Tag: میر شکیل

  • ہائیکورٹ کا رانا شمیم، میر شکیل، انصار عباسی، عامر غوری کو الگ الگ شوکاز نوٹس

    ہائیکورٹ کا رانا شمیم، میر شکیل، انصار عباسی، عامر غوری کو الگ الگ شوکاز نوٹس

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی اور عامر غوری کو الگ الگ شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی، عامر غوری کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 30 نومبر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عدالت آرڈیننس 2003 سیکشن 5 کے تحت مجرمانہ توہین کے ارتکاب پر سزا دے سکتی ہے۔

    عدالتی شوکاز میں کہا گیا ہے کہ میر شکیل الرحمان دی نیوز کے ایڈیٹر انچیف کے طور پر اہم عہدے پر فائز ہیں، 15 نومبر کو دی نیوز پر انصار عباسی کی طرف سے خبر شائع، رپورٹ کی گئی، جس کا عنوان تھا ثاقب نثار نے 2018 الیکشن سے قبل نواز، مریم کو رہا نہ کرنے کی ہدایت کی۔

    شوکاز میں کہا گیا کہ جسٹس (ر) رانا محمد شمیم کے مبینہ بیان حلفی کا مواد خبر میں شائع کیا گیا، مبینہ حلف نامے، خبر کی رپورٹ میں بے بنیاد، توہین آمیز الزامات لگائے گئے، اس خبر کی رپورٹ کا مواد عدالت کے ساتھ بدسلوکی کے مترادف ہے، عدالت کی طرف سے کی گئی کارروائیوں پر جھوٹا الزام لگانا جرم ہے۔

    شوکاز میں کہا گیا کہ مواد کا مقصد عدالت کے سامنے زیر سماعت اپیلوں میں مداخلت معلوم ہوتا ہے، مریم نواز کی اپیلوں پر انصاف کے راستے کو موڑنے کی کوشش کی ہے، خبر لکھنے والے اور میرشکیل الرحمان نے حقائق کی تصدیق کی کوشش نہیں کی،اور ان لوگوں کا ورژن طلب کر کے پیش کیا گیا جن کے خلاف سنگین بد دیانتی کے الزامات تھے، اور اس عدالت کے رجسٹرار یا آزاد ذرائع سے تصدیق سے پہلے ہی رپورٹ کی اشاعت کی گئی۔

    شوکاز کے مطابق تصدیق کیے بغیر خبر کی اشاعت نہ صرف ادارتی بلکہ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، تصدیق کے بغیر خبر کی اشاعت شہریوں کے بنیادی حقوق کی بھی پامالی ہوتی ہے، منصفانہ مقدمے کی سماعت کو میڈیا ٹرائل کے ذریعے تعصب کا نشانہ بنایا گیا، ایسی خبریں شائع کرنا انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔

    شوکاز میں کہا گیا کہ ایسی خبر عدالت اور ججز پر عوام کے اعتماد کو بغیر کسی خوف ختم کر دیتی ہے، اس قسم کی خبریں شہریوں کے حقوق اور آزادی کو مجروح کرتی ہے۔

    شوکاز کے مطابق اس خبر کی رپورٹ اور مذکورہ بالا کارروائیوں کو آرٹیکل 204 کے ساتھ پڑھا گیا، توہین عدالت آرڈیننس 2003 کے تحت قابل سزا مجرمانہ توہین کے مرتکب ہوئے، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی، عامر غوری 7 دن کے اندر تحریری جواب جمع کرائیں، سابق چیف جج جی بی بھی 7 دن کے اندر تحریری جواب ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔

  • میرشکیل کےخلاف غداری کامقدمہ درج کرنےکی درخواست دائر

    میرشکیل کےخلاف غداری کامقدمہ درج کرنےکی درخواست دائر

    لاہور : جیوجنگ کے مالک میر شکیل کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست سردار آفتاب ورک ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں کہا گیا کہ جیو نے حساس ادارے اور اس کے سربراہ کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے ملک کے خلاف سازش کی ۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ قومی سلامتی کے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی ۔ پیمرا نے اس پر کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی۔

    چیئرمین پیمرا بھی اس پورے معاملے میں قصوروار ہیں۔ عدالت میر شکیل الرحمان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے اور چیئرمین پیمرا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے ۔ درخواست کی سماعت پانچ جون کوہوگی ۔

  • میرشکیل ودیگرکیخلاف مقدمہ داخلِ دفترکردیا گیا

    میرشکیل ودیگرکیخلاف مقدمہ داخلِ دفترکردیا گیا

    گوجرانوالہ : گلگت کی عدالت سے سزا ملنے کے بعد گوجرانوالہ کی عدالت نے میر شکیل اور دیگر کے خلاف مقدمہ داخل دفتر کردیا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری امتیاز احمد نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزموں کو گلگت کی خصوصی عدالت سے اسی جرم میں سزا دیدی گئی ہے۔

    ایک جرم میں دوبارہ سزا نہیں دی جاسکتی، مقدمہ کے مدعی نے کہا کہ گلگت کی عدالت سے سزا اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات کے بعد وہ مطمئن ہیں۔

    صدر بار طاہر رشید کی درخواست پر سٹی سرائے عالمگیر تھانہ میں جیو کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمان سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا ۔

  • شائستہ لودھی ملک سے فرار ہونے میں ناکام

    شائستہ لودھی ملک سے فرار ہونے میں ناکام

    کراچی: جیو اور جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن کے بعد شائستہ لودھی دبئی فرار ہونے میں ناکام ہوگیئں۔

    انسداددہشت گردی عدالت نےشائستہ لودھی کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا، توہین اہلیبیت مقدمے میں عدالت نے میر شکیل الرحمن ،شائستہ لودھی اور دیگر کو چھبیس سال قیدکی سزاسنائی تھی۔

    ذرائع کے مطابق شائشتہ لودھی نے دبئی جانے کے لئے فلائٹ ای کے 603 کی بکنگ کرئی تھی، شائشتہ لودھی کا سیٹ نمبر جے 1 تھا، ذرائع کا کہناتھا کہ شائستہ لودھی دبئی سےساؤتھ افریقہ جائیں گی۔

    تاہم ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ حکام نے شائشتہ لودھی جہاز سے اُتار دیا ہے۔

  • میر شکیل کو چھبیس سال قید، تیرہ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا

    میر شکیل کو چھبیس سال قید، تیرہ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا

    گلگت : جیو کے مالک میر شکیل کو چھبیس سال قید، تیرہ لاکھ روپے جرمانہ، جائیداد اور پاسپورٹ ضبط کرنےکا حکم،تفصیلات کے مطابق گلگت کی عدالت نےتوہین آمیز پروگرام نشر کرنے پر جیو چینل کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو چھبیس سال قید، تیرہ لاکھ روپے جرمانہ،اس کے علاوہ جائیداد اور پاسپورٹ ضبط کرنےکا بھی حکم دے دیا۔

    توہین آمیز پروگرام پر جیو کے خلاف کیس کی سماعت گلگت کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ شہباز نےجیو کے خلاف فیصلہ سنادیا۔

    عدالت نے ملزم کی گرفتاری کےلیے آئی جی اسلام آباد ، آئی جی پنجاب اور آئی جی سندھ کے نام احکامات جاری کردیئے۔ جیو کے مارننگ شو میں اہلبیت کی شان میں گستاخی کے خلاف درخواست گزار نےعدالت سے رجوع کیا تھا۔

  • کوئٹہ:عدالت نے میر شکیل کواشتہاری قرارد یدیا

    کوئٹہ:عدالت نے میر شکیل کواشتہاری قرارد یدیا

    کوئٹہ : عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر جیو کے مالک میر شکیل کو اشتہاری قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں توہین آمیز پروگرام کیس کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزارنسیم ترین نے جیو پر توہین آمیزپروگرام نشر کرنے پرمیرشکیل کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے جیو کے مالک میر شکیل اور دیگر ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے جیو کے مالک میر شکیل کو اشہاری قرار دے دیا۔ جوڈیشل مجسڑیٹ نے ایف آئی آر میں نامزد دیگر ملزمان شائستہ لودھی اسد خٹک اور وینا ملک کو بھی مقدمے میں اشہاری قراردیا ہے۔