Tag: میزائل حملہ

  • حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    ریاض: سعودی عرب میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے نزدیک حوثیوں نے میزائل داغا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن مین آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل سعودی عرب کے شہر الشقیق میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے قریب آ کر گرا، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ عسکری اور سیکورٹی ادارے حملے میں استعمال کئے جانے والے میزائل کی نوعیت متعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے برابر ہے، دہشت گرد حوثی ملیشیا کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے جدید نوعیت کا اسلحہ مل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کی جانب سے حوثیوں کو اس دہشت گردی کے سلسلے میں پوری حمایت حاصل ہے، اسی بنا پر وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں 2216 اور 2231 کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق دہشت گرد حوثی ملیشیا مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے الحدیدہ کی بندرگاہ کو استعمال کر رہی ہے جس کے سبب علاقائی اور بین الاقوامی امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    انہوں نے باور کرایا کہ عرب اتحاد کی مشترکہ قیادت اس دہشت گرد ملیشیا کو منہ توڑ جواب دینے کےلئے سخت اور فوری اقدامات کرے گی تا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

    المالکی کا مزید کہنا تھا کہ اس نوعیت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے ذمے دار دہشت گرد عناصر کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔

  • حوثی باغیوں کے سعودی شہر پر دو بیلسٹک میزائل حملے

    حوثی باغیوں کے سعودی شہر پر دو بیلسٹک میزائل حملے

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی شہر نجران پر دو بیلسٹک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے شہر نجران پر دو کامیاب بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے اس دعویٰ کے بعد سعودی حکام کی جانب سے اب تک کوئی موقف سامنے نہیں آیا نہ ہی جانی یا مالی نقصانات کی کوئی اطلاعات ہیں۔

    نجران کے دو مختلف علاقوں میں قائم سعودی اتحادی افواج کے کیمپس پر حوثی باغیوں نے میزائل داغے، تاہم حکومت نے حملے کی تصدیق نہیں کی۔

    سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حال ہی میں یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے تھے، نجران پر میزائل حملے حوثی باغیوں کی انتقامی کارروائی ہوسکتی ہے۔

    سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا تاہم 2 میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ ہی یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

  • اسرائیل کا شام پرمیزائلوں سے حملہ‘ 3 شامی فوجی زخمی

    اسرائیل کا شام پرمیزائلوں سے حملہ‘ 3 شامی فوجی زخمی

    دمشق : شامی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 فوجی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے اسرائیل نے دارالحکومت دمشق میں اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا جس میں 3 فوجی زخمی ہوئے جبکہ اسرائیل کے بیشترمیزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔

    اسرائیل نے اس کارروائی کی تصدیق نہیں کی، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا فضائی دفاع کا نظام نافذ کردیا ہے تاکہ شامی میزائلوں کو روکا جاسکے۔

    شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق لبنان کی فضائی حدود سے اسرائیلی طیاروں نے حملہ کیا۔

    اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا‘ نیتن یاہو


    یاد رہے کہ رواں سال سمتبر میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام میں کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں ایران کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی جاری رہے گی۔

    اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • ایرانی فورسز کا شام میں‌ داعش کے زیر تسلط علاقے پر میزائل حملہ

    ایرانی فورسز کا شام میں‌ داعش کے زیر تسلط علاقے پر میزائل حملہ

    دمشق/تہران : ایرانی فورسز نے فوجی پریڈ پر حملے کا رد عمل دیتے ہوئے شام میں داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے البوکمال میں بیلسٹک میزائلوں سے حملہ  کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی فورسز کی جانب سے سنہ 1980 اور 1988 کے دوران ہونے والی ایران عراق جنگ کی یاد میں معنقدہ فوجی پریڈ پر ہونے والے حملے کے جواب میں شام کے مشرقی علاقے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائلوں سے مشرقی شام کے علاقے البوکمال کے قریب داعش کے زیر قبضہ علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی زخمجی ہوگئے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کی جانب سے درمیانی درجے کے ذوالفقار اور قائم نامی بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا کہ جن کی حد 8 کلومیٹر تک ہے۔

    خیال رہے کہ فوجی پریڈ پر حملے کے بعد ایران نے خلیجی ریاستوں پر حملے کا الزام عائد کیا تھا اور امریکا کو ان کا معاونت کار قرار دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی تاہم بعد میں داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی حکام نے انہیں عبرت کا نشان بنانے کا عزم کیا تھا۔

    بعدازاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے دہشت گردوں کا تعلق شام اور عراق میں موجود عسکریت پسندوں سے ظاہر کیا تھا۔

    شام کی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والے ادارے برطانوی آبزرویٹری فار ہیومن کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ایران کی داعش کے آخری زیر قبضہ علاقے البوکمال پر علیٰ الصبح میزائلوں سے بھاری بمباری کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایران کے شہر اھواز میں سیکیورٹی فورسز کی پریڈ کے دوران نامعلوم افراد نے حملہ کردیا، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 60 افراد زخمی جبکہ 12 فوجیوں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ایرانی فورسز کی جوابی کارروائی میں فوجی پریڈ پر حملہ کرنے والے چاروں دہشت گرد مارے گئے تھے، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ ایران کی جانب سے ایک سال کے عرصے میں شام میں داعش کے خلاف کیا جانے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔

  • شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    ماسکو : شام میں تعینات روسی فوجیوں کو ایئر بیس لانے والا روسی طیارہ بحیرہ روم میں پرواز کے دوران میزائل حملے میں تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خانہ جنگی سے دوچار ملک شام کے شہر الاذقیہ میں روس کا طیارہ آئی ایل 20 شامی میزائلوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کا فوجی طیارہ شہر الاذقیہ سے واپس ایئر بیس کی جانب آرہا تھا کہ اچانک ساحل سے 35 کلومیٹر کی دوری پر بحیرہ روم پر پرواز کے دوران ریڈار سے غائب ہوگیا۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیارے اس دوران شامی شہروں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بنارہے تھے اور روس کا فوجی طیارہ بھی اسی دوران علاقے میں پرواز کررہا تھا۔

    روسی حکام کی جانب سے اسرائیل پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارو نے روسی آئی ایل 20 طیارے کو شامی دفاعی سسٹم کی جانب سے دھکیلا جس کے نتیجے میں اسرائیلی طیاروں پر فائر کیے جانے والے میزائلوں نے روسی طیارے کو ہدف بنالیا اورحادثہ پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے صیہونی ریاست اسرائیل کو فوجی طیارے کی تباہی کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ روس بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی وزارت دفاع نے طیارہ حادثے میں 15 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ماسکو میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور اسرائیل کے جنگی طیاروں کے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے روسی فوجیوں کی طیارہ حادثے میں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس دوران روسی طیارے پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا اس وقت اسرائیل کے جنگی طیارے اسرائیلی حدود میں موجود تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کےمطابق اسرائیل نے روسی طیارے کی تباہی میں مکمل طور پر شامی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

  • حوثیوں کا سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ

    حوثیوں کا سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ

    ریاض : ایرانی سرپرستی میں مسلح جد وجہد کرنے والے حوثیوں کی جانب سے سعودی شہر نجران پر داغا گیا میزائل فورسز نے فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار ایرانی نواز حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی سعودی عرب کے جنوبی شہر نجران پر میزائل حملہ کیا گیا تھا، جسے جوابی کارروائی میں سودی عرب کی افواج نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن حوثیوں کی جانب سے دانستہ طور پر گنجان آباد شہری آبادیوں کو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ شہری آبادیوں پر حوثیوں کے مسلسل میزائل حملے فائر ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی حکومت حوثی باغیوں کو مختلف نوعیت کا اسلحہ فراہم کررہی ہے جو عالمی قوانین کی قرارداد نمبر 2216، 2231 کی خلاف ورزی ہے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران کا مسلسل حوثیوں کا حمایت کا مقصد سعودی عرب اور خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو بھی ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے۔

  • سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    سعودی عرب کے شہر نجران پر میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرپرستی میں مسلح جد و جہد کرنے والے حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی سعودی عرب کے جنوبی شہر نجران پر میزائل فائر کیا تھا جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی حدود سے نجران کے رہائشی علاقے پر داغے گئے میزائلوں سے 2 بچوں سمیت 26 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل کے ذریعے زخمی ہونے والے 23 افراد کو معمولی زخم آئے ہیں تاہم تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے منگل کے روز سعودی شہر جازان پر بھی دو بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جبکہ نجران کو بھی ایک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم دفاعی فورسز نے دونوں پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی سرپرستی میں مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کو اب تک 189 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہدف بنانا چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

  • سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    ریاض : سعودی فضائیہ نے یمن میں برسر پیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے کی فضائی افواج نے ہفتے کے روز سرحدی شہر جازان پر یمن میں برسر پیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے ایک ہفتے کے بعد دوسرا میزائل سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان کی شہری آبادی پر بیلسٹک میزائل داغا گیا تھا اس سے قبل 11 اگست کو شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران سعودی عرب کی شہری آبادی پر میزائل حملوں میں تیزی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے سنہ 2014 میں یمنی حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کی تھی جس کے بعد سے مسلسل سعودی عرب کے شہر جازان اور نجران پر بیلسٹک میزائل فائر کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کے ایک عسکری ذریعے نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق شام آٹھ بجکر چالیس منٹ پر یمن سے نجران میں داغا گیا، بیلسٹک میزائل مار گرایا۔

    خیال رہے کہ حوثی باغی گزشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائل حملے کررہے ہیں سعودی محکمہ دفاع کی طرف سے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان حملوں کو ناکام بنا کر ملک کوتباہی سے بچالیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

  • سعودی عرب پرمیزائل حملےکی شدید مذمت کرتے ہیں‘ خواجہ آصف

    سعودی عرب پرمیزائل حملےکی شدید مذمت کرتے ہیں‘ خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیرخارجہ خواجہ آصف نے سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اور سالمیت کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپروزیرخارجہ خواجہ آصف نے اپنے پیغام میں سعودی عرب پرمیزائل حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    وفاقی وزیرخواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اورسالمیت کے ساتھ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے سے سعودی عرب پر 7 میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیے، میزائل کا ملبہ ایک گھرپرگرنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    سعودی عرب کی زیرقیادت لڑنے والی اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے تین میزائلوں کا رخ سعودی دارالحکومت ریاض، دو میزائل خمس مشائط اور دو نجران پرداغے گئے تاہم انہیں فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 7 فروری کو حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر خمیس پر میزائل داغا تھا جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا تھا۔

    ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 نومبر2017 کو کنگ خالد ائیرپورٹ پر حوثی باغیوں کی جانب سے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا تھا جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے ناکام بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ حزب اللہ نے کیا، سعودی وزیر خارجہ

    کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ حزب اللہ نے کیا، سعودی وزیر خارجہ

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کنگ الخالد ایئر پورٹ پر میزائل حملے کا ذمہ دار حزب اللہ کو قرار دیا ہے.

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے یہ دعوی امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا انہوں نے ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کی جانب سے یمن سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کا ذمہ دار حزب اللہ کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے ایرانی بیلسٹک میزائل یمن سےسعودی عرب پر داغا ہے.

    عادل الجبیر نے مزید کہا کہ یہ میزائل حوثی باغیوں کے زیرقبضہ علاقے سے فائر کیا گیا تھا جس کے لیے حوثی باغیوں کو ایران اور حزب اللہ کی مکمل حمایت اور معاونت حاصل تھی تاہم سعودی ایئر ڈیفنس نے اس حملے کو ناکام بنادیا جس کی وجہ سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا.

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاض میں واقع کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ دراصل ایران کا جنگی اقدام ہے جس کی بھرپور آواز میں مذمت کرتے ہیں اور ایران کے اس اقدام کے خلاف ہر سطح پر آواز اُٹھائیں گے تا کہ خطے کے پائیدار امن کو امن دشمنوں سے محفوظ رکھا جا سکے.

    ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

     یک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ بیلسٹک میزائل حملے کے خلاف صحیح وقت پرسعودی عرب کی فضائی فوج نے ٹھوس جوابی قدم اٹھایا اور اگر ایسی جارحیت نہ روکیں تو سعودیہ ہر راست قدم اُٹھائے گا.

    خیال رہے دو روز قبل حوثی باغیوں کی جانب سے ریاض میں واقع کنگ خالد ایئر پورٹ پر بیلسٹک میزائل داغا گیا تھا جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے ناکارہ بنادیا تھا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔