Tag: میئر لاڑکانہ

  • میئر لاڑکانہ بھی ڈاکوؤں کے ریڈار پر، ایک ماہ میں دوسری بار لٹ گئے

    میئر لاڑکانہ بھی ڈاکوؤں کے ریڈار پر، ایک ماہ میں دوسری بار لٹ گئے

    سندھ کے شہر لاڑکانہ میں صرف عوام نہیں بلکہ عوامی نمائندے بھی محفوظ نہیں میئر کو ڈاکوؤں نے ایک ماہ میں دو بار لوٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں عام شہری ہی نہیں بلکہ عوامی نمائندے بھی محفوظ نہیں رہے۔ میئر لاڑکانہ ایڈووکیٹ انور لہر کو ایک ماہ میں دو بار لوٹ لیا گیا۔

    ڈاکوؤں نے میئر لاڑکانہ کے سپر اسٹور پر ڈکیتی کی دوسری بڑی واردات کی۔ یہ واقعہ نادرا آفس کے قریب حیدری تھانے کی حدود میں پیش آیا، جہاں مسلح ملزمان نے اسلحہ کے زور پر سپر اسٹور کو دوبارہ لوٹا اور فرار ہو گئے۔

    میئر لاڑکانہ ایڈووکیٹ انور لہر نے اس واردات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ان کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں ایک ماہ میں دوسری بار ڈکیتی کی واردات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پہلی واردات کی رپورٹ درج کرائی تھی، لیکن اس کی بھی اب تک کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔ اب دوبارہ واردات ہونا اور عوامی نمائندے کو نشانہ بنانا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

    ترجمان کے مطابق میئر لاڑکانہ کا تعلق کاروباری خاندان سے ہے۔ ان کے پٹرول پمپس، سپر اسٹور اور دیگر کاروبار ہیں۔

  • پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ دے دیا

    پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ دے دیا

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیر محمد شیخ کو لاڑکانہ کی میئر شپ کے لیے پی پی کا ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے، ترجمان نے بتایا کہ نثار کھوڑو نے پارٹی ٹکٹ خیر محمد شیخ کے حوالے کیا۔

    دریں اثنا، پی پی رہنما نثار کھوڑو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال کی بجائے 1999 سے قرضوں کی تحقیقات کرائی جائیں، پی ٹی آئی حکومت نے بھی جو قرض لیا اس پر بھی کمیشن قایم کیا جائے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 30 لاکھ ڈالر غیر ملکی فنڈز حاصل کیے اس پر کمیشن بنایا جانا چاہیے، ڈالر مہنگا ہونے پر بھی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کو تمام ثبوت نہیں دے رہی، عوام کی بہتری کے لیے ان ہاؤس تبدیلی ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سندھ میں گورنر راج نہیں لگ سکتا، سندھ اسمبلی کی منظوری تک ایسا نہیں ہو سکتاْ، عمران اسماعیل پڑھ لیں اب آئین میں 58 ٹو بی نہیں ہے، پیپلز پارٹی گرفتاریوں سے بھاگنے والی نہیں۔