Tag: میئر اسلام آباد

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے انصرعزیز کو میئر اسلام آباد  کے عہدے پر بحال کردیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے انصرعزیز کو میئر اسلام آباد  کے عہدے پر بحال کردیا

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے میئر اسلام آباد  کی معطلی کا نوٹی فیکشن معطل کرتے ہوئے  انصرعزیز کو عہدے پربحال کر دیا، حکومت نے کرپشن الزامات پر  شیخ انصر عزیز کو معطل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی معطلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اپنے وکلاء کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالتی حکم پر سیکرٹری، چیئرمین لوکل کمیشن افسر علی سفیان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے موقع ڈپٹی مئیر ذیشان نقوی اور طارق فضل چویدری بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    عدالتی حکم پر سیکرٹری لوکل کمیشن نے ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، سیکرٹری کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ پر عدالت نے اظہار برہمی کیا ، پیش کی گئی فائل ریکارڈ پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا ریکارڈ ایسا ہوتا ہے، کیا ایم سی آئی کے ساتویں اجلاس کے ایجنڈے میں میئر کی معطلی شامل تھی۔

    سیکرٹری چیئرمین لوکل کمیشن نے بتایا نہیں اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں : میئر اسلام آباد نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    عدالت نے میئراسلام آبادکو90روز کیلئے عہدے سے ہٹانے کاحکم معطل کرتے ہوئے میئر انصرعزیزکوعہدےپربحال کر دیا اور کام کرنےکی اجازت دے دی،  ڈپٹی میئراسلام آباد نے کہا میئرشیخ انصرنےہمیشہ کام بخوبی سرانجام دئیے جبکہ ذیشان نقوی کا کہنا تھا کہ عدالت کافیصلہ اس بات کاثبوت ہےشیخ انصراپنےکام سےمخلص ہیں۔

    یاد رہے 17 مئی کو حکومت نے کرپشن الزامات پر میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو معطل کر دیا تھا، شیخ انصر عزیز کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور وہ نوازشریف کے قریبی دوست سمجھےجاتے ہیں، میئراسلام آباد کے خلاف رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی تھی۔

    بعد ازاں میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ میرے خلاف کی گئی کارروائی غیر قانونی ہے، ہائیکورٹ مجھے عہدے پر بحال کر دے۔

  • میئر اسلام آباد نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    میئر اسلام آباد نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس پر عدلت نے وفاق، وزارت داخلہ، چئیرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق میئراسلام آباد شیخ انصر عزیز نے اپنی معطلی کیخلاف درخواست ہائیکورٹ میں دائر کردی، شیخ انصر عزیز نے مؤقف اختیار کیا کہ 17مئی 2020کاوزارت داخلہ کاآرڈر معطل کیاجائے ، میرے خلاف کی گئی کارروائی غیر قانونی ہے، ہائیکورٹ مجھے عہدے پر بحال کر دے۔

    درخواست میں وفاق، وزارت داخلہ، چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن کوفریق بنایاگیا ہے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں مئیر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی معطلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدلت نے وفاق، وزارت داخلہ، چئیرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    عدالت فریقین کو ہدایت کرے کہ قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں اور کرنے دیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاق کا تحریری جواب آنے دیں پھر اس کے سماعت کرتے ہیں۔ عدالت نے فریقین کو دو دن میں تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 21 مئی تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    گذشتہ روز حکومت نے کرپشن الزامات پر میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو معطل کر دیا تھا، شیخ انصر عزیز کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور وہ نوازشریف کے قریبی دوست سمجھےجاتے ہیں، میئراسلام آباد کے خلاف رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی تھی۔

    بعد ازاں شیخ انصر عزیز نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے معطلی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • میئر اسلام آباد کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تعیناتی کالعدم قرار

    میئر اسلام آباد کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تعیناتی کالعدم قرار

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے میئر شیخ انصر عزیز کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تعیناتی کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے میئر اسلام آباد کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تقرری کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    فیصلے کے تحت شیخ انصر عزیز کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تعیناتی کالعدم قرار دے دی۔ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کیا۔

    فیصلے کے مطابق شیخ انصر کی تعیناتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے کے بورڈ ممبرز تعینات کیے جائیں۔ 45 دن میں سی ڈی اے کا نیا چیئرمین 5 سال کے لیے تعینات کیا جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ شیخ انصر کے بطور چیئرمین سی ڈی اے فیصلے برقرار رہیں گے۔ سنہ 1960 کے آرڈیننس کے مطابق سی ڈی اے خود مختار ادارہ ہے۔ آرڈیننس میں سی ڈی اے چیئرمین اور بورڈ کو بھی خود مختاری دی گئی ہے۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وفاق سی ڈی اے کی ہر طرح کی مدد کرنے کا پابند ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔