Tag: .میجر جنرل بابر افتخار

  • مشکل وقت میں اپنے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    مشکل وقت میں اپنے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج ہمیشہ غیرمعمولی صورتحال میں عوام کےشانہ بشانہ کھڑی ہے ، مشکل وقت میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا سے بریفنگ میں بتایا کہ افواج پاکستان سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کام کررہی ہیں جوانوں نے جان خطرے میں ڈال کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا،یہ ہی وہ جذبہ جس میں ہمارےافسران اور جوان ہیلی کاپٹرحادثےمیں شہید ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ہم اپنے عوام کو کسی بھی سطح پر تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاک فوج کا ہر افسر اور جوان امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آرمی چیف نے سندھ ، کے پی اوردیگرمتاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، تمام فارمیشنرز اپنےعلاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ آرمی ایوی ایشن اور نیوی کے ہیلی کاپٹرزسخت موسمی چیلنجز کے باوجود بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں 147 ریلیف کیپ قائم ہیں ،ان امدادی کیمپس میں 50ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جہاں جہاں فوج کی ضرورت ہے وہاں موجود ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نیوی ،ایئرفورس کے ہیلی کاپٹرز مسلسل ریسکیو کے عمل میں مصروف ہیں، کمراٹ اور کالام میں پھنسے لوگوں سے رابطہ کرکے ریلیف کیمپ پہنچایا گیا۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایئرفورس کاایریل رسپانس خاص طورپرقابل ذکر ہے ، آرمی کی جانب سے کثیر تعداد میں ٹینٹ اور خوراک مہیا کی گئی ، 17سو83ٹن راشن متاثرین میں تقسیم کیا جا چکا ہے جبکہ ایئرفورس نے 23ہزارسے زائدافراد کو ریسکیو کیا۔

    پاک بحریہ کی سرگرمیوں کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نیوی کی جانب سے 55ہزار فوڈ پیکٹ متاثرین کو دیے جاچکے اور اب تک 10ہزار متاثرین کو ریسکیو کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک نیوی کی ایمرجنسی ٹیم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہے، پاکستان نیوی کی جانب سے 55 ہزار فوڈ پیکٹ متاثرین تک پہنچائے گئے اور اب تک 10ہزار متاثرین کو ریسکیو کیا ہے جبکہ پاک نیوی کے 19 میڈیکل کیمپ میں 10 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی کے تمام جنرل افسران نے اپنی ایک ماہ کی تنخوا ریلیف فنڈمیں جمع کرائی ، جی ایچ کیومیں ہونے والی مرکزی تقریب موخر کی ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ شہداکی بدولت ہم آزادہیں، پاکستانی افواج ہمیشہ غیرمعمولی صورتحال میں عوام کےشانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم اس ناگہانی آفت سے باہرنکلیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال میں 1135 پر اور خیبرپختونخوا سے ہیلپ لائن 1125پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

  • رافیل لے آئیں یا ایس400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    رافیل لے آئیں یا ایس400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ رافیل لے آئیں یا ایس400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نیوز کانفرنس کے آغاز میں کہا کہ 14 اگست کی مناسبت سے قوم کو آزادی کے 73 سال مبارک ہو،آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے،اس کی قدر ان ماؤں سے پوچھیں جو اپنے شہیدوں کو پاکستان کےجھنڈوں میں دفن کرتی ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی ظلم ایسا نہیں جو کشمیریوں پر نہ ڈھایا جا رہا ہو،سلام ہے کشمیریوں کو جو آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی قیادت ایک سال سے پابند سلاسل ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھایا ہے،یو این جنرل سیکریٹری نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کو جنوبی ایشیا کے امن کے لیے ناگزیر قرار دیا، ایک سال کے دوران یو این سیکیورٹی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر 3 مرتبہ اجلاس ہوا۔

    انہوں نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ بھارت ایل اوسی پر معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنا رہا ہے،بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا پاک فوج بھرپور جواب دیتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حال ہی میں انٹرنیشنل میڈیا نے ایل او سی کا دورہ کیا اور شہریوں سےملاقات کی،بھارت انٹرنیشنل میڈیا یا یو این مبصرین کو ایل او سی جانے نہیں دیتا،آزاد کشمیرمیں یو این مبصرین یا انٹرنیشنل میڈیا کو جانے کی مکمل آزادی ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ حال ہی میں بھارت میں ایک دہشت گردگروپ کی نشاندہی کی گئی ہے،بھارت اپنے دہشت گردوں کو ہمسایوں خصوصاً پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے،بھارت منصوبے کے تحت مقبوضہ کشمیر سے مسلمانوں کو بے دخل کرنا چاہتا ہے۔

    پریس کانفرنس میں میجر جنرل بابر افتخار کا کہا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے بھر پور کردار ادا کیا ہے، امید کرتے ہیں افغانستان میں امن بہت جلد بحال ہوگا،افغانستان میں امن کا مطلب ہے پاکستان میں امن قائم ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ پاک افغان سرحد پر1700 کلومیٹر فاصلے پر فینسنگ کا عمل مکمل کر لیاگیا ہے،سرحدی باڑ لگانے کے لیے ایک علاقے سے 70 آئی ای ڈیز کا صفایا کیا گیا،پاک افغان سرحد پر ایک ہزار سرحدی چیک پوسٹیں بنائی جا رہی ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفسادمیں ایک لاکھ سے زائدانٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیےگئے، آپریشن کے دوران 18 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو ماراگیا،ردالفساد میں 400ٹن بارودی مواد اور 70 ہزار سے زائد اسلحہ برآمد کیاگیا۔

    بائبرڈ وار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ اس کے ذریعے ہمارے دشمن بنیادی ایشوز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں،انفارمیشن کے ایسے دور میں ہیں جہاں وہ ایک اہم ہتھیار بھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انفارمیشن کو معاشرےمیں افراتفری پھیلانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے،فیک نیوز کے ذریعےقومی اداروں کو ٹارگٹ کر کے غیر یقینی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غلط انفارمشین دے کر لیڈرشپ کے خلاف مہم کے ذر یعے لوگوں کوگمراہ کیا جا رہا ہے،غلط انفارمیشن اور فیک نیوز کے خلاف ہمیں اجتماعی اور انفرادی کردار ادا کرنا ہوگا۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہمارے میڈیا نے ناکام بنایا ہے،پاکستان کی یوتھ نے بھارت کے سائبر حملوں کو ناکام بنایا ہے۔

    پریس کانفرنس کے دوران پاک سعودی تعلقات سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخی اور برادرانہ ہیں،پاکستان کے عوام کے دل سعودی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت اپنے بجٹ کا بہت بڑا حصہ اسلحے کی خریداری پر استعمال کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رافیل لے آئیں یا ایس 400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

  • بھارت سن لے، ہم تیار ہیں بھرپور جواب دیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ بھارت سن لے، ہم تیار ہیں بھرپور جواب دیں گے، بھارت نے کوئی ایڈونچر کیا تو اس کے نتائج بھی ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ بھارت وہاں بھی مداخلت کررہا ہے جہاں اس کی سرحدیں نہیں ملتیں، بھارتی فوج کی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ایل او سی پر کچھ عرصے سے صورتحال تشویشناک ہے، بھارت کا سب سے بڑا ڈرامہ پلواما ٹو تھا، پاک فوج بھارت کو بہتر طریقے سے جواب دے رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: آئی ایس آئی کی قربانیاں اور انتھک کاوشیں قابل تعریف ہیں، وزیر اعظم 

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کو نیپال بارڈر پر بھی کافی شرمندگی کا سامنا رہا، بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں تمام اقدامات بیک فائر کرگئے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کسی طرح کی جارحیت کی تو پوری طاقت سے جواب دیں گے، خطے کے تمام مسائل کا تعلق بھارت کے ساتھ ہے، بھارت کو بعض محاذوں پر بڑی شرمندگی کا سامنا ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی اٹھنے والی لہر کو دنیا نے محسوس کیا ہے، دنیا بھارت سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سوال پوچھ رہی ہے، بھارت یو این مبصر گروپ، عالمی میڈیا کو رسائی دے تو چیزیں کلیئر ہوجائیں۔

  • پاک آرمی کا کورونا ڈیوٹی پر آئی ایس الاؤنس نہ لینے کا اعلان

    پاک آرمی کا کورونا ڈیوٹی پر آئی ایس الاؤنس نہ لینے کا اعلان

    راولپنڈی : پاک آرمی نے کورونا ڈیوٹی پر آئی ایس الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ فیصلے کا مقصد حکومت رقم کورونامتاثرہ افراد پر خرچ کر سکے،اگلے15 دن اہم ہیں ،گھروں کوعبادت گاہیں بنائیں اور احتیاط کریں ۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایل اوسی پر بھارتی جارحیت کے حقائق سامنے رکھنا چاہتاہوں، ماہ رمضان ہمیں صبر شکر اور برداشت کا درس دیتاہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی زیرصدارت آج جی ایچ کیو میں اسپیشل کانفرنس ہوئی ، جس میں کورونا وائرس کے تدارک کیلئے اقدامات کا جائزہ لیاگیا اور مستقبل میں کوروناسے نمٹنےکیلئے اقدامات بھی زیرغور آئے۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ سیکیورٹی ٹاسک سےمتعلق اقدامات کا تسلسل جاری رکھا جائے گا اور فوج کی روٹین اور ٹریننگ بھی جہاں تک ممکن ہو جاری رکھی جائے گی۔

    ایل اوسی پر بھارتی جارحیت


    ان کا کہنا تھا کہ ایل اوسی پر بھارتی جارحیت میں کچھ عرصے میں خاطرخواہ اضافہ ہوا، بھارت نےجان بوجھ پر ایل اوسی پرآزادکشمیر کے پرامن شہریوں کونشانہ بنایاگیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف کی زیرصدارت آج جی ایچ کیو میں اسپیشل کانفرنس ہوئی ،ڈ کانفرنس کے شرکا نے ایل او سی پر جارحیت اور بیانات کا نوٹس لیا،بھارت نے کورونا کی ابتدا سے ابتک بھارت 406بارایل اوسی خلاف ورزیاں کیں اور بھارتی فوج نے میڈیا کااستعمال کرکےجھوٹے پروپیگنڈا کیا۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بدقسمتی سے آرایس ایس قوانین نے تمام قوانین کو پامال کیا، آرایس ایس نے ثابت کیا ہندو توا دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، موجودہ صورت حال میں بھی ایل اوسی پر بھارتی جارحیت کے واقعات زیر غور آئے، اقوام متحدہ نے ہر قسم کی بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیل کی ہے، ہندوستان ہندو توا کو فروغ دے رہا ہے۔

    کوروناایک عالمی وبا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ کوروناایک عالمی وباہےجس سےتمام دنیامتاثرہوئی ہے، اس وباکواسلام،مذہب سےجوڑنےکی بھارتی کوشش ناکام ہوئی، بھارتی نےجعلی خبریں پھیلانے کی کوشش کی، جس کی دنیا نے مذمت کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے تمام کمانڈرز کو بارڈرز اور ملکی سیکیورٹی پر چوکس رہنے کی ہدایت کی ، بھارت کوجب بھی اندرونی مسائل کاسامناہوااس نےپاکستان پرالزام لگایا۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ملک میں اب تک237اموات ہیں جن میں صرف3اموات گلگت میں ہوئیں، کورونا کیخلاف سول ملٹری قیادت جامع حکمت عملی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

    کورونا کی صورتحال


    کورونا صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کورونا کے کیسز دنیا کے دیگرممالک کی نسبت پاکستان میں کم ہیں، کورونا پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر اجتماعی طورپر شدید احتیاط کی ضرورت ہے، خدشہ ہےاگلےدوہفتےمیں کوروناوائرس کیسز کی تعدادبڑھ سکتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارےآئسولیشن سینٹرز،ٹیسٹنگ استعدادمیں روزبروزاضافہ ہورہاہے، پاکستان کےتمام وسائل اس وبا سے نمٹنے کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، پاک فوج کی جانب سے ساڑھے3لاکھ سےزائد بیگز مستحقین کوپہنچائے جارہےہیں۔

    کورونا ڈیوٹی پر آئی ایس الاؤنس نہ لینےکافیصلہ


    میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاک آرمی نے کورونا ڈیوٹی پر آئی ایس الاؤنس نہ لینےکافیصلہ کیا ہے ، فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ حکومت رقم کورونامتاثرہ افراد پرخرچ کر سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرمی میڈیکل کورکی استعداد بڑھانے کیلئےریزروسٹس کو طلب کر لیا گیا، پی آئی اےورکرزکوفوجی اسپتالوں میں طبی امداد دی جائے گی، کورونا سے بچاؤکیخلاف تفتان ،طورخم،چمن پرسہولتیں قائم کردی ہیں، ایئرفورس،نیوی اس قومی خدمت میں اپنا کردار ادا کررہےہیں۔

    چین کی مشکل وقت میں پاکستان کی مدد


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ خصوصی پروازسےبلوچستان میں پھنسے150افرادکوگلگت بلتستان پہنچایا، چینی امداد،طبی سامان پاک بحریہ کےجہازکےذریعے پہنچائےجارہےہیں، آج بھی چین سے2جہازامدادی سامان،ڈاکٹرزکی ٹیم پاکستان پہنچی ہے، چین کی اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کو قدرکی نگاہ سےدیکھتےہیں۔

    فرنٹ لائن پرکام کرنےوالوں کو خراج تحسین پیش


    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن پرکام کرنےوالےتمام ورکرزکو خراج تحسین پیش کرتاہوں ، علمائے کرام کابھی اس پوری صورتحال میں کردارقابل تعریف رہا جبکہ کورونا کے پیش نظر میڈیا نے بھی اس دوران بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

    اگلے15دن اہم


    انھوں نے مزید کہا کہ اگلے15دن اہم ہیں، گھروں کوعبادت گاہیں بنائیں اور احتیاط کریں، رمضان کے صدقے اللہ سے دعا ہے ہم سب کی حفاظت فرمائے۔

  • کرونا کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

    کرونا کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ کرونا کی وبا دنیا بھر میں پھیل چکی ہے اور عالمی صورتحال کو تبدیل کر دیا ہے، فرنٹ لائن پراس وباکامقابلہ کرنےوالوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں قوم کو اتحاد کاپیغام دینے پر علمائے کرام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہم نے اس وبا کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے خلاف جنگ میں میڈیا کے کردار کی بھی تعریف کرتا ہوں،کرونا کے خلاف جنگ میں ہمیں میڈیا کے تعاون کی بھی ضرورت ہے،میڈیا نے مستند رپورٹنگ کر کے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مربوط نظام کےتحت ٹریک اینڈ ٹریس کر کے بر وقت ہدایات پہنچائی جا چکی ہیں،اب تک 465ملین پیغامات پی ٹی اے کے ذریعے عوام تک پہنچائے جا چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں کو ملک میں آئسولیٹ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ وبا کو روکا جاسکے، تمام وسائل کو بروئے کار لا کر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، غیرمعینہ مدت تک لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

    میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ضرورت کے مطابق سامان پہنچانے کے لیے بھی اہتمام کیا جا رہا ہے،کرونا جیسی وبا سے ہمارا پہلی مرتبہ واسطہ پڑا ہے،موجودہ حالات میں جو بھی ضروری اقدامات ہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 38 دنوں میں قوم نے اس وبا کا بخوبی مقابلہ کیا ہے،اللہ سے دعا ہے کہ اس مصیبت اور وبا کود ور فرمائے۔

  • ہمارے جوان دشمن کوحیرت زدہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ہمارے جوان دشمن کوحیرت زدہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ 27 فروری کسی بھی جارحیت کیخلاف پاک فوج کےعزم کا دن ہے، ہمارے جوان دشمن کوحیرت زدہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سرپرائزڈےکےہیش ٹیگ کےساتھ اپنے پیغام میں کہا 27 فروری کسی بھی جارحیت کیخلاف پاک فوج کےعزم کادن ہے، اس دن ہم نے جس طرح سے جواب دیا، دشمن کوسمجھ لیناچاہیےپاکستان ہرجارحانہ عزائم کوشکست دے گا، ہمارے جوان دشمن کوحیرت زدہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

    خیال رہے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار آج سہ پہر تین بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے، جس میں میجر جنرل بابرافتخار 27فروری اور مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربریفنگ دیں گے۔

    یاد رہے پاکستان کی جانب سےبھارتی جارحیت کےمنہ توڑجواب کاایک سال مکمل ہوگیا ہے ، 27 فروری وہ دن ہے جب پاکستان کی آزاد فضاؤں کے محافظ شاہینوں‌ نے دلیری اور شجاعت کی ایک نئی تاریخ‌ رقم کی اور بھارت کو دنیا بھر میں‌ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔

    27 فروری کو آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے نام سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کا آغاز لائن آف کنٹرول کے پار 6 بھارتی فوجی ٹارگٹس کا نشانہ بنانے سے شروع ہوا .

    جس پر بھارت کی طرف سے مگ 21، ایس یو 30اور میراج 2000 بھجوائے گئے ، جن میں سے 2طیارے پاک فضائیہ کے شاہینوں کا شکار بنے ، بھارتی مگ 21طیارے کا ملبہ پاکستانی علاقے میں گرا اور اس کا پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوا، جبکہ بھارتی ایس یو 30طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا ، جس میں اس کا پائلٹ بھی مارا گیا۔

  • میجر جنرل بابر افتخار نئے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات

    میجر جنرل بابر افتخار نئے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات

    راولپنڈی : میجرجنرل بابرافتخار کو نیا ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کردیا گیا جبکہ میجر جنرل آصف غفور کو جی او سی اوکاڑہ مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج میں بڑے عہدوں پر تقرریاں اور تبادلے کر دیئے گئے ہیں، میجرجنرل آصف غفور کو عہدے سے ہٹا کر میجر جنرل بابرافتخار کو نیا ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کردیا جبکہ میجر جنرل آصف غفور کو جی او سی اوکاڑہ مقرر کیا گیا۔

    بعد ازاں سابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا اپنے دور میں جن کے ساتھ منسلک رہا، ان تمام لوگوں کا شکریہ، میڈیا کا خصوصی طورپر شکریہ اداکرتا ہوں، پاکستانیوں کے پیار، تعاون کاجتنا شکریہ کروں کم ہے، نئے ڈی جی آئی ایس پی آرکی کامیابی کیلئے دعا گو ہو۔

    خیال رہے میجرجنرل بابرافتخار اہم عہدوں پرفرائض سر انجام دے چکے ہیں ، انھوں نے شمالی وزیر ستان میں بھی فرائض انجام دیے ہیں، میجرجنرل بابرافتخار نے1990میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا، وہ کمانڈاینڈاسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویٹ ہیں۔

    نئی ذمہ داری سےقبل میجرجنرل بابرافتخارآرمڈڈویژن کی کمانڈ کر رہے تھے جبکہ وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی،نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں فرائض انجام دےچکے ہیں۔

    یاد رہے دسمبر 2016 میں میجر جنرل آصف غفور کو جنرل عاصم باجوہ کی جگہ ڈی جی آئی ایس پی آر مقرر کیا گیا تھا۔