Tag: میاں منشا

  • شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس: میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری

    شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس: میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری

    لاہور : شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے میاں منشا کو 25بلین کی جعلی اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز پر لیگل نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری کردیا، میاں منشا کونوٹس 25بلین کی جعلی اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز پرجاری کیا گیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ اکاؤنٹس 2008 سے 2018 تک رمضان شوگرملز کے کم آمدنی والےملازمین کےنام پر بنائےگئے۔

    نوٹس میں کہا ہے کہ کھاتہ داروں نے انکشاف کیا ہے خفیہ ٹرانزیکشن شہبازشریف خاندان کے نام پر تھیں ، ٹرانزیکشنز لاہور اور چنیوٹ کی ایم سی بی کی مختلف برانچز میں گئیں۔

    بینک افسران نےتسلیم کیا ٹرانزیکشن شریف فیملی،بینک انتظامیہ کےدباؤپرکی گئیں، متعلقہ افسران انکشافات ریکارڈ پر لانے سے خوفزدہ ہیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم سی بی نے2008 سے2018تک جعلی اکاؤنٹس پرایس ٹی آرنہیں بھجوائی ، ایم سی بی کےعہدیدار بینکرز پر تبدیلی بیان کے لیے دباؤ ڈال رہےہیں، اعلی عہدیداروں کو فوری بینکرز پر دباؤ نہ ڈالنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

    مراسلے کے مطابق سینئروائس پریزیڈنٹ عاصم سوری اور اظہرمحمودکے بینکرزسےرابطوں کےشواہدملے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایم سی بی کے 12 بینکرز سے تحقیقات کی گئیں۔

  • ماضی کی غلط پالیسیاں، بجلی پلانٹس کو 1 ہزار ارب زائد ادائیگیوں کا انکشاف

    ماضی کی غلط پالیسیاں، بجلی پلانٹس کو 1 ہزار ارب زائد ادائیگیوں کا انکشاف

    کراچی: ماضی کی غلط پالیسیوں کا ایک اور بڑا نقصان سامنے آ گیا، بجلی پلانٹس کو 1 ہزار ارب زائد ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی پی پیز کے حوالے سے ایک چشم کشا رپورٹ وزیر اعظم کو مارچ کے آخری ہفتے میں پیش کی گئی تھی جس میں انکشاف ہوا کہ ماضی میں بجلی پلانٹس کو ایک ہزار ارب روپے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں، 1994 کی پالیسی کے تحت 16 آئی پی پیز نے 51.80 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی، اور 415 ارب روپے سے زائد کا منافع کمایا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق زیادہ تر آئی پی پیز نے 4 سال میں ہی سرمایہ واپس حاصل کیا، کمپنیوں نے اوسطاً 87 فی صد منافع حاصل کیا، یعنی 9 گنا منافع اور 7 گنا ڈیویڈنڈ لیا۔

    2007 میں شوکت عزیز کے دور کی ای سی سی نے کوتاہی کر کے آئی پی پیز کو 16.48 ارب روپے کمانے کا موقع فراہم کیا، ان کمپنیوں نے سرمایہ کاری روپوں میں کی اور منافع ڈالروں میں وصول کیا۔

    دوسری طرف موجودہ حکومت نے شفاف انکوائری کی ایک اور مثال قائم کر دی ہے، اس رپورٹ میں کابینہ ارکان عبدالرزاق داؤد اور ندیم بابر کی کمپنیوں کا بھی تذکرہ کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عبدالرزاق داؤد کی کمپنی نے 30 ارب روپے کمائے، ندیم بابر کی کمپنی نے بھی اربوں کا منافع سمیٹا، دونوں کابینہ ارکان کی موجودگی میں وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کو مشورہ دیا گیا ہے کہ معاہدوں پر آئی پی پیز سے بات نہ کریں، عالمی کیسز بن سکتے ہیں، رپورٹ میں میاں منشا کی پاور کمپنیوں کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا، نشاط اور چونیاں پاور نے 20 ارب سے زائد بٹورے۔

  • حکومت نے لوٹی دولت واپس لانے کیلئے بڑی مچھلی پرہاتھ ڈال دیا

    حکومت نے لوٹی دولت واپس لانے کیلئے بڑی مچھلی پرہاتھ ڈال دیا

    راولپنڈی: حکومت نے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے میاں منشاکے خلاف منی لانڈرنگ قانون کےتحت کارروائی کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق منشا فیملی کیخلاف راولپنڈی کی کسٹمز اینٹی اسمگلنگ کورٹ میں کیس دائر کردیا گیا ہے جس میں عمرمنشا، حسن منشا، ایمل منشا کو منی لانڈرنگ میں ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔

    حکومت نےمنشافیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کا کیس ایف بی آر کےذریعے دائر کیا، کسٹم کورٹ میں منشافیملی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی درخواست دی گئی۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ میاں منشا نے لندن کے سینٹ جیمز ہوٹل کیلئے منی لانڈرنگ کی، سینٹ جیمز کلب اور ہوٹل منشا خاندان کی ملکیت ہے، منشافیملی منی لانڈرنگ،ٹیکس چوری اور آمدن و اثاثے چھپانےکی مرتکب ہوئی، منشا فیملی نے مالی ہیر پھیر 2010سےجون2018کےدوران کیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ حسن، عمر منشا اور ایمل منشا ریزیڈینشل ہولڈنگ پرائیویٹ سنگاپور کے ڈائریکٹرزہیں۔
    حکومت نےکسٹم کورٹ سےمنشافیملی کیخلاف تحقیقات کی اجازت بھی مانگ لی ہے۔

  • کٹاس راج مندر کیس: پانی چوری کی رپورٹ طلب، سماعت جنوری 2020 تک ملتوی

    کٹاس راج مندر کیس: پانی چوری کی رپورٹ طلب، سماعت جنوری 2020 تک ملتوی

    اسلام آباد: کٹاس راج مندر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (ای پی اے) سے پانی چوری پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کٹاس راج مندر کیس میں عدالت نے پانی چوری کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، عدالت کے استفسار پر کہ کٹاس راج مندر کا تالاب خشک کیوں ہو جاتا ہے؟ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ میاں منشا کی فیکٹری ڈی جی خان سیمنٹ کے نوّے فی صد تالاب بھرے ہوئے ہیں۔

    رمیش کمار نے کہا عدالت نے گزشتہ سال سے زیر زمین پانی کے استعمال پر پابندی لگا رکھی ہے، آج تک کٹاس راج کا پانی واپس نہیں آیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ممکن ہے زیر زمین پانی کا رخ تبدیل ہوگیا ہو۔

    عدالت نے ای پی اے پاکستان سے پانی چوری کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگلے سال جنوری 2020 تک ملتوی کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  میاں منشاکے بینک پر ایک کروڑ 29 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

    دریں اثنا، سپریم کورٹ میں زیر سماعت کٹاس راج مندر کیس میں فریق راجہ بشیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیر زمین پانی کے استعمال پر ایک سال سے پابندی عائد ہے لیکن میاں منشا کی فیکٹری ڈی جی خان سیمنٹ پوری گنجائش پر چل رہی ہے، اتنی بارش نہیں ہوئی جتنا میاں منشا کی فیکٹری کے تالاب میں پانی بھر لیا گیا ہے۔

    راجہ بشیر کا کہنا تھا کہ بارش کے پانی سے دیگر 2 سیمنٹ فیکٹریوں کے تالاب 7 فی صد بھرے گئے، جب کہ میاں منشا کی فیکٹری کے تالاب 90 فی صد سے زائد بھر گئے ہیں، سپریم کورٹ کے مقرر کمیشن نے پہلے بھی ڈی جی خان سیمنٹ کو دس کروڑ جرمانہ کیا ہے، اب بھی اگر عدالت آزاد کمیشن مقرر کرے تو چوری پکڑی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈی جی خان سیمنٹ کے وکیل نے پچھلی سماعتوں میں کہا تھا ہم زیر زمین پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کر رہے، تاہم سپریم کورٹ کمیشن نے زیر زمین پانی چوری کی رپورٹ دی تھی، جس کی بنیاد پر ڈی جی خان سیمنٹ کو جرمانہ کیا گیا۔

  • میاں منشا کا کاروباری گروپ پاکستان میں 300 ارب روپے سے زائد اثاثوں کا مالک، نیب رپورٹ

    میاں منشا کا کاروباری گروپ پاکستان میں 300 ارب روپے سے زائد اثاثوں کا مالک، نیب رپورٹ

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے میاں منشا کی طلبی سے متعالق ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اُن کا گروپ تین سو ارب روپے سے زائد اثاثے رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے میاں منشا کی طلبی سے متعلق لاہورہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی، جس میں بتایا گیا ہے کہ نشاط گروپ صرف پاکستان میں تین سو ارب روپے سے زائد کے اثاثوں کا مالک ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میاں منشا کے گروپ نے 2010 میں لندن کا سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب 60 ملین پاؤنڈ میں خریدا، خریداری کی رقم منتقل کرنے کے شواہد موجود نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس:معروف صنعت کارمیاں منشا نیب میں پیش

    نیب نے رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا کہ اربوں روپے کی برطانیہ منتقلی کسی بینکنگ چینل کے ذریعے ٹرانسفر نہیں کی گئی کیونکہ گروپ کے سی ای او عمر، حسن اور ایمل منشا نے ٹیکس گوشواروں میں یہ رقم ظاہر نہیں کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رقم کی غیر قانونی طریقے سے منتقلی فارن ایکس چینج ایخٹ سمیت دیگر قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، چیئرمین نیب نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ہی ملزمان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا۔ نیب نے لاہور ہائی کورٹ کو یہ بھی آگاہ کیا کہ میاں منشا کے صاحبزادوں نے منی ٹریل مانگی جارہی ہے مگر وہ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔

    نیب نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کیا جائے۔ عدالت نے نیب رپورٹ کی روشنی میں میاں منشا اور اُن کے بچوں کو لندن کا ہوٹل خریدنے کی منی ٹریل پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کاروباری شخصیت میاں منشاء کی گرفتاری سے بچنے کی درخواست مسترد

    یاد رہے کہ میاں منشا کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں  نشاط گروپ کےخلاف انکوائری کی استدعا کی گئی تھی، میاں منشا قانونی بنیاد فراہم کرنےمیں ناکام رہے تھے۔

  • منی لانڈرنگ کیس:معروف صنعت کارمیاں منشا نیب میں پیش

    منی لانڈرنگ کیس:معروف صنعت کارمیاں منشا نیب میں پیش

    لاہور: نشاط گروپ کے چیف ایگزیکٹو میاں منشا منی لانڈرنگ کے الزام میں آج نیب کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے معروف صنعت کار میاں منشا منی لانڈرنگ کے الزام میں آج لاہور میں نیب کے دفتر پہنچے جہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے میاں منشا کو ان کے بیٹوں سمیت طلب کیا تھا مگر وہ اکیلے پیش ہوئے۔

    لاہورہائی کورٹ کا میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم

    عدالت نے گزشتہ ہفتے میاں منشا کی طلبی کے نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے معروف صنعت کار میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 28 فروری کو صنعت کار میاں منشا اور اُن کے دو صاحبزادوں نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے تھے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوتے تھے۔

    میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔

  • کاروباری شخصیت میاں منشاء کی گرفتاری سے بچنے کی درخواست مسترد

    کاروباری شخصیت میاں منشاء کی گرفتاری سے بچنے کی درخواست مسترد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری شخصیت میاں منشاء کی نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست مسترد کر دی اور میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں تعاون کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے میاں منشاء کی نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

    میاں منشا کے وکیل نے دلائل دیے کہ نیب کی جانب سے میاں منشاء کو دوبارہ طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں اور خدشہ ہے کہ نیب کی جانب سے میاں منشا کو گرفتار کر لیا جائے گا ۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے نیب کو تادیبی کارروائی سے روک دیا تھا مگر اس کے باوجود دوبارہ نوٹس جاری کر دیے ۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا اگر میاں منشا کو گرفتاری کا خدشہ درخواست ضمانت دائر کریں، میاں منشا کے وکیل نے کہا کہ لندن میں خریدے گئے ہوٹل خاندان کے ارکان کی ملکیت ہے، لندن ہوٹل سے کوئی تعلق نہیں نیب نوٹسز کو کالعدم قرار دیا حائے۔

    میاں منشا کے وکیل نے مزید کہا کہ نیب نے عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے تادیبی کارروائی سے روکا ہے نیب کو اس لیے ممکنہ گرفتاری سے بھی روکا جائے ۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کرتے ہوئے میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔

    نیب کی جانب سے لندن میں ہوٹل خریداری پر تحقیقات کے لیے میاں منشا کو طلبی کے نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔

    یاد رہے 7 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ میں صنعت کار میاں منشا کو نیب نوٹس طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وکیل نیب نے کہا تھا کہ اگرمیاں منشا کو گرفتاری کا ڈر ہے تو عبوری ضمانت کرا لیں۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ کا میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم

    عدالت نے میاں منشا کی طلبی کے نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ کے لیے نوٹس جاری کر دیے تھے اور میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

    واضح رہے میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔

  • نیب نے میاں منشا کو بیٹوں سمیت 14 مارچ کو طلب کرلیا

    نیب نے میاں منشا کو بیٹوں سمیت 14 مارچ کو طلب کرلیا

    لاہور: منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات کے لیے نیب نے معروف صنعت کار میاں منشا کو بیٹوں سمیت 14 مارچ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے نیب نے معروف صنعت کار میاں منشا اور بیٹوں میاں حسن منشا، میاں عمر منشا کو 14مارچ کو طلب کرلیا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں گزشتہ روز صنعت کار میاں منشا کو نیب نوٹس طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وکیل میاں منشا نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

    معزز جج نے استفسار کیا تھا کہ بتایا جائے نیب کی کس سیکشن کے تحت یہ جرم بنتا ہے جس پر وکیل نیب نے جواب دیا تھا کہ ابھی تو کیس انکوائری کی سطح پر ہے۔

    وکیل نیب کا کہنا تھا کہ اگر میاں منشا کو گرفتاری کا ڈر ہے تو عبوری ضمانت کرا لیں، جو معلومات مانگی جا رہی ہیں وہ تمام فراہم کر دیں۔

    لاہورہائی کورٹ کا میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم

    عدالت نے میاں منشا کی طلبی کے نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے معروف صنعت کار میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 28 فروری کو صنعت کار میاں منشا اور اُن کے دو صاحبزادوں نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے تھے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوتے تھے۔

    میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔

  • نیب طلبی کے باوجود غیر حاضری، میاں منشا نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    نیب طلبی کے باوجود غیر حاضری، میاں منشا نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    اسلام آباد: معروف صنعت کار میاں منشا اور اُن کے دو صاحبزادوں نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے معروف صنعتکار میاں منشا اور ان کے دو صاحبزادوں کو آج طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا۔

    نیب نے میاں منشا، میاں حسن منشا اور میاں عمر منشا کو آج ساڑھے دس بجے منی ٹریل اور دستاویزات طلب کیا تھا، جس کے باعث 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم تمام دن ان کا انتظار کرتی رہی مگر ملزمان پیش نہ ہوئے۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ : معروف صنعت کار میاں منشا کو بیٹے سمیت نیب میں طلبی کا نوٹس جاری

    صنعت کار اور اُن کے بیٹوں پر کروڑوں پاؤنڈ منی لانڈرنگ کے الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب لاکھوں پاؤنڈز میں خریدا،  جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز  غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔ نیب کی ٹیم نے ملزمان کو طلبی کا تیسرا نوٹس جاری کردیا۔

    منی لانڈرنگ میں نامزد ملزم اور اُن کے صاحبزادوں کو قومی احتساب بیورو نے طلبی کا دوسرا نوٹس اُن کے لاہور کے گھر بھیجا، نیب کے مطابق نوٹس اُن کے ملازم نے موصول کیا تھا۔ نیب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ میاں منشا، بیٹے اور سینٹ جیمز اینڈ کلب کی خریداری کی مکمل منی ٹریل کے ساتھ پیش ہوں۔

  • منی لانڈرنگ : معروف صنعت کار میاں منشا کو بیٹے سمیت نیب میں طلبی کا نوٹس جاری

    منی لانڈرنگ : معروف صنعت کار میاں منشا کو بیٹے سمیت نیب میں طلبی کا نوٹس جاری

    لاہور : معروف صنعت کار میاں محمد منشا اور ان کے بیٹے کو نیب کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے، لندن میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب کی خریداری سے متعلق فنڈز کی منتقلی سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں معروف صنعت کار میاں منشا اور ان کے بیٹے حسن منشا کو اٹھائیس فروری کو طلب کرلیا۔

    میاں منشا نے سال دو ہزار دس میں سینٹ جییمز ہوٹل اینڈ کلب کو خطیر رقم کےعوض خریدا تھا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو مذکورہ ہوٹل خرید نے سے متعلق فنڈز انگلینڈ منتقلی کے ذرائع پر تحقیقات کررہا ہے۔

    نیب نوٹس میں میاں منشاء اور ان کے بیٹے حسن منشا کو سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب کی خریداری کے تمام دستاویزی ثبوت ساتھ لے کر آنے کا کہا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پچانوے ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، میاں منشا 17 اگست کو طلب

    نیب نے میاں منشا اور ان کے بیٹے کو بیان کیلئے ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔ نیب سترہ اگست دوہ زار اٹھارہ کو میاں منشاکو طلب کرچکا ہے تاہم کو وہ نیب کے روبرو پیش نہیں ہوئے تھے۔