Tag: میئر کراچی

  • وزیراعلیٰ سندھ اچھا کام کر رہے ہیں،میئر کراچی

    وزیراعلیٰ سندھ اچھا کام کر رہے ہیں،میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بہت اچھا کام رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع کورنگی میں میئر کراچی وسیم اختر نے اسپرے مہم کا جائزہ لیا۔اس موقع پر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ڈی ایم سی کورنگی نے اپنے فنڈ سے اسپرے کے اقدامات کیے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کورنگی کی تمام چھوٹی بڑی گلیوں میں اسپرے کیا جائے گا،جو منتخب بلدیاتی نمائندے ہیں وہ سڑکوں پر نظر آئیں گے،حکومت بلدیاتی نمائندوں کو آن بورڈ لے انہیں گراؤنڈ کا پتہ ہے، بلدیاتی نظام مضبوط ہوناچاہیے یہ فرنٹ لائن کے لوگ ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بہت اچھا کام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگ گھروں پر رہیں اور تمام احتیاطی تدابیر اختیارکریں، ہم اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ ہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں تمام سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں، مختلف فلاضی اور سماجی ادارے سڑکوں پر گاڑی کھڑی کر کے راشن تقسیم نہ کریں بلکہ اسے منظم طریقے سے تقسیم کیا جائے تاکہ مستحق اور غریب افراد تک یہ چیزیں پہنچ سکیں۔

  • عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، وسیم اختر

    عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر وسیم اختر نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، وسیم اختر نے یوسی 26 آئی آئی چندریگر روڈ پر شہریوں میں کھانا تقسیم کیا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ تمام یوسی چیئرمین شہریوں کو کھانا اور راشن دینے کا انتظام کریں، یوسی 26 کے چیئرمین قیصر امتیاز کا 800 افراد کے روز کھانے کا انتظام مثال ہے،عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

    وسیم اختر نے برنس روڈ پر فائر بریگیڈ کی گاڑیوں سے اسپرے کا افتتاح کیا انہوں نے کہا کہ برنس روڈ ، سبزی مارکیٹ، ہائی کورٹ اور ملحقہ علاقوں میں اسپرے آج ہو جائےگا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام راشن تقسیم کیا جائے گا، غریبوں اور کم آمدنی والے افراد کا ڈیٹا یوسی سطح پر جمع کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ لاک ڈاؤن پرعمل کرنا ہی وبا سے بچنے کا ذریعہ ہے۔

    کرونا وائرس: سندھ میں کیسز کی تعداد 627 ہو گئی

    دوسری جانب وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں 61 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 627 ہو گئی ہے، وائرس سے 7 مریض انتقال کر چکے ہیں جب کہ 42 مریض بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد تعداد 294 ہو گئی ہے، حیدرآباد میں 14 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد تعداد 57 ہوگئی ہے، جامشورو میں 2 اور جیکب آباد میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

  • میئر کراچی کی وزیراعظم سے معاشی پیکج فوری دینے کی اپیل

    میئر کراچی کی وزیراعظم سے معاشی پیکج فوری دینے کی اپیل

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے وزیراعظم عمران خان سے معاشی پیکج فوری دینے کی اپیل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے وزیراعظم عمران خان سے معاشی پیکج فوری دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ہنگامی صورت حال میں معاشی پیکج فراہم کریں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پرکام کرنے والے مزدوروں کےلیے معاشی پیکج کا اعلان کیا جائے، شادی ہالوں، کیڑنگ سے وابستہ افراد بےروزگار ہو رہے ہیں۔

    سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 13 کیسز رپورٹ

    دنیا بھر میں پھیلنے والے ہلاکت خیز کرونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیلنے لگا، سندھ میں مزید 13 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جبکہ لاہور میں بھی کرونا کا پہلا کیس سامنے آگیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دیا تھا، یہ وائرس اب تک 114 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 5 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں ۔

  • کراچی کی بہتری کے لیے ہر دروازے پرگیا ہوں، وسیم اختر

    کراچی کی بہتری کے لیے ہر دروازے پرگیا ہوں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی کی بہتری کے لیے ہر دروازے پرگیا ہوں، بنا اختیارات کے ہم نے کچھ نا کچھ ڈلیور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میئر کراچی وسیم اختر نے آل سٹی تاجر اتحاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی بلدیاتی صورت حال سے سب واقف ہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کی بہتری کے لیے ہر دروازے پرگیا ہوں، جیل سے نکل کر سیدھا وزیراعلی سندھ کے پاس گیا کہ مل کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے تاجر تو اسلام آباد جا کرمسائل حل کروا لیتے ہیں، بلدیاتی مسائل کا زیادہ شکار چھوٹے تاجر ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی چاہتے ہیں، بنا اختیارات کے ہم نے کچھ نا کچھ ڈلیور کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں بھی شہرکی ترقی چاہتی ہیں، ججز نے وزیراعلیٰ سے پوچھا میئر کیسے شہر چلائے تمام اختیارات آپکے پاس ہیں؟

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ گڈاپ،لیاری کو نئے اضلاع بنانے کی ہم مخالفت کریں گے، عدالت نے کراچی ماسٹر پلان کا کہا توانہوں نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی بنا دی، کراچی کا 1200 ارب روپیہ ملتا ہے آخر جاتا کہاں ہے؟

  • تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سرکلر ریلوے پر قبضہ کلیئر کرنا ہے، جہاں لوگ رہ رہے ہیں ان کو حکومت سندھ ان کو متبادل جگہ دیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جنہوں نے گھر بنائیں ہیں تو سندھ حکومت نے کیسے گھر بننے دیا، تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ یوسی چیئرمین کی ذمےداری ہے کہ کام کا معیار خود دیکھیں، اگرمیئر اپنے طور پرمسائل کو دیکھ رہا ہے توتعریف کرنی چاہیے۔

    پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، وسیم اختر

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 فروری کو میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، بیانات سے بری ہوا جاسکتا ہے نہ ہی ذمے داریوں سے آزاد ہوا جا سکتا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عوام تمام باتوں کاحساب لیں گے، پی ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، یقین ہے وزیراعلیٰ سندھ ہماری تجاویز پر مثبت انداز میں سوچیں گے۔

  • میئر کراچی کو با اختیار کر دیا جائے تو شہر کے کافی مسائل حل ہوجائیں گے، گورنر سندھ

    میئر کراچی کو با اختیار کر دیا جائے تو شہر کے کافی مسائل حل ہوجائیں گے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو با اختیار کر دیا جائے تو شہر کے کافی مسائل حل ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے حکومتی ارکان وصوبوں کو بے گھر افراد کی مدد کی ہدایت کی۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم پر کمبل، گرم کپڑے، تکیے، بنیادی اشیا فراہم کر رہے ہیں، انشااللہ پورے سندھ میں یہ عمل کیا جائے گا، تمام صوبوں کے اراکین اس میں حصہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جناح اسپتال میں سب سے زیادہ ڈاگ بائیٹ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، جنگلی کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ اینٹی ریبیز ویکسین کی تعداد اب بھی کم ہے، پورا کرنے لیے کے اقدامات کریں گے، کتوں کی تعداد پرقابو نہ پایا گیا تو مزید جانیں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ ڈاکٹرظفر مرزا کہتے ہیں صوبہ رابطہ کرے گا تو ان کی مدد کی جائے گی، سندھ حکومت کراچی کے معاملات سدھارنا چاہے تو سدھار سکتی ہے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو با اختیار کر دیا جائے تو شہر کے کافی مسائل حل ہوجائیں گے۔

  • ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، اسد عمر

    ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وفاق کے کراچی میں منصوبوں کا معائنہ کریں گے، وفاقی منصوبے کے لیے فوکل پرسن کا کردار بھی واضح کیا گیا تھا، گرین لائن پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے مزید فنڈز درکار تھے۔

    اسد عمر نے کہا کہ کے فور منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے، کراچی میں پانی بحران کے پیش نظرکے فور وقت کی ضرورت ہے، نیسپاک نے’’کے فور‘‘منصوبے پر دوبارہ ڈیزائننگ کا کام مکمل کرلیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں وفاقی منصوبوں کو فنڈز فراہم کردیے گئے ہیں، سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے پبلک پرائیوٹ اتھارٹی نے کام شروع کردیا ہے، وزیراعظم جلد کراچی کا دورہ کر کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم ایل ون، ناردرن بائی پاس اور لیاری ایکسپریس وے کے منصوبوں پر بات ہوئی، سکھر سے حیدرآباد موٹروے پر 200 ارب روپے لاگت آئے گی، حکومت کے وسائل محدود ہیں اسی لیے نجی شعبے کی شراکت داری ضروری ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ جمہوری نظام میں سیاست ہر پارٹی کا حق ہے، کراچی، سندھ کےعوامی مسائل پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، پہلے کہا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی کراچی سے ایک سیٹ بھی نہیں جیتے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے ہیں کہ اسد کراچی کے لیے کچھ کرنا ہے، کراچی کےعوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن ٹھیک کہتی ہے کہ 2020 تبدیلی کا سال ہے، پی پی اور مولانا فضل الرحمان نے ملک میں ترقی کبھی دیکھی نہیں ہے، 2020میں ملک میں ترقی ہوگی تو یہ ان کے لیے واقعی تبدیلی ہوگی۔

  • وزیر اعظم صاحب آپ نے کراچی سے 14 سیٹیں تو لے لیں اب مسائل کون حل کرے گا؟ وسیم اختر

    وزیر اعظم صاحب آپ نے کراچی سے 14 سیٹیں تو لے لیں اب مسائل کون حل کرے گا؟ وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں بچیاں اغوا ہو رہی ہیں، جس کو چاہے سپاہی گولی مار دیتا ہے۔ وزیر اعظم صاحب آپ نے 14 سیٹیں تو لے لیں اب شہر کہاں جائے؟

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میئر بننے کے بعد پہلی بار ٹینڈر کیا، ادویات نہیں تھیں۔ کراچی کے لیے ہزار ارب بھی کم ہیں یہ وزیر اعلیٰ بھی کہتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ وزیر اعظم سے کہتا ہوں وہاں بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ کراچی زیادہ ٹیکس دیتا ہے آپ شہر کے مسائل حل نہیں کر رہے۔ کراچی سے آپ نے 14 سیٹیں تو لے لیں اب شہر کہاں جائے؟ مسائل کون حل کرے گا؟

    انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اسلام آباد اپنے کاموں کے لیے جاتے ہیں، آج تک کسی نے کراچی کے لیے بات کی؟ پارٹی اور میں نے بھی بہت غلطیاں کیں۔ لیکن غلطیوں سے ہی انسان سیکھتا ہے۔

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم صاحب کراچی آ کر بیٹھیں تو سب ٹھیک ہوگا۔ شہر میں کوئی محفوظ نہیں، لڑکیاں اغوا ہو رہی ہیں۔ جس کو چاہے سپاہی گولی مار دیتا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وسیم اختر نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں نئے صوبے بن رہے ہیں ہم 72 سال پیچھے کھڑے ہیں، 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہر ماہ 10 کروڑ کی کمی کے ساتھ 13 ہزار ملازمین کووقت پر تنخواہ دی جاتی ہے، تنخواہ کی ادائیگی کے بعد شہر کے مسائل حل کرنا آسان کام نہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم سے درخواست ہے صحت کے شعبے میں کراچی کی مدد کریں۔ میں اضافی مدد نہیں مانگ رہا، جو اس شہر کا حق ہے وہ دیا جائے۔

  • بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، 20 صوبے ہونے چاہئیں: وسیم اختر

    بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، 20 صوبے ہونے چاہئیں: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، سیوریج سمندر میں جا رہا ہے اور شہر میں کچرا بھرا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں نئے صوبے بن رہے ہیں ہم 72 سال پیچھے کھڑے ہیں، 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہر ماہ 10 کروڑ کی کمی کے ساتھ 13 ہزار ملازمین کووقت پر تنخواہ دی جاتی ہے، تنخواہ کی ادائیگی کے بعد شہر کے مسائل حل کرنا آسان کام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے درخواست ہے صحت کے شعبے میں کراچی کی مدد کریں۔ میں اضافی مدد نہیں مانگ رہا، جو اس شہر کا حق ہے وہ دیا جائے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مقامی حکومت مضبوط ہو جائے تو یہ ملک بہت جلد ترقی کرے اور مسائل ختم ہو جائیں۔ کسی کو بھی دلچسپی نہیں کہ ملک میں ترقی کا عمل شروع اور مسائل حل ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی بڑا شہر ہے، ماحولیاتی آلودگی پر ہماری ذمے داری زیادہ ہے، حکومت اس پر توجہ دے ورنہ عالمی سطح پر بڑے نقصان کا سامنا ہوگا۔ سیوریج سمندر میں اور کچرا شہر میں، عالمی سطح پر پیغام درست نہیں جا رہا۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو پانی اور روزگارنہیں دے سکا، میں سڑکیں بھی نہیں بنا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کوسالانہ 1200 ارب روپے ملتےہیں مگر سندھ حکومت ہمیں شیئر نہیں دے رہی، کیا سیہون اور لاڑکانہ میں بلٹ ٹرین اور میٹروچل رہی ہے؟ یہ پیسہ کہاں جارہا ہے، ہمیں حساب لینا ہوگا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر سروے کےمطابق کراچی کےدکاندار زیادہ ٹیکس دیتےہیں، کراچی سے30 ارب اور لاہور سے 5 کروڑ ٹیکس جمع کیا جاتا ہےاس کے باوجود کراچی کو اس کاجائز حصہ نہیں دیاجاتا۔

    یہ بھی پڑھیں: نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں پانی اور روز گار نہیں دے سکا، میں سڑکیں نہیں بنا سکا مگر بحیثیت میئر میں نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ تعلیم پرحکومت ذمہ داری نبھانےمیں ناکام نظر آتی ہے، حکومتی پریس جو کتابیں چھاپتاہے وہ ردی والے کے پاس نظرآتی ہیں۔

    وسیم کا مزید کہنا تھا کہ ایکنک میں کراچی کےترقیاتی منصوبےنہیں ہوتے، ایکنک میں بس یہ دیکھا جاتا ہے کراچی سےٹیکس کتنا آیا ہے، کراچی سے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جاتا ہے مگر اس کے باوجود شہر کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا۔