Tag: میثاق معیشت

  • ملکی معاشی ترقی کا ایک اور تابناک باب رقم ہونے کے قریب

    ملکی معاشی ترقی کا ایک اور تابناک باب رقم ہونے کے قریب

    اسلام آباد: ملکی معاشی ترقی کا ایک اور تابناک باب رقم ہونے کے قریب ہے، پاکستان کے روشن مستقبل کی جانب سفر کو تیز تر کرنے کے لیے کل اسلام آباد میں بڑا آئی ٹی سیمینار منعقد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کا اہم جز آئی ٹی ملکی معاشی انقلاب کی جانب تیزی سے کوشاں ہے، اس سلسلے میں اسلام آباد میں 20 جولائی کو ایک بڑے آئی ٹی سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔

    سیمینار میں بین الاقوامی مندوبین اور سرمایہ کار بھی شرکت کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور خلیجی ممالک، چین اور یورپی یونین کے سفارت کار اور آئی ٹی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیات کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    سیمینار کا بنیادی مقصد پاکستان میں آئی ٹی شعبے کی استعداد اور صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے، تاکہ ملکی سرمایہ کاری کو دوام بخشا جا سکے، سیمینار کا انعقاد اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے زیر اہتمام معاشی ترقی کے بحالی منصوبے کی ایک کڑی ہے۔

    6 لاکھ سے زائد آئی ٹی ملازمین، 30 سے زائد آئی ٹی پارک اور 190 ممالک میں آئی ٹی برآمدات کی بدولت پاکستان آئی ٹی شعبے میں نمایاں ابھرنے والے ممالک کا درجہ رکھتا ہے، پاکستان میں آئی ٹی شعبے سے منسلک برآمدات کی پیداواری قیمت دیگر ممالک کے مقابلے میں 70 فی صد کم ہے۔

    آئی ٹی شعبے میں انقلاب ملکی معیشت کے دیگر شعبوں میں بھی ترقی کا باعث بنے گا، سیمینار کے اختتام پر چند اسٹارٹ اپس منصوبوں کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔

  • مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں میثاق جمہوریت کے بعد میثاق معیشت پر بھی اتفاق کا امکان

    مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں میثاق جمہوریت کے بعد میثاق معیشت پر بھی اتفاق کا امکان

    لاہور : ن لیگ اور پیپلز پارٹی گرینڈ چارٹر میثاق معیشت کے اکثر نکات پر متفق ہوگئے، گرینڈ چارٹرکےتحت آئندہ انتخابات کے بعد بھی اتحادی حکومت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں میثاق جمہوریت کے بعد گرینڈ چارٹر کے تحت میثاق معیشت پر بھی اتفاق کا امکان ہے ، ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں گرینڈ چارٹر میثاق معیشت کے اکثر نکات پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ننوازشریف ،آصف زرداری،مریم نواز،بلاول کے درمیان ہو نیوالی ملاقات میں میثاق معیشت پر گفتگو ہوئی، گرینڈ چارٹرکےتحت آئندہ انتخابات کے بعد بھی اتحادی حکومت ہوگی،

    پی پی رہنما نے کہا ہے کہ معاشی بہتری کیلئےایک دوسرے کی سیاسی حمایت کی ضرورت ہوگی، ذرائع نے کہا ہے کہ انتخابات کے انعقاد پر پیپلزپارٹی کے مؤقف کو تسلیم کرلیا گیا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت پر چھوڑ دیا جائے۔

    فضل الرحمان، پی ڈی ایم ودیگر اتحادی جماعتوں کوبھی میثاق معیشت کاحصہ بنایاجائے گا، دبئی میں ہونے والی ملاقات میں انتخابی اتحاد پر حتمی فیصلہ نہ ہوسکا تاہم نگراں سیٹ اپ پردیگراتحادی جماعتوں سےمشاورت کےبعدحتمی فیصلہ ہوگا۔

  • آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    آصف زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو تین قائمہ کمیٹیوں کی ممبر شپ دی گئی ہے، جن میں کامرس اینڈ ٹیکسٹائل، صنعت و تجارت اور آبی وسائل شامل ہیں۔

    ممبر بننے کے بعد اب اسمبلی اجلاس کے علاوہ بھی آصف زرداری کمیٹی اجلاسوں میں شریک ہو سکیں گے۔

    قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو بھی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار ہے، اسپیکر اسد قیصر نے آصف زرداری کو 3 کمیٹیوں کا ممبر بنانے کا حکم جاری کیا۔

    تازہ خبر پڑھیں:  پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم عمران خان سے ایک ملاقات میں ملک کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے میثاق معیشت کمیٹی مشورہ دیا تھا جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن کے اراکین کو شامل کرنے کی بات کی گئی تھی۔

    دو دن قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے ملاقات کی تھی، جس کے بارے میں ذرایع نے کہا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سابق صدر سے ملے، تاہم صادق سنجرانی نے اس بات سے انکار کر دیا تھا۔

    ادھر پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے پانچ رکنی وفد کا اعلان کر دیا ہے، بلاول بھٹو اے پی سی میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔

  • شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت پربات کی، ایازصادق

    شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت پربات کی، ایازصادق

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے فرمایا تھا کہ 90 دن میں بدعنوانی ختم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت پربات کی، رویے ٹھیک ہوئے تومیثاق معیشت پاکستان کے لیے بہتر ہوسکتا ہے، اگر رویہ ٹھیک نہ ہوا تو ایک میز پہ بھی نہیں بیٹھ سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے فرمایا تھا 90 دن میں بدعنوانی ختم کریں گے، بدعنوانی ختم نہیں ہوئی ہے لیکن بڑھ گئی ہے۔

    سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومتی اراکین کفایت شعاری کی بات کرتے ہیں، وزیراعظم نے 45 کروڑ ہیلی کاپٹرکے لیے رکھے ہیں، ہم لیں تو پروٹوکول اوروہ لیں تو سیکیورٹی ہے۔

    سنہری دورمیں پاکستان کی قسمت کیوں نہیں جاگی، فرخ حبیب

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ ایک وقت آتا ہے ملک میں ایک خاندان کا سنہری دورشروع ہوتا ہے، ایک اتفاق فاؤنڈری شروع ہوتی ہے، اس سنہری دورمیں جدہ میں اسٹیل ملزلگ گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سنہری دورمیں قوم کوٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا، قرض اتارو ملک سنوارو اوراتفاق فاؤنڈری بچاؤ بھی کہا گیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ وہ سنہری دورشریف فیملی کے علاوہ کسی کے لیے نہیں تھا، 28 کروڑبیرون ملک علاج پر ، 80 کروڑجاتی امرامیں دیوار پرخرچ کیا گیا۔

  • حکومت قرض  لے رہی ہے  لیکن  ریلیف نہیں دے رہی، شہباز شریف

    حکومت قرض لے رہی ہے لیکن ریلیف نہیں دے رہی، شہباز شریف

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت ابھی تک معاشی پالیسی اور حکمت عملی نہیں دے سکی ہے، غیر سنجیدگی سے صورتحال خراب سے خراب تر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا حکومت کی معیشت سے متعلق پالیسیوں سے متعلق کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت معیشت کے چیلنج کو سنجیدہ لے، افراط زر ایک مرتبہ پھر دو اعدا د کی طرف گامزن ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے افراط زر میں اپنا ریکارڈ توڑ دیا ہے، گزشتہ اکتوبر میں افراط زر 6 اعشاریہ 75 فیصد تھا جبکہ اب 8 اعشاریہ 2 فیصد ہوچکا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 6 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں77 فیصد کمی آئی، افراط زر کی شرح اسٹیٹ بینک کے اندازوں سے آگے نکل گئی ہے۔

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی ، گیس کے بلوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے، ہزاروں روپے کے اضافے سے گیس کے بل آرہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت قرض بھی لے رہی ہے اور ریلیف بھی نہیں دے رہی، حکومت ضد چھوڑ کر میثاق معیشت کی طرف آئے۔