Tag: میزائلوں

  • آئی این ایف معاہدے کے پابند نہیں، روس نے واضح کردیا

    آئی این ایف معاہدے کے پابند نہیں، روس نے واضح کردیا

    روس کی جانب سے واضح کردیا گیا ہے کہ وہ زمین سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنیوالے میزائلوں کی تعیناتی پر حدود کے تعین کا مزید پابند نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس کے مطالبات کے باوجود نیٹو کی جانب سے اس معاہدے کی پابندی کی یقین دہانی نہیں کرائی جارہی۔

    روسی وزارت خارجہ کے مطابق ماسکو نے واشنگٹن کو اس معاملے پر بارہا خبردار کیا تھا مگر تمام انتباہ نظرانداز کردیے گئے۔

    روسی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ امریکی ساختہ ایسے میزائل یورپ اور ایشیا و بحرالکاہل میں تعینات کرنے کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے۔

    فریقین INF معاہدے کے تحت اس بات کے پابند ہیں کہ وہ زمین سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنیوالے بیلسٹک اور کروز میزائل نہ تیار کرسکتے ہیں نہ انکی تحقیقات کی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی ایسے میزائل تعینات بھی نہیں کیے جاسکتے۔

    رپورٹس کے مطابق درمیانے فاصلے کے میزائلوں کی رینج ایک ہزار ایک کلومیٹر سے پانچ ہزار پانچ سو کلومیٹر ہے جبکہ کم فاصلے کے میزائلوں کی رینج پانچ سو سے ایک ہزار کلومیٹر ہے۔ معاہدے پر دستخط کرنیوالے ممالک ان میزائلوں کے لانچرز بھی تیار نہیں کرسکتے۔

    روسی وزارت خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ حالات تبدیل کردیے گئے ہیں جن میں ایسے ہتھیاروں کی تعیناتی سے متعلق یکطرفہ معطلی برقرار رکھی جاسکتی تھی۔

    اس لیے اب یہ اعلان کیا جاسکتا ہے کہ روسی فیڈریشن ماضی میں خود پر لگائی گئی پابندیوں پر عمل سے متعلق خود کو مزید پابند محسوس نہیں کرتی۔

    یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    روسی وزارت خارجہ نے خبردار کیا کہ ملکی قیادت مناسب جوابی اقدامات کا فیصلہ کرے گی جس کا انحصار امریکی اور دیگر مغربی ممالک کے درمیانے درجے کے میزائلوں کی تعیناتی کی تعداد پر ہوگا۔

  • ایران کی طرف سے عراقی ملیشیا کو میزائلوں کی فراہمی کا انکشاف

    ایران کی طرف سے عراقی ملیشیا کو میزائلوں کی فراہمی کا انکشاف

    تہران/ بغداد : ایران اورامریکا کے درمیان پائی جانے والی حالیہ کشیدگی کے تناظر میں مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان عراق بھی میدان جنگ بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے ایک سینئر سیکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ ایران کی طرف سے عراقی ملیشیاﺅں کو میزائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ان میزائلوں کی فراہمی کا مقصد عالمی اتحادی فوج کی تنصیبات، عراق میں امریکی سفارت خانے اور ملک کے جنوب میں پٹرولیم کمپنیوں کو نشانہ بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے یہ میزائل عراق کی تین سرحدی گذرگاہوں الشیب، الشلامجہ اور زرباطیہ سے خوراک سے لدے ٹرکوںً پر عراق منتقل کیے گئے جہاں سے وہ جرف الصخر میں ملیشیاﺅں تک پہنچائے گئے ہیں۔

    مبصرین یہ خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ ایران اورامریکا کے درمیان پائی جانے والی حالیہ کشیدگی میں دونوں ملکوںکے درمیان عراق بھی میدان جنگ بن سکتا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے میزائلوں کی ایک کھیپ شام کے شہرالانبار میں بھی اسدرجیم نواز عسکریت پسندوں تک پہنچائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق عراقی ملیشیا کو فراہم کردہ میزائل فوج کے پاس نہیں۔عراقی فوج کے ذرائع کے مطابق ایران کی طرف سے جن ملیشیاﺅں کو میزائلوں سے لیس کیا گیا ہے ان میں حزب اللہ، عصائب اھل الحق، النجباء، الخراسانیئ، فالح الفیاض کی قیادت میں جند الام، ابو مہدی، انجینیر ھادی العامری، نوری المالکی اور دیگرشامل ہیں۔

    حال ہی میں ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمہ دار فیلق القدر کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق میں ایرانی سفیرکے مشیر محمدی آل صادق نے بھی ملاقات کی تھی۔

    ایران عراق کی سرحدی گذرگاہوں کو عراق کے عسکریت پسندوں کو اسلحہ کی فراہمی کے لیے ایک حربے کے طورپر استعمال کرتا رہا ہے۔

    ایرانی صدرحسن روحانی اور عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت دونوں ملوں کی سرحد پر دو طرفہ آمد ورفت کے لیے ایک نیا معاہدہ بھی طے پایا ہے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان سامان کی آمد وترسیل کی اجازت دی گئی ہے۔

  • یورپ ایران کو میزائلوں سے غیر مسلح کرنے کی کوشش نہ کرے، ایران

    یورپ ایران کو میزائلوں سے غیر مسلح کرنے کی کوشش نہ کرے، ایران

    تہران : ایران نے یورپی ممالک کو تنبیہ کی ہے کہ ’اگر ایران کو میزائل کی تیاریوں سے روکا گیا تو اسلامی جمہوریہ اپنے میزائلوں کی رینج میں اضافہ کردے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے ایران کو بیلسٹک میزائل پروگرام نہ روکنے کی صورت میں ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی، جس کے بعد ایران اور یورپی ممالک کے درمیان لفظی گولہ باری شروع ہوگئی ہے۔

    [bs-quote quote=”ایران اپنی دفاعی پالیسی کے تحت میزائل پروگرام میں تبدیلی کرے گا” style=”style-20″ align=”left” author_name=”جنرل حسین سلامی” author_job=”ڈپٹی کمانڈر سپاہ پاسداران” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2019/02/51421276_801732500170297_2757348830570610688_n.jpg”][/bs-quote]

    سپاہ پاسداران انقلاب کے ڈپٹہ کمانڈر بریگیڈئیر جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین یا کوئی اور ملک ایران کو میزائلوں سے غیر مسلح کرنے کی کوشش کریں گے تو ہم اپنے بیلسٹک میزائلوں کی صلاحتیوں میں اضافہ کردیں گے۔

    جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ ’ایران پر میزائلوں کی رینج اور صلاحیتوں میں اضافے سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے، ایران اپنی دفاعی ضروریات کے مطابق میزائل ٹیکنالوجی تیار کرے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلی بھی کرے گا‘۔

    مزید پڑھیں : ایران کا طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

    خیال رہے کہ ایران نے 2 فروری کو انقلاب کے 40 ویں سالگرہ پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا، میزائل 1300 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

    ایرانی وزیر دفاع عامر ہتامی کے مطابق ایران میں انقلاب کے 40 برس مکمل ہونے پر دس روزہ جشن منایا جارہا ہے، 1300 کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والا کروز میزائل کم اونچائی پر بھی پرواز کرسکتا ہے اور اپنے ہدف کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں : مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فرانسیسی وزیر خارجہ جین لی ڈریان نے کہا تھا کہ ایران کو بیلسٹک میزائل پروگرام روکنا ہوگا اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی ایران کے خلاف نئی پابندیاں کرنے پر غور کررہے ہیں۔