Tag: میئر کراچی وسیم اختر

  • ’آئین میں نئے صوبے کے قیام سے متعلق گنجائش موجود ہے‘

    ’آئین میں نئے صوبے کے قیام سے متعلق گنجائش موجود ہے‘

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ آئین میں نئے صوبے کے قیام سے متعلق گنجائش موجود ہے، ہم آئین کے تحت مطالبات اور بات کررہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامات بہتر کرنے کے لیے دنیا بھر میں نئے صوبے بنائے جاتے ہیں، پیلزپارٹی خود جنوبی پنجاب صوبے کے لیے سپورٹ کررہی ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی انتخابات میں کوئی ڈیلیور نہیں کرسکتا، ماضی میں عدلیہ نے ہی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائے تھے، اعلیٰ عدلیہ ذمہ دار ادارہ ہے ازخود نوٹس بھی لے سکتا ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے 18ویں ترمیم کا غلط استعمال کیا جارہا ہے، میری مدت ختم ہورہی ہے اب بات کراچی کی شروع ہوگی، مسائل پارلیمنٹ میں حل نہیں ہوتے تو عوام سڑکوں پر آئیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا بہادر آباد مرکز میں اجلاس ہوا تھا جس میں میئر کراچی نے شہر کی صورتحال پر تین جماعتوں کی میٹنگ سے آگاہ کیا، وسیم اختر نے گورنر ہاؤس میں میٹنگ پر رابطہ کمیٹی کو اعتماد میں لیا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اجلاس مثبت رہا ہے، بلدیاتی قوانین میں ترمیم پر تینوں جماعتیں متفق ہیں، بلدیاتی قوانین میں جلد ترمیمی سفارشات پیش کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او مل کر کام کریں گے، کراچی کے لیے وفاق اور صوبے تعاون کریں گے، ایڈمسنٹریٹر غیرسیاسی اور مشاورت سے آئے گا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ امید ہے جو باتیں ہوئی ہیں اس پر عمل ہوگا، صوبے کا قیام ضروری ہے ملک بھر میں انتظامی یونٹ ہونے چاہئیں، وزیراعظم کو اب کراچی پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔

  • ‘میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو’

    ‘میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو’

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو، سب کو پتہ ہے کہ کراچی میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے ، آج الیکشن شفاف ہو تو ایم کیو ایم پہلے سے دگنی سیٹ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ملک بھر کےعوام کو میری طرف سے جشن آزادی مبارک ، اللہ تعالی ہمارے ملک کو قائم و دائم رکھے ، اس شہر کو آج ہماری ضرورت ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ آزادی کے بعد ہمارے مسائل کم ہونے کےبجائے بڑھ گئے ، قائد اعظم نے ہمارے لئے ملک حاصل کیا مگر ہم نےترقی کیلئےکام نہیں کیا ، حکومت اس سلسلے میں ناکام رہی ،ہمیں ملکر کام کرنا چاہیے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 4سال میں کوشش کی کہ بلدیاتی ادارے مضبوط ہوں ، سپریم کورٹ سے اپیل ہے اس نظام کوبحال کرایا جائے ، 3سال سے میری پٹیشن عدالتوں میں زیرالتوا ہے ، امید کرتا ہوں عدالتیں اس پٹیشن پر کام کرکے تحفہ دیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت خوشی ہوگی اگر بلدیاتی ادارے مضبوط ہوں ، میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد آنے والا میئربھی بے اختیار ہو، اب جوکام ہورہا ہے وہ اس شہر کے مسائل کا حل نہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں ایک سسٹم مرتب ہونا چاہیے ، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پانی اور سیورج کا نظام ہے ہی نہیں ، وفاق کے مسائل حل کرنے پر ناراضگی دکھانا صوبائی حکومت کی غلطی ہے، عوام کو اپنے مسائل حل کرانے ہیں چاہے وہ کوئی بھی کرے این ڈی ایم اے کام کرے ،سندھ حکومت تعاون کرے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کےحل پرسیاست نہیں ہونی چاہئے ، 12سال میں سندھ حکومت ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھی ، سب کو پتہ ہے کہ کراچی میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے ، آج الیکشن شفاف ہو تو ایم کیو ایم پہلےسے دگنی سیٹ لے گی۔

  • کے ایم سی تشخیصی کٹس سے محروم، میئر کراچی کے خط کے جواب میں سندھ حکومت کی خاموشی

    کے ایم سی تشخیصی کٹس سے محروم، میئر کراچی کے خط کے جواب میں سندھ حکومت کی خاموشی

    کراچی: کے ایم سی کے ماتحت اسپتالوں کو کرونا وائرس کی تشخیصی کٹس نہیں ملیں، میئر کراچی کے خط کے جواب میں سندھ حکومت نے بھی خاموشی اختیار کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے ایم سی کے ماتحت اسپتالوں کو کرونا کٹس کی عدم فراہمی پر میئر کراچی وسیم اختر نے اظہار برہمی کیا، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ان کے لکھے گئے خطوط کا کوئی جواب نہیں ملا۔

    مئیر کراچی نے کرونا تشخیصی کٹس کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت، پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کو خطوط لکھے ہیں، سندھ حکومت کا جواب نہ ملنے پر مئیر کراچی نے دیگر مختلف اداروں کے تعاون سے کرونا وائرس تشخیصی کٹس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    سندھ حکومت نے 50ہزار کرونا ٹیسٹنگ کٹس درآمد کرلیں

    لانڈھی کارڈیک ایمرجنسی سینٹر، کے آئی ایچ ڈی، عباسی شہید اسپتال کو کٹس فراہم کیے جائیں گے، میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ان تینوں سینٹرز میں کرونا کا ٹیسٹ مفت کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 11 اپریل کو سندھ حکومت کی جانب سے درآمد کردہ 50 ہزار کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس کراچی پہنچی تھیں، بتایا گیا تھا کہ یہ کٹس کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھیجی جائیں گی، یہ بھی کہا گیا تھا کہ صوبے میں ٹیسٹنگ کٹس کی قلت کا خدشہ تھا جس کے پیش نظر ہزاروں کٹس برآمد کی گئیں۔

  • میئر کراچی وسیم اخترکے بیٹے  کے خلاف مقدمہ درج

    میئر کراچی وسیم اخترکے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی : میئرکراچی کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ، تیموراختر نے سال نوکے موقع پر ہوائی فائرنگ کی اور اپنے گن مین کے ساتھ مل کرنوجوان کوتشددکانشانہ بنایاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترکےبیٹےتیموراخترکوبدمعاشی اورہوائی فائرنگ کرنامہنگاپڑگیا ، تیموراختر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ نوجوان حسنین حیدرنےدرخشاں تھانےمیں درج کرایا۔

    مقدمے میں جھگڑا، سنگین نتائج کی دھمکیاں اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہے، مقدمے کے متن میں کہا گیا میئرکراچی کے بیٹے تیمور اختر نے نیوایئرنائٹ پر تلخ کلامی کے بعد ہوائی فائرنگ کی اور اسلحے کے بٹ سے مار پیٹ کے بعد گن مین کے ساتھ اپنی گاڑی میں بٹھانے کی بھی کوشش کی، حسنین حیدر اور دوستوں کی مزاحمت پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

    متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ تیمورجھگڑتا رہااوراپنےوالدکےنام پردھمکاتا رہا اور گارڈزکےساتھ ملکرمجھےتشددکانشانہ بنایا، ڈیفنس میں 2 مقام پر مجھے اور میرےدوستوں کو زدوکوب کیا گیا۔

    مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس نے اب تک میئرکراچی کےبیٹے تیمور اختر کوگرفتارنہ کیا۔

    خیال رہے میئرکراچی کابیٹا بیرون ملک جھگڑوں کی وجہ سے سزا اور ڈیپورٹ ہوچکا ہے۔

  • جہانگیر ترین نے میئر کراچی کو خوشخبری سنادی

    جہانگیر ترین نے میئر کراچی کو خوشخبری سنادی

    کراچی: پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے میئر کراچی وسیم اختر کو خوشخبری سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم رہنماؤں کے اعزاز میں گورنر ہاؤس میں ظہرانہ دیا گیا، گورنر سندھ کے ظہرانے میں جہانگیر ترین، پرویز خٹک، عمر ایوب، کنور نوید، فیصل سبزواری، وسیم اختر، خواجہ اظہار ودیگرنے شرکت کی۔

     ظہرانے کے بعد ایم کیو ایم، تحریک انصاف رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبے کے مسائل، بلدیاتی اختیارات کے معاملات، تحریری معاہدے پر عملدرآمد اور فنڈز کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی پیکیج، نئی اسکیموں کا افتتاح اور فنڈز کے اجرا کا مطالبہ دہرایا، کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت شہری سندھ میں ترقیاتی کاموں کی رفتار انتہائی سست ہے۔

    مزید پڑھیں: ایسا لگتا ہے بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں، وسیم اختر

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بالکل ساتھ نہیں دے رہی، وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں کو جلد پورا کرے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے شکوہ کیا کہ کراچی کے لیے 25، حیدرآباد کے لیے 5 ارب کا فنڈز تاحال نہیں ملا، بلدیاتی اختیارات کی واپسی پر کوئی اقدامات نہیں ہوئے ہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اگر یہی اختیارات رہے تو الیکشن کی ضرورت نہیں، بغیر اختیارات کے کراچی نہیں چل سکتا۔

    پی ٹی آئی سینئر رہنما جہانگیر ترین نے ایم کیو ایم کے مطالبات، تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں جو رقم رکھی گئی ہے جلد جاری ہوگی۔

    تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ کراچی کے لیے 8 ارب کے بعد دوسری قسط بھی جلد ملے گی۔

  • کراچی کے3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں ،  کوئی پرسان حال نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کراچی کے3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اخترنے کہا کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے تین کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں ، مسائل فوری حل طلب ہیں ، وزیراعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر قائداعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر مزار قائد پر حاضری دی،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی نے کہا ہم سب کو قائداعظم کےبتائے ہوئے راستے پر چلنا چاہئے، کراچی کے 3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں، 6 ماہ سے کوشش ہے وفاق آگے بڑھے کراچی کے مسائل حل کرے۔

    ،وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے مسائل پر کسی جانب سے سنجیدگی نظر نہیں آرہی، مسائل فوری حل طلب ہیں، وفاق کس بات کا انتظارکررہی ہے ، بیماریاں پھیل رہی ہیں، کراچی کو خصوصی فنڈز درکار ہیں۔

    وفاق کس بات کا انتظارکررہی ہے ، بیماریاں پھیل رہی ہیں

    میئر کراچی نے کہا وفاق سمجھ لے کراچی کوآج گرانٹ ملی تونتیجہ ایک سال بعدملےگا، عوام پریشان ہیں ،کراچی ٹیکس دیتا ہے اسے حق دیا جائے، وزیر اعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص مشورے دیتا ہے کراچی کوفنڈز کوئی نہیں دیتا، ہم کام کرنے کیلئے تیار ہیں مگر وسائل نہیں ہیں۔

    وزیر اعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7 سال مکمل ہونے پر وسیم اختر نے کہا سانحہ بلدیہ فیکٹری کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے، عدالت میں زیر سماعت کیس پر کوئی بیان نہیں دے سکتا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں منتخب اراکین پر مشتمل ہواور فوری فنڈز جاری کیےجائیں، 3سال سے آواز اُٹھا رہے ہیں کہ بلدیہ کےمحکمے واپس کیے جائیں، سندھ حکومت نے نہیں سُنی تو وفاق کا دروازہ کھٹکھٹایا مگرکچھ نہ ملا،وسیم اختر

    چندآرٹیکلز کےتحت وفاق عوامی بھلائی کیلئے مداخلت کر سکتا ہے، کراچی اور حیدرآباد کےعوام منتظرہیں کہ وزیر اعظم وعدہ پورا کریں۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو بحیثیت پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے معطل کردیا ، گذشتہ روز مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے تعینات کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کو معطل کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال نےریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں، ان کو نوٹی فکیشن کے بعد دفتر آنا چاہئے تھا اور ہم سے اپنا پلان شیئر کرنا چاہیے تھا، مصطفیٰ کمال نیب کے نمائندے نہیں جو دستاویزات منگوارہےتھے، جو وسائل ہیں اس میں بہترین کام کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا گاربیج لفٹنگ کا کام کے ایم سی کا نہیں ہے، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، کراچی کی مدد کےلیےعلی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا۔

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • کراچی کی صفائی کے لیے ایک صفحے پر ہیں: میئر کراچی

    کراچی کی صفائی کے لیے ایک صفحے پر ہیں: میئر کراچی

    کراچی: شہر قائد کی صفائی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کی جانے والی ’ کراچی صاف کریں‘ مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ صفائی کےمعاملےپرسیاست سےبالاہوکرکام کرناہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی پورٹ ٹرسٹ بلڈنگ میں کراچی صاف کریں مہم کا افتتاح وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کیا، علی زیدی پر عزم ہیں کہ دو ہفتوں میں شہر کے تمام نالے صاف کیے جائیں اور کچرا اٹھا یا جائے، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہرکوکچرےسےپاک کرنےکےلیےہم ایک صفحےپرہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے نالےصاف کرانا صوبائی حکومت کی ذمےداری ہے،پلاسٹک بیگز کچرے کا سب سے بڑا سبب ہیں ، ان پرپہلےہی پابندی لگ جانی چاہیےتھی۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی جیسا بھی چل رہا ہے اسے کے ایم سی ہی چلا رہی ہے ، ہمیں جوفنڈملتےہیں وہ تنخواہوں اورپنشن میں نکل جاتےہیں،کراچی کوہرسال سوا3ارب ملنےچاہیے ہیں، وہ بھی نہیں ملتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کے ایم سی کے ماتحت 16 اسپتال کام کررہے ہیں اور فائر بریگیڈ کا شعبہ بھی بلدیہ عظمیٰ کے زیر اہتمام ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہم سے حساب مانگتی ہے جبکہ سپریم کورٹ نےسندھ کوکرپٹ ترین صوبہ کہا ہے ۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگ ہیپاٹاٹئس اوردیگربیماریوں کاشکارہورہےہیں، تھر میں بچے مررہے ہیں۔کراچی اربوں دےرہاہے، یہ پیسہ آخر جاکہاں رہاہے؟۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2ہزارارب کھالیےاورحساب مانگ رہےہیں۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ ہم نےغلطیاں کیں ہیں ، لیکن ہمیں کراچی کوٹھیک کرناہے،ہمیں اپنی غلطیوں سےآگےبڑھناہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی صفائی کے لیے وہ اور وفاقی حکومت ایک صفحے پر ہیں۔

    میئر کراچی نے شہر قائد کے کاروباری طبقے سے درخواست کی کہ بزنس کمیونٹی آگےآئےاور اس شہر کی صفائی میں اپناحصہ ڈالے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں انہوں نے ملک ریاض سےتعاون کی درخواست کی،ملک ریاض نےضلع کورنگی صاف کرنےکی ذمےداری لی ہے۔ہماری کوشش ہےشہرکوصاف کریں اچھاماحول دیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ جو لوگ مجھ سے کے ایم سی کے فنڈز کا حساب مانگتے ہیں ، وہ جان لیں کہ میرےپاس تفصیل ہےمیں لوگوں کوبتاؤں گاپیسہ جاکہاں رہاہے۔سندھ حکومت نےلاڑکانہ کے90ارب روپےکھالیے ہیں، وہاں بھی کوئی کام نظر نہیں آرہا۔صفائی کےمعاملےپرسیاست سےبالاہوکرکام کرناہے۔

    تقریب کے افتتاح پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے کہا کہ کراچی کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونے والے پیسوں سے صوبائی حکومت نے دبئی میں جائیدادیں بنائی ہیں۔ شہر صاف ہوسکتا ہے ، ہم ایک مرتبہ کرکے دکھانا چاہتے ہیں کہ دبئی پیسہ کم بھیجیں اور کچھ پیسے اس شہر کی فلاح و بہبود پر بھی لگا دیں۔

    یاد رہے کہ کلین کراچی مہم کا آغاز وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کیا تھا ، اس مہم میں 10 ہزار سے زائد رضا کار، سیاسی کارکن اور عوامی نمائندے حصہ لیں گے۔ وفاقی حکومت کی کلین کراچی مہم کے لیے قومی خزانے سے فنڈز نہیں لیے جائیں گے۔

    فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کلین کراچی مہم کی کلیدی شراکت دار ہے جو تکنیکی مدد و ہیوی مشینری دے گی۔ کراچی کی کاروباری و صنعتی تنظیمیں بھی کلین کراچی مہم میں حصہ لیں گی۔ مہم میں ایک ہزار ٹریکٹر ٹرالیوں 200 سے زائد ڈمپر لوڈر سے کچرا ٹھکانے لگایا جائے گا۔ ہر بلدیاتی وارڈ میں رضا کار صفائی مہم کا حصہ بنیں گے۔

  • مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے وفاق سے مدد مانگ لی، کہا ہے شہر قائد میں مزید بارش ہوئی تو ہمارے لیے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا، وفاقی حکومت ہماری مدد کو آگے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے بحری امور کے وزیر علی زیدی کو خط لکھ کر اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا اور وفاق سے بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مدد طلب کی۔

    وسیم اختر نے وفاقی وزیر کو خط میں لکھا کہ جو ادارے شہری حکومت کے پاس ہونے چاہیے تھے وہ سندھ حکومت کے پاس ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ایک طرف ادارے شہری حکومت کے پاس نہیں ہیں، دوسری طرف سندھ حکومت بری طرح نا کام ہو گئی ہے، سندھ حکومت خود کام کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے۔

    انھوں نے خط میں اپیل کی کہ وفاقی حکومت آگے آئے اور کراچی کی شہری حکومت کی مدد کرے، بارش مزید ہوئی تو ہمارے لہے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اختیارات کی جنگ نے کراچی کو ڈبو دیا، بجلی 12 سے 15 گھنٹے سے غائب

    میئر کراچی وسیم اختر نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ ہماری مدد کو آگے آئیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی ایمرجنسی کی صورت حال میں ہے، مشنری دی جائے تاکہ لوگوں کو ریسکیو کیا جا سکے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں اختیارات کے تنازع کے باعث عوام کے لیے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اداروں کا اختیار نہیں، جب کہ سندھ حکومت کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی۔

    دوسری طرف سندھ لوکل باڈی ایکٹ کے تحت اختیارات کی اس جنگ نے کراچی کو بارش کے پانی میں ڈبو دیا ہے، صوبائی وزرا اور بلدیاتی نمایندے نمایشی دوروں پر نکلتے ہیں، کچھ کرتے نہیں، حکومتی مشینری غائب ہے، پانی کھینچنے والے پائپ بھی ناکارہ ہو گئے، شہر کی اہم شاہ راہوں سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا عملہ بھی غائب ہے۔

  • کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے اور رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈیفنس، گلستان جوہر اور خاموش کالونی میں 3 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے، محمود آباد اور پاپوش نگر میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، ملیر میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔

    بلدیاتی اداروں اور سندھ حکومت کی قلعی کھل گئی

    چند گھنٹوں کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول دی، بارش سے تمام شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، نالے ابل پڑے، 500 سے زائد بلدیاتی نمائندوں کے باوجود کارکردگی صفر رہی۔

    بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، انتظامیہ غائب

    ادھر ناظم آباد نمبر 7 کے قریب 2 بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، بسوں کو نکالنے کے لیے شہری انتظامیہ غائب، مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    رین ایمرجنسی میں غیرحاضر 6 افسران معطل

    ملیر میں رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا، معطل افسران میں اے ای ای ظہیر الدین، جمال عباسی، انجینئر فیاض علی ڈومکی، رسول بخش، اسرار احمد اورمحمد عالم شامل ہیں، افسران کو رین ایمرجنسی کے دوران غیرحاضری کومعطل کیا گیا۔

    صدر میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ

    کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سرجانی میں 50، شاہ فیصل 45 ملی میٹر، نارتھ کراچی 42 ملی میٹر، ناظم آباد میں 39، جناح ٓٹرمینل 35، یونیورسٹی روڈ پر 34.3، گلشن حدید میں 21، لانڈھی میں 11 اور کیماڑٰ میں 4.5 ملی میٹرریکارڈ کی گئی۔

    وزیر بلدیات سندھ کا لیاری کے مختلف علاقوں کا دورہ

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے لیاری کے مختلف سڑکوں کا دورہ کیا، سعید غنی نے کہا کہ کئی سڑکوں سے پانی کی نکاسی مکمل کرلی گئی، ٹریفک کی روانی جاری ہے۔

    گورنر سندھ اور میئر کراچی کا گجرنالے کا معائنہ

    گورنر سندھ عمران اسماعیل اورمیئر کراچی وسیم اختر نے گجرنالے کا معائنہ کیا، عمران اسماعیل نے کہا کہ گجرنالے کی صفائی انتہائی ضروری ہے، ہماری حکومت بااختیار بلدیاتی نظام چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بااختیاربلدیاتی نظام ہوگا تو مسائل کم ہوں گے، وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ کراچی کو فنڈز دئیے جائیں، محدود وسائل کے بعد کے ایم سی نے اچھے انتظامات کیے ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اپنے وسائل کے مطابق مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمارے پاس فنڈز کی کمی ہے، وفاقی، صوبائی حکومت کراچی پر توجہ دیں۔

    آخر میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وسیم اخترنے واٹر پمپ کے اطراف کیفے پیالہ پر صحافیوں کو چائے بھی پلائی۔