگر بناؤں گا۔ میری لڑائی کسی فرد سے نہیں بلکہ یہ ظلم، جہالت، بدامنی اور کرپشن کے خلاف ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کےنئےچیف جسٹس کو25کروڑعوام کاپیغام دیناچاہتاہوں۔ نئے چیف جسٹس اچھے تجربہ کار جج رہے ہیں، امید ہے کہ عدل و انصاف کا ترازو بلند کریں گے۔

    سراج الحق نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کراچی سے لانگ مارچ شروع کیا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے مہنگائی مارچ کیا۔ اسحاق ڈار سے اسدعمر تک سب نے ایک ہی کام کیا، آئی ایم ایف کے در پر بیٹھ گئے۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری نجات آئی ایم ایف کے پاس نہیں، اللہ اور رسول کے راستے پر چلنے میں ہے، آئی ایم ایف ہمارا خدا نہیں ہے، ہم اس سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم کہتا ہے ہم نے آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کے بلوں میں اضافہ کیا۔ وزیراعظم کہتا ہے بجلی بلوں میں اقساط کے لیے آئی ایم ایف سے بات کروں گا۔ جو وزیراعظم عوام کو ریلیف کے لیے آئی ایم ایف سے اجازت لے اسے نہیں مانتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نااہل اور آئی ایم ایف کے غلام حکمرانوں کی وجہ سے معاشی نظام تباہ ہوگیا۔ 16 ماہ عوام کے ساتھ کیا کھیل کھیلا گیا آج تک کسی نے جواب نہیں دیا۔

    سراج الحق نے کہا کہ چاہتا ہوں ملک میں کرپشن، بےروزگاری، جہالت اور استحصال کا خاتمہ ہو۔ اقوام عالم میں پاکستان کو بلند دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہماری یہ تحریک اورمہم جاری رہےگی۔ رحیم یارخان، لیہ، مظفرگڑھ اور فیصل آباد کے بعد ہم یہاں پر بیٹھے ہیں، ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں، ہم نے کوئی قرض لے کر ہڑپ نہیں کیا۔

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ میرے کسی کارکن کا نام پانامہ، نیب اور توشہ خانہ کیس میں نہیں ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اشیا خور و نوش کی قیمتیں جانیے!

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اشیا خور و نوش کی قیمتیں جانیے!

    کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے عوام پر مہنگائی کے پہاڑ گرا دیے ہیں، مختلف شہروں میں اشیائے خورونوش کی قیمتیں اور کرائے آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی آسمان پرپہنچ گئی ہے، لاہور میں ٹماٹر 100، پیاز100، آلو 100، کدو 100، ادرک 1200 روپے کلو، لہسن 500، گوبھی 200، شملہ مرچ 250 روپے، دال ماش 640، ثابت مسور 600، سفید چنے 400، چینی 180 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔

    ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں 15 سے 20 فی صد تک اضافہ کر دیا ہے، لاہور سے کراچی کا کرایہ 6600 سے بڑھا کر 7000 روپے کر دیا گیا، راولپنڈی کا کرایہ 2 ہزار سے 2200، پشاور کا 2500 سے 2750 ہو گیا، کوئٹہ کا کرایہ 4400 سے بڑھ کر 4650 روپے، مری کا کرایہ 2400 سے بڑھ کر 2650 روپے ہو گیا۔

    مسافر دہائی دے رہے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور کرایوں میں اضافے نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے، جب کہ ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافہ مجبوری ہے، گاڑیاں بند کرنی پڑ جائیں گی۔

    ادھر کوئٹہ شہر اور نواح میں چینی 160 سے 170 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 2800 سے 2850 تک فروخت ہو رہا ہے، ٹماٹر 80 سے 100 روپے کلو، بھنڈی 120 روپے کلو، کدو 70 روپے، بینگن 80 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔

    گائے کا گوشت 1000 سے 1100، بکرے کا 1700 سے 1800 روپے، مرغی کا گوشت 550 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے، روجھان میں بھی اشیائے خورونوش کے نرخ عوام کی پہنچ سے دُور ہو گئے ہیں، گوبھی 200، بھنڈی 150، پیاز 80، ٹماٹر 160 روپے کلو، آٹا 135 روپے کلو، برائیلر مرغی کا گوشت 600 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔

  • سراج الحق کا بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر ’احتجاجی تحریک‘ کا اعلان

    سراج الحق کا بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر ’احتجاجی تحریک‘ کا اعلان

    اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے بجلی بلوں اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام پر ظلم کے خلاف چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے دیے جائیں گے، 8،9،10 ستمبر کو رحیم یار خان، لیہ، مظفرگڑھ میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔

    سراج الحق کا کہنا ہے کہ 15 ستمبر کو فیصل آباد 21 اور 22 کو راولپنڈی اور ملتان میں دھرنے دیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں کو آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے اور توانائی سیکٹر پر وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔

     امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو ریلیف دے ورنہ احتجاجی تحریک پرامن اور آئین و قانون کے دائرہ میں رہ کر جاری رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کا بوجھ غریبوں پر لادنے کی بجائے مفت بجلی کی فراہمی بند کی جائے، ہزار ارب کے لگ بھگ بجلی چوری اور لائن لاسز ختم کیے جائیں۔