Tag: میجر جنرل آصف غفور

  • بہتر ہوگا بھارتی آرمی چیف جنرل باجوہ کے وِژن کو فالو کریں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    بہتر ہوگا بھارتی آرمی چیف جنرل باجوہ کے وِژن کو فالو کریں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کو مشورہ دیا ہے کہ ان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف بپن راوت کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ جنرل باجوہ کے وژن کو فالو کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا کہنا ہے ہم پاکستانی آرمی چیف پر نظر رکھتے ہیں۔

    بھارتی آرمی چیف کے بیان پر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بہتر ہوگا بھارتی آرمی چیف جنرل باجوہ کے وژن کو فالو کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹ میں لکھا کہ بہتر ہوتا بھارتی آرمی چیف علاقائی امن، سلامتی اور ترقی میں بھی جنرل باجوہ کی پیروی کریں، مگر اس کے لیے ضروری ہے بھارت پاکستان سے دشمنی ترک کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا وژن علاقائی امن و استحکام اور ترقی سے عبارت ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بھارت کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے، وہ جان لے، پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تو فوجی ردِ عمل بھی مختلف ہوگا، بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائز نہیں دے سکتا، سرپرائز ہم دیں گے۔

  • ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کاسوچو بھی نہیں ، بھارت جان لے، پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تو فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا،  قوم کو مایوس نہیں کریں گے ، بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دے سکتا ہم تیار ہیں، مادر وطن کادفاع اپنے خون سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل  آصف غفور نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کیلئے بہت سے موضوعات تھے لیکن زیادہ تر بعد پلوامہ حملے اور بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر بات ہوگی ،آج صحافیوں کےسوالات زیادہ لیے جائیں گے۔

    پلوامہ حملہ


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 14 فروری کوپلوامامیں کشمیری نوجوانوں نےسیکیورٹی فورسزکونشانہ بنایا، اکثر ہوتاہے کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو فوری بغیر سوچے، بغیر سمجھے بغیر تحقیقات کے پاکستان پرالزام لگایاجاتاہے، پاکستان نےاس مرتبہ جواب دینے میں تھوڑا وقت  لیا، اس کی بڑی وجہ پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرنا تھا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان نے جواب دیا۔

    پاک بھارت تعلقات کاایک تاریخی پس منظر


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا بنیادی طورپرسائبروارچل رہی ہےجسےہائبرڈواربھی کہاجاتاہے، دشمنوں کا ٹارگٹ ہماری نوجوان نسل ہے، پاک بھارت تعلقات کا ایک تاریخی پس منظرہے، 1965 میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا،جنگ کے اثرات پڑے، مکتی باہنی کا کردار سامنے ہے، موجودہ بھارتی وزیراعظم اعتراف بھی کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  اصل دہشت گردی تواس وقت کی گئی جب مکتی باہنی کاکردار متعارف کرایاگیا، 1997 سے 1994 تک مشرقی سرحد پر کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، ہم نے ترقی کی طرف دوبارہ سفرشروع کیا، بھارت کی جانب سے سیاچن کی جانب پیش قدمی کی گئی ، 1971 میں بھارت نے طے شدہ سازش کرکے پاکستان کو دولخت کیا اور دنیاکے بلندترین محاذ پر ہمیں مجبوری میں فوج کی تعیناتی کرنا پڑی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان نے ایٹمی طاقت سیلف ڈیفنس میں حاصل کی، ایٹمی طاقت حاصل کرکے بھارت کی پاکستان پر بالادستی ختم کی، افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گئی، دہشت گردی کیخلاف کارروائی کے دوران مشرقی سرحد پر صورتحال کشیدہ کی گئی، 2008 میں دہشت گردی کے خلاف کامیابی پر بھارت دوبارہ مشرقی سرحد پر فوج لے آیا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت بنے تو بھارت نے ہمارے خلاف غیر روایتی محاذاپنایا، کلبھوشن کی صورت میں واضح ثبوت موجودہیں، 2003  میں ڈی جی ایم اوزہاٹ لائن قائم کی، ایل اوسی پر5جگہ پوائنٹس لگائے۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان جب بھی ترقی کی طرف چل پڑتاہے تو بھارت یا کشمیر میں کوئی نہ کوئی واقعہ ہوجاتاہے، ممبئی حملے کے وقت بھی بھارت میں انتخابات ہونے تھے، پٹھان کوٹ کا واقعہ بھی انتخابات کے موقع پر ہوا تھا اڑی حملے کے وقت وزیراعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں تقریر کرنا تھی۔

    پاکستان میں اہم مواقع سےپہلےبھارت یاکشمیرمیں کوئی واقعہ کرادیاجاتاہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارے اہم مواقع سے پہلے بھارت یا کشمیر میں کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے، پلواما حملے کے وقت بھی پاکستان میں آٹھ بہت ضروری ایونٹس ہورہے تھے، سعودی ولی عہد کا دورہ تھا، اقوام متحدہ میں اہم اجلاس ہونا تھا، امریکا طالبان مذاکرات، کلبھوشن کیس، کرتارپور اور پی ایس ایل میچز ہورہے تھے،  مجموعی طور پر 8 ایونٹس تھے، جو پاکستان میں ہورہےتھے یاہم سےمتعلق تھے۔

    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا مت بھولیں بھارت میں عام انتخابات ہورہےہیں، یہ بھی نہ بھولیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک عروج پر ہے، پلواماحملے کا ان 8 اہم ایونٹس کی وجہ سے نقصان تھا، بھارت کی کوشش ہے پاکستان کوعالمی سطح پرتنہا کیا جائے،  غیرملکی سرمایہ کاری پاکستان میں آرہی ہے، سی پیک بہتری کی جانب گامزن ہے ترقیاتی کام تیز تر ہے، روس تک کیساتھ ہماری فوجی مشقیں ہوئی ہیں۔

    بھارت کوتواپنی فوج سےسوال پوچھناچاہیےیہ حملہ کیسےہوگیا


    ان کا کہنا تھا کہ  بھارتی فوج کی ایک لیئر ڈیفنس ہے، بھارتی فوج 70سال سے پلوامامیں بیٹھی ہے، دراندازی کیسے ہوسکتی ہے، لائن آف کنٹرول سے میلوں دور  یہ واقعہ ہوا ہے، بھارت کو  تو  اپنی فوج سے  سوال پوچھنا چاہیے یہ حملہ کیسے ہوگیا، اپنی افواج سے کیوں نہیں پوچھتے؟  اتنی تعداد کے باوجود واقعہ ہوا، دھماکا خیزمواد بھارتی ساختہ استعمال ہوا اورگاڑی بھی مقامی تھی۔

    پلوامہ میں حملہ کرنے والے لڑکا مقبوضہ کشمیر کا رہنےوالا


    پلوامہ دھماکے کے حملہ آور کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر  کا کہنا تھا کہ   جس لڑکے نے حملہ کیا وہ بھی مقبوضہ کشمیر کا ہی رہنے والا ہے، اس لڑکے کی بھی تاریخ ہے کہ اس پر کس طرح کے ظلم ڈھائےگئے، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے الیکشن قریب ہے بھارت میں حملے ہوسکتے ہیں، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے کہ پہلے کی طرح پھر ڈرامے کیے جائیں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور   نے مزید کہا کہ  عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو کا تجزیہ کیا جائے تو بھی بڑے سوالات اٹھتے ہیں، عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو میں ڈبنگ کا عنصر بھی سب کے سامنے ہے، مقبوضہ کشمیر میں عادل ڈار کے نمازجنازہ میں لوگوں کی شرکت بھی دیکھ لیں۔

    پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں اب کسی غلطی کی گنجائش نہیں


    ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں ، جن سےسیکھاہے کسی غلطی کی گنجائش نہیں پاکستان آگے بڑھ رہاہے، پاکستان کی جانب سے بھارت کو مؤثرجواب دیاگیاہے، وزیراعظم نے بھارت کومذاکرات کی دعوت دی، بھارت ہمیشہ کہتاتھا دہشت گردی پر بات کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان کی جانب سےواضح کہاگیاہے آئیں دہشت گردی پر بھی بات کرتے ہیں،کل قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، نیشنل ایکشن پلان پر اب تیزی سےعمل کرنےکی ہدایت کی گئی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بھرپورعملدرآمد کیا جائےگا۔

    پاکستان کسی حملےکی تیاری نہیں کررہا


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا پاکستان کسی حملے کی تیاری نہیں کررہا، جنگ اور حملےکی دھمکیاں بھارت کی جانب سےدی جارہی ہیں ، ملک کادفاع ہمارا حق ہے، جس کی تیاری کررہے ہیں، پاک فوج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے،  بھارت کوئی بھی جارحیت کا کرےگا تو اس کا بھرپور جواب  دیں گے۔

    جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا


    انھوں نے کہا جیساوزیراعظم نے کہا ہے بھرپورجواب دیاجائےگا، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف بھرپورجنگ لڑی ہے، بھارت جان لے ،پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا، اصل دہشت گردی مکتی باہنی تخلیق کرکے شروع کی گئی، پاکستان جب بھی ترقی کرنے لگتا ہے تو کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے،  پاکستان کےا یٹمی قوت بننے کے بعد سے بھارت نےغیرروایتی حربےشروع کئے۔

    یادرکھیں پاکستان ہرجارحیت کاجواب دینےکیلئےتیارہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم اپنے دفاع کے حق کواستعمال کررہے ہیں،  یاد رکھیں پاکستان ہر جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیارہے، پورا بھارتی میڈیا وار جرنلزم کررہاہے، ٹماٹر بند کردینا، پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے نہ دینا، پاکستانی میڈیا اور بھارتی میڈیا  میں یہ ہی فرق ہے، آپ اس راستے پر چلناچاہتے ہیں، جس کا آپ کو بھارتی میڈیاکہہ رہاہے۔

    ہمارا پیغام واضح ہے،بری نظرسےدیکھنےکاسوچوبھی نہیں


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا  ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کا سوچو بھی نہیں، کیا آپ اس راستے پر چلیں گے، جس کی پاکستان آپ کوپیش کر رہا  ہے، دو جمہوری ملکوں میں جنگ نہیں ہوتی، خطے کو بڑا خطرہ کشمیر معاملے سے ہے، آئیں بات چیت کریں، خود کو سیکولر کہتے ہیں پھر اقلیتوں کیساتھ کیسا سلوک کر رہے ہیں۔

    آپ امن اورترقی چاہتےہیں توکلبھوشن جیسوں کوہمارےملک نہ بھیجیں


    ان کا کہنا تھا کہ  آپ امن اورترقی چاہتے ہیں توکلبھوشن جیسوں کو ہمارے ملک نہ بھیجیں، مقبوضہ کشمیر میں آپ کی ظلم کی وجہ سےان کی تحریک اس  جگہ تک پہنچ گئی ہے، ہم اکیسویں صدی میں ہیں،سب سے بڑا چیلنج ہیومن ریسورس انڈیکس کاہے، دنیا کے ہر شخص کو امن ، بھائی چارے اور بنیادی حقوق کیساتھ رہنے کا حق ہے۔

    آپ بےشک پاکستان سےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا  آپ بے شک پاکستان س ےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں، آپ اپنے مستقبل کےطرف توجہ دیں، آئندہ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کیخلاف جنگ سےمتعلق اعدادوشمارسےآگاہ کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ کے اچھے نتائج آناشروع ہوگئے ہیں، اندرونی سلامتی کی طرف جو بڑھ رہے ہیں اس میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔

    جنرل(ر)اسددرانی نےملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی


    جنرل (ر) اسددرانی سے متعلق انھوں نے کہا جنرل (ر) اسددرانی نے ملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، ان کی پنشن روک دی تھی، دیگرسہولتیں بھی ختم کردی گئی ہیں لیکن ان کا رینک برقرار رہےگا، جنرل (ر) اسددرانی کا نام ای سی ایل پر ہے، وزارت داخلہ سے بات کریں گے۔

    پاک فوج کے2سینئرافسران زیرحراست


    ڈی جی آئی ایس پی نے پاک فوج کے 2 سینئرافسران کے زیرحراست ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دونوں سینئرافسران کا فیلڈکورٹ مارشل آرمی چیف نے آرڈر کیا ہوا ہے، دونوں سینئرافسران کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، کورٹ مارشل مکمل ہونے کے بعد تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کوئی جارحیت کی گئی توآخری گولی تک لڑیں گے، قوم کومایوس نہیں کریں گے، دشمن کو بھرپور جواب دیں گے، پاکستان ایک قوم ہے جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرےگا


    انھوں نے کہا پاکستان پلواماحملے کی تحقیقات چاہتاہے، جارحیت کی گئی تو اس مرتبہ فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، پہل نہیں کرے گا۔

    جنگ مسلط کی گئی توملک کےایک ایک کونےکادفاع کریں گے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آج آپریشن ردالفساد کو 2سال مکمل ہوگئے ہیں، افغان میں امن اوراستحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، افغانستان میں امن اور استحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، جنگ مسلط کی گئی توملک کے ایک ایک کونے کا دفاع کریں گے، ذمہ دارریاست اور پروفیشنل فورس کے طور پر تیاریاں کرچکےہیں۔

    ایران کیساتھ بارڈرپرفوج تعینات کرنےکی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، پاک افغان بارڈر پر 40 سال سے دہشت گردوں کی موجودگی تھی، پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے سے فائدہ ہورہا ہے، پاکستان، افغانستان اور ایران کے درمیان بہترین کوآرڈی نیشن ہے، ایران کیساتھ سرحد پر فینسنگ کیلئے بات چیت جاری ہے، ایران کیساتھ اچھے تعلقات ہیں، ایران کیساتھ بارڈر پر فوج تعینات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہم نے اپنی نوجوان نسل کوتعلیم، صحت، روزگار دینا ہے، ہمیں اپنی یوتھ کو اکیسویں صدی کےمثبت تقاضوں کی طرف لے جاناچاہیے۔

    وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کومکمل اختیاردیا


    وزیراعظم کی جانب سے پاک فوج کو اختیارات دینے کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کو مکمل اختیار دیا ہے، یہ نہیں ہوسکتا دشمن حملہ کرے اور پاک فوج وزیراعظم کے پاس اجازت کیلئے جائے، وزیراعظم عمران خان تو پہلے ہی کہہ چکےہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ  پاکستان ایران کیساتھ بہترین کوآرڈی نیشن اورکوآپریشن کرتاہے، ہم جانتے ہیں اپنی سرحددہشت گردی کیلئے استعمال  نہیں ہونے دینی، پاکستان بھارت کو پیشکش کرچکا ہے، پلواما حملے کے ثبوت پیش کریں،  وزیراعظم کہہ چکے ہیں ہماری سرزمین استعمال کرنے والا ہم سےدشمنی کررہاہے۔

    کشمیر کی یوتھ میں موت کاخوف ختم ہوچکاہے


    کشمیری نوجوانوں سے متعلق  انھوں نے کہا  کشمیر کی یوتھ اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ ان سے موت کاخوف اترچکا ہے،  جب کسی قوم سےموت کاخوف اتر جائے تو وہ کسی چیز سےنہیں ڈرتی۔

    بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دےسکتاہم تیارہیں


    پلوامہ حملے کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور   کا کہنا تھا کہ  دوڈھائی سوکلوگرام دھماکاخیز مواد ایک دن میں جمع نہیں ہوتا، گاڑی بھی تیار کی گئی، یہ  باتیں  بھارت میں بھی ہو رہی ہیں، بھارت میں پوچھا جارہا ہے کہ یہ تو انٹیلی جنس فیلیئر ہے،  بھارت پاک فوج کو کوئی بھی سرپرائز نہیں دے سکتاہم تیار ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا  سعودی ولی عہد نے بھارت میں واضح بیان دیاہے، بھارت اگر کشیدگی پر رہناچاہتا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے، پاکستان امن اور خطے میں استحکام چاہتاہے، امید ہے بھارت پاکستان کی امن کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کرےگا، مادروطن کا دفاع اپنے خون سےکریں گے۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے

    ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور آج اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر آج تین بجے اہم پریس کانفرنس میں قومی سلامتی کے امور پر بات کریں گے۔

    امکان ہے کہ میجر جنرل آصف غفور بھارتی دھمکیوں کا جواب دیں گے اور قومی سلامتی کمیٹی میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

    خیال رہے گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارتی محاذ آرائی پر مسلح افواج کو منہ توڑ جواب دینے کا اختیار دے دیا ہے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی گئی، پلوامہ حملے کی تحقیقات میں تعاون کی ایک بار پھر پیش کش کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے مسلح افواج کو کسی بھی بھارتی جارحیت کے بھرپور جواب کا اختیار دے دیا

    اجلاس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔

    وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ ریاست اپنےعوام کا تحفظ یقینی بنائے گی، انھوں نے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کا منصوبہ مقامی سطح پر تیار کیا گیا۔

  • پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ڈیرن سیمی کا بڑا کردار ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ڈیرن سیمی کا بڑا کردار ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ڈیرن سیمی کا بڑا کردار ہے، ان کے دل میں پاکستان کی محبت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے انٹرنیشنل کرکٹر ڈیرن سیمی نے ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ڈیرن سیمی کا بڑا کردار ہے، پاکستانی عوام بھی سیمی سے بے پناہ محبت کرتی ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پہلے پاکستان میں انٹرنیشنل بہت زیادہ نہیں ہورہی تھی، ڈیرن سیمی کے ذریعے بین الاقوامی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی، ان کو دیکھ کر بین الاقوامی ٹیموں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔

    ڈی جی آئی آیس پی آر نے ڈیرن سیمی سے کہا کہ اگلی بار جب آپ آئیں گے تو شمالی وزیرستان کے گراؤنڈ میں میچ کھیلیں گے۔

    پاکستان آکر ہمیشہ خوشی محسوس کی، ڈیرن سیمی

    دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹر ڈیرن سیمی نے کہا کہ پاکستان آکر ہمیشہ خوشی محسوس کی ہے، نہ صرف پشاور زلمی کے شائقین بلکہ تمام پاکستانیوں سے پیار ملا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیرن سیمی نے آرمی پبلک اسکول کا دورہ کرکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا

    ڈیرن سیمی نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکر گزار ہوں وہ ہمیشہ کرکٹ کی پذیرائی کرتے ہیں، بین الاقوامی کھلاڑیوں سے کہتا ہوں پاکستان کھیل کے لیے بہترین ملک ہے۔

  • پرعزم  کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ ، میجر جنرل آصف غفور

    پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ ، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدوجہد آزادی کچلنے میں ناکام ہے، پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر حل کا منتظر ہے، دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدوجہد آزادی کچلنے میں ناکام ہے، پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ۔

    یاد رہے گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر مظالم بھی زیر بحث آئے تھے اور شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے برسر پیکار کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے یوم یکجہتی کشمیرپردنیابھرمیں بھارت کی کشمیرمیں ریاستی دہشتگردی کیخلاف احتجاج اور مظلوم کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کااظہار کیا جارہا ہے ۔

    اسلام آبادمیں مرکزی تقریب میں شہدائے کشمیرکوخراج عقیدت پیش کرنےکیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی جبکہ کوہالہ پل اورمظفرآبادمیں ہاتھوں کی زنجیربناکرکشمیریوں سے یکجہتی کااظہار کیا گیا۔

    کشمیری عوام سے یکجہتی کے دن قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں اضافی دستے تعینات کرکے جیل میں تبدیل کردیا ہے اور انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند  ہے جبکہ  نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے متعدد نوجوانوں کوحراست میں لےلیا ہے۔

  • شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث دہشت گرد حملوں کا سلسلہ رک گیا ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں ملکی غیرملکی میڈیا نمائندوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میرانشاہ، غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر میڈیا نمائندوں نے کمانڈر پشاور کور اور جی سی او شمالی وزیرستان سے ملاقات کی، دہشت گردوں کیخلاف کیے گئے اب تک کیے گئے آپریشنز کے بعد یہ میڈیا نمائندوں کی پہلی بار علاقے کےعوام سے براہ راست ملاقات ہے۔

    نمائندوں نے میرانشاہ بازار میں عوام سے امن کی بہتر صورتحال اور انتظامی مسائل پر گفتگو کی، عوام نے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی امن اور ترقی کے اقدامات کو سراہا، شمالی وزیرستان کے عوام نے میڈیا نمائندوں کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، میرانشاہ بازار میں عوام نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ ہونے کے باعث دہشت گرد حملہ آور ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا خیال تھا کہ سرحد محفوظ ہونی چاہیے، باڑ لگانے کے باعث سرحد سے حملوں کا سلسلہ رک گیا،70برس سے علاقہ غیر کہلانے والا اب پاکستان کا حصہ ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آرمی چیف سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کی سختی سے تردید

    ڈی جی آئی ایس پی آر کی آرمی چیف سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کی سختی سے تردید

    راولپنڈی: بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف مسلسل جھوٹا پروپیگنڈا جاری ہے، پاک فوج نے ہندوستان ٹائمز کی پاکستانی آرمی چیف سے متعلق خبر جھوٹی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ہندوستان ٹائمز کی جھوٹی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی ہم منصب بپن راوت سے رابطے کی کبھی کوشش نہیں کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ دونوں آرمی چیف نے کانگو میں یو این امن مشن میں اکٹھے نوکری بھی نہیں کی ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کا اختیار صرف حکومتوں کو حاصل ہے۔

    واضح رہے کہ ہندوستان ٹائمز نے پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بھارتی ہم منصب سے بات چیت کے لیے رابطوں کی خبر دی تھی۔

  • نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں، میجر جنرل آصف غفور

    نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں اور طلباء ملک کو درپیش چیلنجز سے با خبر رہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلتستان یونیورسٹی کے طلباء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلتستان یونیورسٹی اسکردو کے طلبا اور اساتذہ کے وفد نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے وفد سے گفتگو میں ملک میں امن اور استحکام کیلئے پاک افواج کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان ملک دشمنوں کی سازش کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، ففتھ جنریشن وار فیئر میں سوشل میڈیا پر نوجوان نشانے پر ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ طلباء درپیش چیلنجز کے حوالے سے باخبر رہیں اور نوجوان عملی زندگی میں آگے بڑھنے پر خصوصی توجہ دیں، نوجوان قومی ترقی میں مثبت اندازمیں اپنا حصہ ڈالیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں سیکیورٹی کی صورت حال میں واضح بہتر آئی ہے، آرمی چیف

    آئی ایس پی آر کے مطابق بلتستان یونیورسٹی طلبا کے وفد نے گلگت بلتستان میں امن و استحکام کے فروغ میں پاک فوج کے کردار پر شکریہ ادا کیا، وفد نے پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف دی گئی قربانیوں کو بھی سراہا۔

  • بھارت نے جنگ کی تو پاک فوج بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارت نے جنگ کی تو پاک فوج بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ کی تو پاک فوج بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، جنگوں کی بات ہمیشہ بھارت نے کی اور امن کی بات پاکستان نے کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے خود کہا کہ ان کے اپنے لوگ سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ نہیں مانتے ہیں، بھارتی حکومت نے سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت اب تک اپنے لوگوں کو بھی نہیں دیا ہے، بھارت کو بتانا چاہتے ہیں صرف باتوں سے سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہوتیں۔

    جنگ کی دھمکیوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ 70 سال کی تاریخ ہے، بھارتی وزیراعظم کے کل کے بیان پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیا ہے، بھارت میں زیادہ تر الیکشن پاکستان مخالف باتوں پر لڑے جاتے ہیں، بھارت نے ہمارے ساتھ جنگیں کرکے بھی دیکھ لیں، ایک جنگ سے رویہ نہیں بدلا تو 100 جنگوں سے بھی نہیں بدلے گا، بھارت سے کئی بار کہہ چکے کہ ہم امن کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، جنگ کی دھمکیوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔

    افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان سے زیادہ کسی کی خواہش نہیں ہوسکتی ہے، افغانستان میں مخلوط حکومت ہی امن کی ضمانت ہوگی، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ 26011 کلو میٹر کی طویل سرحد ہے، امریکا افغانستان سے جائے تو ترقیاتی کام جاری رہیں، افغانستان میں نئی قیادت آتی ہے تو ترقی، بحالی کی طرف بڑھنا ہوگا۔

    آپریشن ردالفساد کے ذریعے پاکستان میں قانون کی بالادستی دیکھ رہے ہیں

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آپریشن شیر دل 2008 میں شروع ہوا تھا، آپریشن ردالفساد کو تقریباً دو سال ہوچکے ہیں، پاک فوج ، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیاب بنائی، پچھلی دو دہائیوں میں مششکل سفر طرے کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ بہت مشکل سفر تھا، پچھلے دو سال میں 75 ہزار سے زائد خفیہ آپریشن کیے گئے، دوسرا مقصد تھا سرحد پر باڑ لگائی جائے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ردالفساد کے دوران 35 ہزار غیرقانونی اسلحہ برآمد کیا گیا، آپریشن ردالفساد میں بہت پیش رفت ہوئی ہے، ردالفساد کا مقصد ہے ایسا ملک ہو جہاں قانون اور آئین کی حکمرانی ہو، آپریشن ردالفساد کے ذریعے پاکستان میں قانون کی بالادستی دیکھ رہے ہیں۔

    آئی ڈی پیز کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے، روزگار، تعلیم دینی ہے

    انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد کے ذریعے پاکستان میں قانون کی بالادستی دیکھ رہے ہیں، کے پی اور فاٹا کے عوام نے پہلے دہشت گردی کا سامنا کیا، آئی ڈی پیز کو اپنے گھر چھوڑ کر باہر جانا پڑا، آئی ڈی پیز کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے، روزگار، تعلیم دینی ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم کے جھنڈے تلے جائز مطالبات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پختون عوام جائز مطالبات پی ٹی ایم کے پلیٹ فارم سے لے کر آتے ہیں تو اعتراض نہیں ہے۔

    نئی جنگ پاکستان کی ترقی کی جنگ ہے

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دو دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گردوں کا خاتمہ کیا، نئی جنگ پاکستان کی ترقی کی جنگ ہے، اب جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ دہشت گردی سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کی جنگ ہے، دہشت گردی کے خلاف کامیابی کو دائمی امن کی طرف لے کر جانا ہے تو تعلیم پر توجہ دینی ہوگی۔

    ملٹری کورٹس کی ضرورت اب بھی ہے تو یہ فیصلہ حکومت پاکستان ہوگا

    میجر جنرل آصف غفور کے مطابق ملٹری کورٹس کا دوسرا ٹین یور بھی ختم ہونے والا ہے، ملٹری کورٹس میں 646 کیسز مکمل ہوچکے ہیں، 345 دہشت گردوں کو سزائے موت 656 کو مختلف سزائے دی گئیں، ملٹری کورٹس کی ضرورت اب بھی ہے تو یہ فیصلہ حکومت پاکستان ہوگا۔

    پاک فوج کو جتنی سپورٹ میڈیا نے دی اس کی مثال نہیں ملتی

    انہوں نے کہا کہ میڈیا جتنا پاکستان میں آزاد ہے اتنی آزادی دنیا میں کسی میڈیا کو نہیں ہے، میڈیا کا ذمہ دار ہونا اور سینسر شپ الگ بات ہے، میڈیا پر سینسر شپ کی باتیں غیرملکی میڈیا کیوں اٹھاتا ہے، پاک فوج کو جتنی سپورٹ میڈیا نے دی اس کی مثال نہیں ملتی، عوام کو تیار اور مورال بلند کرنے میں میڈیا نے ہمارا بہت ساتھ دیا ہے، میڈیا کے کچھ مسائل چل رہے ہیں لیکن اس کا تعلق سینسر شپ سے نہیں ہے، حکومت کی میڈیا سے کچھ امور پر بات چل رہی ہے۔

    ملک میں ترقیاتی کام ہوں گے تو استحکام بھی آئے گا

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پوری دنیا میں پاکستان اور پاک فوج کامیاب اسٹوری ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی، ہم تو بتانا چاہتے ہیں دنیا کو سننا بھی چاہئے، ریاست، عوام اور افواج پاکستان نے مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی، ملک میں ترقیاتی کام ہوں گے تو استحکام بھی آئے گا، دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیابی کو کیس اسٹڈی کے طور پر پڑھایا بھی جارہا ہے۔

    کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت میں ہے اس پر ردعمل نہیں دے سکتے

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت میں ہے اس پر ردعمل نہیں دے سکتے ہیں، دیکھیں گے کلبھوشن فیصلے پر ریاست کیا لائحہ عمل اختیار کرتی ہے۔

    فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ویلفیئر پراجیکٹ میں سرکاری زمین کا ایک انچ استعمال نہیں ہوتا، ویلفیئر پراجیکٹ میں دفاعی بجٹ کا ایک پیسہ استعمال نہیں ہوتا، ویلفیئر پراجیکٹ سے متعلق عوام کو جلد آگاہی دینا چاہیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 6 ہزار جوان شہید ہوئے، ویلفیئر پراجیکٹ میں سرکاری زمین، دفاع کے بجٹ کا ایک پیسہ بھی استعمال نہیں ہوتا ہے، فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے، میں پبلک آفس ہولڈر نہیں ہوں، میرا احتساب بھی فوج کے قانون کے مطابق ہوگا، پبلک آفس ہولڈر ہوں گا تو احتساب دیگر اداروں کی طرح ہوگا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج قربانیاں دے کر استحکام بحال کررہی ہے، فوج کوئی ایسا کام نہیں کرے گی، جو پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ بنے، جمہوریت کو فوج کی سپورٹ جتنی گزشتہ سالوں میں رہی اتنی کبھی نہ رہی، سیاسی استحکام ہوگا، جمہوریت چلے گی تو پاکستان آگے چلے گا۔

    سوشل میڈیا پر آگاہی نہیں دی جارہی جس کا افسوس ہے

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آگاہی نہیں دی جارہی جس کا افسوس ہے، سوشل میڈیا طاقت ور بن کر سامنے آیا ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے بہت سی قوتیں پاکستان میں عدم استحکام کی کوشش کرتی ہیں، بہت سے اکاؤنٹ ملک سے باہر سے آپریٹ ہورہے ہیں، سوشل میڈیا کو ہمارے مفاد کے لیے کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے اس کی آگاہی دینے کی ضرورت ہے، نورین لغاری کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے قابو کیا گیا تھا، نوجوان نسل کافی حد تک آگاہ ہوچکے ہیں، سوشل میڈیا ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

  • 2019 انشاء اللہ پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا: پاک فوج

    2019 انشاء اللہ پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا: پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ 2019 انشاء اللہ پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افواج پاکستان کی جانب سے نئے سال پر یک جہتی کا پیغام جاری کیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پُر امن، متحرک اور آگے بڑھتا ہوا پاکستان ہمارا قومی عزم ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ میں لکھا ’دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان پر رحمتیں جاری رکھے،آمین۔‘

    آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ متحد ہو کر ہی ہم اپنی کام یابیوں کو دوام دے سکتے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے پُر عزم پاکستانیوں اور شہدا کو سلام بھی پیش کیا۔