Tag: میسجنگ ایپ

  • واٹس ایپ میسنجر کیلئے نئے دلچسپ فیچر کا اضافہ

    واٹس ایپ میسنجر کیلئے نئے دلچسپ فیچر کا اضافہ

    دنیا کی سب سے بڑی میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کی بڑی مشکل آسان کرتے ہوئے ایک اور زبردست فیچر پیش کر دیا ہے۔

    کیا آپ کو معلوم ہے کہ واٹس ایپ میں ایک ایسا فیچر بھی موجود ہے جس سے آپ تمام ان ریڈ میسجز کو فوری طورپر کلیئر کرسکتے ہیں؟

    ویسے تو واٹس ایپ کے پیغامات کو کلیئر کرنے کا عمل کافی وقت طلب ہے کیونکہ اس کے لیے ہر چیٹ کو اوپن کرکے تمام میسجز کو دیکھنا پڑتا ہے۔

    مگر واٹس ایپ کے ایک چھپے ہوئے مینیو سے یہ عمل بہت تیز رفتاری سے مکمل کیا جا سکتا ہے، اس فیچر سے آپ واٹس ایپ ان باکس کو لاتعداد ان ریڈ میسجز سے پاک رکھ سکتے ہیں۔

    اسے استعمال کرنے کے لیے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ واٹس ایپ میں موجود چیٹ فلٹرز یعنی آل، ان ریڈ، گروپس اور فیورٹس بٹن موجود ہیں یا نہیں۔

    اگر یہ بٹن موجود ہیں تو آل یا ان ریڈ فلٹر کو دبا کر رکھنے پرایک مینیو شو ہوگا جس پر مارک ایز ریڈ کا آپشن نظر آئے گا۔

    اس آپشن کو سلیکٹ کرنے پر تمام ان ریڈ میسجز غائب ہو جائیں گے یا یوں کہہ لیں کہ ایسا شو ہوگا جیسے آپ نے انہیں پڑھ لیا ہے۔

    اس طریقہ کار سے انہیں وقت بچانے کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ ان باکس کو منظم رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

  • ویڈیو کالنگ میں 1 ہزار افراد کو شامل کرنے کا فیچر متعارف

    ویڈیو کالنگ میں 1 ہزار افراد کو شامل کرنے کا فیچر متعارف

    میسجنگ ایپ ٹیلی گرام نے اپنی ویڈیو کالنگ میں 1 ہزار افراد کو شامل کرنے کا فیچر متعارف کروا دیا، ویڈیو کال میں 30 افراد ہی نظر آئیں گے مگر باقی 970 صارفین کال کا حصہ بن کر ویڈیو کو دیکھ سکیں گے اور بات چیت کرسکیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میسجنگ ایپ ٹیلی گرام نے ویڈیو کال میں شامل افراد کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، ٹیلی گرام نے جون 2021 میں گروپ ویڈیو کالنگ کا فیچر متعارف کروایا تھا۔

    میسجنگ ایپ کے نئے ورژن میں اب کسی گروپ ویڈیو کال میں ایک ہزار افراد کو شامل کیا جاسکے گا، ویسے ویڈیو کال میں 30 افراد ہی نظر آئیں گے مگر باقی 970 صارفین کال کا حصہ بن کر ویڈیو کو دیکھ سکیں گے اور بات چیت کرسکیں گے۔

    کمپنی کے مطابق جب اس فیچر کو متعارف کروایا گیا تھا، اسی وقت سے گروپ چیٹ میں لوگوں کی تعداد کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی تاکہ ویڈیو و وائس کالز کو لائیو ایونٹس کے لیے استعمال کیا جاسکے۔

    ویڈیو میسجنگ فیچر میں اپ ڈیٹ کے بعد اب صارفین ہائی ریزولوشن ویڈیو کو بھی دیکھ سکیں گے جبکہ ون آن ون ویڈیو کال کے دوران اسکرین کو ساؤنڈ کے ساتھ شیئر کرسکیں گے۔

    اسی طرح اپنے میسجز کو ایک دن یا ہفتے کی بجائے ایک ماہ بعد تک آٹو ڈیلیٹ کرسکیں گے۔ ٹیلی گرام نے میڈیا ایڈیٹر کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے اور زومنگ کو بہتر کیا گیا ہے۔

  • واٹس ایپ کی نئی متنازعہ پالیسی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آ گئی

    واٹس ایپ کی نئی متنازعہ پالیسی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آ گئی

    واٹس ایپ نے نئی متنازعہ پالیسی کے سلسلے میں نوٹیفکیشنز بھیجنے کا سلسلہ پھر شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی کی جانب سے واٹس ایپ کی نئی پالیسی قبول کرنے کے نوٹیفکیشن بھیجنے کا سلسلہ پھر شروع کر دیا گیا ہے، دنیا بھر میں شدید رد عمل کے باعث پرائیویسی پالیسی کا اطلاق 15 مئی تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔

    نئی پالیسی سے متعلق یہ الرٹس اس بار ان صارفین کو بھیجے جا رہے ہیں جنھوں نے اسے قبول نہیں کیا تھا، یعنی اگر جنوری میں کسی نے نئی پالیسی سے متعلق نوٹیفکیشن کو قبول کر لیا تھا تو انھیں دوبارہ نہیں بھیجا جائے گا۔

    واٹس ایپ بیٹا انفو ویب سائٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے صارفین کو بتایا جا رہا ہے کہ نئی پالیسی اور اصول و ضوابط کا اطلاق 15 مئی سے ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ واٹس ایپ میں تمام چیٹس اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہوں گی، کاروباری اداروں سے چیٹ کو آسان بنایا جا رہا ہے، جس کا کچھ حصہ فیس بک سے شیئر کیا جا سکتا ہے، مگر صارف اس کا انتخاب اپنی مرضی سے کرے گا۔

    عوامی تنقید نظر انداز، واٹس ایپ کا بڑا فیصلہ

    واٹس ایپ نے واضح کیا ہے کہ ہم صارفین کی نجی گفتگو کو نہ پڑھ سکتے ہیں اور نہ سن سکتے ہیں، کیوں کہ یہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہے، اور اسے کبھی تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

    چوں کہ میسجز اور کالز اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہوتی ہیں اس لیے واٹس ایپ اور فیس بک اسے نہیں دیکھ سکتے، نہ سن سکتے ہیں، نہ ہی یہ واٹس ایپ یا فیس بیک پر شیئر ہوتی ہیں، صرف شرکا ہی انھیں دیکھ اور سن سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نئی پالیسی کو قبول نہ کرنے والوں کے ساتھ کیا ہوگا مگر اس حوالے سے فروری میں ایک رپورٹ میں تفصیلات سامنے آئی تھیں، اگر کمپنی کے مطالبے پر بھی صارفین کی جانب سے نئی پالیسی کو تسلیم نہیں کیا گیا تو مختصر مدت کے لیے وہ افراد کالز اور نوٹیفکیشن تو موصول کر سکیں گے مگر ایپ میں میسجز بھیج یا پڑھ نہیں سکیں گے۔

    واضح رہے کہ واٹس ایپ نے رواں برس جنوری میں صارفین کو نئی پرائیویسی پالیسی سے متعلق نوٹیفکیشنز بھیجے تھے، جن میں کہا گیا تھا کہ نئی پالیسی کا نفاذ 8 فروری سے ہوگا تاہم لوگوں کے شدید رد عمل پر اس پالیسی کا اطلاق 15 مئی تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔