Tag: میسور

  • ایک روپے کا سکہ گلے میں پھنسنے پر بچی کی موت

    ایک روپے کا سکہ گلے میں پھنسنے پر بچی کی موت

    میسور: بعض اوقات بچوں کی معمولی سی غلطی خاندان کے لیے الم ناک سانحہ بن جاتی ہے، ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کی ریاست کرناٹک کے مشہور شہر میسور میں پیش آیا۔

    میسور کے ایک گاؤں ہنسور میں ایک بچی کی موت ایک روپے کا سکہ نگلنے سے ہوئی، اس نے سکہ منہ میں ڈالا اور وہ فوراً پھسل کر گلے میں جا کر پھنس گیا۔

    رپورٹس کے مطابق 4 سالہ بچی کو جمعے کے دن اس کے ماموں نے غبارہ خریدنے کے لیے ایک روپے کا سکہ دیا تھا، اس نے سکہ منہ میں ڈال کر کھیلنا شروع کیا، اچانک وہ اس کے گلے میں اتر گیا، لیکن اس نے گھر والوں کو نہیں بتایا، حادثے کے وقت وہ اپنی نانی کے گھر پر تھی۔

    بدقسمتی سے سکہ تین دن تک بچی کے گلے میں پھنسا رہا، سانس کی نالی میں پھنسے سکے کی وجہ سے گلے میں انفیکشن ہو گیا اور پھر علاج کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی۔

    حادثے کے اگلے دن بچی کو سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی تو گھر والوں کو پتا چلا کہ سانس لینے کی نالی میں کچھ پھنسا ہوا ہے، اسپتال لے جانے پر بچی نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اس نے سکہ نگل لیا تھا۔

    اسپتال میں بچی کا علاج شروع کیا گیا لیکن وہ انفیکشن کے باعث جاں بر نہ ہو سکی اور اتوار کو اس کی موت واقع ہو گئی۔

  • ٹیپو سلطان کا یومِ پیدائش: اس مجاہد کی سونے کی انگوٹھی اور تلوار کہاں ہے؟

    ٹیپو سلطان کا یومِ پیدائش: اس مجاہد کی سونے کی انگوٹھی اور تلوار کہاں ہے؟

    ریاست میسور کے حکم راں سلطان فتح علی کو ٹیپو سلطان کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔

    ٹیپو سلطان ہندوستان کی جنگِ آزادی کے عظیم مجاہد اور انگریزوں کے بڑے مخالفین میں سے ایک تھے۔ فنونِ سپہ گری میں ماہر ٹیپو سلطان کو ایک مدبر اور بہترین منتظم بھی کہا جاتا ہے جس نے اسلحہ سازی، فوجی نظم و نسق پر توجہ دی اور اپنی فوج کے ساتھ ہر محاذ پر انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ اس حکم راں کے نوادر اور اس کے زیرِ استعمال اشیا سے متعلق معلومات آپ کی دل چسپی کے لیے پیش ہیں۔

    اس حکم راں کی ریاست دنیا بھر میں سلطنتِ خداداد کے نام سے پہچانی جاتی تھی جس کی نشانی شیر تھا۔
    ٹیپو سلطان کا یہ قول مشہور ہے؛ ‘‘شیر کی ایک دن کی زندگی، گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔’’
    ٹیپو سلطان کی ہر تلوار کا دستہ بیش قیمت جواہر سے مرصع ہوتا تھا۔
    2015 میں شہید ٹیپو کی ایسی ہی ایک تلوار 21 کروڑ روپے میں نیلام ہوئی۔ اس تلوار پر شیر بھی بنا ہوا ہے۔
    میسور کے اس فرماں روا اور مجاہد کی خالص سونے سے تیار کی گئی ایک انگوٹھی 2014 میں نیلام کی گئی۔

    یہ انگوٹھی 41 گرام وزنی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ٹیپو کی شہادت کے بعد اسے ایک انگریز فوجی افسر نے انگلی سے اتار لیا تھا۔
    دل چسپ بات یہ ہے کہ انگوٹھی ایک لاکھ 45 ہزار پاؤنڈ پر نیلام ہوئی اور یہ بولی ماہرین کی توقع سے دس گنا زائد تھی۔
    لندن کے ایک میوزیم میں ٹیپو کا اسلحہ بھی نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس میں وہ راکٹ شامل ہیں جو انگریزوں پر حملے میں استعمال ہوئے۔ اس کے علاوہ بندوقیں اور ایک توپ بھی میوزیم کے عجائبات میں شامل ہے۔