Tag: میئر کراچی

  • کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، اختیارات نہیں دینے تو آئندہ الیکشن نہ کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات دینے چاہئیں اگر اختیارات نہیں دینے ہیں تو آئندہ بلدیاتی الیکشن نہ کرائے جائیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ سے درخواست کروں گا۔

    [bs-quote quote=”مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وسیم اختر”][/bs-quote]

    وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں سب سے بڑا کام انکروچمنٹ ہٹانا تھا، سندھ حکومت کا چڑیا گھر بحالی منصوبہ مکمل ہوجانا چاہئے تھا، حکومتی ٹھیکیدار نے بتایا پیسے سست روی سے مل رہے ہیں، کراچی کے لوگوں کے چڑیا گھر کو جلد مکمل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تجاوزات سے متعلق معلومات حاصل کرلی ہیں، لی مارکیٹ کا متبادل جلد بنایا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مجھ سے کچھ شکایات ہیں تو پچھ گچھ کی جائے، مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا۔

    سرکاری اسپتالوں کے حوالے سے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ توجہ نہیں دی تو سرکاری اسپتالوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات بنانے والے آج کروڑپتی بن گئے اور روز کمانے والے متاثر ہوئے، غیر قانونی تجاوزات سے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، لوگ نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کررہے تھے، پورے ملک سے سب یہاں کمانے آتے ہیں لیکن اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، اس کیلئے آواز اٹھانی پڑے گی۔

  • کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ،  کے ایم سی کا اعلان

    کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ، کے ایم سی کا اعلان

    کراچی : راچی میونسپل کارپوریشن   (کے ایم سی) نےاعلان کیا ہے کراچی میں مزید دکانیں گرائی جائیں گی ، جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئےہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے ، کے ایم سی نے شہر میں قائم مزید غیر قانونی مارکیٹ اور دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہزار 955 دکانیں توڑنے کا پلان ترتیب دے دیا۔

    کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کےخاتمےکےاحکامات پرمکمل عمل ہورہاہے، لی مارکیٹ کی سات سوتین دکانیں اورجوبلی کلاتھ مارکیٹ کی چار سو سینتالیس دکانیں توڑی جائیں گی جبکہ بہاالدین شاہ کی ایک سو اڑتالیس اورمدینہ کلاتھ مارکیٹ کی ایک سوسیتنتیس دکانیں گرانے کافیصلہ کیاہے اور دکان مالکان کو نوٹسزز جاری کر دیئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تاج محل مارکیٹ کی108 اور اورنگزیب مارکیٹ کی 180 دکان مالکان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اکبر روڈ کی 95 اور 75 روڈکی 137 دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہل پارک میں قبضےکےخلاف نوٹس جاری کردیئےگئےہیں، متاثرین کی بحالی کےلیے بھی کام جاری ہے، کچھ متاثرین کودکانیں دی گئی ہیں اور باقی کو بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن سے متاثر دکانداروں کو متبادل دکانیں دینے کا فیصلہ

    انھوں نے کہا دوسرے مرحلےمیں قرعہ اندازی سےدکانیں دی جائیں گی ، منتظر ہیں سندھ حکومت متاثرین کی بحالی کےاقدامات کرے، عباسی شہیداسپتال کےڈاکٹرزکی تنخواہیں جاری ہوچکی ہیں، محکمےکی نااہلی کےباعث چیک دیرسےجمع کرائےجاتےتھے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا شادی ہالز رات 11 بجے بند کرنے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے، کراچی رات کو جاگتاہے، اس پر عملدرآمد کیسے ہوسکتا ہے۔

    یاد رہےفروری میں  سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دیا تھا، جسٹس مشیرعالم نے کہا گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔

  • پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    کراچی: سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومتی فیصلوں کے خلاف اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی ہے،ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل کی ملاقات میئر کراچی وسیم اختر کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات میں صدر الدین شاہ، سردار رحیم، شفقت شاہ، عامرخان، کنور نوید اور عبدالوسیم شریک ہوئے۔

    ملاقات میں دونوں جماعتوں نے مل کر دیہی اور شہری اتحاد کو قائم رکھنے پر اتفاق کیا، ملاقات میں سندھ میں نئے سال کے بجٹ کے نکات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان اور فنکشنل لیگ نے پیپلز پارٹی کے متعصب فیصلوں اور حکمت عملی کے خلاف مل کر چلنے پر بھی اتفاق کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا کہ شہری سندھ اور دیہی سندھ کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔

    عامر خان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کے لیے پیپلز پارٹی پر بھرپور دباؤ ڈالا جائے گا، حکومتِ سندھ نے روش نہ بدلی تو مل کر حکمت عملی تیار اور جواب دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    خیال رہے کہ آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی بنائی جائے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کارروائی کرے۔

  • آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات آپریشن متاثرین کو مستقل بنیادوں پر دکانیں فراہم کی جارہی ہیں، سب کو قرعہ اندازی کے ذریعے دکانیں دی جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھوڑی گارڈن کے انسداد تجاوزات آپریشن کے متاثرین کرایہ داروں کو دکانیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کچھ دکانداروں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    متاثرین نے بینرز اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، جبکہ درجنوں دکانداروں نے الاٹ منٹ لیٹر لینے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے قرعہ اندازی کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

    تقریب سے خطاب میں وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں کے ایم سی سے بھی غلطیاں سرزد ہوئیں اور تجاوازات کیخلاف آپریشن سے ایم کیو ایم کو بھی کافی حد تک سیاسی نقصان ہوا ۔

    کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کررہے ہیں اور کے ایم سی کے ایک ایک رجسٹرڈ کرائے دار کو متبادل جگہ فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قرعہ اندازی میں چودہ سو پینتالیس دکانداروں کو دکانیں دی گئیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد تین ہزار ستائیس ہے۔

  • شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیر سے شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے۔

    وزیربلدیات سعید غنی نے کہا کہ مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے، مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، سپریم کورٹ سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے۔

    سعید غنی کے مطابق سندھ حکومت نے شادی ہال سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے، شادی ہالز ایسوسی ایششن سے رابطہ ہوگیا ہے، شادی ہالز مالکان کو مہلت دی جائے گی۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ غیرقانونی پلاٹس اور رفاعی پلاٹس پر قائم شادی ہالز گرائے جائیں گے، شہریوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    شادی ہالز ایسوسی ایشن کا بڑا فیصلہ

    دوسری جانب شادی ہالز ایسوسی ایشن نے آباد کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ہالز مالکان کا شادی ہالز بند کرانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر رانا رئیس نے کہا کہ شادی ہالز سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

    کراچی لاوارث نہیں ہے، مرتضیٰ وہاب

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق جان لے کراچی لاوارث نہیں ہے، اسلام آباد میں بھی رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کیا گیا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ اور سندھ والوں کے لیے وفاق کا ہمیشہ دہرا معیار ہوتا ہے، انسداد تجاوزات کے نام پر شہریوں کو بے گھر کرنے کے حامی نہیں ہیں۔

    ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت نظرثانی اپیل دائر کرے، میئر کراچی

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کرے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ جن عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ انکروچمنٹ کے زمرے میں نہیں آتیں، جب 500 آبادیاں اور گوٹھ آباد کرسکتے ہیں تو عمارتوں کا بھی کچھ کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ جہاں لوگوں کی بکنگ ہے وہاں شادی ہال گرانے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت سے درخواست ہے صورت حال انسانی حقوق کا مسئلہ بن گئی ہے اس پر غور کیا جائے۔

  • میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا، مطالبات کی فہرست پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے شہر کی 40 سال پرانی صورت  اور حسن بحال کرنے کا عزم کیا ہے.

    میئرکراچی کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان سندھ حکومت کے ماتحت نہیں، کے ایم سی کےماتحت ہونا چاہیے، ایس بی سی اے کو بھی کےایم سی کے ماتحت کیا جائے.

    وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماسٹر پلان سے پتا چلے گا کہ کہاں رفاعی پلاٹس ہیں، کہاں این اوسی جاری کرنی ہے، ماضی میں رشوت دے کر جعلی این اوسی جاری کی گئی، شہرکو کنکریٹ کا جنگل بنایا گیا.

    ان کا کہنا تھا کہ کسی کو خالی پلاٹس پرقبضہ یا کمرشل کام کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، رفاعی پلاٹس اور پارکس پرشادی ہالزاور کمرشل کام سب کاخاتمہ ہوگا، کچھ سیاسی جماعتیں تجاوزات کی آڑمیں سیاست اوررکاوٹ پیداکر رہی ہیں.

    خیال رہے کہ کسی زمانے میں شہر کراچی کو اس خطے کے ماتھے کا جھومرتصور کیا جاتا تھا اور اسے عروس البلاد کہہ کر پکارا جاتا تھا، البتہ بعد میں ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کے باعث شہر کا کحسن گہنا گیا.

  • کراچی:‌میئرکا بارش کے بعد شہر کی صورت حال کا نوٹس، ہنگامی اقدامات کی ہدایت

    کراچی:‌میئرکا بارش کے بعد شہر کی صورت حال کا نوٹس، ہنگامی اقدامات کی ہدایت

    کراچی: میئر کراچی نے بارش کے بعد شہر کی سڑکوں پر کھڑے پانی کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے شہر کی صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کوئی چئیرمین، وائس چئیرمین، بلدیاتی نمائندہ گھر نہیں جائے گا.

    میئرکراچی کا کہنا تھا کہ شاہراہوں سے پانی کی نکاسی مکمل ہونے تک تمام اسٹاف موجود رہے گا، پل پل کی رپورٹ، تصاویر، پہلے اوربعد کی صورتحال کی خبر مجھے بھیجی جائے.

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندے ٹریفک جام کو کلیئر کرانے میں بھی مدد کریں، عملہ متحرک ہو کر کردار ادا کرے.

    مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش

    شہری انتظامیہ کے مطابق بلدیاتی عملے نے لیاقت آباد اور غریب آباد انڈر پاس کو کلیئر کر دیا، انڈر پاس کے سائیڈ پر موجود پرنالوں کو کلیئر کر کے پانی نکال دیا گیا. ساتھ ہی گزشتہ روز لیاقت آباد میں دھسنے والی سڑک بھی کلیئرکر دی گئی.

    یاد رہے کہ کل رات شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، بارش کے بعد سڑکوں‌ پر سیوریج اور بارش کا پانی کھڑا ہوگیا اور ٹریفک جام کا مسئلہ سامنا آگیا، جس کی وجہ سے شہریوں‌کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا.

  • یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    دنیا بھر میں بڑے اور کامیاب لوگوں کے نام پر مختلف سائنسی ایجادات و دریافتوں کا نام رکھنا کوئی نئی بات نہیں، سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کے نام پر بھی ایک درخت کا نام رکھ دیا گیا۔

    یہ واقعہ دراصل گزشتہ روز سامنے آیا جب صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک میں ڈپٹی کمشنر کا جاری کردہ حکم نامہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    واشک کے ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا کہ ضلع بھر میں سفیدے کا درخت یعنی یوکپلٹس اور ’درخت مصطفیٰ کمال‘ یعنی کونو کارپس لگانے پر پابندی عائد کی جارہی ہے لہٰذا اس ضمن میں ان دونوں درختوں کی شجر کاری سے پرہیز کیا جائے۔

    خیال رہے کہ کسی علاقے میں کسی مخصوص قسم کے درخت لگانے پر اس وقت پابندی عائد کی جاتی ہے جب وہ درخت اس علاقے کے لیے موزوں نہ ہوں اور وہاں کے ماحول، جانور و پرندوں اور مقامی آبادی کے لیے نقصان پیدا کرنے کا سبب بنے۔

    کونو کارپس کے درختوں کا نام اس وقت سامنے آیا تھا جب سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے شہر کو سرسبز کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری کروائی تاہم مقامی انتظامیہ کی نااہلی کہ شہر کی آب و ہوا اور درختوں کی مطابقت کا خیال کیے بغیر پورے شہر کو کونو کارپس کے درختوں سے بھر دیا گیا۔

    کونو کارپس درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے جس کے باعث یہ کراچی کے لیے مناسب نہیں۔ تھوڑے ہی عرصے بعد ان درختوں کے باعث پولن الرجی فروغ پانے لگی۔

    یہ درخت دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ درخت زیر زمین اپنی جڑیں نہایت مضبوط کر لیتے ہیں جس کے باعث یہ شہر کے انفرا اسٹرکچر کو متاثر کر رہے ہیں۔ زیر زمین موجود پانی کی پائپ لائنیں ان کی وجہ سے خطرے کا شکار ہیں۔

    بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں ہیں؟

    ان درختوں کی تباہی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، کراچی کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی یہ درخت نا موزوں ہیں جس کی وجہ سے ضلع واشک میں بھی اسے لگانے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    قطع نظر اس سے کہ ان درختوں کو لگاتے ہوئے سابق میئر کراچی کی کم علمی آڑے آئی یا جانتے بوجھتے اس کے نقصانات سے صرف نظر کیا گیا، کونو کارپس کو مصطفیٰ کمال کا دیا ہوا تحفہ کہا جاتا ہے جو کراچی والوں کے لیے کسی زحمت سے کم نہیں۔

  • کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو بتایا ہے کہ کراچی تباہ ہورہا ہے، عمران خان کو پرپوزل بنا کر دئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے بھنگوریہ گوٹھ میں پانی کی لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ بھنگوریہ گوٹھ کو پانی فراہم کیا جارہا ہے، صوبائی حکومت نے بھنگوریہ گوٹھ کو پانی سے محروم رکھا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی والوں کے پیسے سے پورے ملک میں حکمران مزے کررہے ہیں، شہر قائد میں اسپتالوں، ٹرانسپورٹ، تعلیم کا نظام تباہ ہوچکا ہے، کراچی والے بس کی چھت پر سفر کرتے ہیں، سیوریج کا پانی پیتے ہیں، کراچی والوں کے ساتھ زیادتی بند ہونی چاہئے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچرا اُٹھانے کی ذمہ داری ہم سے چھین لی ہے، سندھ حکومت بتائے ڈیولپمنٹ بجٹ کہاں لگائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی اور سیوریج ہماری ذمہ داری نہیں ہے پھر بھی عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    واضح رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے بننے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، یہ کب تک ہوتا رہے گا، ہمیں اپنا شہر ٹھیک کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رفاہی پلاٹوں پر اگر کسی نے کچھ بنایا ہوا ہے تو وہ اسے ہٹا دے صرف کے ایم سی کے کرائے داروں کو متبادل جگہ دیں گے، تجاوزات بنانے والوں کو کوئی متبادل نہیں دیا جائے گا۔

  • کراچی: تجازات کیخلاف آپریشن جاری، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار

    کراچی: تجازات کیخلاف آپریشن جاری، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف تابڑتوڑ آپریشن جاری ہے، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی میں سرکلرریلوے کی جگہ واگزار کرانے کے لیے آپریشن کیا گیا، اس دوران ریلوے ٹریک کے اطراف ڈیڑھ سو سے زائد جھگیاں مسمار کی گئیں۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے ملیرہالٹ میں سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل گرا دئیے گئے۔

    انتظامیہ کی جانب سے خبر دار کیا گیا ہے کہ دوبارہ جھگیاں قائم کرنے والوں کو حراست میں لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی سرکاری ٹیم پرقبضہ مافیا نے حملہ کیا تھا، جس کے باعث تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا، انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پورے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، اس ضمن میں سپریم کورٹ کی جانب سے میئر کراچی کو سراہا بھی گیا، البتہ ایم کیو ایم پاکستان ہی کے ایک دھڑے نے فاروق ستار کی قیادت میں اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔