اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ایران کی جانب سے صرف چند میزائل فائر کیے گئے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ میزائل تین مختلف اوقات میں فائر کیے گئے جو رات 12 بجے کے فوراً بعد پھر صبح ساڑھے تین بجے اور رات ساڑھے چار بجے میزائل حملے کیے گئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایران کی جانب سے رات بھر دس سے بھی کم میزائل فائر کیے گئے جبکہ پچھلی تین راتوں میں درجنوں میزائل فائر کیے گئے تھے، شہری علاقوں میں کسی میزائل کے گرنے یا کسی قسم کی زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ ایران کی محدود میزائل فائرنگ دفاعی نظام کو کمزور کرنے کی حکمت عملی ہے، ایران کا مقصد ہتھیاروں کی کمی نہیں بلکہ اسرائیلی دفاع کو زچ کرنا ہوسکتا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایران مختلف میزائل فائر کررہا ہے لیکن اس نے کوئی نیا نظام استعمال نہیں کیا، چھوٹے پیمانے کے حملے اسرائیلی فضائی دفاع کو مؤثر متحرک کردیتے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حملوں کا سلسلہ پانچویں دن میں داخل ہو گیا ہے اور حساس علاقوں میں عام شہری شدید حملوں کی زد میں ہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ تہران میں "انتہائی اہم اہداف” کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سی این این کے مطابق ایران کی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے تل ابیب میں ایک اسرائیلی فوجی انٹیلیجنس مرکز کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنی فضائی حدود سے میزائل حملہ کیا ہے، اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بزدل دشمن بھارت نے پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے 5 شہروں پر میزائل داغے ہیں، میزائل حملوں کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نے 5 مقامات کوٹلی، احمد پور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مریدکے میں حملہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی عارضی خوشی کو بہت جلد غم میں بدل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وقت کا تعین کرکے بھارت کو بھرپور جواب دے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت نے اپنی حدود سے بزدلانہ حملہ کیا، پاکستان کی فضائیہ الرٹ تھی اسی لیے کسی بھارتی جہاز کو حدود میں نہیں آنے دیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق بھارت نے مسجد سبحان اللہ احمد پور شرقیہ بہاولپور، کوٹلی اور مظفر آباد میں میزائل داغے، بھارت نے بلااشتعال اور شرمناک حملے کا پاکستان اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر بھارت کو جواب دے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت نے اپنی فضائی حدود سے پاکستان میں جارحیت کی، بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی جرات نہیں کرسکتے تھے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت نے جارحیت تو کردی اب پاکستان کے جواب کا انتظار کرے، بزدل دشمن نے ایک مرتبہ پھر رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے شہری علاقوں پر حملے کیے، جن میں کوئی فوجی تنصیب نہیں تھی، جو بزدلی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول یا انٹرنیشنل بارڈر کے پار حملے کیے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے غیر فوجی اور عوامی آبادی کو نشانہ بنایا گیا، جو جنگی اخلاقیات اور بین الاقوامی قوانین کے صریحاً خلاف ہے
بزدلانہ حملے میں ایک بچی سمیت 8 شہری شہید
ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مجموعی طور پر 6 مقامات پر 24حملے کیے گئے، جس میں 8 پاکستانی شہید، 35 زخمی ہوئے اور 2 افراد لاپتہ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کوٹلی میں مسجد پر حملہ کیا گیا، 2 پاکستانی شہری شہید ہوئے، جبکہ احمد پور شرقیہ میں12شہری زخمی ہوئے، مساجد پر حملے مودی کے ہندوتوا سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندگان کی رپورٹ کے مطابق مظفرآباد، بہاولپور اور فیصل آباد میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سن کر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، جنگی جہازوں کی گھن گرج سے شہر لرز اٹھے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے بزدلانہ حملے میں ایک بچہ شہید، ایک خاتون اور ایک مرد کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، بھارت نےاندھیرے میں معصوم پاکستانیوں کو بزدلانہ حملے میں ٹارگٹ کیا۔
میدان میں آئیں دو دو ہاتھ کرتے ہیں، وزیردفاع خواجہ آصف
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت نے میزائل حملے سویلین آبادی پر کیے، بزدلوں نے چھپ کر وار کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ میدان میں آئیں پھر دو دو ہاتھ کرتے ہیں، بزدلوں نے اپنے گھر سے نکلنےکی ہمت نہیں کی، بھارت نے جس طرح حملہ کیا اس سے بڑھ کرجواب دیں گے۔
بھارت کا حملہ : پاکستانی فضائی حدود میں پروازوں کا رخ تبدیل
کراچی : بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی فضائی حدود میں موجود پروازوں کا رخ تبدیل کردیا گیا، لاہور اور اسلام آباد کے ایئر پورٹس بند کردیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع پی اے اے کا کہنا ہے کہ بھارتی میزائل حملے کے بعد کراچی کی فضائی حدود کمرشل پروازوں کیلئے کھلی ہے۔
ذرائع پی اے اے کے مطابق بھارتی حملوں کے بعد پاکستان کی فضائی حدود میں موجود پروازوں کا رخ تبدیل کردیا گیا ہے۔
جدہ سے اسلام آباد جانے والی سعودی ایئرلائن کی پرواز کا رخ کراچی کی جانب موڑ دیا گیا جبکہ جدہ سے لاہور جانے والی سعودی پرواز کا رخ بھی کراچی کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ابوظہبی سے دہلی جانے والی پرواز جو پاکستانی فضائی حدود میں تھی اس کا رخ بھی موڑ دیا گیا، تازہ اطلاعات کے مطابق پرواز ابھی کراچی کے اوپر پروازکر رہی ہے، اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ واپس ابوظہبی چلی جائے۔
لاہور اور اسلام آباد ائیرپورٹس بند، پروازیں واپس
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد ائیرپورٹس کو بند کردیا گیا، لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد ائیر پورٹ لینڈ کرنے والی پروازیں واپس بھیج دی گئیں، بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب، دبئی، قطر اور دیگرممالک سے آنے والی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا، ایئرپورٹس پر ہائی الرٹ کردیا گیا، پاکستان کی فضائی حدود اوور فلائنگ کیلئے بند کردی گئی۔
دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے پاکستان میں 9 حملے کیے ہیں۔
پی آئی اے نے تمام پروازیں منسوخ کردیں
بھارت کی جانب سے کیے جانے والے میزائل حملوں کے بعد پی آئی اے نے تمام پروازیں منسوخ کرتے ہوئے مسافروں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے 12 گھنٹے کیلئے تمام پروازیں منسوخ کی ہیں، مسافر پی آئی اے کے کال سینٹرز سے رابطے میں رہیں، مسافروں کو صورتحال سے آگاہ کیا جاتا رہے گا۔
دفتر خارجہ کا بھارتی حملوں پر شدید ردعمل
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے بلااشتعال اور کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا جس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
بھارت نےاسٹینڈ آف ہتھیار استعمال کرکے پاکستان کی خودمختاری کو نشانہ بنایا، مریدکے، بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا، بھارتی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کئی معصوم شہری شہید ہوئے۔
یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر،عالمی قانون، ریاستوں کے درمیان اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پہلگام حملے کے بعد بھارت نے ایک بار پھر دہشت گردی کا بہانہ بنا کر جھوٹا بیانیہ پیش کیا۔
بھارتی قیادت نے مظلومیت کا ڈھونگ رچاکرخطے کی سلامتی کو داؤ پر لگادیا، بھارت کا غیرذمہ دارانہ اقدام ایٹمی طاقتوں میں شدید تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔
پاک بھارت کشیدگی کا آغاز کیسے ہوا ؟
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اپریل کی 22 تاریخ کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی جانب سے 26 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا گیا تھا۔
واقعے کے فوری بعد ہی ہندو انتہا پسند مودی حکومت نے بغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا اور واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے اور پاکستان کا پانی بند کرنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب پاکستان نے بھی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی یکطرفہ اعلان مسترد کرتے ہوئے پاکستان کی فضائی اور سمندری حدود بھارت کیلیے بند کردیں۔
شمالی کوریا نے ایک مرتبہ پھر امریکہ کی ٹینشن میں اضافہ کردیا، کم جونگ ان اس وقت روس کے دورے پر ہیں۔ایسے میں شمالی کوریا سے بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا ہے، جس سے ایک بار پھر جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے کم جونگ ان کے دورہ روس کے دوران بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے، جس کے باعث شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اپنے مشرقی ساحل سے شمالی کوریا نے ایک ’نامعلوم بیلسٹک میزائل‘ فائر کیا ہے۔اس میزائل کے بارے میں جاپان کو علم ہے، جاپان کے کوسٹ گارڈ کے مطابق میزائل سمندر میں گرا ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیلسٹک میزائل ایسے موقع پر فائر کیا گیا ہے، جب اس کے رہنماء کم جونگ ان روس میں موجود ہیں اور وہاں صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت میں مصروف ہیں۔ ان میں اسلحہ کی فروخت کا ایجنڈا سرفہرست بتایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے شمالی کوریا نے متعدد بار میزائل تجربات کیے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے 30 اگست کو دو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے تھے، جب کہ کم نے گزشتہ ہفتے ملک کی پہلی ‘اسٹریٹجک نیوکلیئر حملہ’ آبدوز، ہیرو کِم کن اوک کی لانچنگ میں بھی شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں، دونوں 76 سال سے ایک دوسرے کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔
سیئول: شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر 8 میزائل داغ دیے۔
تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے تجربات کے جواب میں جنوبی کوریا اور امریکا نے آٹھ میزائل فائر کیے ہیں، جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پیانگ یانگ کی ’اشتعال انگیزی‘ کا جواب دینے کے لیے اتحادیوں کی تیاری کا مظہر ہے۔
دریں اثنا، جنوبی کوریا اور امریکا نے شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربات کی سخت مذمت کی، اور طاقت کے مظاہرے میں اپنے طور پر آٹھ بیلسٹک میزائل فائر کیے۔
پیر کے روز سویرے یہ میزائل تجربات، شمالی کوریا کی جانب سے اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی طرف 8 مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک کا اب تک کا یہ سب سے بڑا تجربہ تھا۔
ایک بیان میں جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ ہماری فوج شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پر مبنی اشتعال انگیزی کے سلسلے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سنجیدگی سے اس پر زور دیتی ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے جو جزیرہ نما پر فوجی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں اور سیکیورٹی خدشات میں اضافہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے شمالی کوریا کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
سیول : شمالی کوریا کی جانب سے چارمیزائل لانچ کیےگئےجن میں تین جاپان کےسمندر میں جاگرے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریا کی فوج کا کہناہےکہ آج صبح شمالی کوریاکی سرحد کے قریب ٹونگ چانگ ری کے علاقے سے میزائل فائر کیےگئے۔ان میزائلوں کی نوعیت کےبارے میں تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔امریکہ نے میزائل تجرے کی کوشش پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مزید اشعال انگیزی بڑھے گی۔
بعدازاں اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے میزائل تجربے کی مذمت کی تھی اوراسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی قراردیاتھا۔