Tag: میاں محمد نوازشریف

  • سال 2017 میں نئے دور کا آغاز ہوگا، نوازشریف

    سال 2017 میں نئے دور کا آغاز ہوگا، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے سال نو کی آمد پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیا سال پاکستان کے لیے خوشیاں اور خوشحالی لے کر آئے گا، امید ہے 2017 میں پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہوگا اور یہ سال ملک کی تاریخ کا نیا باب ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سال نو کی آمد کے موقع پر وزیراعظم نے قوم کے نام پیغام میں نئے سال کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میری دعا ہے کہ نیال سال پاکستان میں خوشیاں اور خوشحالی لے کر آئے، 2017 پاکستان کے لیے نیا باب ثابت ہوگا اور ہم ملک کر دہشت گردی کے چیلنجز پر قابو پائیں گے۔

    وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ 2017 کا سورج چیلجز سے نمٹنے کے عزم کا لے کر طلوع ہوگا اور یہ سال ہمارے لیے نئی روح اور قومی تجربے کے ساتھ خوشخبریاں بھی لائے گا۔

    پڑھیں: ’’ آرمی چیف کا افغان قیادت کو فون، نئے سال کی مبارک باد، ساتھ چلنے کا عزم ‘‘

    میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’مجھے پختہ یقین ہے کہ پاکستان ایک پرامن، ترقی یافتہ ملک کے طور پر اپنی منزل کی جانب بڑھ رہا ہے،حکومت بے لوث طریقے سے اپنے منصوبے اور وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، میری پرخلوص خواہش ہے کہ نیا سال بے لوث اتحاد، قومی ضروریات اور مفاہمت کے ساتھ نئی راہیں لے کر آئے‘‘۔

    پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے بھی نئے سال کی آمد پر مبارک باد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ 2017 ملک میں ترقی اور خوشحالی کا سال ثابت ہوگا۔

  • بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    اسلام آباد: بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی جنون اور لائن  آف کنٹرول پر فائرنگ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے جمعے کو وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، منگل کو سلامتی کونسل کا اجلاس اور جمعرات کوپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور دھمکی آمیز  بیانات کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے منگل 4 اکتوبر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں کنٹرول لائن کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بھی زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے کی گئی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ سمیت قومی سلامتی کے اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کے اجلاس میں اہم امور پر تبادلہ خیال اور فیصلوں سے متعلق قوم کو آگاہی دینے کے لیے  اگلے روز 5 اکتوبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا، جس میں وزیر اعظم خود بھی شرکت کریں گے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے متعلق پارلیمنٹ کو آگاہ کریں گے۔


    Nawaz summons National Security Council meeting… by arynews

    یاد رہے کہ اڑی سیکٹر پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکنے کا اعلان کیا تھا اور مقبوضہ کشمیر میں فوجی اڈے پر حملے کے بعد پاکستان سے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف نے اشتعال انگیزی پربھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن ہمسائیگی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،خودمختاری کے خلاف کسی بھی کوشش کا بھرپورجواب دیناجانتےہیں۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی جنگی جنون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےپاس دنیاکی بہترین فوج ہےجس پرفخر ہے، کشمیر کا تنازعہ تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتا ہے

  • ملک کی حفاظت آزادی کے حصول سے زیادہ مشکل ہے، نوازشریف

    ملک کی حفاظت آزادی کے حصول سے زیادہ مشکل ہے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ 14 اگست کا دن روایتی مسرت کے ساتھ گہرے دکھ کو بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔

    یومِ آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یومِ آزادی کا دن اس عزم کے ساتھ طلوع ہورہا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان سرزمین پر ہمیشہ قائم رہے گا کیونکہ 1965 کا جذبہ آج بھی پوری قوم میں آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے۔

    وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا  کہ’’کوئٹہ کے شہداء کا غم ابھی تازہ ہے آج ہم اُن کو یاد کررہے ہیں کہ جنہوں نے وطن کی خطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا‘‘۔

    میاں محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی عوام اور افواج نے ہمیشہ ایک ساتھ دشمن کا سامنا کیا اور اُسے شرمناک شکست سے دوچار کیا،اُنہوں نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا  کہ ’’یہ یومِ آزادی اس وجہ سے بھی یادگار ہے کہ اِن دنوں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا جذبہ اپنے عروج پر ہے،کشمیریوں کی نئی نسل نے ایک نئے جذبے کے ساتھ بھارتی تسلط سے آزادی کا علم بلند کرلیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ اس یومِ آزادی کو آزادیِ کشمیریوں کے نام کرتا ہوں،جو بھارتی ریاستی تشدد کے آگے ڈٹے رہے اور آزادی کے لیے آج بھی آواز بلند کررہے ہیں،آزادی کا حصول جتنا مشکل ہے ملک کی حفاظت اس سے زیادہ مشکل کام ہے‘‘۔

    میاں محمد نوازشریف نے مزید کہا کہ آج کے پرمسرت موقع پر ہم جہاں قائد اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کو یاد رکھتے ہیں وہاں اُن شہداء کو بھی یاد رکھیں جنہوں نے ملک کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا اور امر ہوگئے۔پاکستان وہ واحد ریاست ہے جہاں  ہرشعبے،ہرسیاسی جماعت،ہر طبقہ زندگی ہر مسلک اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے شہداء کو خراج عقیدت پیش اور اُن کی روحوں کو سلام پیش کرتے ہیں کیونکہ پہلے ہم پاکستانی ہیں۔

    آئی ایس پی آر

    دوسری جانب پاک فوج کے تعلقات عامہ کی جانب سے بھی قوم کو یومِ آزادی کے موقع پر مبارک باد کا پیغام دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ’’کل صبح کا آغاز وفاقی دارالحکومت اور صوبوں میں 21 ، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی جبکہ آرمی چیف آف اسٹاف کل اسلام آباد کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

    سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد

    علاوہ ازیں دیگر سیاسی جماعت کے رہنماؤں اور سماجی شخصیات کی جانب سے بھی قوم کو جشن آزادی کے موقع پر مبارک باد دی گئی ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

  • بھارت کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرے، وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف

    بھارت کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرے، وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف

    لاہور : وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کرنے کی ایک تاریخ موجود ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اقوام متحدہ کا موضوع کیوں نہیں ہے؟۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں منائے جانے والے یوم سیاہ کے موقع پر وزیر اعظم محمد نوازشریف نے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’پاکستان اور کشمیر کا رشتہ دیرینہ اور ہمہ گیر ہے، کشمیر کو کسی بھی طرح بھارت کا داخلی مسئلہ قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ افراد کا قتل عام کر کے انسانیت مضطرب کردی۔ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا‘‘. وزیر اعظم نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر عوام ارادہ کرلیں تو ہتھیار کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، بھارت مظلوموں کی آواز تو دبا سکتا ہے مگر ذہنوں پر تالے نہیں لگا سکتا‘‘،  پاکستانی حکومت اور عوام کسی کو بھی انسانیت کے مسلمہ اصول پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘‘۔

    میاں محمد نوازشریف نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستان آزمائش کی ہرگھڑی میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور اُن کے حق خودارادیت کے لیے دنیا بھر میں آواز بلند کرتا رہے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پاکستانی یومِ سیاہ منارہے ہیں

     وزیر اعظم پاکستان نے مزید کہا کہ ’’اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر میں پاکستان کو فریق مانا ہے، عالمی دنیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اپنا کرکردار ادا کریں‘‘۔

    میاں نوازشریف نے بھارت کو یاد دلایا کہ ’’اقوام متحدہ نے کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیا ہے اور بھارت نے دنیا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے گا، مگر آج ایک سازش کے تحت کشمیر کو بھارت کا داخلی مسئلہ قرار دیا جارہا ہے جو انتہائی مضحکہ خیز ہے ‘‘۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر:  کرفیو شہداء کی تعداد47ہوگئی

    محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’بھارت سمجھ لے کہ کشمیر میں اٹھنے والی آزادی کی آواز کو کسی صورت دبایا نہیں جاسکتا، بھارت کے پاس اب ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اب اپنی شکست تسلیم کرے اور کشمیریوں کو اُن کا حق دے‘‘۔

    وزیر اعظم نے پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ آج بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ منائیں جبکہ پاکستان میں موجود تمام سرکاری اہلکار بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں تاکہ دنیا کو واضح پیغام دیا جاسکے‘‘۔