Tag: میر قاسم علی

  • بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دیدی گئی

    بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دیدی گئی

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی حکومت نے پاکستان سے وفاداری کے جرم میں جماعت اسلام کے ایک اور رہنما میر قاسم کو پھانسی دے دی، حکومت پاکستان نے پھانسی پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے،بنگلہ دیش 74ء کے سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔

    اطلاعات کے مطابق بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دے دی گئی، میر قاسم علی پر 1971ء میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام تھا۔

    63 سالہ میر قاسم علی کو ڈھاکا کی نزدیکی جیل میں پھانسی دی گئی، منگل کو سپریم کورٹ نے میر قاسم کی سزائے موت کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی تھی، میر قاسم نے صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے 2010ء میں 1971ء کے جنگی جرائم کی خصوصی عدالت قائم کی تھی جس میں اب تک جماعت اسلامی کے پانچ رہنماؤں سمیت چھ افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

    حکومت پاکستان نے پھانسی پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے،بنگلہ دیش 74ء کے سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔

    پاکستان نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے اور کہا ہے کہ میر قاسم کی ناقص عدالتی فیصلے کے ذریعے سزائے موت پر دکھ ہے، بنگلہ دیش کو 1974ء کے سہ فریقی معاہدے کا پاس رکھنا چاہئے۔

    دفتر خارجہ ترجمان زکریا نفیس نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص عدالتی ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے۔

  • بنگلہ دیش :جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو سزائے موت سنادی گئی

    بنگلہ دیش :جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو سزائے موت سنادی گئی

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں جنگی جرائم سے متعلق خصوصی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو سزائے موت سنادی ہے۔

    بنگلہ دیش میں قائم جنگی جرائم کے خصوصی ٹریبونل میں میر قاسم کے خلاف لوگوں کو اغواء کے بعد قتل کرنے، انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے لئے عقوبت خانہ چلانے اور دیگر الزامات کی سماعت ہوئی، ٹریبونل نے میر قاسم علی کو قتل اور اغواء کے 10 مقدمات میں قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت کے علاوہ 72 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔

    میر قاسم علی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ اس لئے وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں اور وہ عدالتی فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماء مطیع الرحمان نظامی کو سزائے موت دینے کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال بھی کی گئی۔

     واضح رہے کہ اب تک موجودہ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے قائم ٹریبونل جماعت اسلامی کے کئی رہنمائوں کو سزائے موت سنا چکا ہے جن میں سے ایک عبدالقادر مُلا کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔