Tag: میشا شفیع

  • علی ظفر کے خلاف مہم، عائشہ ظفر اور مہوش اعجاز نے خاموشی توڑ دی

    علی ظفر کے خلاف مہم، عائشہ ظفر اور مہوش اعجاز نے خاموشی توڑ دی

    لاہور: جہاں ایک طرف نامور پاکستانی اداکار اور گلوکار علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی می ٹو کی جھوٹی مہم کا پول کھل گیا ہے وہاں دوسری طرف ان کی اہلیہ عائشہ ظفر اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ مہوش اعجاز نے بھی خاموشی توڑ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پرائیڈ آف پرفارمنس علی ظفر کے خلاف ہتھک عزت کی مہم انجام کے قریب پہنچ چکی ہے، ہراسانی کا الزام لگانے والی میشا شفیع کے گرد گھیرا مزید تنگ ہو گیا ہے کیوں کہ وہ ابھی تک ثبوت پیش نہیں کر سکی ہیں۔

    باخبر سویرا میں علی ظفر کی اہلیہ عائشہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب ہماری پوری فیملی کے لیے بہت مشکل تھا، میرے والد دل کے مریض ہیں، مجھے ان کی بہت فکر تھی، میں خود بھی ہائی بلڈ پریشر کی مریض ہوں، اگر کوئی حادثہ ہوتا تو اس کے لیے کون ذمہ دار ہوتا۔

    باخبر سویرا کے پروگرام کے بعد میشا شفیع کی حمایت کرنے والے کئی سوشل ایکٹویسٹس کی آنکھیں کھل گئیں، خاتون بلاگر مہوش اعجاز نے بھی علی ظفر کے خلاف ٹویٹ کرنے پر معذرت کی، ایک اور خاتون صوفی نے بھی ہراسانی کے جھوٹے الزامات پر معافی مانگی تھی۔ مہوش اعجاز نے باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میشا شفیع کو میں نے بہت سپورٹ کیا تھا، میری ان سے اور ان کی فیملی سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

    مہوش نے کہا کہ اس ساری مہم کو جب کچھ عرصہ گزر گیا اور میشا کی جانب سے وہ ثبوت سامنے نہیں آئے جن کے بارے میں وہ بار بار کہہ رہی تھیں کہ ان کے پاس موجود ہیں، تو مجھے شک ہونے لگا، سب سے بڑا سوال جو میرے سامنے اٹھا وہ یہ تھا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر کیوں گئیں، ان کے پاس تو یہاں وکیل بھی تھے۔ جب میں نے علی ظفر سے معافی مانگی تو میرے خلاف بھی تنظیمیں کھڑی ہو گئیں۔

    واضح رہے کہ میشا شفیع کو می ٹو مہم کا غلط استعمال مہنگا پڑ گیا ہے، علی ظفر کے خلاف عدالت میں کیس ہارنے کے بعد اب ایف آئی اے سائبر کرائم نے بھی میشا شفیع اینڈ کمپنی کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ گلوکار اور اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ڈھائی سالہ تحقیقات کے بعد 9 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی۔

    ملزمان میں علی گل پیر، عفت عمر، فریحہ ایوب، لینا غنی، حمنہ رضا، ماہم اور فیضان رضا شامل ہیں۔

    ایف آئی کی جانب سے ملزمان کو دفاع کے تین سے زائد مواقع فراہم کیے گئے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق میشا شفیع اپنے الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی گواہ یا ثبوت پیش نہ کر سکیں، ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے می ٹو مہم کو بھی نقصان پہنچا۔

    گزشتہ سال باخبر سویرا کے پروگرام میں علی ظفر نے کہا تھا کہ ان کے خلاف الزام سوچے سمجھے منصوبے کے ساتھ لگایا گیا ہے، اس سازش میں میشا شفیع، اس کی دوست اور وکیل شامل ہیں۔ علی ظفر پر ہراسگی الزامات اور می ٹو مہم چلانے کے لیے بے شمار جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے، ان اکاؤنٹس کے ذریعے علی ظفر اور ان کی فیملی کے خلاف نازیبا الفاظ اور تصاویر شایع کی گئیں۔

    علی ظفر کو ‘بدنام کرنے کی سازش’ کرنے کا مقدمہ درج، میشا شفیع اور عفت عمر نامزد

    باخبر سویرا میں علی ظفر کی اہلیہ عائشہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب ہماری پوری فیملی کے لیے بہت مشکل تھا، میرے والد دل کے مریض ہیں، مجھے ان کی بہت فکر تھی، میں خود بھی ہائی بلڈ پریشر کی مریض ہوں، اگر کوئی حادثہ ہوتا تو اس کے لیے کون ذمہ دار ہوتا۔

    یہ سارے فیک اکاؤنٹس اس وقت اچانک ختم کر دیے گئے جب علی ظفر نے ایف آئی اے میں شکایت درج کرائی، باخبر سویرا کے پروگرام کے بعد میشا شفیع کی حمایت کرنے والے کئی سوشل ایکٹویسٹس کی آنکھیں کھل گئیں، خاتون بلاگر مہوش اعجاز نے علی ظفر کے خلاف ٹویٹ کرنے پر معذرت کی، ایک اور خاتون صوفی نے بھی ہراسانی کے جھوٹے الزامات پر معافی مانگی تھی۔

    گلوکارہ میشا شفیع نے 2 سال قبل علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا، جب کہ علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ الزمات ملٹی نیشنل کمپنی کے میگا کنٹریکٹ سے نکلوانے کے لیے لگائے گئے، میشا نے دھمکی بھی دی تھی جس کے بعد منظم سازش کے ذریعے می ٹو مہم چلائی گئی، 19 اپریل 2018 کو میشا نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا، یہ کیس عدالت میں وہ ہار چکی ہیں۔

  • علی ظفر کو ‘بدنام کرنے کی سازش’ کرنے کا مقدمہ درج، میشا شفیع اور عفت عمر نامزد

    علی ظفر کو ‘بدنام کرنے کی سازش’ کرنے کا مقدمہ درج، میشا شفیع اور عفت عمر نامزد

    لاہور : گلوکار و اداکار علی ظفر کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کی سازش کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں گلوکارہ میشا شفیع، لینا غنی، حسیم الزمان، عفت عمر، ہمنا رضا، ماہم، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور فیضان رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے دو سال کی انکوائری کے بعد میشا شفیع سمیت  دیگر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا ۔ اس سے قبل ایف آئی اے نے ملزمان کو دفاع کے تین سے زائد مواقع فراہم کئے۔

    گلوکارہ میشاشفیع 3 دسمبر کو ایف آئی اے میں پیش ہوئیں تاہم الزامات کو ثابت کرنے کیلئے گواہ یا ثبوت پیش نہ کرسکی، علی ظفر نے ایف آئی اے کودرخواست کی تھی کہ میشا شفیع نے منصوبے کے تحت الزام لگایا ، علی ظفر کا کہنا تھا اس سازش میں میشا شفیع،اس کی دوست اور وکیل شامل ہیں۔

    اس معاملے پر علی ظفر نے گواہی میں بتایا تھا کہ یہ الزامات انہیں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے میگا کانٹریکٹ سے نکلوانے کے لیے لگائے گئے، میشا شفیع کی جانب سے دھمکی دی گئی کہ وہ مشروب ساز کمپنی کا کناٹریکٹ ختم کر دیں ورنہ ان پر جنسی حراسانی کے الزامات لگا دیے جائیں گے تاہم علی ظفر دھمکی میں نہ آئے۔

    جس کے بعد 19 اپریل 2018 میں میشا نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ٹوئٹر پر علی ظفر پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور علی ظفر کو بیوریج کمپنی کے کانٹریکٹ سے نکلوا دیا۔

    علی ظفر کیخلاف می ٹو مہم چلانے کیلئے بے شمار جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے، سب سے نمایاں اکاؤنٹ نیہا سہگل ون کے نام سے تھا،جو میشا کے الزام سے پچاس دن پہلے ہی بنایا گیا، اس اکاؤنٹ کے پہلے چھ فالوورز میں میشا شفیع کی وکیل نگہت داد، والدہ صبا حمید، خالہ بشریٰ حمید، دوست لیناغنی اور حسیم اززمان تھے۔

    ٹویٹر، انسٹاگرام، فیس بک پرعلی ظفر اور ان کی فیملی کی کردار کشی کی گئی، علی ظفر نے جعلی اکاؤنٹس کی نشاندہی کی تو راتوں رات کئی اکاؤنٹس ختم کر دیے گئے۔

    خیال رہے اس سے پہلے علی ظفر ہائی کورٹ میں میشا شفیع کی جانب سے دائر کیس بھی جیت چکے ہیں۔

  • علی ظفر کی میشا شفیع کیخلاف درخواست، مزید گواہان شہادت کیلیے طلب

    علی ظفر کی میشا شفیع کیخلاف درخواست، مزید گواہان شہادت کیلیے طلب

    لاہور: گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشاء شفیع کے خلاف سو کروڑ ہرجانہ کیس کی سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی گئی، عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو شہادت کے لیے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق علی ظفر کی جانب سے دائر استغاثہ میں آج گواہان کی شہادتیں قلمبند ہونی تھیں مگر فاضل جج کے رخصت پر ہونے کے باعث آج کسی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جا سکا، عدالت نے آئندہ سماعت پر دوبارہ گواہان کو طلب کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کی گواہ کیخلاف درخواست دائر کردی

    علی ظفر کے مطابق میشا شفیع نے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے، میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کیےاور ان جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں میری ساکھ متاثر ہوئی اور کمپنیوں نے معاہدے منسوخ کر دیے۔

    علی ظفر نے استدعا کی کہ میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کی گواہ کیخلاف درخواست دائر کردی

    علی ظفر نے میشا شفیع کی گواہ کیخلاف درخواست دائر کردی

    لاہور: معروف اداکار و گلوکار علی ظفر نے لینہ غنی کے خلاف کارروائی کیلئےدرخواست دائر کردی۔ لینہ غنی سول کورٹ دعویٰ میں میشاشفیع کی گواہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان قانونی جنگ طول پکڑتی جارہی ہے، فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا معاملہ طویل سے طویل تر ہوتا جارہا ہے۔

    گلوکار علی ظفر نے لینہ غنی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور اس سلسلے میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں لینہ غنی کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ لینہ غنی سول کورٹ دعویٰ میں میشا شفیع کی گواہ ہے، سوشل میڈیا پرمہم چلانےپر لینہ غنی کے خلاف کارروائی کیلئےایف آئی اے کو درخواست دی جس پر لینہ غنی نے غلط بیانی کرکے کارروائی رکوانے کیلئے جوابی درخواست دائر کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: علی ظفر پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ لینہ غنی نے جھوٹی درخواست دائر کرکے عدالت کو گمراہ کرنےکی کوشش کی لہذا لاہورہائیکورٹ سے استدعا ہے کہ لینہ غنی کیخلاف فوجداری کارروائی کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو لاہو ہائیکورٹ نے گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی تھی، میشا شفیع نے ہراساں کرنے کی اپیل مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔

    اس سے قبل راک اسٹار علی ظفر پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی تھی ، صوفی نے گزشتہ برس میشاشفیع کےالزامات کے بعد علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

  • علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی ایک اور درخواست مسترد

    علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی ایک اور درخواست مسترد

    لاہور: لاہو ہائیکورٹ میں گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی گئی، میشا شفیع نے ہراساں کرنے کی اپیل مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اداکارہ میشا شفیع کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر کی جانب سے ہراساں کرنے کی اپیل مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔

    ہائیکورٹ نے گورنر پنجاب کے میشا شفیع کی اپیل مسترد کرنے کے فیصلے کو بحال رکھا ہے۔ میشا شفیع نے گورنر پنجاب اور محتسب کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    میشا شفیع کے وکیل کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے جنسی ہراساں کرنے کے خلاف اپیل مسترد کی تھی، صوبائی محتسب کو اپیل کے لیے مناسب فورم قرار نہ دیتے ہوئے اپیل مسترد کی۔

    میشا شفیع کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جنسی ہراساں کے لیے مالک اور ملازم ہونا ضروری نہیں، کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے خلاف صوبائی محتسب سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت گورنر پنجاب کا اپیل مسترد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی۔

    سماعت کے بعد گلوکار علی ظفر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا گلوکارہ میشا شفیع کا میرے خلاف کیس ہائیکورٹ نے مسترد کردیا، میرے خلاف یہ میشا شفیع کا مسترد کیا جانے والا تیسرا کیس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جعلی الزامات کسی کی گھریلو زندگی تباہ کر سکتے ہیں، جعلی الزامات لگانے والے اصل متاثرین کے ساتھ بھی ظلم کرتے ہیں۔ پیش کیے گئے شواہد جلد منظر عام پر لاؤں گا۔

    علی ظفر نے مزید کہا کہ ساتھ دینے اور چاہنے والوں کا شکر گزار ہوں۔

    خیال رہے کہ علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان مذکورہ تنازعہ کافی عرصے سے عدالت میں زیر بحچ ہے۔ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف متعدد عدالتوں میں کئی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش پر 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے۔

  • لاہور: میشا شفیع علی ظفر کیس کی سماعت، فلم اسٹار کے مینیجر کا بیان قلم بند

    لاہور: میشا شفیع علی ظفر کیس کی سماعت، فلم اسٹار کے مینیجر کا بیان قلم بند

    لاہور: سیشن کورٹ، لاہور میں آج میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ، جس کے بعد سماعت 18 جون تک ملتوی کر دی گئی.

    عدالت میں آج علی ظفرکے منیجر طہ نے اپنا بیان قلم بند کرایا، انھوں نے کہا کہ میں نے علی ظفرکے کردار سے متعلق کبھی غلط بات نہیں دیکھی.

    اس موقع پر علی ظفر نے کہا کہ میشا شفیع نےہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے، میشا شفیع نے شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کیے.

    گلوکار نے کہا کہ میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے دنیا میں شہرت متاثر ہوئی، عدالت میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے.

    مزید پڑھیں: علی ظفر کی میشا شفیع کو ایک بار پھر معافی مانگنے کی پیش کش

    عدالت نے علی ظفر ہتک عزت کیس کی سماعت 18 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو طلب کر لیا، آئندہ سماعت پرآخری گواہ کوبیان قلم بند کرانے کے لئے طلب کر لیا گیا.

    خیال رہے کہ  31 مئی 2019 کو گلوکار علی ظفر نے ایک بار پھر میشا شفیع کو مشورہ دیا تھا کہ اگر  وہ اپنے الزامات کی معافی مانگ لیں تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔ البتہ گلوکارہ کی جانب سے اس پیش کش کو رد کر دیا گیا۔

  • علی ظفر کا حمد و نعت پر مبنی نیا کلام جاری

    علی ظفر کا حمد و نعت پر مبنی نیا کلام جاری

    معروف گلوکار علی ظفر نے حمد ونعت پر مبنی کلام جاری کردیا، یہ کلام ان کے سفرِ عمرہ کے احساسات پر مبنی ہے، گلوکار کا کہنا ہے کہ وہ اپنے احساسات بیان کرنے سے قاصر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹر پیغام میں علی ظفر کا کہنا ہے کہ جو کچھ انہوں نے اپنے سفر میں محسوس کیا ، یہ حمدو نعت اس کا ایک حصہ ہے ، اللہ ہم سب اپنے رحمتیں نازل کرے اور اس کلام سے امن کو فروغ ملے۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ اس سال کے آغاز میں انہوں نے عمرے کی نیت سے مکے اور مدینے کا سفر کرنے کی سعاد ت نصیب ہوئی، اور وہاں جو ان کے محسوسات تھے وہ انہوں بیان نہیں کرسکتے ، یہ تازہ کلام ان کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔

    اس کلام کو علی ظفر نے خود تحریر کیا ہے اور اس کی ہدایت کاری اور ایڈیٹ کے فرائض حسن بادشاہ نے انجام دیے ہیں، کلام کی مکسنگ اور ماسٹرنگ آکاش پرویز نے کی ہے جبکہ موسیقی بھی علی ظفر نے ہی دی ہے۔

    اس حمد و نعت پر مبنی کلام میں ووکل علی ظفر کے ہمراہ ، دانیال ظفر، حسن بادشاہ ، عمر دز، مہروز گیلانی اور علی جی نے انجام دیے ہیں۔ اس کلام کو سوشل میڈیا پرعوام کی جانب سے بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے۔

  • علی ظفر / میشا تنازع، گواہ نے عدالت میں بیان قلمبند کرادیا

    علی ظفر / میشا تنازع، گواہ نے عدالت میں بیان قلمبند کرادیا

    لاہور: علی ظفرکےمیشاشفیع کےخلاف ہتک عزت کےدعوےکی عدالت میں سماعت ہوئی، جس ماڈل کنزہ منیرنے مجسٹریٹ جج کو بطور اہم گواہ بیان قلم بندکرایا۔

    تفصیلات کے مطابق علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کو بھیجے جانے والے ہتکِ عزت دعوے کی لاہور کی عدالت میں سماعت ہوئی جس میں گلوکار کی جانب سے ماڈل کنزہ کو بطور گواہ پیش کیا گیا۔

    ماڈل کنزہ نے عدالت کے روبرو بیان قلم بند کرایا، اُن کا کہنا تھا کہ میشا نے جس مقام پر علی ظفر کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا میں بھی اُس وقت اسٹوڈیو میں موجود تھی۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسٹوڈیو میں کنسرٹ کی ریہرسل جاری تھی وہاں، میرے ، علی ظفر اور میشا سمیت 10 سے گیارہ لوگ موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور

    یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع تنازع: علی ظفر جعلی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کے لیے پرعزم

    کنزہ نے عدالت کو بتایا کہ جب میشا اسٹوڈیو پہنچیں تو وہ علی ظفر سے گرمجوشی کے ساتھ ملیں اور ریہرسل مکمل ہونے کے بعد انہوں نے مسکراتے ہوئے علی ظفر کو الوداع کیا، ریہرسل کے دوران ویڈیو بھی بن رہی تھی اور دونوں ایک دوسرے سے چار پانچ فٹ فاصلے پر کھڑے ہوئے تھے۔

    انہوں نے جج کو بتایا کہ میشا کی جانب سے علی ظفر پر عائد ہونے والے الزامات درست نہیں ہیں۔ عدالت نے گواہ کا بیان قلم بند کرنے کے بعد سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی، آئندہ تاریخ پر میشا شفیع کے وکیل علی ظفر کی جانب سے پیش کیے جانے والے گواہان پر جرح کریں گے۔

  • میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور

    میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور

    لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے گلوکارہ میشا شفیع پر ہتک عزت کے دعوے کی سماعت کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی، کیس منتقلی کی درخواست میشا شفیع نے دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد نواز نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے کیس منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ سیشن جج لاہور نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے میشا شفیع کی جج تبدیل کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

    سیشن عدالت نے ہتک عزت کے دعوے کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    میشا شفیع نے کیس منتقلی کی درخواست چند روز قبل دائر کی تھی۔ میشا شفیع کے وکیل کا کہنا تھا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کرنے والے معزز جج جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گواہان کے بیانات قلمبند کرواتے وقت بھی موجودہ جج نے انہیں غیر ضروری وقت فراہم کیا، موجودہ جج میرے وکلا پر بلاوجہ برہم بھی ہوئے۔

    میشا شفیع نے ججز پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیشن جج لاہور فوری ہتک عزت کے دعوے کو دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کا حکم دیں۔

    گزشتہ سماعت میں گلوکار علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ میشا شفیع کی جانب سے 14 ماہ سے کیس کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے، آج عدالت نے گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کر رکھا تھا مگر کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    علی ظفر کے وکیل نے کہا تھا کہ میشا شفیع کی کیس منتقلی کی درخواست بے بنیاد ہے۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے میشا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

    میشا نے اسی کیس کے ججز پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس منتقلی کی درخواست دی تھی۔

  • میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے گلوکارہ میشا شفیع پر ہتک عزت دعوے کی سماعت کے دوران میشا شفیع کی جانب سے مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے کیس منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کرنے والے معزز جج جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گواہان کے بیانات قلمبند کرواتے وقت بھی موجودہ جج نے انہیں غیر ضروری وقت فراہم کیا، موجودہ جج میرے وکلا پر بلاوجہ برہم بھی ہوئے۔

    میشا شفیع نے ججز پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیشن جج لاہور فوری ہتک عزت کے دعوے کو دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کا حکم دیں۔

    گلوکار علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میشا شفیع کی جانب سے 14 ماہ سے کیس کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے، آج عدالت نے گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کر رکھا تھا مگر کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ میشا شفیع کی کیس منتقلی کی درخواست بے بنیاد ہے۔ عدالت نے میشا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ 8 مئی کو سنایا جائے گا۔

    عدالتی سماعت کے بعد علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر دونوں فریقوں کے وکلا کی موجودگی اور اتفاق رائے سے آج کی تاریخ رکھی گئی تھی، آج اچانک کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔