سوات: مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سوات مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی، جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان کے شہر سبی اور گردونوح میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے، جس کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی تھی۔
سوات: خیبر پختون خوا کے تجارتی شہر مینگورہ میں رات کو ایک مکان گر کر تباہ ہو گیا، جس کے ملبے تلے دب کر 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق سوات کے مشہور علاقے مینگورہ میں خونہ گل محلہ گرین چوک میں مکان کی چھت گرنے سے ماں باپ اور ایک بیٹا جاں بحق ہو گئے، جب 2 بچے بچ گئے جنھیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس کی لاشیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کیا گیا، جاں بحق افراد میں میاں بیوی بھی شامل ہیں، دو بچے زخمی ہوئے۔
ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو کی ایمبولینسز اور دیگر گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی تھیں، 6 افراد منہدم مکان کے ملبے تلے دبے ہوئے تھے، جنھیں نکالا گیا، تین افراد موقع ہی پر جاں بحق ہو گئے تھے، جن میں 35 سالہ عنایت اللہ، ان کی 30 سالہ زوجہ اور بیٹا شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مکان کی دوسری چھت پر تعمیراتی کام جاری تھا، چھت پر میٹریل پڑا ہوا تھا جو جمعے کی شب تعمیراتی میٹریل کا بوجھ برداشت نہ کر سکی اور مہندم ہو گئی۔
ادھر کراچی کے علاقے ڈی ٹائپ کالونی میں بھی ایک مکان کی چھت گر گئی ہے جس کے نیچے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ آج صبح فیصل آباد میں بھی ایک حادثہ پیش آیا، سہیل آباد میں گھر کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی ہوئے۔ بلوچستان کے شہر کوئٹہ طوغی روڈ کے قریب ایک گھر میں گیس لیکج سے دھماکا ہوا جس کے باعث نوجوان جھلس گیا جسے بی ایم سی برن یونٹ منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ ان دنوں تواتر کے ساتھ ملک کے مختلف شہروں میں مکانات گرنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، کراچی اور سکھر میں بھی افسوس ناک واقعات پیش آئے، اس کے بعد بارشوں اور شدید برف باری کی وجہ سے کئی شہروں میں متعدد مکانات تباہ ہوئے اور ملبے تلے دب کر درجنوں افراد جاں بحق ہوئے۔
سوات: وادیٔ سوات کے علاقے مینگورہ میں فضا گٹ میں موجود زمرد کے پہاڑ سے نکلنے والے ملبے کا ’کاروبار‘ ایک نشہ بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں سوات کے علاقے فضا گٹ میں خیٹہ غر کے نام سے جانے جانے والے زمرد کے پہاڑ سے نکلنے والے ملبے سے متعلق دل چسپ معلومات سامنے آ گئی ہیں، یہ ملبہ مقامی بے روزگار افراد بہت کم قیمت کے عوض حاصل کر کے زمرد کی تلاش میں دریائے سوات کے کنارے صاف کرتے ہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے مینگورہ کے زمرد کے پہاڑ ٹھیکے پر دیے گئے ہیں، ٹھیکے دار ڈرلنگ کر کے قیمتی پتھر نکال لیتے ہیں تاہم اس عمل کے دوران پہاڑ کی کھدائی سے نکلنے والا ملبہ مقامی لوگوں کو بیچ دیا جاتا ہے۔ بے روزگار لوگ اسے 100 روپے بوری کے حساب سے خریدتے ہیں اور پھر دریائے سوات کے کنارے بیٹھ کر اس ملبے کو صاف کرتے ہیں، اور اس میں سے زمرد کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے جمع کر کے بیچ دیتے ہیں۔
پہاڑ کا ملبہ خریدنے والے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ملبے سے کبھی زمرد کے ٹکڑے نکلتے ہیں اور کبھی نہیں۔ یہ ایک چھپا ہوا خزانہ ہے، نکل آئے تو فائدہ ہوتا ہے اور نہ نکلے تو نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ’کاروبار‘ ان کے لیے نشہ بن چکا ہے، اس لیے وہ اسے چھوڑ نہیں سکتے۔
خیال رہے کہ سخت سردی کے موسم میں بھی بچے دریائے سوات کے یخ پانی میں زمرد کے پہاڑ کا ملبہ صاف کرتے ہیں، ملبہ خریدنے والوں کا کہنا ہے کہ انھیں صبح 7 بجے زمرد کے کان پر جا کر کان سے نکلنے والا ملبہ بھاؤ تاؤ کر کے خریدنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ مینگورہ شہرمیں دریائے سوات کے کنارے زمرد کے پہاڑوں کا رقبہ ڈیڑھ سو ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے، تاہم صرف بیس ایکڑ رقبے پر کھدائی کا کام کیا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان نے اسے کبھی توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے سوات کا یہ سبز قیمتی پتھر یہاں کٹنگ سینٹر نہ ہونے کے باعث دنیا میں ہندوستانی زمرد کے نام سے جانا جاتا تھا۔
تاہم صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی خان کا کہنا ہے کہ اب اس سلسلے میں قانون سازی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، نومبر 2019 میں قانون میں ترمیم منظور ہو کر دسمبر میں اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے. اب ملائیشیا کی ایک اور چین کی دو کمپنیاں زمرد کی کٹنگ اور پالشنگ کے لیے اپنا سیٹ اپ لگانے کی خوہش مند ہیں، جن کے ساتھ دو تین مہینے میں ایم او یوز سائن کر لیے جائیں گے۔
مینگورہ: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پشاور میٹرو کرپشن کا میگا منصوبہ ہے، عمران خان نے خیبرپختونخوا کا بیڑا غرق کردیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ دور میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی، پی ٹی آئی کے دور میں پچھلی حکومت کا 80 میگا واٹ پلانٹ خراب ہوگیا، کے پی حکومت نے اصل میں منفی 8 میگا واٹ بجلی پیدا کی ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے کم ترین وقت میں 11 ہزار میگاواٹ کے منصوبے لگائے ہیں،لاہور میٹرو 30 ارب میں بنی تھی، پشاور میٹرو 68 ارب پر چلی گئی، ہائیکورٹ نے کہا پشاور میٹرو کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دیا گیا، حکومت ملی تو مالاکنڈ، مینگورہ سوات کی لاہور کی طرح خدمت کروں گا، جان لڑادوں گا سوات، مینگورہ، مالاکنڈ کو سہولتیں دوں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے پختون ہوں بعد میں پنجابی ہوں، پاکستان پنجاب، کے پی، سندھ، فاٹا، بلوچستان کا نام ہے، پختونوں سے دل سے محبت کرتا ہوں، سوات اور مالاکنڈ والوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، زندگی رہی تو کے پی کو پنجاب بناؤں گا، پشاور کو لاہور بناؤں گا، سوات کو پاکستان کا بہترین سیاحتی مقام بنائیں گے۔
نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان آئے ہیں، اس بیٹی کے دل پر کیا گزری ہوگی جس کے سامنے باپ کو گرفتار کیا گیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔