Tag: مین آف دی میچ

  • سعود شکیل نے ’مین آف دی میچ‘ کا ایوارڈ کس کے نام کیا؟

    سعود شکیل نے ’مین آف دی میچ‘ کا ایوارڈ کس کے نام کیا؟

    گزشتہ روز ورلڈکپ کا پہلا میچ کھیلنے والے سعود شکیل نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32 گیندوں پر شاندار ففٹی اسکور کی، یہ پاکستان کی جانب سے ورلڈکپ میں دوسری تیز ترین نصف سنچری تھی۔

    نیدر لینڈز کیخلاف پلیئر آف دی میچ ایوارڈ  حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  سعود شکیل کا کہنا تھا کہ یہ بہت خوشگوار موقع ہے، میں اپنی ٹیم کے لیے پازیٹو کرکٹ کھیلنے کی کوشش کررہا تھا جس میں کامیابی ملی۔

     پلیئر آف دی میچ کا ایواڈ حاصل کرتے ہوئے اسٹار بیٹر کا کہنا تھا کہ میں اور رضوان بات کر رہے تھے کہ اگر ہم اسکور کریں گے تو پریشر  نیدرلینڈز کی ٹیم پر آجائے گا اور پھر ایسا ہی  ہوا ۔

    سعود شکیل نے شاندار کارکردگی پر کیا کہا؟

    سعود شکیل نے کہا کہ میں پچھلے دو تین مہینوں سے بہت پریکٹس کر رہا ہوں اور جانتا ہوں کہ میں مڈل آرڈر پر بیٹنگ کروں گا تو اس کے حساب سے اپنی شاٹس کو مزید بہتر کیا۔

    سعود شکیل نے کہا کہ میرے کوچنگ اسٹاف نے مجھے بہت اعتماد دیا، میں اپنے کوچ حنیف ملک کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے میری مدد کی،  یہ پلیئر آف دی میچ کا  ایوارڈ ان کے لیے ہے۔

  • ’مین آف دی میچ نواز کو ملنا چاہیے تھا‘

    ’مین آف دی میچ نواز کو ملنا چاہیے تھا‘

    سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے چھٹے میچ کے پلیئر آف دی میچ کے فیصلے پر انٹرنیٹ صارفین نے اعتراض اٹھا دیا ہے۔

    اس میچ میں پاکستان نے بنگلا دیش کو 7 وکٹوں سے شکست دی، آل راؤنڈر محمد نواز نے 20 گیندوں پر 45 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی تھی، جس میں 5 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 225 رہا۔

    دوسری طرف وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے 123 اسٹرائیک ریٹ سے 56 گیندوں پر 69 رنز اسکور کیے۔

    میچ ریفری نے محمد نواز کی جگہ محمد رضوان کو میچ کا بہترین پلیئر قرار دیا، تاہم صارفین کو شاید یہ فیصلہ قابل قبول نہیں لگا، اور انھوں نے ٹوئٹر پر کھل کر اپنے خیال کا اظہار کیا۔

    محمد نواز کی اننگز پر ٹوئٹر پر صارفین نے خوب تبصرے بھی کیے، کسی نے کہا مین آف دی میچ محمد رضوان کی جگہ نواز کو ملنا چاہیے تھا، جب کہ کوئی بولا محمد نواز میچ ونر ہیں، جو ہمیشہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو مشکل سے نکالتے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا محمد نواز مین آف دی میچ ہونے کا حق رکھتے تھے کیوں کہ انھوں نے بہترین اسٹرائیک ریٹ سے ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ رضوان 123 اسٹرائیک ریٹ سے کھیلا لیکن محمد نواز کی وجہ سے بچ نکلا۔

    بھارت کے اسپورٹس جرنلسٹ اویناش آریان نے ٹوئٹ کیا اور کہا ’میرے خیال میں پلیئر آف دی میچ نواز کو ہونا چاہیے تھا‘۔

    ایک صارف نے لکھا کہ اگر آپ کو میچ ونر چاہیے تو کریز پر محمد نواز کو بھیجیں۔

  • وسیم بھائی نے ہدایت کی تھی کہ چھکے بھی پڑیں گے گھبرانا نہیں، عثمان شنواری

    وسیم بھائی نے ہدایت کی تھی کہ چھکے بھی پڑیں گے گھبرانا نہیں، عثمان شنواری

    کراچی : کراچی کنگز کے مایہ ناز بالر عثمان شنواری نے کہا ہے کہ وسیم بھائی نے ہدایت کی تھی کہ سونا نہیں، ٹی ٹوئنٹی ہے چھکے بھی پڑیں گے لیکن گھبرانا نہیں۔

    یہ بات انہوں نے مین آف دی میچ قرار دینے کے بعد رمیز راجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، آخری اوور میں میچ کا پانسہ پلٹنے والے مین آف دی میچ عثمان شنواری کا کہنا ہے کہ پلان کے مطابق بالنگ کی۔

    گیند ریورس ہورہی تھی جس کا فائدہ اٹھایا، شائقین نے شاندار انداز میں سپورٹ کیا، جیت پوری ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہے، شائقین کرکٹ سے گزارش ہے کہ کرکٹ کو ایسا ہی سپورٹ کریں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ میچ سے پہلے وسیم اکرم بھائی نے ہدایت کی تھی کہ گراؤنڈ میں سونا نہیں، ٹی ٹوئنٹی ہے چھکے بھی پڑیں گے لیکن گھبرانا نہیں، آخری بال تک لڑنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ عثمان شنواری کے ایک اوور نے کھیل کا پانسہ پلٹ دیا، کوئٹہ کو چھ گیندوں پر صرف پانچ رنز درکار تھے، شنواری نے احمد شہزاد کو سینچری بنانے سے روکا اور کوئٹہ کو بڑا جھٹکا دیا، تیسری گیند پر انور علی کو بھی پویلین بھیج دیا۔

    پانچویں گیند پر کپتان سرفرازاحمد کو بولڈ کردیا، آخری گیند پر شائقین کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں لیکن کوئٹہ گلیڈیئٹرز کی ٹیم دو رنز نہ بناسکی اور کراچی پی ایس ایل کے سپرفور مرحلے میں پہنچ گیا۔

  • شاہد آفریدی کی پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہرا دیا

    شاہد آفریدی کی پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہرا دیا

    شارجہ : شاہد آفریدی کی پشاورزلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو سات وکٹ سے شکست دے دی، پی ایس ایل میں پشاورزلمی کی یہ چوتھی کامیابی ہے۔

    میچ میں پشاور زلمے کے تمیم اقبال کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف شاندار 80رنز کی وجہ سے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

    ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ آفریدی کی ٹیم کے حق میں گیا۔ پشاور زلمی نےمیچ سات وکٹ سے جیت کراسلام آباد کوچوتھی شکست کا مزا چکھایا۔

    مصباح الحق کی واپسی بھی ٹیم کو وننگ ٹریک پرنہ لاسکی، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے چھ وکٹ پرایک سو باون رنزبنائے۔

    خالد لطیف انسٹھ اورمصباح الحق بتیس رنزکےساتھ نمایاں رہے۔ وہاب ریاض اورمحمد اصغرنے دو دوکھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جواب میں پروفیسر اورتمیم اقبال کی چھتیس رنزکی شراکت نے جیت کی بنیاد رکھی۔

    تمیم اقبال کی ناقابل شکست اسی رنز کی بدولت پشاورزلمی نے مطلوبہ ہدف تین وکٹ پر حاصل کرلیا۔ تمیم اقبال نے گراﺅنڈ کے چاروں جانب دلکش اسٹروکس کھیلے اور ناقابل شکست 80رنز بنا کراپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔تمیم اقبال کی اننگز میں 3 چھکے اور6 چوکے شامل تھے۔

  • دبئی ٹیسٹ: پاکستان نے آسٹریلیا کو پہلے میچ میں شکست دے دی

    دبئی ٹیسٹ: پاکستان نے آسٹریلیا کو پہلے میچ میں شکست دے دی

    دبئی : شاہینوں نے ون ڈے اورٹی ٹوئنٹی سیریز کی شکست کا ادھار چکادیا ،پاکستان نے آسٹریلیا کو ہرا کر ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ جیت لیا،تفصیلات کے مطابق دبئی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلے جارہے ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے 221 رنز سے جیت لیا ہے.

    دبئی ٹیسٹ میں پاکستانی بالرز اور بیٹسمین نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔. آسٹریلیا کی ٹیم 438 رنز کے تعاقب میں 216 رنز پر ڈھیر ہوگئی پاکستان کی جانب سے پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے یاسر شاہ نے سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔جبکہ بہترین کارکردگی پر یونس خان کو مین آف دی میچ قرار دیا گیاہے۔

    پاکستانی شاہینوں نے بیٹسمینوں اور پھر بولرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت آسٹریلیا کو دبئی ٹیسٹ چاروں شانے چت کردیا۔دبئی کا میدان پاکستانی شاہینوں کے نام رہا، ٹیسٹ کے آخری اور فیصلہ کن روز مشکلات سے دوچار آسٹریلوی ٹیم کا کڑا امتحان انسٹھ رنز چار کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع ہوا۔

    اسپنرز نے گھومتی گیندوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایک کرکے بلے بازوں کو پویلین لی راہ دکھائی۔ اسٹیون اسمتھ اور مچل جانسن نے مزاحمت کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں لیکن اپنی ٹیم کو شکست کےبھنور سے نہ بچا سکے۔

    پاکستانی اسپنرز کا جادو چلا اور آسٹریلیا دو سو سولہ رنز پر ہمت ہار گیا۔  ذوالفقار بابرنے پانچ اورنوجوان اسپنر یاسر شاہ چار کینگروز کا شکار کرنے میں کامیاب رہے۔ دونوں نے مجموعی طور پر سات سات وکٹیں حاصل کیں۔ سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ تیس اکتوبر کر ابوظہبی میں کھیلا جائے گا۔