Tag: میجرشبیرشریف شہید

  • 53 واں  یومِ شہادت : عسکری قیادت کا شہید میجر شبیر شریف کو  شاندار خراجِ عقیدت پیش

    53 واں یومِ شہادت : عسکری قیادت کا شہید میجر شبیر شریف کو شاندار خراجِ عقیدت پیش

    راولپنڈی : عسکری قیادت نے 53 ویں یوم شہادت پر میجرشبیرشریف شہید نشان حیدر کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا اور کہا میجر شبیرکی جرات، لگن اور قربانی حب الوطنی اور عسکری مہارت کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا کہ میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کا تریپن واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور افواج پاکستان نے پیغام جاری کیا۔

    عسکری قیادت نے اپنے پیغام میں شہید کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا میجر شبیر شریف کو انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں بہادری پر ستارہ جرات سے نوازا گیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ انیس سواکہترکی جنگ میں ان کوسلیمانکی ہیڈ ورکس کے اہم اسٹریٹجک مقام کو محفوظ بنانے کا کام سونپا گیا، انھوں نے چار جاٹ رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجرنارائن سنگھ کا صفایا کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میجر شہید چھے دسمبر کو بہادری سے بار بار دشمن کے جوابی حملوں کو پسپا کرتے رہے اور مؤثر حکمت عملی سے دشمن کے ٹینکوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبورکر دیا، انھوں نے بھارتی ٹینک کے گولے کا نشانہ بن کر جام شہادت نوش کیا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ میجر شبیر کی جرات، لگن اور قربانی حب الوطنی، عسکری مہارت کی اعلیٰ ترین مثال ہے، انھوں نے بہادری سے تمام مشکلات کا سامنا کر کے تاریخ رقم کی، قوم مادر وطن کا دفاع کرنے والے بہادر ہیروز کو سلام پیش کرتی ہے۔

  • میجرشبیرشریف شہید کا یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے

    میجرشبیرشریف شہید کا یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے

    کراچی : انیس سو اکہتر کی جنگ میں دشمن بھارت کے دانت کھٹے کرنے والے میجر شبیر شریف شہید کا آج 76 واں یوم ولادت منایا جارہا ہے۔ میجر شریف شہید وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں نشان حیدر اور ستارہ جرات سے نواز گیا ۔

    پاک وطن کے چپے چپے کی حفاظت اور دشمن کے عزائم خاک میں ملانا پاک فوج کے ہر سپاہی کا نصب العین ہے، میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو گجرات میں پیدا ہوئے، انہوں نے 21 سال کی عمر میں 1964 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، آپ شروع ہی سے وطن عزیز پر جان قربان کرنے کا جذبہ رکھتے تھے۔

    پاک بھارت1965 کی جنگ میں وہ بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ شریک ہوئے اور جنگ میں بہادری سے دشمن کا مقابلہ کرنے پر انہیں ستارۂ جرأت سے نوازا گیا۔

    انیس سو اکتہر کی پاک بھارت جنگ میں یہی عزم اور حوصلہ کام آیا، جب ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر میجر شبیر شریف کی کمان میں سکس ایف ایف رجمنٹ نے دشمن کی فوج کو تہس نہس کرڈالا۔

    میجر شبیر شریف اور ان کے ساتھیوں نے ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر بھارتی فوج کا حملہ ناکام بنادیا تھا، انہوں نے دشمن کے 43 سپاہیوں کو ہلاک اور 28 کو قیدی بنایا اس کے علاوہ دشمن کے 4 ٹینک بھی تباہ کیے۔

    میجر شبیر شریف نے 6 دسمبر 1971 کو دشمن بھارتی فوج سے بے جگری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، پاکستان فوج کے لیے بے لوث خدمات کے اعتراف میں انھیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نواز گیا۔

    انہیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ نشان حیدر اور ستارہ جرات حاصل کرنے والی واحد شخصیت ہیں۔

    میجر شبیر شریف شہید سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کے بھانجے تھے۔

  • میجرشبیرشریف شہید کا 45واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے

    میجرشبیرشریف شہید کا 45واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے

     لاہور : سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور اکہتر کی جنگ میں دشمن کو ناکوں چنے  چبوانے والے میجر شبیرشریف نشان حیدر کا پینتالیس واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، مییجر شریف شہید وہ واحد شخصیت ہیں جنھیں نشان حیدر اور ستارہ جرات سے نواز گیا۔

    میجرشبیراٹھائیس اپریل انیس سو تینتالیس کو کنجاہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے، بطور کیڈٹ کاکول اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کی،  انھوں  نے  پاک فوج کے 3 اعلیٰ ترین اعزازبھی  حاصل کئے۔

    sharif-2

    انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں ستارۂ جرأت اور انیس سو اکہتر کی جنگ میں اعلیٰ عسکری اعزاز نشانِ حیدر حاصل کیا اور امر ہوگئے۔

    میجر شبیر شریف شہید سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کے بھانجے تھے۔

    sharif-1

    تین دسمبر 1971 میں میجر شبیر شہید کی قیادت میں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کو اونچے بند پر قبضہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، پوزیشن تک پہنچنے کے لئے پہلے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا تھا۔

    معرکے میں دشمن کے 43 فوجی مارے گئے اور 28 قیدی بنالئے گئے، دشمن کے چار ٹینک بھی تباہ ہوئے، پانچ اور چھ دسمبر کی درمیانی شب میجر شبیر شریف نے بھارتی رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجر نرائن کو ہلاک کرکے اہم دستاویزات قبضے میں لیں، چھ دسمبر کی دوپہر بھرتی ٹینک کا گولہ لگنے سے میجر شبیر شریف شہادت کے رتبے پر فائض ہو گئے۔

    شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے

    لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوٰۃ ہے

    میجر شبیر شریف شہید کو ان کے لازوال کارنامے پر نشانِ حیدر سے نوازا گیا، جو اس بات کا اعتراف ہے کہ مسلمان نہ دشمن کی کثرت سے ڈرتا ہے نہ ہتھیاروں کی فراوانی سے۔ اسے صرف اور صرف اپنے فرض کی تکمیل اور اللہ کی راہ میں جان دینے اور اپنے وطن کی حفاظت کا جذبہ عزیز ہوتا ہے اور یہ جذبہ اس کے لہو میں ہر وقت انگڑائیاں لیتا ہے۔

    رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو
    یہ لہو سرخی آزادی کے افسانے کی

    آج بھی میجر شبیر شریف شہید کی باتیں، ان کی یادیں اور ان کے کارناموں کا تذکرہ سننے والوں کے دلوں میں آ گ لگا دیتا ہے، جو صرف اور صرف شہادت کی شبنم سے ہی سرد ہو پاتی ہے۔

    کسی سنگ دل کے در پر میرا سر نہ جھک سکے گا
    میرا سر نہیں رہے گا مجھے اس کا ڈر نہیں ہے

  • میجر شبیرشریف کا تینتالیسواں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے

    میجر شبیرشریف کا تینتالیسواں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے

    لاہور: پاک بھارت 71کی جنگ میں دشمنوں کے دانت کھٹے کرنے والے میجر شبیرشریف کا تینتالیسواں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے۔ آرمی چیف کی جانب سے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی ہے۔

    دشمن کے خلاف سینہ سپر ہوکر جان کا نذرانہ پیش کرنے والے ملک کے بہادر سپوت میجرشبیرشریف شہید کا تینتالیسواں یومِ شہادت آج پورے فوجی اعزاز اورعقیدت واحترام سے منایا جارہا ہے۔

    نشان حیدر پانے والے میجرشبیرشریف شہید کے لاہور میں مزار پر فرنٹیر فورس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی اور اس موقع پر میجر شبیرشریف شہید کے صاحبزادے تیمورشریف اور شہید کی ہمشیرہ نے مزار پر فاتحہ خوانی بھی کی۔

    شبیر شہید کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ سب کو انکے بھائی کی طرح وطن کیلئے قربانی کا جذبہ بیدار رکھنا چاہیئے۔ میجرجنرل سجاد علی اورجنرل آفسیر کمانڈنگ میجرجنرل فدا حسین نے آرمی چیف کی طرف سے شہید کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

    انیس سو اکہترکی جنگ میں میجرشبیرشریف کی قیادت میں رجمنٹ نے سلیمانکی ہیڈورکس پردشمن کے دانت کھٹے کئے تھے۔ میجر شبیر شریف نےاس معرکے میں دشمن کے تینتالیس سپاہیوں کو ہلاک کیا اور اٹھائیس قیدی بنالئے تھے۔ انہوں نے دشمن کے چار ٹینک بھی تباہ کئے تھے۔ انھوں نے چھ د سمبر انیس سواکہتر کودشمن سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔

    میجرشبیرشہید کو تین اعلیٰ فوجی اعزاز مل چکے ہیں ان میں اعزازی شمشیر، ستارہ جرات اور پاکستان کا سب بڑا قومی اعزاز نشانِ حیدر بھی شامل ہے۔ میجرشبیرشریف میجرعزیزبھٹی شہید کے بھانجے جبکہ موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی ہیں۔