Tag: میئر کراچی وسیم اختر

  • حکومت سندھ نے بلدیاتی اداروں میں ملازمین کی تقرری پر پھر پابندی لگا دی

    حکومت سندھ نے بلدیاتی اداروں میں ملازمین کی تقرری پر پھر پابندی لگا دی

    کراچی: سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں میں ملازمین کی تقرری پر پھر پابندی لگا دی، اس سے قبل حکومتِ سندھ نے 1 سے 4 گریڈ تک ملازمین کی تقرری کی اجازت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے بلدیاتی اداروں میں ایک بار پھر تقرریوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، ڈائریکٹر محکمہ بلدیہ سندھ کا اس سلسلے میں خط بھی بلدیاتی اداروں کو مل گیا۔

    ادھر میئر کراچی ڈاکٹر وسیم اختر نے سندھ حکومت کے اقدام کو کراچی سے دشمنی قرار دے دیا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ 28 مئی کو حکومتِ سندھ نے خط کے ذریعے بھرتیوں کی اجازت دی تھی، اسامیاں برسوں سے خالی ہیں، حکومتِ سندھ نے خود بھرتی کی اجازت دی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعلیٰ سندھ کی میرٹ پر 41 ہزار اسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ کے دوسرے ڈویژنز میں تقرری کی اجازت دینا دراصل کراچی دشمنی ہے، ان اسامیوں کے لیے بجٹ میں خصوصی رقم رکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 9 اپریل کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی محکموں کو ہدایت کی تھی کہ گریڈ 1 تا 15 کی خالی اسامیوں پر خالصتاً میرٹ اور شفاف طریقۂ کار کے ذریعے 41 ہزار ملازمین کی بھرتی کا عمل شروع کیا جائے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ تمام اسامیاں پر کی جائیں تاکہ مختلف محکموں کی کارکردگی بہتر ہو سکے اور اہل اور مستحق امیدواروں کو روزگار کے مواقع بھی مہیا ہو سکیں۔

  • انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کراچی: کے ایم سی کے انسداد تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی تجاوزات کے خاتمے کے لیے جب کے ایم سی کا انسداد تجاوزات عملہ پہنچا تو کارروائی کے دوران ٹیم پر کے الیکٹرک کے عملے نے حملہ کر دیا۔

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    دریں اثنا، کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں بجلی پیر کو بھی بحال نہیں ہو سکی، مئیر کراچی وسیم اختر نے دفتر کے امور بالکونی میں انجام دیے۔

    کے ایم سی کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے کمپیوٹرز بند ہونے سے تمام امور بند ہو گئے، 22 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیر کو بھی پنشن منتقل نہیں ہو سکی۔

    خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے 28 جون کو کے ایم سی کی بلڈنگ کی لائٹ کاٹ لی تھی۔

  • میئرکراچی کا کے ایم سی کے اخراجات میں کمی کا اعلان

    میئرکراچی کا کے ایم سی کے اخراجات میں کمی کا اعلان

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کا آئندہ مالی سال کا میزانیہ ترتیب دینے میں مشکلات ہیں، حکومت نے ضلعی ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 1600 ملین کم مختص کئے ہیں۔ رواں سال چوتھا کوارٹر نہیں ملا اس صورتحال میں شہر کی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اعلیٰ سطحی اجلاس میں غیر ترقیاتی اخراجات کو مزید کم کرنے پر غور کیا گیا۔ تمام محکمہ جاتی سربراہان اپنے ماتحت اداروں کے بجلی کے بل بر وقت ادا کریں آئندہ بل کی وقت پر ادائیگی نہ کرنے پر بجلی منقطع ہوئی تو متعلقہ محکمے کا سربراہ ذمہ دار ہو گا۔

    فیصلہ کیا گیا کہ لانڈھی مذبحہ خانہ کی بجلی کا بل ایگریمنٹ کے تحت متعلقہ کنٹریکٹر ادا کرے گا اس کی اطلاع ”کے الیکٹرک“ کو دی جائے۔ ہر ذیلی ادارے کے الگ سے میٹرز لگا دیئے جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کمیٹی روم میں آئندہ مالی سال کے میزانیہ کی تجاویز پر غور کرنے کے لئے منعقد محکمہ جاتی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، مشیر مالیات ریاض کھتری اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فنانس سمیت تمام محکمہ جاتی سربراہان موجود تھے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کے ایم سی کے وسائل کا بہتر استعمال کیا جائے اور غیر ضروری اخراجات کو کم سے کم کیا جائے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی آئندہ کسی رہائشی کوارٹر کا بجلی کا بل ادا نہیں کرے گی۔ سب سے زیادہ اخراجات بجلی کے بلوں پر ہیں رہائشی کوارٹرز میں بجلی کی غیرضروری اور غیر قانونی استعمال کی ادائیگی بلدیہ عظمیٰ کراچی کو کرنا پڑتی ہے۔

    چیف انجینئر کے الیکٹرک انیس قائم خانی نے اجلاس کو بتایا کہ رہائشی زون میں بجلی کا استعمال صحیح نہیں اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ چیف فائر آفیسر تحسین صدیقی نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کے رہائشی کوارٹرز سے 350 ایئرکنڈیشن اتارے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی کے غیر قانونی استعمال کی وجہ سے کے ایم سی کو کروڑوں روپے ماہانہ اضافی بل ادا کرنا پڑتا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مالی پوزیشن بہتر نہیں۔ اب چیزوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔اسپتالوں کے ساتھ رہائشی فلیٹوں سمیت کے ایم سی کے تمام رہائشی کوارٹرز کے لئے علیحدہ میٹر نصب کئے جائیں۔

    کے ایم سی کے رہائشی زون اور کوارٹرز کے سروے اور پالیسی بنانے کے لئے سینئر ڈائریکٹر ریحان خان کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی جو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کل کتنے رہائشی زون اور کوارٹرز ہیں اور ان میں کون کون لوگ رہائش پذیر ہیں۔ ان تمام کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ اپنے کوارٹر میں بجلی کا میٹر لگوائیں، ہدایت پر عملدرآمد نہ کرنے والے ملازم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    میئرکراچی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا میزانیہ ترتیب دینے میں مشکلات ہیں کیونکہ حکومت نے ضلعی ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 1600 ملین روپے کم مختص کئے ہیں جبکہ رواں مالی سال کے میزانیہ میں مختص اے ڈی پی کا چوتھا کوارٹر نہ ملنے سے 135 ترقیاتی منصوبے اس سال مکمل ہونے سے رہ گئے۔ جاری منصوبوں کو مکمل کرنا مشکل ہو رہا ہے تو نئے منصوبے کیسے شروع کئے جا سکتے ہیں۔اس صورتحال میں شہر کی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہو گا۔ صوبائی حکومت اس پر غور کرے کہ شہر کی ترقی کا عمل رکنے سے صوبے اور ملک کا نقصان ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ آئندہ مالی سال کے میزانیے میں جو منصوبے شامل ہوں وہ انتہائی ضروری اور ان سے شہریوں کو فوری سہولت میسر آئے، شہر کا پورا انفراسٹرکچر ہی تباہ ہو چکا جس کی بحالی کے لئے اربوں روپے کے بڑے پیکیج کی ضرورت ہے تاہم شہریوں کو فوری سہولت فراہم کرنے کے لئے ہم سے جو ممکن ہوسکا وہ کریں گے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام غیر ضروری اخراجات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی ہے اور اب اس رقم کو شہر کے مسائل حل کرنے پر خرچ کریں گے۔اسپتالوں کی صورت حال کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

  • کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہ کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی ملازمین کو قبل ازعید تنخواہ نہ ملنے پر میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ جو فنڈز دستیاب ہیں وہ کے ایم سی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے لیے نا کافی ہے۔

    مئیر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ نے آکڑاے ٹیکس کے 30 فی صد کم فنڈز جاری کیے ہیں، ٹیکس کی مد میں 16 کی بجائے گیارہ کروڑ بیس لاکھ جاری کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرانٹ ان ایڈ کی مد میں بھی 33 کروڑ کی بجائے 30 کروڑ 10 لاکھ جاری ہوئے، پنشن فنڈ میں 21 کروڑ 55 لاکھ کی بجائے 15 کروڑ جاری ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    وسیم اختر نے کہا کہ مجموعی طور پر 80 کروڑ 55 لاکھ کی جگہ صرف 56 کروڑ 38 لاکھ جاری ہوئے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کو ملازمین کا کوئی خیال نہیں، حکومت جواب دے کے ایم سی ملازمین عید کیسے منائیں۔

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو کے ایم سی کے اختیارات کے سلسلے میں بھی سندھ حکومت سے شکایت رہی ہے، انھوں نے اپریل میں کہا تھا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات ملنے چاہئیں ورنہ آیندہ بلدیاتی انتخابات ہی نہ کرائے جائیں۔

  • سندھ ہائی کورٹ  کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے فیصل واوڈا کی درخواست نمٹادی، چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈا کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا نیب میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست کاجائزہ لے۔

    وکیل فیصل واوڈا نے کہا عدالت نیب کوباقاعدہ تحقیقات کاحکم دے، جس پر عدالت نے واضح کیا ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    [bs-quote quote=” آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے فیصل واوڈاکےوکیل سےمکالمے میں کہا کون کتنا صادق اور امین ہیں, پنڈورا باکس کھل جائے گا، آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں، پھر حکومت کیا کر رہی ہے ،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا نیب بتائے، نیب کیا قانونی رائے رکھتی ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا عدالت نیب کو جو حکم دےگی قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

    بعد ازاں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد کے معاملے پر وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست نمٹا دی۔

    یاد رہے جولائی 2018 پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد سے متعلق مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 20 ماہ میں مئر کراچی وسیم اختر کو شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے جاری کئے گئے ، اس کے باوجود شہر کی حالت نہیں بدلی، ہر شعبے میں کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کے ایم سی کے فنڈز کا آزاد آڈیٹ کرانے اور چیئرمین نیب کو وسیم اختر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی ہدایت کی جائے۔

  • میری پھانسی کا مطالبہ کرنے والے بنگلہ دیش میں اپنے لوگوں کو بچا لیں: میئر کراچی

    میری پھانسی کا مطالبہ کرنے والے بنگلہ دیش میں اپنے لوگوں کو بچا لیں: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے سٹی کونسل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر کہا ہے کہ آج کے اجلاس میں تھنڈر اسکواڈ کے لوگ آئے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق کراچی کے میئر وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نان ایشو کو ایشو بنا رہی تھی۔

    [bs-quote quote=”سٹی کونسل میں ہنگامہ آرائی کے فوٹیج کا جائزہ لیا جائے گا، ملوث اراکین کے خلاف کارروائی ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وسیم اختر” author_job=”میئر کراچی”][/bs-quote]

    میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات آپریشن کے دوران ایک مسجد کو نقصان پہنچا ہے، لیکن ہم اسے دوبارہ تعمیر کریں گے۔

    وسیم اختر نے کہا ’جماعت اسلامی کی تربیت تھنڈر اسکواڈ کی ہے، انہوں نے بنگلہ دیش میں کیا کیا، یہ سب کو معلوم ہے۔‘

    میئر کراچی نے مزید کہا ’میری پھانسی کا مطالبہ کرنے والے بنگلہ دیش میں اپنے لوگوں کو تو بچا لیں، آج کے اجلاس میں تھنڈر اسکواڈ کے لوگ آئے تھے، میرے چیرمینز نے انھیں روکا۔‘

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ تھنڈر اسکواڈ کے تربیت یافتہ دہشت گرد اسمبلی کے اندر آنے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، فوٹیج کا جائزہ لیا جائے گا، ملوث اراکین کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    واضح رہے کہ آج ہل پارک کی مسجد گرانے پر سٹی کونسل میں بلدیاتی نمائندوں نے شدید احتجاج کیا، سٹی کونسل میں نمائندے ایک دوسرے پر پل پڑے، لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

  • ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین: پہلے مرحلے پر 1470 دکانیں، اسٹالز دیے جائیں گے

    ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین: پہلے مرحلے پر 1470 دکانیں، اسٹالز دیے جائیں گے

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین کو متبادل دکانیں دینے کا اعلان کر دیا، پہلے مرحلے میں 1470 دکانیں اور اسٹالز قرعہ اندازی کے ذریعے دیے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق میئر کراچی نے ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین سے کیا وعدہ نبھانے کا آغاز کر دیا، متاثرین کو قرعہ اندازی کے ذریعے مرحلہ وار متبادل جگہیں دینے کا اعلان کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”مختلف علاقوں میں دکانیں قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”میئر کراچی”][/bs-quote]

    پہلے مرحلے کے بعد دوسرے مرحلے میں متاثرین کو قرعہ اندازی سے 2100 دکانیں دی جائیں گی، لائنز ایریا پارکنگ پلازہ کے گراؤنڈ، میز نائن فلور میں 240 دکانیں دی جائیں گی۔

    پی آئی ڈی سی روڈ پر کے ایم سی فرنیچر مارکیٹ میں 250 دکانیں دی جائیں گی، جب کہ پارکنگ پلازہ کے سامنے خالی پلاٹ پر 400 دکانیں دی جائیں گی اور لائنز ایریا شہاب الدین مارکیٹ میں 350 دکانیں دی جائیں گی۔

    رنچھوڑ لائن کے ایم سی مارکیٹ میں بھی 61 اسٹال، اکبر روڈ فرنیچر مارکیٹ کے ایم سی میں 42 اسٹالز الاٹ کیے جائیں گے جب کہ لیاری کھڈا مارکیٹ میں 100 متبادل دکانیں، اور کے ایم سی لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں 27 اسٹالز دیے جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس


    قبل ازیں ایمپریس مارکیٹ و دیگر متاثرین کی بحالی کے منصوبے کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں حکمتِ عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام متاثرین کو متبادل دکانیں دی جائیں گی۔

    میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ بحالی منصوبے پر عمل درآمد کے انتظامات مکمل کر لیے گئے، متاثرین کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں میں دکانیں قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی، اجلاس میں ایمپریس مارکیٹ کی تاریخی حیثیت کی بحالی کے اقدامات پر غور کیا گیا، محکمہ ثقافت کی مشاورت سے منصوبے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50  کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    کراچی :مئیر کراچی وسیم اختر نے تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کے خلاف قانونی جنگ کا اعلان کردیا اور  پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان کو50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف میں قانونی جنگ شروع ہوگئی، میئر کراچی وسیم اختر نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان کوپچاس کروڑ روپے ہرجانے کانوٹس بھجوادیا۔

    نوٹس میں وسیم اختر نے نوٹس میں مطالبہ کیا ہے خرم شیرزمان قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے معافی مانگیں ، معافی نہ مانگنے کی صورت میں پچاس کروڑ روپے ہرجانا بھرنا ہوگا ، معافی یا ہرجانہ نہ دینے کی صورت میں عدالتی و قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی کا ردعمل


    خرم شیرکو وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا وسیم اخترخودکوعوامی نمائندہ سمجھتےہیں توان سےسوالات ضرورہوں گے، وہ سوالات سے بچ نہیں سکتے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میئر کے غیرقانونی اقدامات پرآواز اٹھانے والوں کودبایانہیں جاسکتا، جواب کی بجائےنوٹس بھیجنےسےسیاسی قدکاپتہ چلتاہے، تجاوزات کی ذمےدار وسیم اخترکی سیاسی جماعت ہے، تجاوزات اداروں سےکرواکرعوام سےبھتہ لیاگیا۔

    مزید پڑھیں :   تجاوزات کے خلاف آپریشن، تحریک انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ

    یاد رہے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میئرکراچی وسیم اختر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا ایم کیوایم فوری طور پر اپنا میئر تبدیل کرے اور تجاوزات کے خلاف آپریشن پر مؤفف واضح کرے۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں تجاوزات آپریشن، کاروباری افراد کے نقصانات اور تحفظات پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کی آڑ میں کاروباری حضرات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں تجاوزات کے خلاف ہمارے مؤقف کی حمایت کررہی ہیں، چیف جسٹس کے حکم کی آڑمیں لوگوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، جن لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا، ان کا ازالہ کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر اور خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ

    رہنما تحریک انصاف نے کہا تھا چیف جسٹس دیکھیں شہر کو کتنا نقصان پہنچایا جارہا ہے، عدالت کے ناظر کے ذریعے آپریشن کی مانٹیرنگ کی جائے، ایم کیو ایم لوگوں سے بدلہ لے رہی ہے۔

    بعد ازاں وسیم اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ یہ ابھی مونٹیسوری میں ہیں، ذرا وقت لگے گا، لیکن سیکھ جائیں گے۔ اس پر خرم شیر زمان نے جواب دیا کہ یہ نا بالغ ہی آپ کو بتائیں گے کہ شہر کیسے چلانا ہے۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کا فاروق ستار کو گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

    میئر کراچی وسیم اختر کا فاروق ستار کو گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

    کراچی :میئر کراچی وسیم اخترکافاروق ستار کواللہ اللہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا فاروق ستار نےایم کیوایم کو برباد کرنے کی کوشش کی جبکہ عامر خان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار ایم کیوایم کیخلاف سازشوں کاحصہ ہیں، ان کی بات کا جواب دینا ایم کیوایم کا لیول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میئرکراچی وسیم اختراوررہنماایم کیوایم عامرخان نے اےٹی سی کےباہر میڈیا سے گفتگو کی ، وسیم اختر نے کہا تجاوزات سے متعلق سپریم کورٹ نظرثانی درخواست پر فیصلہ کرے گی، کے ایم سی نے کرائے پردکانیں دی تھیں، 15دن کے نوٹس پرخالی کراسکتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”فاروق ستار نےایم کیوایم کو برباد کرنے کی کوشش کی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وسیم اختر "][/bs-quote]

    فاروق ستار کے حوالے سے میئرکراچی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو چاہیے گھر بیٹھے اوراللہ اللہ کریں، انھوں نے ایم کیو ایم کو برباد کرنے کی کوشش کی اور ایم کیو ایم کو بہت نقصان پہنچایاہے۔

    انھوں نے مزید کہا فاروق ستارکانہیں پتہ کس پارٹی میں ہیں اورکیاعہدہ ہے۔

    رہنماایم کیوایم عامرخان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی نے وسائل نہ ہونے کے باوجود جتنا کام کیا کسی اورنے نہیں کیا، سپریم کورٹ کےحکم پرعملدرآمد میئر کو آئین پابند کرتا ہے۔

    عامر خان نے کہا ایم کیوایم کے خلاف جوسازشیں ہورہی ہیں، فاروق ستاران کاحصہ ہیں، ان کی بات کا جواب دینا ایم کیوایم کا لیول نہیں، اللہ فاروق ستارکو ہدایت دے۔

    خیال رہے ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی پریس کلب میں تنظیم ایم کیوایم پاکستان بحالی کمیٹی کی جانب سے تجاوزات آپریشن سے متاثرہ افراد کے ساتھ آج ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے گورنر وزیر اعلی سندھ اور مئیر کراچی کو تجاوزات کے خلاف آپریشن کی آڑ میں شہر کو تباہ کرنے کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا تھا چیف جسٹس اور انکا فیصلہ قابل احترام ہے لیکن ان کے نام کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ لگتا ہے کراچی کسی کو پٹے پر دینے کی تیاریاں ہو رہی ہے۔

  • میئر کراچی وسیم اختر اور خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ

    میئر کراچی وسیم اختر اور خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر اور پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ چھڑ گئی، خرم شیر زمان نے وسیم اختر کی پی ٹی آئی رہنماؤں پر تنقید کا بھرپور جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے انھیں مونٹیسوری میں پڑھنے والے بچے قرار دے دیا۔

    [bs-quote quote=”آئندہ کراچی کا میئر بھی پاکستان تحریکِ انصاف سے ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”خرم شیر زمان” author_job=”پاکستان تحریکِ انصاف”][/bs-quote]

    پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میئر کراچی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ نا بالغ ہی آپ کو بتائیں گے کہ شہر کیسے چلے گا۔

    خرم شیر زمان نے میئر کراچی کو باور کرایا کہ آئندہ کراچی کا میئر بھی پاکستان تحریکِ انصاف سے ہوگا۔

    وسیم اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ابھی مونٹیسوری میں ہیں، ذرا وقت لگے گا، لیکن سیکھ جائیں گے۔ اس پر خرم شیر زمان نے جواب دیا کہ یہ نا بالغ ہی آپ کو بتائیں گے کہ شہر کیسے چلانا ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ مونٹیسوری میں لوگ غلطیاں کرتے ہیں، اس لیے میں درگزر کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی رہنما نے انھیں آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ جس سیاست سے وسیم اختر ہو کر آئے ہیں وہ سیاست ہم نہیں کرنا چاہتے۔


    یہ بھی پڑھیں:  تجاوزات کے خلاف آپریشن، تحریک انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ


    دریں اثنا میڈیا میں میئر کراچی کی پریس کانفرنس کے دوران وسیم اختر اور ایم کیو ایم رہنما عامر خان کے درمیان اختلافات کی بازگشت گونجی، وسیم اختر نے کہا کہ تجاوزات آپریشن کے سلسلے مجھے نشانہ بنانے والے بے کار لوگ ہیں۔

    جس پر عامر خان نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر نے یہ بات میرے حوالے سے نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کے لیے کہی۔