Tag: میوزک انڈسٹری

  • گلوکار علی حیدر کی بیٹی نے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھ دیا، پہلا گانا ریلیز

    گلوکار علی حیدر کی بیٹی نے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھ دیا، پہلا گانا ریلیز

    پاکستانی میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی علیشبہ حیدر نے بھی موسیقی کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے۔

    پاکستان کے معروف گلوکار علی حیدر نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کو بطور گلوکارہ متعارف کروایا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ali Haider (@alihaiderofficialpage)

    علی حیدر نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بیٹی کے ہمراہ تصویر شیئر کرتے ہوئے بتانا ہے کہ علیشبہ حیدر نے اپنا ڈیبیو گانا ریلیز کر دیا ہے، پہلے گانے کا نام ’دل نہیں لگدا اے‘ ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ali Haider (@alihaiderofficialpage)

    انہوں نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ یہ ایک بہترین لمحہ ہے جب علیشبہ حیدر کا پہلا گانا ’دل نہیں لگدا‘ ریلیز ہو رہا ہے جس میں میں خود بھی شامل ہوں، یہ گانا باپ اور بیٹی کے تعاون سے بنایا گیا ہے، آپ لوگ لطف اٹھائیں۔

    علی حیدر ایک مشہور پاکستانی گلوکار، موسیقار، نغمہ نگار، اور اداکار ہیں جنہوں نے شاندار ہٹ گانے دیے، وہ  ایک ایسا نام ہے جو 90 کی دہائی میں بہت مشہور ہوئے, انہوں نے متعدد گانوں کے ساتھ متعدد البمز ریلیز کیے جن میں مشہور گانے جیسے ظالم نظروں سے، پرانی جینز، تم سے کہنا تھا، دل والے ہیں، اور دیگر شامل ہیں۔

    علی حیدر پی ٹی وی کے متعدد کامیاب ڈراموں اور ڈرامہ سیریلز میں بھی نظر آئے۔ علی حیدر نے گلوکاری چھوڑ کر امریکہ شفٹ ہو گئے تھے۔

  • فلم کی طرح میوزک انڈسٹری بھی حکومتی سرپرستی کی منتظر

    فلم کی طرح میوزک انڈسٹری بھی حکومتی سرپرستی کی منتظر

    کراچی: موسیقار بلال مقصود کا کہنا ہے کہ نوجوان گلوکاروں کو گانوں کی شاعری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلم کی طرح میوزک انڈسٹری بھی حکومتی سرپرستی چاہتی ہے۔موسیقاروں نے حوصلہ افزائی کے لیے پلیٹ فارمز کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے موسیقار بلال مقصود نے کہا کہ سب کو پتہ ہے گلوکاروں کو میوزک بنانے والوں کو یہاں کن ناموں سے یاد کیا جاتا ہے بھانڈ، مراثی یہ ایک عام بات ہے اور مجھے بھی ان سب چیزوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    پروگرام اینکر شفاعت علی نے سوال کیا کہ میوزک انڈسٹری کی بحالی کے لیے کیا کیا جانا چاہیے؟ جس پر بلال مقصود نے کہا کہ شاعری بہت اہم ہے اور ہمارے لیے میوزک سے زیادہ شاعری ہمیشہ اہم رہی ہے۔

    انہوں نے نوجوان گلوکاروں کو شاعری پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ خود اچھی شاعری نہیں لکھ سکتے تو کسی ایسے شخص کی مدد لیں تو آپ کے لیے اچھی چیز لکھ دے، ضروری نہیں شاعری بہت شاعرانہ ہو، عام سے الفاظوں میں بھی کام ہوسکتا ہے۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

    کراچی: معروف پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر نے میشا شفیع پر ایک ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکار علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع کے خلاف لاہور سیشن کوٹ میں ایک ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل پر ہراسگی کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا گیا‘۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے اور لیگل نوٹس کے باوجود معافی نہیں مانگی لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ خاتون گلوکارہ کو 1 ارب ہرجانہ ادا کرنے کا حکم جاری کرے۔

    مزید پڑھیں: گلوکارہ میشا شفیع اورعلی ظفر تنازع میں‌ نیا موڑ‌ سامنے آگیا

    واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔

    علی ظفر نے ان الزامات پر میشا شفیع کو قانونی نوٹس بھیجا تھا جس کے مطابق میشا شفیع ان پر لگائے گئے الزامات واپس لیں ورنہ وہ ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیں گے۔

    میشا شفیع کے وکیل بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نوٹس موصول ہوگیا ہے ہم جائزہ لے رہے ہیں، میشا کی جانب سے علی ظفر پر لگائے گئے تمام الزامات سچ پر مبنی ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: علی ظفر کا میشا شفیع کو لیگل نوٹس، معافی مانگنے کا مطالبہ

    گلوکارہ نے ہراسانی کے معاملے پر بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا اور خواتین کے حقوق کی وکیل نگہت داد کےذریعے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔