Tag: میئر کراچی

  • کراچی سرکلر ریلوے کو فوری طور پر بحال کیا جائے، وسیم اختر

    کراچی سرکلر ریلوے کو فوری طور پر بحال کیا جائے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے 14 اسپتال ہیں، 90 فیصد مریضوں کا علاج کے ایم سی اسپتالوں میں ہوتا ہے، ہمارے پاس اسپتال کی مشینوں کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ صنعتکار پیسے نہ دیں بلکہ مشینیں خرید کر دیں، میرے ساتھ آئیں اسپتال کو چلانے کے لیے میرا ساتھ دیں، عوام کے لیے ادویات، مشینری کی خریداری میں تعاون درکار ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ شہر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات بڑھ گئے ہیں، کتے کا معاملہ ڈی ایم سیز کا ہے، پورے سندھ میں اینٹی ریبیز انجکشن دستیاب نہیں ہیں، کراچی جیسے شہر میں 150 افراد کو کتے کاٹنے کے واقعات ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں موجودہ صورت حال بہت سنجیدہ ہے، بیرون ملک سے درآمد سامان کراچی کی سڑکوں سے ملک میں سپلائی ہوتا ہے، لوکل گورنمنٹ کو فضائی اور سمندری راستوں سے درآمد سامان پر ٹیکس کا حق ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ درآمدی سامان پر ایک فیصد ٹیکس لینے کا اختیار دیتا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی سے اپیل ہے ٹیکس وصولیوں میں مدد کرے، کراچی کی 109 سڑکیں، انڈر پاس اور بریج کی ذمہ داری میری ہے، ٹول ٹیکس کی بات کرو تو تمام پیسہ سندھ حکومت لے جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بتایا جاتا ہے کہ اتنے اربوں وسیم اختر کو کراچی کے لیے دیا جاتا ہے، ہمارا آدھے سے زیادہ فنڈ تنخواہ اور پنشن میں چلا جاتا ہے، کے ایم سی کے 13 ہزار ملازمین ہیں ان میں کوئی گھوسٹ ملازم شامل نہیں ہے۔

  • کتوں کی تعداد اتنی ہوگئی ہے کہ کے ایم سی کے کنٹرول سے باہر ہے، میئر کراچی

    کتوں کی تعداد اتنی ہوگئی ہے کہ کے ایم سی کے کنٹرول سے باہر ہے، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کتوں کے خلاف کارروائی کا اختیار ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کا ہے، کتوں کی تعداد اتنی ہوگئی ہے کہ کے ایم سی کے کنٹرول سے باہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کتوں کو کچرے کے ڈھیروں سے خوراک ملتی ہے، کتوں کے خلاف کارروائی کا اختیار ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نظام بہت خراب ہے، درست کیے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے ہیں، یہ اہم شہر ہے اسے اسلام آباد سے خصوصی حیثٰت ملنی چاہئے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ غلطیاں سب سے ہوئیں اب درست کرنے اور آگے بڑھنے کا وقت ہے، صوبے، وفاق قانون سازی، پالیسیاں بناتے ہیں، یہاں الٹا چل رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    وسیم اختر نے کہا کہ سیوریج، صفائی، ٹرانسپورٹ، تعلیم ذمہ داری نہیں تو مجھ سے توقع کیسی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے میئر کراچی سمیت لاڑکانہ، سکھر اور حیدرآباد کے میئرز کو بھی ہنگامی مراسلہ ارسال کیا تھا۔
    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ میں آوارہ کتوں کے خلاف مؤثر مہم شروع کی جائے۔

    کتوں کے کاٹے کے کیسز بڑھنے کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے یہ مراسلہ ضلعی میونسپل کارپوریشنز، ڈی سیز، میونسپل کمیٹیز و دیگر کو بھی ارسال کیا گیا تھا۔

  • میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    کراچی: سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں کراچی سمیت صوبے کے تمام بلدیاتی کونسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آوارہ کتے پکڑے جائیں۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے میئر کراچی سمیت لاڑکانہ، سکھر اور حیدرآباد کے میئرز کو بھی ہنگامی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ میں آوارہ کتوں کے خلاف مؤثر مہم شروع کی جائے۔

    کتوں کے کاٹے کے کیسز بڑھنے کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے یہ مراسلہ ضلعی میونسپل کارپوریشنز، ڈی سیز، میونسپل کمیٹیز و دیگر کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  سندھ میں کتے کے کاٹے کے مریضوں کو ویکسین کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شکارپور میں کتے کے کاٹے کی وجہ سے 10 سال کا ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، جسے بروقت ویکسین نہیں مل سکی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں، حکومت سندھ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ویکسین موجود ہے۔

    کمشنر آفس میں کہا جاتا ہے کہ پہلے زخم دکھاؤ اور شناختی کارڈ لاؤ پھر اس کے بعد اس بات کی جانچ پڑتال ہوتی ہے کہ کاٹنے والا کتا پاگل تھا یا نہیں؟ اس دوران تکلیف میں مبتلا متاثرہ مریض کمشنر آفس کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔

    ادھر پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

  • میئر کراچی وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    میئر کراچی وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں میئر کراچی وسیم اختر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رؤف صدیقی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں میئر کراچی اور رؤف صدیقی کی بیرون ملک جانے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے وسیم اختر کو دو روز کے لیے دبئی جانے کی اجازت دے دی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے معزز جج نے رؤف صدیقی کو 14 دن کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت دے دی۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ دبئی میں مقیم اہل خانہ سے ملنے کے لیے جانا ہے جبکہ رؤف صدیقی نے موقف اختیار کیا تھا کہ اقامہ کی تجدید کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت دی جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بارہ مئی کے دو مقدمات میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے تین سال قبل رؤف صدیقی پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ انہوں ںے صحت جرم سے انکار کیا تھا جس پر عدالت نے گواہوں کو طلب کیا تھا۔

  • کراچی کی خدمت کے لیے جو آنا چاہے آسکتا ہے، وسیم اختر

    کراچی کی خدمت کے لیے جو آنا چاہے آسکتا ہے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی خدمت کے لیے جو آنا چاہے آسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کو 6 اضلاع اور 3 اتھارٹی میں تقسیم کردیا گیا ہے، کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوششیں کی ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ ڈی ایم سی ویسٹ میں وسائل استعمال کررہے ہیں، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے پاس بھی کچرا اٹھانے کی استعداد نہیں ہے، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ ہماری مدد کرے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ فیومیگیشن کے لیے 60 گاڑیاں ہیں مگر 20 خراب ہیں، خراب گاڑیوں کو ٹھیک کرنے کے پیسے نہیں ہیں، فیومیگیشن کی گاڑیاں مرحلہ وار شہر بھیج رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ سیوریج نظام ٹھیک کرے گا تو ہم سڑکیں بنائیں گے، ایس بی سی اے فوری غیرقانونی تعمیرات کو بھی رکوائے۔

    مزید پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمعطلی عدالت میں چیلنج

    میئر کراچی نے کہا کہ سینٹری اسٹاف کی 2009 کے بعد کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے، سالڈ ویسٹ کو اربوں کا فنڈز دیا جاتا ہے مگر شہر کا کچرا صاف نہیں کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی کی صفائی کے لیے سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو پراجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کرنے کے بعد چند گھنٹوں میں معطل کردیا تھا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال اپنے باس کو مغلظات بک رہے تھے وہ خود کو نیب افسر سمجھ بیٹھے تھے۔

    خیال رہے کہ مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹرکی حیثیت سے معطلی عدالت میں چیلنج کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ معطلی غیرقانونی قرار دے کر 3ماہ میں صفائی کا موقع دیا جائے۔

  • مصطفیٰ کمال نے تین ماہ میں‌ کراچی صاف کرنے کا چیلنج قبول کرلیا

    مصطفیٰ کمال نے تین ماہ میں‌ کراچی صاف کرنے کا چیلنج قبول کرلیا

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی وسیم اختر کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ دن رات کام کرنے والا آدمی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی کا چیلنج قبول کرلیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میونسپل اختیارات مجھے منتقل کیے جائیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے یوسی ناظمین کی چھٹی کا وقت آگیا ہے، میں نے شہر کی خدمت 24، 24 گھنٹے کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں دن رات کام کرنے والا آدمی ہوں، چیلنج دیا ہے تو کراچی کو صاف کرکے بھی دکھاؤں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تین ماہ کے لیے ٹرک دے دیں پورا کراچی صاف کردوں گا، پہلے ان کا ادارہ کے ایم سی کا تھا، اب وہ میرے ہاتھ آگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کا انچارج اب صرف میں ہوں، جو بھی بریفنگ ہوگی ابھی میونسپل کمشنر سے بات کروں گا، مجھے ساری چیزوں کی تفصیلات چاہئے جو کام کے لیے ضروری ہیں۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ہے کہ کراچی کی صفائی میں مجھ پر اب کسی کا حکم نہیں چلے گا، آج سے میئر کراچی میرے باس اور میں ان کا باس ہوں، کراچی کے لوگوں کے لیے ہماری جان بھی حاضر ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر کچرے میں کھڑا ہونا ہوا تو وہاں بھی بریفنگ دوں گا، کراچی کی صفائی کے لیے دن رات کام کروں گا آپ مجھے دیکھ لینا، میئر کراچی سے اپیل کرتا ہوں آپ کے ذریعے سے میری کال اٹھائی جائے، میری تینوں کمشنرز نے کال نہیں اٹھائی، میں یہاں کام کرنے آیا ہوں۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    یاد رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے آج صبح چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ میئر وسیم اختر کا نام اے سی ایل میں ڈالا جائے، بدکردار کو لندن کا میئر بنادیں، چھ ماہ میں لیاری بنادے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

  • میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا، مصطفیٰ کمال کو 90 دن کے لیے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کردی، وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    وسیم کے اختر کے اقدام کے بعد پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کردیا، مصطفیٰ کمال آج رات 8 بجکر 30 منٹ پر ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے آج صبح چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ میئر وسیم اختر کا نام اے سی ایل میں ڈالا جائے، بدکردار کو لندن کا میئر بنادیں، چھ ماہ میں لیاری بنادے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ، ملیر، کالا بورڈ، سرجانی ٹاؤن، صدر سمیت متعدد علاقوں میں گٹر ابل رہے ہیں، حکومت سندھ زبانی جمع خرچ میں مصروف ہے۔

    کچرے سے اٹھنے والے تعفن نے شہریوں کا جینا محال کررکھا ہے، دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کی ایک ہی دہائی ہے کہ ان کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔

  • کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور مشینری کی ذمے داری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، چاروں ضلعوں میں صفائی کی ذمےداری انہوں نے لے رکھی ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 8 ہزارسے زائد عملہ ہے جو نظرنہیں آتا، کروڑوں کی تنخواہیں جا رہی ہیں، میں نے 30 ہزار کروڑ خرچ کیے لیکن حرام نہیں کمایا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ انہوں نے صرف نالوں کی صفائی اور آلائشیں اٹھانی ہیں، اگرسمت درست نہیں ہوگی توکسی کو بھی بلائیں شہرصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میئرکو لندن کا اختیاردے دیں تو وہاں بھی کچرےکے ڈھیرلگ جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر5 گاربیج کلیکشن پوائنٹ بنا دیں تومسئلہ حل کرنے میں بہت مدد ملے گی، کلیکشن پوائنٹ بنانے سے کچرا ری سائیکل بھی ہوسکے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

  • وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں، مرتضیٰ وہاب کا ردعمل

    وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں، مرتضیٰ وہاب کا ردعمل

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میئر نے کہیں بھی کراچی والوں کی خدمت نہیں کی ، وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے وسیم اختر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں ٹیکس دیں میئر کراچی کہتے ٹیکس نہ دیں، کوئی عوام سے کہے ٹیکس نہ تو یہ عوام دشمنی کی بات ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میئر بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں عوام بھاگنے نہیں دیں گے، اعلیٰ قیادت سے درخواست کرتا ہوں میئر کراچی کی بات کا نوٹس لیں، ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے میئر کیسے کہہ سکتے ہیں ٹیکس نہ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ذاتی مفاد اور چھوٹے مقاصد کے لیے عوام کو غلط مشورے نہ دیں، وفاقی حکومت عوام کو کہتی ہے ٹیکس دیں تاکہ مسائل حل ہوں، حکومت کی اتحادی جماعت کا میئر عوام کو کہتا ہے ٹیکس نہ دیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں ٹیکس نہ دو، خدارا ایسا نہ کریں۔

    مزید پڑھیں: کراچی کی عوام سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ آج ہماری حکومت ہے تو کل آپ کی بھی حکومت ہوسکتی ہے، وسیم اختر کے بیان کی بطور شہری مذمت کرتا ہوں، ایسے بیانات سے نہ پہلے ملک کی خدمت ہوسکی نہ ہی آج ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ آج میئر کراچی وسیم اختر نے صرف مگرمچھ کے آنسو بہائے ہیں، میئر کو مشینری بھی سندھ حکومت خرید کر دیتی ہے، بجائے اپنی ناکامی تسلیم کریں دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نالوں کے لیے سندھ حکومت نے 55 کروڑ روپے دئیے، میئر نے ذاتی مقاصد کے لیے کراچی کے عوام کو لالی پاپ دئیے، میں سمجھتا ہوں میئر کے بیان کا فوری نوٹس لینا چاہئے، ہم سول نافرمانی کریں گے تو کراچی کی خدمت نہیں کرسکیں گے، میئر کراچی سے گزارش ہے کہ اپنے بیان کو واپس لیں۔

  • کراچی کی عوام  سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی کی عوام سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کراچی والوں کو پیغام میں کہا ہے کہ کراچی کے عوام حکومت سندھ کو ٹیکس دینا بندکردیں،اپنا ٹیکس وفاق یا کے ایم  سی کو دیں، کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کراچی کی عوام سےکہتاہوں سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، ہم کبھی بحریہ ٹاؤن سے درخواست کرتے ہیں تو کبھی کسی اور سے، علی زیدی کراچی کے مسائل کے حل کیلئے چندہ جمع کر رہے لیکن چندے سے کب تک مسائل حل ہوں گے، وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سےدرخواست کروں گا واٹربورڈکودیکھیں، پانی نہ ہونےکی وجہ سےکراچی کےلوگ مشکل میں ہیں، ایم پی اے ایم این اے واٹر بورڈ سے بات کرنے جارہے ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا ہم ایف ڈبلیو او اور بحریہ ٹاؤن سے مدد لے رہے ہیں، سیوریج کا پانی پورے شہر میں ابل رہاہے، ساراملبہ نالوں میں پھینکاجارہا ہےاس طرح نالے  صاف نہیں ہوں گے۔

    کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی فیڈرل اورسندھ حکومت کوجوپیسہ دیتاہےوہ کہاں جاتاہے، کوئی نہیں آتاکراچی کیلئےکوئی نہیں پوچھتا، میرےاستعفیٰ دینے سے کچھ  نہیں ہوگا، کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں۔

    میئر کراچی نے کہا اپیل کرتاہوں کہ ہرپارٹی کاکارکن ہمارےساتھ کھڑاہو، آئیں ہم سب ملکرکراچی کوصاف کریں، شہرکوپانی دینااورسیوریج صاف رکھنا سندھ  حکومت کا کام ہے ، وسائل نہیں ہیں اس لئےڈسٹرکٹس پوراکام نہیں کرسکتے۔

    کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے، کراچی ہرجماعت کواقتدارمیں لیکرآیالیکن شہرکوکسی نےنہیں پوچھا، لوگوں سے کہوں  گاکہ کراچی کےمسائل کیلئے آواز اٹھائیں۔

    وسیم اختر نے کہا سندھ حکومت کیخلاف آوازاٹھائیں جوٹیکس کھارہےہیں، میرےپاس3کروڑکامینڈیٹ ہےمیں میئرہوں کراچی کا، اب تک کراچی کے مسئلے  پر سندھ حکومت نہیں بیٹھی۔

    ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں

    انھوں نے کہا کہ کےالیکٹرک اگرفیل ہوگئی توبجلی کاکام کون کرے گاان کوفکرنہیں، سندھ حکومت نےتاحال کوئی بی پلان نہیں بنایا، میں ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں۔