Tag: میاں نوازشریف

  • چوہدری نثارساتھ تھے،ہیں اورساتھ ہی رہیں گے‘ خواجہ سعد رفیق

    چوہدری نثارساتھ تھے،ہیں اورساتھ ہی رہیں گے‘ خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیرریلوے سعد رفیق کا کہنا ہےکہ چوہدری نثار کی مسلم لیگ ن اورمیاں نوازشریف کے ساتھ 32 سالہ رفاقت ہے وہ نواز شریف کے ساتھ تھے، ہیں اوررہیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ چوہدری نثارآزمائش اورمشکل وقت میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، انشاء اللہ فرنٹ لائن پرہوں گے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں ایشوز پراختلاف رائے کا حق اختلاف کرنے اوراختلاف برداشت کرنے والے دونوں کا کریڈٹ ہے اوریہی جمہوریت کی شان ہے۔

    وفاقی وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ ہمت ہے توعوامی خدمت اورکارکردگی کا مقابلہ اورموازنہ کیا جائے اورگالیاں، بیہودگی، جھوٹے الزامات، انتقامی مقدمات اور سازشیں ہمیں روک نہیں سکتیں۔

    واضح رہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار پاناما کیس کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے پارٹی کے اہم مشاورتی اجلاسوں میں شریک نہیں ہورہے جبکہ انہوں نے اتوار شام 5 بجے اہم پریس کانفرنس کااعلان کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن: نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی کی ملاقات، ٹی او آرز پر بات چیت

    لندن: نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی کی ملاقات، ٹی او آرز پر بات چیت

    لندن : وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی نے ملاقات کی، طور خم سرحد ایشو سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید ، معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے بھی ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے طارق فاطمی سے طورخم بارڈر پر ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ لی جبکہ پرویز رشید نے پاناما لیکس کے ٹی او آرز کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم موجودہ صورتحال کے تناظر میں پرویز رشید کو اہم ہدایات جاری کریں گے جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات صبح وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

    یاد رہے دو روز قبل سابق افغان صدر حامد کرزئی نے میاں محمد نوازشریف سے لندن میں ملاقات کر کے اُن کی خیریت دریافت کی اور جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔

    پڑھیں : پاکستان اورافغانستان نے طورخم سرحد پرجنگ بندی کا اعلان کردیا

    واضح رہے میاں محمد نوازشریف اپنی اوپن ہارٹ سرجری کے بعد تیزی سے روبصحت ہیں اور اب وہ لندن میں بیٹھ کر حکومتی امور سرانجام دینے لگے ہیں، وزیراعظم اپنے معالجین کے مشورے کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کریں گے۔

  • لندن میں قیام کے دوران وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک سے کریں گے

    لندن میں قیام کے دوران وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک سے کریں گے

    لندن: برطانیہ میں قیام کے دوران وزیر اعظم نواز شریف تمام اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے کر یں گے۔

    وزیراعظم نواز شریف بغرض علاج لندن میں ہیں، دل کے آپریشن کے بعد امکان ہے کہ ڈاکٹروں کی ایڈوائس پر کچھ روز لندن میں گزاریں گے۔

    حکومتی زرائع کے مطابق وزیراعظم لندن میں قیام کےدوران اسلام آباد میں ہونے والے حکومتی اجلاسوں کی صدارت خودکریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تمام اجلاسوں کی صدارت لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے، زرائع کا کہنا ہے وزیراعظم قومی اقتصادی کونسل اورکابینہ اجلاس کی صدارت بھی بزریعہ ویڈیو لنک کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریاستی امور کی ادائیگی میں کسی قسم کا تعطل نہیں ہے، وزیراعظم لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جراحی کی بعدوزیراعظم ڈاکٹروں کےمشورے کےمطابق واپس پاکستان آئیں گے، اعلامیہ میں کہاگیا ہےامور مملکت چلانے میں پرنسپل سیکریٹری، ملٹری سیکریٹری اور دیگر اسٹاف اراکین انکی معاونت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایات قاعدے اور قانون کے مطابق متعلقہ لوگوں تک پہنچائی جارہی ہیں، وزیراعظم اس تناظر میں کابینہ اراکین اورمتعلقہ افراد سے رابطوں میں ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں ’’اوپن ہارٹ سرجری‘‘ کی جائے گی

    وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں ’’اوپن ہارٹ سرجری‘‘ کی جائے گی

    لندن / اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کو برطانوی ڈاکٹروں نےفوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کی ہدایت کردی ہے۔ وزیر اعظم کی لندن میں منگل کو اوپن ہارٹ سرجری ہکی جائے گی،

    تفصیلات کے مطابق لندن میں علاج کی غرض سے مقیم وزیراعظم نواز شریف کو ان کے معالجین نے ان کی طبی رپورٹس دیکھنے کے بعد فوری طور ہر اوپن ہارٹ سرجری کروانے کی ہدایت کی ہے۔

    اس حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے کیا ہے کہ ’’وزیراعظم کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹس کو مدِنظر رکھتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کی لندن کے اسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری کی جائے گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سرجری سے تین روز قبل وزیراعظم کو ادویات دی جائیں گی اور وہ ایک ہفتے تک اسپتال میں داخل رہیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیراعظم کی صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

    وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میاں نواز شریف آپریشن کے دو ہفتے بعد سفر کے قابل ہوسکیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی لندن میں منگل کو اوپن ہارٹ سرجری ہوگی ،

    دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قوم سے اپیل کی ہے کہ  وزیراعظم پاکستان کی سرجری اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے خلوصِ دل کے ساتھ  کریں‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی ’’وزیر اعظم نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہارکیا ہے‘‘۔

    واضح رہے وزیر اعظم طبیعت کی ناسازی کے باعث اپنے طبی معائنے کیلئے پانچ روز قبل لندن روانہ ہوئے تھے۔

  • دباؤکے تحت وزیراعظم کا استعفیٰ کوئی نہیں لے سکتا، محمد زبیر، دانیال عزیز

    دباؤکے تحت وزیراعظم کا استعفیٰ کوئی نہیں لے سکتا، محمد زبیر، دانیال عزیز

    اسلام آباد: مسلم لیگی رہنماؤں محمد زبیر اور دانیال عزیز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن پانامہ لیکس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے باز رہے، دباؤ کے تحت وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے استعفی کوئی نہیں لے سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگی رہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن پانامہ پیپرز پر پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے، اپوزیشن کی جانب سے کئے گئے مطالبات ایک حد تک قابل قبول ضرور ہیں مگر ان کی ایماء پر قانون کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

    اس موقع پر وزیر نجکاری محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپرز میں وزیراعظم کا نام موجود نہیں ہے مگر پھر بھی انہوں نے سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کیا، اپوزیشن کی جانب سے کئے ہوئے مطالبات تسلیم کئے مگر اپوزیشن اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ چکی ہے،  اپوزیشن کے عزائم کھل کر سامنے آرہے ہیں کہ وہ احتساب نہیں بلکہ دباؤ کے ذریعے وزیراعظم کا استعفی چاہتے ہیں۔

    یہ ممکن نہیں ہے کہ سینیٹر بیرسٹر اعتزاز احسن اور تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی خواہش پر قانون تبدیل کر دیا جائے، اپوزیشن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آف شور کمپنیز کے حوالے سے تحقیقات کس سے کروائی جائیں، اپوزیشن دباؤ کے تحت وزیر اعظم کا استعفی ٰچاہتی ہے مگر ایسا ممکن نہیں ہوسکتا ، اگر ہم پر انگلیاں اٹھیں گی تو ہم بھی ویسا ہی جواب دینگے۔

    دانیال عزیز نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے تنقید کرنے والے افراد تحقیقاتی کمیشن کے مطالبے سے اس وجہ سے پیچھے ہٹ رہے ہیں کہ پانامہ پپیرزمیں ان کے براہ راست نام موجود ہیں، چوہدری برادران کے صاحبزادے مونس الہی ٰ سمیت اور بھی لوگوں کے نام سامنے آرہے ہیں، مگر میاں محمد نواز شریف صاحب کا نام موجود نہیں اس کے باوجود انہوں نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کردیا ہے۔

    انہوں نے مزیر کہا کہ اب عوام کے سامنے سب کچھ آرہا ہے، جہازوں میں گھومنے والے افراد تحقیقات سے پیچھے کیوں ہٹ رہے ہیں، اگر شفاف تحقیقات ہونگی تو پرائیوٹ جہازوں کے مالکان اور اُن میں گھومنے والے افراد کو بھی کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں :  پاناما پیپرز: آرمی چیف کا وزیراعظم پر معاملہ جلد حل کرنے پرزور

    اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ  پانامہ پیپرز میں غلط بیانی کے حوالے سے حکومت پاکستان جلدآئی سی آئی جے کو لیگل نوٹس جاری کرے گی ۔

  • دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد جان لیں ہم اپنےبچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    قوم سے خصوصی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیابچوں کےوالدین کےغم میںٕ برابرکی شریک ہے، سفاک قاتلوں نے قوم کے دل پرگہرا زخم لگایا ہے، وه حذیفہ میرا بیٹا تھا جو ناشتہ کئے بغیرگهر سے نکلا اور واپس نہ آیا۔ 6 سال کی بچی خولہ میری بیٹی تھی جوٹیسٹ دینےگئی اورواپس نہیں آئی، معصوم بچوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کوپھانسی کی سزا پرعمل درآمد شروع ہوچکا ہے، حکومت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے اوراس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار بھی قابل تحسین ہے، ان حالات میں قومی سیاسی اورعسکری قیادت قوم کو مایوس نہیں کرے گی اور یہ جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھی جائے گی، دہشتگردوں نےجودرددیاہےاس کامنہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ سپیڈی ٹرائل کورٹ سمیت پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا کرلیا گیا ہے،جن پرعملدر آمد بھی فوری طور پر ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں قوم سے مخاطب ہوں جب پوری قوم کے دل خون کے آنسو رہے ہیں اور ساری قوم کی آنکھیں اشکار ہیں، میں ایک باپ ہونے کے ناتے ہراس باپ کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جس نے اپنے بچے کی لاش کوکاندھا دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل کا پاکستان انشاءاللہ بھت پرسکون پاکستان ہوگا، پاکستان بھرمیں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں ہوگی، دہشتگردوں اوردہشتگردتنظیموں کی فنڈنگ کےتمام وسائل ختم کیےجائیں گے، قائداعظم کےپاکستان کوان کےوژن کی طرح بنایاجارہاہے۔

  • وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    اسلام آباد: ایک طرف ملک میں دھرنوں کی سیاست جاری ہے تو دوسری طرف وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں، وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جہاں وہ جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔

    پاکستان کی سیاست کے رنگ ہی نرالے ہیں، ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں نے سیاست میں بے چینی پھیلائی ہوئی ہے تو دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نومبر کا تقریبا پورا ہی مہینہ غیر ملکی دوروں میں گزارنے کے بعد اب مختلف ملکی منصوبوں کا سنگ بنیاد ر کھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاوس کے مطابق منصوبہ 18 ماہ میں مکمل ہو گا، افتتاحی تقریب حویلیاں ایبٹ آباد میں ہو گی۔ منصوبہ پر پاک چین راہداری منصوبہ کے تحت ہزارہ موٹروے پر کام جاری ہے۔ 60 کلو میٹر طویل 4 لین پر مشتمل ہزارہ موٹر وے پر 31 ارب روپے لاگت آئے گی، موٹر وے کی تعمیر سے اسلام آباد سے حویلیاں تک کا سفر 30 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ موٹر وے کی تعمیر سے حویلیاں ڈرائی پورٹ منصوبے کی اہمیت بڑھ جائے گی۔