Tag: میلنڈا گیٹس

  • بل گیٹس اور میلنڈا میں باقاعدہ طور پر طلاق ہو گئی، جائیداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    بل گیٹس اور میلنڈا میں باقاعدہ طور پر طلاق ہو گئی، جائیداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    واشنگٹن: بِل اور میلنڈا گیٹس کے درمیان باقاعدہ طور پر طلاق ہو گئی،   عدالت نے ان کے درمیان جائیداد کی منصفانہ تقسیم کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مئی میں بل گیٹس اور میلنڈا فرینچ کی طلاق کے انکشاف کے بعد سے بل گیٹس کی کمپنی کیسکیڈ انویسٹمنٹ کے 3 ارب ڈالر سے زائد کے حصص میلنڈا کے نام ٹرانسفر کیے جا چکے ہیں۔

    بلوم برگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق یہ تین ارب ڈالر ان کی طلاق کے اعلان کے وقت 146 ارب ڈالر کی جائیداد کا حصہ ہیں، تاہم اس بات کا ممکنہ طور پر پتا لگانا مشکل ہے کہ اس سابقہ جوڑی کے بیچ اثاثے کیسے تقسیم ہوں گے، جب کہ 65 سالہ بل گیٹس کے اثاثوں کی لاگت 150 ارب ڈالر ہے۔

    واشنگٹن کے قوانین کے مطابق شادی شدہ زندگی کے دوران ایک جوڑا جو بھی جمع کرتا ہے اس پر دونوں کا برابر کا حق ہوتا ہے، تاہم اگر دونوں فریقین اس پر اتفاق کریں اور عدالت اسے مناسب سمجھے تو علیحدگی کے کانٹریکٹ میں تقسیم کا فیصلہ اس سے ہٹ کر کیا جا سکتا ہے۔

    جب کہ بل اور میلنڈا کی طلاق کا فیصلہ سنانے والے جج نے دونوں کی جائیداد کی ’عادلانہ اور منصفانہ‘ تقسیم کا کہا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک بِل گیٹس، اور ان کی اہلیہ میلنڈا نے تین مہینے پہلے طلاق کا اعلان کیا تھا، اور اب ان کی 27 سالہ شادی شدہ زندگی کا حتمی طور پر اختتام ہوگیا ہے۔

    واشنگٹن کے قوانین کے تحت طلاق کی درخواست دائر کروانے سے لے کر اس پر حتمی فیصلہ سنائے جانے کے درمیان 90 دن کا دورانیہ ہوتا ہے۔ عدالتی ریکارڈز میں بتایا گیا ہے کہ بل گیٹس اور میلنڈا میں سے کوئی بھی اپنا نام نہیں بدلے گا نہ ہی ان میں سے کوئی ایک دوسرے کو مالی معاونت دینے کا قائل ہوگا۔

  • بل گیٹس نے میلنڈا کو مزید کروڑوں ڈالر شیئرز منتقل کر دیے

    بل گیٹس نے میلنڈا کو مزید کروڑوں ڈالر شیئرز منتقل کر دیے

    نیویارک: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے اپنی سابقہ اہلیہ میلنڈا کو 80 کروڑ ڈالر سے زائد شیئرز منتقل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق بل گیٹس نے میلنڈا کو 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کے شیئرز منتقل کر دیے، مائیکرو سافٹ کے بانی 3مئی کو اہلیہ میلنڈا سے علیحدگی کے بعد اب تک انھیں 3 ارب ڈالر منتقل کر چکے ہیں۔

    میلنڈا فرنچ گیٹس کو منتقل کیے گئے اثاثوں میں کینیڈا کے قومی ریلوے اور آٹو نیشن کے حصص بھی شامل ہیں، جب کہ گزشتہ روز بل گیٹس نے ڈیئر اینڈ کمپنی کے حصص میں سے 80 کروڑ 50 لاکھ کے حصص میلنڈا کو منتقل کیے، کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ رقم ڈیئر اینڈ کمپنی (Deere & Co) میں بل گیٹس کے حصص کا 7 فی صد ہے۔

    واضح رہے کہ تین مئی کو بل اور میلنڈا کی دی گئی طلاق کی درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1994 میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے اس جوڑے نے شادی سے قبل معاہدہ (prenuptial) نہیں کیا تھا، اور واشنگٹن ریاست کے قانون کے تحت جوڑوں میں طلاق ہونے پر اثاثے مساوی بنیادوں پر تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔

    طلاق کے بعد بل گیٹس کی سابق بیوی کا بڑا اقدام

    خیال رہے کہ میلنڈا کو طلاق دینے سے قبل بل گیٹس 146 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص ہیں، بتایا جاتا ہے کہ اس جوڑے میں علیحدگی کی وجہ بل گیٹس کے اپنی ملازمہ کے ساتھ تعلقات بنے تھے۔

    ایک طرف بل سے طلاق کے بعد میلنڈا کو مائیکرو سافٹ کے شریک بانی کے اثاثے منتقل ہو رہے ہیں، دوسری طرف میلنڈا نے ایک جزیرہ 2 کروڑ یومیہ کرائے پر لے لیا ہے، جزیرہ کیلوینی ویسٹ انڈیز میں گرینیڈا کے قریب واقع ہے۔

  • بل گیٹس اور میلنڈا نے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

    بل گیٹس اور میلنڈا نے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

    نیویارک: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور مخیر و انسان دوست خاتون میلنڈا نے 27 سال بعد شادی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بل گیٹس اور میلنڈا کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے بہت سوچ و بچار کے بعد شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انھوں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ اب ہمیں اس بات پر یقین نہیں رہا کہ ہم ایک جوڑے کی حیثیت سے مزید ایک ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں، ٹوئٹ میں جاری مشترکہ بیان میں انھوں نے کہا کہ 27 سالہ ازدواجی زندگی میں انھوں نے 3 بچوں کو پروان چڑھایا۔

    انھوں نے کہا کہ انھوں نے مل کر ایسی فاؤنڈیشن بنائی جس کے تحت دنیا بھر میں فلاحی کام جاری ہے، ہم اس فاؤنڈیشن کے تحت آگے بھی مل کر فلاحی کام کرتے رہیں گے، مگر اب ہم دونوں مزید ازدواجی زندگی جاری نہیں رکھ سکتے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ آئندہ زندگی کے لیے انھیں اپنے لیے وقت اور پرائیویسی چاہیے۔

    خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس اور ان کی اہلیہ نے مشترکہ طور پر 124 بلین ڈالرز کا اثاثہ بنایا، جس سے وہ دنیا کے 5 امیر ترین جوڑوں میں شامل ہوئے۔

    اس جوڑے نے پیر کو ٹوئٹر پر اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ازدواجی تعلق پر بہت سارا کام کرنے اور بہت غور و فکر کے بعد انھوں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ 56 سالہ میلنڈا نے ماضی میں کہا تھا کہ ان کی شادی ناقابل یقین حد تک مشکل رہی ہے، 65 سالہ بل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے دن میں 16 گھنٹے کام کرتے ہیں اور فیملی کے لیے وقت نکالنا ان کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔

    بل اور ملینڈا کے تین بچے ہیں، 25 سالہ جینیفر، 21 سالے روری، اور 18 سالہ فیبی۔ جینیفر گیٹس نے پیر کو انسٹاگرام پر لکھا کہ یہ ہمارے پورے خاندان کے لیے بہت مشکل وقت تھا، انھوں نے لوگوں کا اس بات کے لیے شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے ان کی پرائیویسی کی خواہش کو سمجھا جب کہ وہ زندگی کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے تھے۔

    یاد رہے کہ بل گیٹس، جنھوں نے 1975 میں مائیکرو سافٹ کی مشترکہ طور پر بِنا رکھی، جب یہ دونوں 1994 میں شادی کے بندھن میں بندھ رہے تھے تو بل گیٹس اس وقت ایک ارب پتی بن چکے تھے، ان کی میلنڈا سے ملاقات 1987 میں ہوئی جب میلنڈا نے 31 سال کی عمر میں کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی۔ شادی سے قبل بھی انھوں نے کئی ہفتے اس سوچ و بچار میں لگا دیے تھے کہ انھیں شادی کرنی چاہیے یا نہیں۔

  • میلنڈا گیٹس سائنس کے شعبے میں خواتین کی ترقی کے لیے کوشاں

    میلنڈا گیٹس سائنس کے شعبے میں خواتین کی ترقی کے لیے کوشاں

    ایک طویل عرصے سے اس بات پر بحث جاری ہے کہ سائنس کے شعبے میں خواتین کی تعداد کم کیوں ہے؟ اس شعبے میں مہارت رکھنے والی خواتین یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے خواتین سائنس سے دور ہیں۔

    مائیکرو سافٹ کمپنی کے بانی بل گیٹس کی اہلیہ میلنڈا گیٹس اس بارے میں کہتی ہیں کہ خواتین کے معاملے میں یہ شعبہ دقیانوسیت کا شکار ہے، ’اس شعبے میں خواتین کو عموماً خوش آمدید نہیں کہا جاتا‘۔

    میلنڈا گیٹس بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی بانی ہیں جو دنیا بھر میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے کام کر رہی ہے۔

    وہ خود کمپیوٹر سائنس، معاشیات اور بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتی ہیں جبکہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ مائیکرو سافٹ کمپنی میں ایک دہائی تک کام کیا ہے۔

    ایک انٹرویو میں میلنڈا نے بتایا کہ انہوں نے وکالت اور طب کے شعبے میں بے تحاشہ خواتین کو دیکھا ہے، لیکن ایس ٹی ای ایم یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور میتھامیٹکس کے شعبوں میں صورتحال مختلف ہے۔

    وہ بتاتی ہیں، ’جب میں کالج میں تھی اس وقت لڑکیوں کی سائنس پڑھنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی، اس وقت خواتین سائنس گریجویٹس کا تناسب 37 فیصد تھا جو اب کم ہو کر 18 فیصد پر آگیا ہے‘۔

    میلنڈا اب فلاحی کاموں کے ساتھ سائنس کے شعبوں میں صنفی برابری کے فروغ کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’ہمیں سائنس کی خواتین پروفیسرز کی بھی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لڑکیاں سائنس پڑھنے کی طرف راغب ہوں، سائنسی مباحثوں اور فیصلوں میں خواتین کی شمولیت بھی ازحد ضروری ہے‘۔