Tag: میونسپلٹی

  • سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے 5 برس تک سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریاض میونسپلٹی نے 5 برس کے لیے سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی ہے۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ادارے کو شہر کی سڑکیں کھودنے کی اجازت نہیں ہوگی، میونسپلٹی آئندہ ماہ سڑکوں کی کھدائی کے ٹھوس ضابطے جاری کرے گی۔

    مذکورہ فیصلہ سرکاری اور نجی تمام اداروں کے لیے ہے۔

    ریاض کے میئر فیصل بن عیاف کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر تارکول بچھانے اور ان کی استر کاری کے بعد 5 سال تک کسی بھی ادارے کو، خواہ وہ سرکاری ہو یا نجی آئندہ 5 برس تک سڑک کی کھدائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتہائی ضرورت والے حالات اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    ریاض کے میئر مزید کہا کہ یہ پابندی قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے اور دارالحکومت کے تمام اداروں کے درمیان مکمل یکجہتی پیدا کرنے کی غرض سے لگائی گئی ہے۔

    میئر نے توقع ظاہرکی کہ نئے ضابطے شہر کے عمرانی ماحول کو بہتر بنانے میں سازگار ثابت ہوں گے۔

    ان کے مطابق شہریوں کی یہ شکایت بھی دور ہوجائیں گی کہ جہاں ایک سڑک پوری طرح سے تیار ہوتی ہے، اگلے ہی روز یا ایک ہفتے کے اندر کوئی نہ کوئی ادارہ آکر کسی نہ کسی کام کے تحت سڑک کھود کر اس کا منظر بدل دیتا ہے۔

  • سعودی عرب میں ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن کس نے کی؟

    سعودی عرب میں ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن کس نے کی؟

    ریاض: سعودی عرب کے جازان ریجن میں میونسپلٹی میں خطیر رقم کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ملزمان نے 3 کروڑ 60 لاکھ ریال کی کرپشن کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جازان ریجن کی 4 کمشنریوں میں کام کرنے والی میونسپلٹی میں 36 ملین (3 کروڑ 60 لاکھ) ریال یعنی لگ بھگ ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کی کرپشن کی تفتیش کا آغاز ہو چکا ہے۔

    محکمہ انسداد کرپشن نے ملوث میونسپلٹی کے سربراہان، اہلکار اور کارکنان سمیت حکومتی منصوبوں پر کام کرنے والے متعدد ٹھیکیداروں کو گرفتار کیا ہے۔

    ان افراد پر فرضی منصوبوں کے علاوہ اختیارات سے تجاوز، جعلسازی، غبن اور رشوت کے الزمات ہیں۔

    محکمہ انسداد کرپشن کے ذرائع کے مطابق کرپشن کیس کی تفتیش کے لیے جازان کے ایک سابق میئر کو بھی گواہی دینے کے لیے بلایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملوث افراد نے سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کے علاوہ جعلی ملکیت نامے بھی جاری کیے تھے۔ ایسی اراضی پر بھی قبضے میں ملوث تھے جن کے بارے میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ یہ سرکاری اراضی ہیں۔

    اس سے قبل جازان کی جنوبی سرحد کی میونسپلٹی کے سربراہ کو بھی کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل مکہ مکرمہ میں ایک یونیورسٹی کے 6 عہدیداروں کی کرپشن سامنے آئی تھی جنہیں بدعنوان ثابت ہوجانے پر قید بامشقت اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔

    مذکورہ عہدیداران میں کچھ شعبوں کے ڈین بھی شامل ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ یونیورسٹی کے ان عہدیداروں نے اپنے عہدے سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔

    مذکورہ افسران نے ایک کمپنی کو جان بوجھ کر ٹھیکہ نہیں دیا اور دوسری کمپنی کو جس نے زیادہ بڑی رقم کا ٹینڈر بھرا تھا ٹھیکہ دے دیا، اور سرکاری خزانے پر 1 کروڑ 40 لاکھ ریال سے زیادہ کا بوجھ ڈالا۔

    عہدیداران پر سرکاری خزانہ لوٹنے سمیت مختلف الزامات لگائے گئے جو ثابت ہوگئے ہیں جس کے بعد فوجداری عدالت نے 4 ملزمان کو 1، 1 لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی۔