Tag: میزبان کاشف عباسی

  • ستمبر میں سڑکوں پر ہی فیصلہ ہوگا، شیخ رشید

    ستمبر میں سڑکوں پر ہی فیصلہ ہوگا، شیخ رشید

    اسلام آباد : پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت کا کردار پوری قوم کے سامنے آگیا اب فیصلہ ہوگیا ہے کہ ملک کو کرپشن سے نجات دلائی جائے گی جس کے لیے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے اتحاد کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’’اسحاق ڈار نے جس دن سچ بولا اُن کی سیاست ختم ہوجائے گی وہ جعلی دستاویزات بنانے کے ماہر ہیں‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’اس وقت خزانے میں 20 ہزار ارب روپے ہیں جن میں سے 13 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا ہے، حکمرانوں نے کرپشن کر کے پاکستانی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ مسلم لیگ ن ہر پروجیکٹ میں ناکام نظر آرہی ہے قائد اعظم سولر پارک کا منصوبہ بھی بری طرح سے ناکام ہوا جس کے باعث ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکا لگایا گیا‘‘۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’’وزیر اعظم کے خلاف سپریم کورٹ جانا سیاسی طور پر ٹھیک نہیں ہے تاہم اسپیکر اور الیکشن کمیشن میں دائر نااہلی کیس کا فیصلہ آنے کے بعد اپوزیشن کی جماعتیں سڑکوں پر نظر آئیں گی۔ میاں محمد نواز شریف اپنے خلاف کبھی بھی احتساب کا عمل شروع نہیں کریں گے‘‘۔

    عوامی مسلم لیگ نے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ’’حکومت کے کچھ وزراء اور اپوزیشن کے اراکین نے اپنے خاندانوں کے ہمراہ بیرونِ ملک جانے کی تیاری مکمل کرلی ہے اور وہ جلد ملک سے پیسہ سمیٹ کر بھاگ جائیں گے۔ ستمبر کا مہینہ حکومت کے لیے بہت بھاری ہوگا اور اسی مہینے میں بڑا فیصلہ ہوگا‘‘۔

    ایک سوال کے جواب میں عوامی لیگ سے سربراہ کا کہنا تھاکہ ’’اگر ملک میں کوئی مسئلہ ہوا تو فوج خاموش نہیں بیٹھے گی، اپوزیشن کی تمام جماعتیں متحد ہیں تاہم پیپلزپارٹی کی سنجیدگی کا علم ستمبر میں ہوگا، اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک متحد ہیں جبکہ چیئرمین پی پی اور سینیٹر اعتزاز احسن بھی موجودہ صورتحال کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں‘‘۔

    شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ ’’کچھ لوگ مجھے عمران خان کے ساتھ نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ شیخ رشید خودکش سیاستدان ہے اس کے ساتھ جان ہتھیلی پر رکھ کر نکلنا پڑتا ہے،  اُن کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا فیصلہ سڑکوں پر ہی ہوگا اور آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں‘‘

    حکومت نے اپوزیشن کے اتحاد کو توڑنے کےلیے بہت حربے استعمال کیے تاہم ابھی تک اپوزیشن متحد ہے مگر یہ ضروری نہیں کہ کنٹینر کے معاملے میں بھی تمام جماعتوں کا مؤقف ایک ہی ہو،  اپوزیشن جماعتیں شریف برادران کے کردار کو جانتی ہیں اس لیے سب نے ستمبر میں سڑکوں پر آنے کی پکی تیاری کررکھی ہے‘‘۔

    فضل الرحمان کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’’اگر حالات ایسے ہی رہے تو جلد ہی مولانا صاحب بھی اپوزیشن کے ساتھ موجود ہوں گے، سیاسی جماعتوں کے ووٹ بینک پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ‘‘پنجاب کا بہت بڑا ووٹ بینک عمران خان کے ساتھ ہے جبکہ سندھ میں پی پی کا ووٹ بینک ٹوٹ رہا ہے‘‘۔

     

  • سرفراز احمد بطور کپتان اچھا کردار ادا کر سکتا ہے، عمران خان کا مشورہ

    سرفراز احمد بطور کپتان اچھا کردار ادا کر سکتا ہے، عمران خان کا مشورہ

    کراچی: عمران خان نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو نیا کپتان بنانے کا مشورہ دے دیا ۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کپتان نے کہاکرکٹ کے لیے ٹیم کو ری اسٹرکچر کرنا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ جہاں جاتا ہوں ہر کوئی بس یہی سوال کرتا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم آخر ٹیم کو کیا ہوگیا؟۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں کرکٹ کے دھانچے کو ری اسٹرکچر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    سابق ورلڈکپ وننگ کپتان کا کہنا تھا کہ جو کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ نہ کھیلتا ہو اس کو کپتان نہیں بننا چاہیے جبکہ تینوں فارمیٹس کی کرکٹ میں ایک ہی کپتان ہونا چاہیے جس کے لیے انہوں نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کا نام تجویز کیا ہے۔

    میزبان کاشف عباسی کے سلمان بٹ اور محمد آصف کی واپسی کے بارے میں پوچھے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ محمد عامر کی واپسی کے بعد سلمان بٹ اور محمد آصف کو بھی چانس دینا چاہیے۔ اس موقع پر سابق کپتان کا کہنا تھا کہ محمد آصف جیسیاان سوئنگ اور آوٹ سوئنگ باولر انہوں نے اپنے پورے کیرئیر میں نہیں دیکھا۔

    عمران خان نے نجم سیٹھی اور شہریار خان پر تنقید کرتے ہوئے تجویز دی کہ سابق چیئرمین آئی سی سی احسان مانی کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور کرکٹ بورڈ ان کے حوالے کرکے ڈومیسٹک کرکٹ کو چھ ریجنز میں تقسیم کرکے مظبوط کیا جائے تاکہ نیا ٹیلینٹ سامنے آسکے۔

    سیاست پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مصطفیٰ کمال کی انٹری کو سراہتے ہوئے کہا کہ جو بھی جماعت سیاست میں عسکری ونگز کا استعمال کرتی ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے جو بھی سامنے آئے گا وہ لائقِ تحسین ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے سابق صدر مشرف کے بیرونِ ملک جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں کسی طاقت ور کا احتساب ممکن نہیں۔