Tag: میاں نواز شریف

  • اے پی سی کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے: میاں نواز شریف

    اے پی سی کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے: میاں نواز شریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کے آغاز میں اے پی سی میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ آصف زرداری صاحب کو بھی صحت عطا فرمائے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پڑسوں میری بلاول بھٹو سے بات ہوئی اور جس پیار، محبت سے انہوں نے مجھ سے بات کی، میں کبھی نہیں بھولوں گا۔انہوں نے اےپی سی میں اپنی بات کرنے کا موقع فراہم کرنے پر آصف زرداری،بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کا شکریہ ادا کیا۔

    نواز شریف نے کہا کہ وطن سے دور ہوتے ہوئے بھی اچھی طرح جانتا ہوں کہ کن مشکلات کا سامنا ہے،میں اس اے پی سی کو فیصلہ کن موڑ سمجھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی،جمہوریت ریاست کے لیے تاریخ پر نظر ڈالنا ضروری ہے،بے باک فیصلےکرنے کی ضرورت ہے اب نہیں تو کب کریں گے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے مؤقف سے متفق ہوں،ہمیں رسمی،روایتی طریقوں سے ہٹ کر اے پی سی کو بامقصد بنانا ہوگا۔

    انہوں نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست اور خدمت میں میرا تجربہ کافی زیادہ ہے،جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے،آئین کے مطابق جمہوری نظام کی بنیاد عوامی رائے پر ہے۔

    میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں ووٹ کی عزت پامال ہوتی ہے تو جمہوری عمل جعلی ہوجاتا ہے،عوام کی مقدس امانت میں خیانت کی جائے تو یہ دھوکے کے مترادف ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ آج فیصلہ کرنا ہوگا ہم ایک اور قومی مفاد کے لیے تقسیم سے انکار کرتے ہیں،قومی مفاد کے لیے تقسیم سے انکار کرتے ہیں تو یہ اے پی سی کامیاب ہوگئی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے پی سی کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے،کسی نئے میثاق کی تشکیل ضرورت ہو تو اس پر غور ہونا چاہیے۔

    شہباز گل کا اے پی سی پر ردعمل

    قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ لوٹ مار ایسوسی ایشن کےسرکردہ رہنماؤں کا نظریہ بنیادی طور پر جھوٹ پر ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کہا تھا کہ علی بابا چالیس چور بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں، آج کہہ رہے ہیں اکتالیس واں چور مجھے بنا دیں، کیوں کہ اکتالیس ویں سیٹ پر مریم نواز نہ بیٹھ جائیں۔

    شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکہ زنی کے مقابلے میں دنیا میں آصف زرداری بلا مقابلہ منتخب ہوسکتے ہیں۔

    شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے: وزیر اعظم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے، اس مافیا کا واحد مقصد لوٹ مار ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مفاد اس میں ہے کہ چوری کیا ہوا پیسہ واپس آئے جبکہ اپوزیشن اس بات میں دل چسپی رکھتی ہے کہ ان کا چوری کا پیسہ محفوظ رہے، اپوزیشن سے ملک اور جمہوریت کی خاطر ہر طرح کا سمجھوتا کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کرپشن پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کریں گے۔

  • آخری ملاقات میں والدہ کی آنکھ سے ٹپکا آنسو آج بھی تکلیف دیتا ہے، آصف علی زرداری

    آخری ملاقات میں والدہ کی آنکھ سے ٹپکا آنسو آج بھی تکلیف دیتا ہے، آصف علی زرداری

    لاہور: جاتی امرا میں میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی تعزیت کے لیے آنے والے پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سابق وزیرِ اعظم کو بتایا کہ جب ان کی والدہ کے ساتھ آخری ملاقات ہوئی تب والدہ کی آنکھ سے  آنسو ٹپکا جو انھیں آج بھی تکلیف دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرِ پاکستان آصف زرداری نے اپنے بیٹے اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیرول پر رہا نواز شریف کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کی۔

    [bs-quote quote=”عملی طور پر قیدِ تنہائی میں ہوں، بیرک کے ساتھ والے تمام کمرے خالی رہتے ہیں: نواز شریف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اس دوران آصف علی زرداری نے بھی جیل میں اپنی قید کے دوران کی یادیں سنائیں، انھوں نے کہا ’میں جیل میں تھا تو والدہ بیمار تھیں، پیرول مل رہا تھا لیکن میں نے نہیں لیا۔‘

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بعد میں جب ان کی بہن فریال تالپور نے اصرار کیا تو انھوں نے پیرول لیا اور والدہ کے پاس اسپتال پہنچے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول اور زرداری کی نوازشریف سے ملاقات، بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت


    سابق صدر نے نواز شریف کو بتایا کہ پیرول پر رہائی کے بعد جب وہ جیل سے اسپتال پہنچے تو والدہ کی طبیعت بہت بگڑ چکی تھی، یہ ان سے ہونے والی آخری ملاقات تھی۔ اس وقت ان کی آنکھ سے آنسو ٹپکا، یہ آنسو آج بھی تکلیف دیتا ہے۔

    [bs-quote quote=”بہن کے اصرار پر پیرول لیا تھا: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قید کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے آصف زرداری کو بتایا ’میں عملی طور پر قیدِ تنہائی میں ہوں، میری بیرک کے ساتھ والے تمام کمرے خالی رہتے ہیں۔‘

    نواز شریف نے آصف زرداری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قید کے دوران بیٹی مریم سے بھی ہفتے میں صرف ایک بار ہی ملتا ہوں۔

  • مریم نوازکی ٹوئٹر پروالد کیلئے تندرستی اوردرازی عمرکی دعا

    مریم نوازکی ٹوئٹر پروالد کیلئے تندرستی اوردرازی عمرکی دعا

    اسلام آباد: وزیراعظم لندن میں طبی معائنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے،مریم نواز والد کی لمبی عمر اوراچھی صحت کیلئے دعا گو ہیں۔

    وزیراعظم میاں نواز شریف لندن سے طبی معائنہ کروانے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر والد کیلئے تندرستی اوردرازی عمرکی دعا کی ۔

    انہوں نے لکھا اپنے والد کے ساتھ دوبارہ ملنے پر خوش ہوں، لاکھوں افراد کی دعاوں سے وہ صحت یاب ہیں، ہمارے لیے یہ شکرکےلمحات ہیں، وزیراعظم کے واپس نہ آنےکادعویٰ کرنیوالوں کو چپ لگ گئی۔

  • سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: عسکری ذرائع نے انشاف کیا ہے کہ سانحہ کراچی میں بھارتی خوفیا ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں را ملوث ہے، سانحہ کراچی میں بھی اشارے بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب جانے لگے، عسکری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی بر بریت میں را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اس سلسلے مں پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے، دہشت گردوں کے مالیاتی نیٹ ورک سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا ہے حالیہ پیش آنے والے اکثر واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد ہیں، سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے نے جائے وقوعہ اور متاثرہ بس سے بھی کچھ شواہد ملے ہیں سانحے کی فرانزک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف ہوا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول فتح محمد سانگری کے محافظ سے چھینی گئی ایس ایم جی کی گولیوں سےممالثت رکھتے ہیں۔

    سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلئیے انعام کا اعلان بھی کردیا گیا،ملزمان کا پتہ بتانے والے کو وفاق اور صوبائی حکلومت کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا۔

  • سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    کراچی : گورنر ہاؤس کراچی میں سانحہ کراچی کے حوالے سے کورکمانڈراورڈی جی رینجرزکی جانب سے آرمی چیف اوروزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کراچی پر وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ دی گئی ، اجلاس میں دہشت گردی کے واقعے میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے سمیت اہم پہلوئوں پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سانحہ صفورا گوٹھ پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ آج کا واقعہ قومی سانحہ ہے،دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے محکمہ پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ناکامی کی وجہ سے اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، آج کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔

    وزیر اعظم نے ہدایات دیں کہ انٹیلی جنس شیئرنگ کےنظام کو مؤثر بنایاجائے،ہم نے ہرصورت دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا ہے، انہوں نے کہا کہ 15 سے بیس دن کے اندر واقعے کی رپورٹ پیش کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو مزید تیز کیا جائے، اور شرپسند عناصر کیخلاف فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی کے افراد کی ہلاکت نہایت اہم واقعہ ہے۔ آج کے واقعہ پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔

    دہشتگردوں نے کراچی میں پُرامن افراد کو نشانہ بنایا۔ کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے، اس کی روشنیاں مدھم نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے محکمہ داخلہ سندھ کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اہم اقدامات نہیں کئے گئے۔

    نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں محکمہ داخلہ کا اہم کردار ہے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، کور کمانڈر کراچی اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی شریک تھے۔