Tag: میئر کراچی

  • اپوزیشن لیڈر اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، خالد مقبول

    اپوزیشن لیڈر اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ متحدہ نے ہمیشہ کارکردگی کی بنیاد پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور عوامی اعتماد حاصل کیا، اپوزیشن لیڈر سندھ اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازشیں کرنے والے ختم ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبائی اور قومی اسمبلیاں اپنی مدت ختم کرنے کو ہیں لہذا کسی بھی قسم کی سازش سے باز رہا جائے، ایم کیو ایم کے پاس ہمیشہ سے ہی شہری سندھ کا85 فیصد مینڈیٹ رہا ہے کیونکہ عوام نے ہم پر اپنے اعتماد کا اظہارکیا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم بوسیدہ سیاسی اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف ہے، ہم نے ہمیشہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں اپنا لوہا منوایا اور جو لوگ سیاسی میدان میں ہمیں شکست نہ دے سکے انہوں نے ہمارے خلاف سازشیں کیں۔

    مزید پڑھیں: پارٹی سربراہ کے پاس اختیارنہیں کردارہونا چاہئے، ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی

    متحدہ رہنما کا کہنا تھاکہ الیکشن قریب آتے ہی سازشیں تیز ہوگئیں، ہم پر 92 کے الیکشن کے بعد بھی کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے مگر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا، اس بار کرپشن الزام کی سازش کرنے والی اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سیاسی نظام میں تبدیلیاں صرف جمہوری طریقےاور روایت سے ہی آسکتی ہیں اگر کسی کو شوق ہے کہ تو وہ میئر کراچی کو عہدے سے ہٹا نے کے لیے آئینی طریقہ اختیار کرے اگر طاقت کے بل بوتے پر ایسا فیصلہ کیا گیا تو یہ ناکام رہے گا کیونکہ ایم کیو ایم زندہ و مقبول ہے اور ہمیشہ رہےگی۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ بار بار تجربے نہ کیے جائیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی، اسمبلی سے نکلے الیکشن کا بائیکاٹ بھی کیا، آج اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی سازش ہورہی ہے کیا کوئی بتائے گا کہ ایم کیو ایم کے 51 اراکین میں سے کتنے باقی ہیں اور کتنے اراکین کو مصنوعی جماعتوں میں بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے علاوہ کسی اور پلیٹ فارم سے آئیں تو مہاجر قوم ووٹ کی خیرات نہ دے: خالد مقبول صدیقی

    خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کسی پروپیگنڈے میں نہ آئیں بلکہ متحد رہیں کیونکہ ایم کیو ایم کا مینڈیٹ اسی کے خلاف استعمال ہونے کی سازش کی جارہی ہے، کچھ لوگ اپوزیشن اور میئر کو ہٹانے کی سازش کررہے ہیں مگر وہ ماضی کی طرح ناکام اور ختم ہوجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مجھے ایک ہفتے میں کراچی صاف چاہیے‘ چیف جسٹس

    مجھے ایک ہفتے میں کراچی صاف چاہیے‘ چیف جسٹس

    کراچی: سپریم کورٹ میں واٹرکمیشن کی عبوری رپورٹ پر سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میئرکراچی وسیم اختر سے سوال کیا کہ گندگی ہٹانا اور صفائی کس کا کام ہے؟۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں واٹرکمیشن کی عبوری رپورٹ پرسماعت کے دوران چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری سے مکالمہ کیا کہ واٹرکمیشن کی رپورٹ آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے، سندھ میں کیا ہو رہا ہے ہمارے سامنے بڑی بھیانک تصویرآ رہی ہے۔

    چیف سیکرٹری سندھ نے جواب دیا کہ کچھ فوری اورکچھ طویل مدتی پلاننگ ہے، سپریم کورٹ اورواٹرکمیشن کی کارروائی پربہتری آرہی ہے، کچھ ٹھیکیداروں کومنصوبے شروع ہونے سے پہلےرقم دی گئی۔

    چیف جسٹس نے میئرکراچی وسیم اختر سے سوال کیا کہ گندگی ہٹانا اورصفائی کس کاکام ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ سارے اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہیں، عدالت فیصلہ دےچکی لیکن سندھ حکومت عمل نہیں کررہی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہےوسیم اخترٹھیک کہہ رہے ہیں، چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ کچرا اٹھانے کا کام شروع کردیا، نظام کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے۔

    میئرکراچی نے کہا کہ نالےبند ہیں کچرے کے ڈھیرہیں، کراچی میں کتوں کی بھرمارہے، شہر کا برا حال ہے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ کام توکے ایم سی کا ہے ، وسیم اخترنے جواب دیا کہ ملازمین کےایم سی کےاورٹھیکہ چینی کمپنی کو دے رہے ہیں۔

    چیف سیکرٹری نے کہا کہ کراچی میں ایسی سڑکیں ہیں جہاں 6 ماہ سے جھاڑو تک نہیں لگی، صورت حال کوتسلیم کرتےہیں مگراب بہتری آرہی ہے جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ آپ توڈی ایم سیزکوفنڈزہی نہیں دے رہے۔

    جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ ایک وقت تھا جب صبح صبح سڑکوں کی صفائی ہوتی تھی، چیف سیکرٹری نے کہا کہ کراچی کے 6 میں سے 4 اضلاع کوآؤٹ سورس کیا گیا ہے۔

    شہری نے عدالت میں کراچی کے علاقے باتھ آئی لیند کی تصاویر پیش کیں جن میں کچرا نظر آرہا ہے، ڈاکٹرنواز نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں ایک لاکھ سے زائد افراد چکن گونیا میں مبتلا ہورہے ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ مجھے ایک ہفتے میں کراچی صاف چاہیے، وسیم اخترنے کہا کہ یہ مسئلہ 10سال کاہے، ہرضلع میں کچرےکے پہاڑبن رہے ہیں، سندھ حکومت نے ٹیکسزکے ذرائع اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے عدالت کو بتایا کہ یہاں سیاسی بات نہیں، سیاست سے بالاترہوکربات کررہا ہوں، ریونیوکے ذرائع بلدیاتی اورسوک اداروں کومنتقل کیے جائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ تنازع میں نہیں پڑیں گے سیاست سے بالاہوکرسب سوچیں، جس کی جو ذمہ داری ہے اسے ادا کرنا ہوگی، مشترکہ کاوشوں سے کراچی کوبہتربنایا جا سکتا ہے۔


    راؤ انوارسےمتعلق دو سے تین دن میں پیشرفت ہوجائےگی‘ آئی جی سندھ


    خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے آئی جی سندھ پولیس کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سے متعلق رپورٹ پیر تک جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل فائنل، کراچی کوسجا کرکھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کریں گے، وسیم اختر

    پی ایس ایل فائنل، کراچی کوسجا کرکھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کریں گے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ یوم پاکستان اور پی ایس ایل تھری کے فائنل کو یادگار بنائیں گے، پورے شہر کو برقی قمقموں اور خوش آمدید کے بینرز سے سجا کر کھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا، بلدیہ عظمیٰ نے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وسیم اختر نے کہا کہ پی ایس ایل تھری میں شرکت کیلئے آنے والے تمام کھلاڑیوں کا استقبال کرنے کیلئے شارع فیصل پر ہوٹل سے ایئرپورٹ تک خوش آمدید بینرز لگائیں گے، اس کے علاوہ برقی قمقمے، کھلاڑیوں کی تصاویر،ایل ای ڈی لائٹس بھی لگائی جائیں گی۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ہونا شہریوں کیلئے بڑی خوشی کاباعث ہے، یوم پاکستان کے موقع پر کراچی میں پی ایس ایل فائنل کا انعقاد شہریوں کی خوشیوں کو دوبالا کردے گا، فائنل میچ کو یادگاربنانے کیلئے بلدیہ عظمیٰ کراچی ہرممکن اقدامات کرے گی۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل، کراچی کی قسمت جاگ گئی،انتظامات کیلئے21کروڑمنظور


    وسیم اختر نے کہا کہ شہر کی شاہراہوں کو سجانے کے انتظامات بلدیہ عظمیٰ نے مکمل کرلئے ہیں، اس حوالے سے کھلاڑیوں کے روٹس کی سڑکوں کی صفائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، حکومتی اداروں کا ایک دوسرے سے رابطہ اور باہمی تعاون ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل فائنل کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل


    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فائنل کے موقع پر کے ایم سی کو شہر میں فیومی گیشن کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر

    فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ فاروق ستار سربراہ ہیں اور پارٹی کو لیکر چل رہے ہیں لیکن ہمیں اپنی پارٹی اور ووٹرز کا مفاد بھی دیکھنا ہے.

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا دوٹوک کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے ساتھ تمام امور میں پارٹی پالیسی پرکا انحصار میرٹ پر ہے اور میرٹ پر ہی تمام معاملات چلیں گے.

    سینیئر رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ٹکٹ کے تقسیم اس سے قبل رابطہ کمیٹی کی صوابدید نہین تھی لیکن 22 اگست کے بعد پوری رابطہ کمیٹی پر ذمہ داری آگئی ہے چنانچہ میرٹ پرٹکٹ کی منصفانہ تقسیم کی روایت ڈال رہے ہیں اس لیے میرٹ کی پالیسی سے پہلو تہی نہیں کرسکتے.

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کی پارٹی سے بھی سیاسی وابستگی ہے تاہم ایسا تاثر دینا کہ بلدیاتی مسائل سے غافل ہیں درست نہیں اور کوئی میری کارگردگی پر تنقید کر بھی رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں کراچی کےعوام جانتے ہیں کہ کون کتنا کام کرتا ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ رکن رابطہ کمیٹی شاہد پاشا کی بلدیاتی نمائندوں سے متعلق شکایات کا جواز نہیں کیوں کہ انہیں بلدیاتی مسائل کا کوئی علم نہیں اور عوام بھی پریشان ہیں اور چاہتے ہیں مسائل جلد حل ہوں جس کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں.

    میئرکراچی نے دعوی کیا کہ ایم کیوایم پاکستان کی جڑیں مضبوط ہیں اور تنظیمی اسٹریکچر کی بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ 2018 کے الیکشن میں پہلے سے زیادہ ووٹ لیں گے اور 1988 و 1990 کے الیکشن کا ریکارڈ توڑدیں گے.

    خیال رہے کہ ڈپٹی کنونیر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر سربرا ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان دوریاں پیدا ہوگئی ہیں اور ایم کیو ایم واضح طور پر دو گروپس منقسم نظر آتی ہے اور دونوں گروپس کی جانب سے ایک دوسرے کو تنظیم سے خارج کرنے کے اعلانات سامنے آرہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میئروسیم اختر نے کراچی کی صورت حال کا ذمہ دارسندھ حکومت کو ٹھہرادیا

    میئروسیم اختر نے کراچی کی صورت حال کا ذمہ دارسندھ حکومت کو ٹھہرادیا

    کراچی : میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں جب تک سیوریج سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا پانی کی نکاسی ممکن نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق میئر وسیم اختر نے کراچی کی صورت حال کا ذمہ دارسندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ بڑی لہروں کے باعث سمندر سے بھی پانی واپس آرہا ہے اور ہم سندھ حکومت سے مکمل نا امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم کوبہتر کرنا ہے چوک نالے کھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہائی ٹائیڈ کی وجہ سے سمندر کا پانی واپس آرہا ہے اور ہم سندھ حکومت سے مکمل ناامید ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ نہیں سمجھ آرہا کہ آپ سب کراچی کو کہاں سےدیکھ رہےہیں انہوں نے کہا کہ عملہ موجود ہےنکاسی آب کا کام ہورہا ہے۔


    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش ‘ 13 افراد جاں بحق


    واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سےہلکی اورتیز بارش کا سلسلہ جاری ہے،کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 13افراد جاں بحق ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صفائی مہم میں ناکامی پر میئر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں، سعید غنی

    صفائی مہم میں ناکامی پر میئر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں، سعید غنی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ میئرکراچی صفائی مہم میں ناکامی کے بعد عوام سے جھوٹ بول کر انہیں دھوکا دینے کی کوشش کررہے ہیں، کچرے کی صفائی کا کام ڈی ایم سیز کے سپرد ہے، جو بلدیاتی نمائندوں کے ماتحت ہیں۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے رہنماء نے کہا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن میں ایم کیو ایم نے جعلی بھرتیاں کر کے ادارے کو تباہ کردیا، حکومت سندھ غیرقانونی بھرتیوں پر نوٹس لے کر لوگوں کو بے روزگار کرنا نہیں چاہتی۔

    انہوں نے کہا کہ ’’متحدہ نے اپنے دور میں کراچی کی کوئی زمین نہیں چھوڑی اور نالوں پر غیرقانونی تعمیرات کر کے انہیں بھی فروخت کیا، میئر کراچی کو جتنے اختیارات دیے گئے ہیں وہ اس میں کام نہیں کررہے اور ایم کیو ایم اپنی ناکام صفائی مہم کا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال رہی ہے جو ناکامی کی اعلیٰ ترین مثال ہے‘‘۔

    یاد رہے میئر کراچی کی جانب سے شہر میں سو روزہ صفائی مہم کا اعلان کیا گیا تھا جس کی مدت چار روز قبل ختم ہوئی ہے، مہم کی اختتامی پریس کانفرنس پر وسیم اختر نے شہر میں صفائی نہ ہونے کا ذمہ دار حکومت سندھ کو قرار دیا اور کوڑے کرکٹ کے موجودہ ڈھیر کی اصل وجہ اختیارات نہ ہونے کو قرار دیا۔

    میئر کراچی کی پریس کانفرنس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وسیم اختر کو آئین کے مطابق تمام اختیارات دیے گئے ہیں اور حکومت مزید ایسے اختیارات نہیں دے سکتی جس کے ذریعے شہر میں دوبارہ چائنا کٹنگ کا رواج عام ہوجائے کیونکہ متحدہ نے بلدیاتی ادوار میں سرکاری اراضی پر قبضے کیے جس میں میئر بھی ملوث رہے ہیں‘‘۔

  • وزیراعلیٰ سندھ پہلے اپنے اختیارات تو لے لیں، وسیم اختر

    وزیراعلیٰ سندھ پہلے اپنے اختیارات تو لے لیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے لوگ کچی آبادیوں میں چائنہ کٹنگ کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ پہلے اپنے اختیارات تو لے لیں پھر کسی اور کی بات کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پہلے اپنے اختیارات تو لے لیں وہ جس پولیس افسر کو ہٹاتے ہیں وہ دوسرے دن واپس آجاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا کے خاتمے کے لئے کام کررہا ہوں، پیپلزپارٹی کے لوگ کچی آبادیوں میں چائنہ کٹنگ کررہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کر کے انہیں ایک اسکیم بناکردی تھی اور صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کو بھی اسکیم سے متعلق آگاہ کیا تھا، جس کے بعد 26دسمبر 2016 کو وہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کو بھیج دی گئی تھی لیکن سمری وزیراعلیٰ کے پاس اب تک پڑی ہے ان کو کوئی پرواہ ہی نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی کو اختیارات دے کر چائنا کٹنگ کا رواج زندہ نہیں کرسکتے، وزیراعلیٰ

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے میئر کراچی کے پریس کانفرنس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ حکومت ایسے اختیارات کسی کو نہیں دے سکتی جس کے ذریعے شہر میں چائنا کٹنگ کا رواج دوبارہ زندہ ہو جائے۔

    مزید پڑھیں : صفائی مہم، میئر کراچی کو 100 نمبر دیتے ہیں، رابطہ کمیٹی

    ترجمان نے کہا کہ میئر کراچی نے 100 دن کی صفائی مہم میں صرف ایک دن صفائی کا کام فوٹو سیشن کے لیے کیا اور بقیہ ننانوے دن اختیارات کا رونا روتے رہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، میئر کراچی

    وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کسی کا تبادلہ کرتے ہیں تو وہ واپس آجاتا ہے، موجودہ اختیارات اور وسائل میں کچھ بھی نہیں کرسکتا،وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سندھ سے اچھے تعلقات ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وسیم بادامی کے پروگرام الیونتھ آور میں کہی، یہ پروگرام کراچی کےعلاقے لیاقت آباد کی سڑکوں پر ریکارڈ کیا گیا۔

    پروگرام میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر علاقے اور کراچی کے مسائل پیش کیے، حکومت پر تنقید کی، ووٹ لینے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا کئی مسائل کے جواب میں میئر کراچی نے فنڈز کی عدم فراہمی کا عذر پیش کیا اور کئی مسائل حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جو اختیارات اس وقت میرے پاس ہیں ان میں کچھ نہیں کرسکتا تھا لیکن محدود اختیارات کے باوجود ہم کام کر رہے ہیں اور ہم نے 100 روزہ مہم کا اعلان کیا، صفائی مہم میں ہر ڈسٹرکٹ میں ٹیموں کا اعلان کیا تھا

    ان کا کہنا تھا کہ کوشش کی ہے کہ حکومت کو بتائیں کہ ہم کام کرسکتے ہیں،ماضی میں سیاسی لیڈر ٹھیکے دے کر بھول جاتے تھے، آج کل ٹھیکے دینے کے بعد لیڈران سوجاتے ہیں،پیچھے بہت خامیاں ہیں لیکن اب ہم آگے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کسی کا تبادلہ کرتے ہیں تو وہ واپس آجاتا ہے،موجودہ اختیارات اور وسائل میں کچھ بھی نہیں کرسکتا،وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سندھ سے اچھے تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی صفائی کے لیے لوگوں میں شعور کو اجاگر کیا، کراچی کی صفائی کے لیے لوگوں نے بھی ہمارا ساتھ دیا، ٹوٹی سڑکوں کا اندازہ ہے اور اس پر بھی کام جاری ہے،کراچی کا شہری ہوں اور شہر کے مسائل سے بخوبی واقف ہوں۔

    مختلف سوالات پر انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں وی آئی پیز ہوتے ہیں،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بہت کمی آئی ہے، ہمیں 2018 میں پہلے سے زیادہ ووٹ ملیں گے۔

  • میئرکراچی کی طبیعت ناساز، ادارہ امراض قلب منتقل

    میئرکراچی کی طبیعت ناساز، ادارہ امراض قلب منتقل

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کو سینے میں تکلیف کے بعد ادارہ امراض قلب منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کے مختلف ٹیسٹ اور انجیو گرافی کی، اسپتال انتظامیہ نے رپورٹس اطمینان بخش قرار دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کو اچانک طبیعت ناساز ہونے کے بعد ادارہ امراض قلب منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کے مختلف ٹیسٹ کیے اور انجیوگرافی بھی کی، ڈاکٹرز نے رپورٹس اطمینان بخش قرار ہونے کے باوجود وسیم اختر کو 24 گھنٹے نگہداشت میں رکھا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی رافع حسین کے مطابق وسیم اختر کو آج رات یا پھر کل صبح ڈسچارج کردیا جائے گا، میئر کراچی کی طیبعت ناسازی کی خبر سنتے ہی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان اسپتال پہنچے اور اُن کی عیادت کی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ’’وسیم اختر کی دل کی شریانیں بالکل ٹھیک ہیں، کام کے دباؤ کی وجہ سے اُن کا بلڈ پریشر ہائی ہوا تاہم وہ جلد صحت یاب ہوکر شہر کی خدمت کے لیے میدان میں اتریں گے‘‘۔

  • میئر کے پاس پانی اور صفائی کے اختیارات ہیں، ذمہ داری پوری کریں، ناصر حسین شاہ

    میئر کے پاس پانی اور صفائی کے اختیارات ہیں، ذمہ داری پوری کریں، ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیرٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ میئر کراچی کے پاس کافی اختیارات ہیں پہلے اُس پر کام کریں، ترقیاتی کام کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے جبکہ میئر کراچی شہر صرف پانی کی ترسیل اور شہری کی صفائی کے ذمہ دار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ میئر کراچی اچھے انسان ہیں اور حکومت سندھ اُن کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، سندھ حکومت ہر ماہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی ) کو 50 کروڑ روپے دیتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کے پاس پہلے ہی بہت اختیارات ہیں مگر وہ اُن پر کام کرنے کے بجائے مزید اختیارات مانگ رہے ہیں، وسیم اختر کو چاہیے کہ جتنے اختیارات ہیں پہلے اُن پر کام کرلیں۔

    پڑھیں: ’’ کچرا اٹھانے اور صفائی کے لیے اختیارات کی ضرورت نہیں، مصطفیٰ کمال ‘‘

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں اختیارات دیے گئے تو بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے اداروں میں بے تحاشہ بھرتیاں کی گئیں، اختیارات میں توازن ہونا بہت ضروری ہے تاکہ کوئی بھی شخص حد سے تجاوز نہ کرسکے۔

    سندھ اسمبلی میں کے واقعے پر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ امداد پتافی کو چیئرمین کی ہدایت پر شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، خاتون ایم پی اے قابل احترام ہیں اس طرح کے واقعات ہونا اچھی بات نہیں۔

    مزید پڑھیں: بلاول کی ہدایت پر امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری

    وزیر ٹرانسپورٹ کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے ترقیاتی کاموں کی ذمہ داری حکومت سندھ کی ہے جبکہ میئر کراچی اور اُن کی ٹیم پر شہر کی صفائی اور پانی کی ترسیل کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔