Tag: مہنگائی

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی رمضان میں مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی رمضان میں مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمضان میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ قیمتیں چیک کریں اور انہیں کنٹرول کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں 19 نکات شامل ہیں جن پر غور اور فیصلے ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے گزشتہ کابینہ اجلاس کے منٹس منظور کر لیے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمضان میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ پرائس چیک کریں اور اس کو کنٹرول کریں، سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک میں غربت بڑھی ہے، رمضان کے بابرکت مہینے میں مخیر حضرات مدد کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت غریب لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

  • رمضان سے پہلے عوام کے لیے مزید مہنگائی کا طوفان

    رمضان سے پہلے عوام کے لیے مزید مہنگائی کا طوفان

    اسلام آباد: ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر قمیتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز  پر دودھ، چائے، کریم اور جوسز کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، ایک لیٹر  دودھ کی قیمت میں 30 روپے اضافے کے بعد فی لیٹر دودھ کا پیک 217 سے بڑھ کر 247 روپے تک ہو گیا۔

    900 گرام چائے کی قیمت میں 250 روپے تک کا اضافہ ہوا، جس کے بعد چائے کا پیک 1490 روپے سے بڑھ کر 1740 روپے تک ہو گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 200 گرام کریم کی قیمت میں 20 روپے مہنگی کر دی گئی جبکہ ایک ہزار ایم ایل جوس کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

  • منی بجٹ نے رنگ دکھا دیئے، مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم

    منی بجٹ نے رنگ دکھا دیئے، مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم

    اسلام آباد : منی بجٹ کے آتے ہی مہنگائی بھی انگڑائی لے کر پھر اٹھ کھڑی ہوئی، اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔

    منی بجٹ کے بعد مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوگئے ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح 2.89 فیصد مزید بڑھ گئی، مہنگائی کی شرح 38.42 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 34 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس میں زندہ مرغی کا گوشت 31 روپے11پیسے فی کلو مہنگا جبکہ ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 91 روپے 34 پیسے مہنگا ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق کیلے 11 روپے 53 پیسے فی درجن، چاول ساڑھے 4روپے مہنگے، آلو ایک روپے 20 پیسے، دال ماش 8 روپے 25 پیسے فی کلو مہنگی جبکہ ایک ہفتے میں دہی 2 روپے 85پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 46 روپے 98 پیسے مہنگا ہوا، مٹن 12روپے 14 پیسے ،بیف 5 روپے 13 پیسےفی کلو سمیت چینی ،دال چنا، دال مونگ اور نمک بھی مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 5 اشیاء سستی ہوئیں، ایک ہفتے میں ٹماٹر7 روپے 68 پیسے فی کلو سستے ہوئے، پیاز 30 روپے فی کلو، انڈے 12 روپے 30 پیسے فی درجن سستے ہوئےحالیہ ہفتے 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس کے علاوہ ماہ جنوری میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب32کروڑ20لاکھ ڈالرکی ہوئیں، دسمبر کے مقابلے میں جنوری میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 3فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

    جنوری 2022کے مقابلےمیں جنوری 2023میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 15فیصد کی کمی ہوئی، رواں سال 7 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 10ارب 4 کروڑ ڈالرکی ہوئیں، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال 7 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 8فیصد کمی ہوئی۔

  • مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل، شہری قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے

    مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل، شہری قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کے تین سو دن مکمل ہونے پر ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی سرکار کے 300 روز مکمل ہو گئے ہیں، اور اس دوران شہری اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں کے بے انتہا بوجھ تلے پوری طرح دب چکے ہیں۔

    ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق تین سو دنوں میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1567 روپے تک مہنگا ہوا، انڈے فی درجن اوسط 169 روپے 56 پیسے مہنگے ہوئے، اور بیف فی کلو اوسط 76 روپے 28 پیسے اور مٹن 181 روپے 89 پیسے مہنگا ہوا۔

    دستاویز کے مطابق اتحادی حکومت میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 920 روپے 38 پیسے بڑھی، پیاز اوسطاً 184 روپے 51 پیسے مہنگا ہوا، لہسن کی قیمت میں اوسطاً 123 روپے 90 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    دال چنا 88 روپے 85 پیسے، دال مسور کی فی کلو قیمت 58 روپے 35 پیسے، دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 107 روپے 28 پیسے اضافہ ہوا۔

    اتحادی حکومت کے 300 روز میں فی کلو گھی 44 روپے 64 پیسے مہنگا ہوا، چائے 190 گرام کی قیمت میں 154 روپے 73 پیسے کا اضافہ ہوا، تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت 33 روپے 37 پیسے بڑھی، دہی کی فی کلو قیمت میں 38 روپے 81 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی کی قیمت میں اوسطاً 121 روپے 17 پیسے کا اضافہ ہوا، چینی فی کلو 6 روپے 71 پیسے، گڑ 7 روپے 15 پیسے مہنگا ہوا، آلو کی فی کلو قیمت اوسطاً 3 روپے 66 پیسے بڑھی۔

  • جاپانی فوڈ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا

    جاپانی فوڈ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا

    ٹوکیو: خوراک تیار کرنے والی جاپانی کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان میں مہنگائی کی نئی لہر کا خدشہ پیدا ہوا ہے، ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 200 کے قریب جاپانی فوڈ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

    ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ رواں سال خورد و نوش کی 12 ہزار سے زائد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا، جس سے جاپانی صارفین کے لیے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کی نئی لہر آ جائے گی۔

    جاپان میں ایک نجی ریسرچ کمپنی تیئکوکُو ڈیٹا بینک نے جنوری کے اختتام پر جاپان میں خوراک اور مشروبات بنانے والی 195 کمپنیوں کا سروے کیا، جس سے معلوم ہوا کہ کمپنیاں فروری میں 5 ہزار 463 اشیا کی قیمتیں بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جاپان میں اکتوبر میں 7 ہزار 800 سے زائد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا، ریسرچ کمپنی کا کہنا تھا کہ مزید اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

    سروے کے مطابق 2023 میں 12 ہزار 54 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا، اشیا کی یہ تعداد گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہے، رواں برس جاپان میں قیمتوں میں اوسطاً 16 فی صد اضافہ ہوگا۔

    کمپنیوں کا کہنا ہے کہ خام مال اور توانائی کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، جس کی وجہ سے اشیا کی قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے۔

  • دسمبر میں بھی مہنگائی میں کئی فیصد اضافہ

    دسمبر میں بھی مہنگائی میں کئی فیصد اضافہ

    اسلام آباد: دسمبر 2022 میں مہنگائی کی شرح 0.8 فیصد اضافے کے ساتھ 24.50 فیصد پر پہنچ گئی، ایک ماہ کے دوران پھل، انڈے اور گندم کی قیمتوں میں کئی فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ دسمبر 2022 میں مہنگائی کی شرح 24.50 فیصد رہی، ماہانہ مہنگائی کی شرح نومبر 2022 میں 23.8 فیصد پر تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں پچھلے ماہ کی نسبت 0.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں پھل 13.36 فیصد، پیاز 9.99 فیصد، انڈے 9.71 فیصد، گندم 9.45 فیصد، چکن 5.43 فیصد اور چینی 3.12 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ایک ماہ کے دوران ٹماٹر 53.96 فیصد، تازہ سبزیاں 24.89 فیصد، دال مسور 2.41، دال چنا 2.14، فیصد اور خوردرنی گھی 2.03 فیصد سستے ہوئے۔

  • ’ابھی خریدو، ادائیگی بعد میں کرو‘ کی حیرت انگیز سروس متعارف

    ’ابھی خریدو، ادائیگی بعد میں کرو‘ کی حیرت انگیز سروس متعارف

    کینبرا: مہنگائی کا حل نکالنے کے لیے آسٹریلیا میں حیرت انگیز سروس متعارف کرائی گئی ہے جس نے بغیر سود قرض کی شکل ہی بدل کر رکھ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں ’بائی ناؤ پے لیٹر‘ (بی این پی ایل) یعنی ابھی خریدو، بعد میں ادائیگی کرو سروس نے قرض کی شکل میں ڈرامائی تبدیلی کر دی ہے جس کی طرف لوگوں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    اس سروس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کو سامان کی خریداری کرنے پر بعد میں کوئی سود نہیں دینا ہوتا۔

    مالی سال 2021-22 میں ریزرو بینک آف آسٹریلیا کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا میں سرگرم ’بی این پی ایل‘ کھاتوں کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ کر 70 لاکھ ہو گئی ہے۔

    اس سروس کے ذریعے صارفین نے 16 ارب آسٹریلوی ڈالر خرچ کیے جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں تقریباً 37 فی صد زیادہ ہے۔

    یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ’بائی ناؤ پے لیٹر‘ سروس سے فائدہ اٹھانے والوں کی زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے، جنھیں اس سروس نے اپنی طرف متوجہ کیا ہے، کیوں کہ آسٹریلیا کے 90 فی صد نوجوان معاشی بحران کی زد میں ہیں۔

    آسٹریلین یوتھ بیرومیٹر کے اگست کے سروے کے مطابق 18 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں گزشتہ 12 ماہ میں 27 فی صد نے بی این پی ایل کی سروس استعمال کی۔

  • 8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    اسلام آباد: گزشتہ 8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا مہنگی ہوئیں، آٹا اور چاول سے لے کر پیٹرول تک کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا مہنگی ہوئیں، گزشتہ 8 ماہ میں آٹا 20 روپے کلو مہنگا ہوا اور فی کلو آٹے کی قیمت 85 روپے سے بڑھ کر 105 روپے ہوگئی۔

    آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1700 روپے سے بڑھ کر 2100 روپے تک جا پہنچا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 8 ماہ میں انڈے 210 روپے درجن مہنگے ہوئے اور انڈوں کی فی درجن قیمت 170 روپے سے 290 روپے پر پہنچ گئی۔

    پیاز 210 روپے کلو مہنگی ہو کر 60 روپے سے 270 روپے کلو ہوگئی، ٹماٹر 40 روپے مہنگے ہو کر 140 روپے سے 180 روپے کلو ہوگئے، آلو 40 روپے مہنگے ہو کر 50 روپے سے 90 روپے کلو ہوگئے۔

    8 ماہ میں درجہ اول کا گھی 100 روپے کلو مہنگا ہو کر 460 روپے سے بڑھ کر 560 روپے ہوگیا۔

    درجہ اول کے چاول 120 روپے فی کلو مہنگے ہو کر 200 روپے سے 320 روپے کے ہوگئے، درجہ دوم کے چاول بھی 160 روپے سے 260 روپے فی کلو ہوگئے، درجہ سوم کا ٹوٹا چاول 80 روپے کلو مہنگے ہو کر 80 روپے سے 160 روپے کے ہوگئے۔

    گزشتہ 8 ماہ میں چھوٹا گوشت 400 روپے کلو مہنگا ہو کر 1400 سے 1800 روپے کا ہوگیا، بڑا گوشت 250 روپے کلو مہنگا ہو کر 700 روپے سے 950 روپے ہوگیا۔

    کھلا دودھ 30 روپے مہنگا ہو کر 140 سے 170 کا ہوگیا، دہی 40 روپے مہنگا ہو کر 150 سے 190 روپے کلو ہوگیا۔

    8 ماہ میں پیٹرول بھی 65 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا، پیٹرول کی قیمت 150 سے بڑھ کر 215 روپے فی لیٹر ہوگئی، ڈیزل 83 روپے مہنگا ہو کر 144 سے 227 روپے فی لیٹر ہوگیا۔

  • ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا: ادارہ شماریات

    ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا: ادارہ شماریات

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں سال مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں، آٹا، مرغی، گوشت، انڈے، دالیں، آلو، پیاز، اور ٹماٹر سب کچھ مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا، زندہ مرغی کا گوشت 110 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا، اور انڈے 100 روپے فی درجن تک مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 395 روپے تک مہنگا ہوا، تازہ دودھ 60 روپے فی لیٹر، دہی 60 روپے فی کلو مہنگا ہوا، بیف 100 روپے اورمٹن 400 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا۔

    ایک سال میں ٹماٹر کی قیمت میں 110 روپے فی کلو تک، پیاز کی قیمت میں 210 روپے فی کلو، آلو 50 روپے، جب کہ 2022 میں چائے کا پیکٹ 163 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

    2022 میں باسمتی چاول 40 روپے فی کلو مہنگے ہوئے، دال مسور 90 روپے، دال مونگ 90 روپے فی کلو تک، ایک سال میں دال ماش 125 روپے فی کلو تک، اور دال چنا 90 روپے فی کلو تک مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں لہسن 100 روپے فی کلو اور نمک کا پیکٹ 15 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

  • برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا

    برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا

    لندن: برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں یونیورسٹی اساتذہ بھی سڑکوں پر آ گئے ہیں، اساتذہ نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاجی مارچ کیا۔

    یونیورسٹیوں کے ملازمین اور طلبہ نے بھی اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا، سراپا احتجاج اساتذہ نے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پینشن کو بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

    گزشتہ ایک ہفتے سے برطانیہ میں ہزاروں یونیورسٹی لیکچررز اور اسکول ٹیچرز احتجاج کر رہے ہیں، اساتذہ نے ملک میں مہنگائی کے بحران میں بہتر تنخواہ اور کام کے بہتر حالات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال بھی کی۔

    واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں برطانویوں کو سفری رکاوٹوں اور کوڑے کے ڈھیروں سے بھرے ہوئے ڈبوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیوں کہ متعدد صنعتوں کی نمائندگی کرنے والی یونینوں نے لگاتار ہڑتالیں کی ہیں۔

    وکلا، نرسیں، پوسٹل ورکرز اور بہت سے دوسرے لوگ اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے اپنی ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔ اس سال گھریلو توانائی کے بل اور خوراک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، جس سے مہنگائی اکتوبر میں 11.1 فی صد کی 41 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔