Tag: میٹا

  • میٹا کا ٹرمپ کے حلف اُٹھانے سے قبل اہم فیصلہ

    میٹا کا ٹرمپ کے حلف اُٹھانے سے قبل اہم فیصلہ

    امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے پہلے میٹا نے اپنے پلیٹ فارمز سے فیکٹ چیکنگ پروگرام ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فیکٹ چیکنگ سسٹم کی جگہ اب ایکس کی طرح کمیونٹی نوٹس سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

    میٹا کے مالک مارک زکر برگ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ موجودہ سسٹم میں کافی غلطیاں اور سنسر شپ تھی۔

    اُنہوں نے کمیونٹی نوٹس سسٹم متعارف کروانے کے اس فیصلے سے میٹا پلیٹ فارمز پر نقصان دہ مواد کے پھیلنے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا۔

    دوسری جانب امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو ایک بار کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پرحملہ کرنیوالوں کومعاف کردوں گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کانگریس سے صدارتی الیکشن میں کامیابی کی توثیق پر خطاب میں کہنا تھا کہ بائیڈن افغانستان، روس، شام کے بحرانوں سے نمٹنے میں ناکام رہے، ہم اب ایسی دنیا میں جارہے ہیں جوجل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اربوں ڈالر کا فوجی سامان چھوڑا جس کا نقصان ہوا، ڈیموکریٹس عدالتوں کے ذریعے میرے خلاف کام کررہی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کے آف شور ڈرلنگ پر پابندی کو فوری ہٹادوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میکسیکو سرحد پر غیرقانونی امیگریشن کو روکیں گے، امریکا کو معاشی استحکام کیلئے پاناما کینال اورگری لینڈ کی ضرورت ہے۔

    ایلون مسک کے عنقریب پاگل اور سخت بیمار ہونے کی پیشگوئی

    نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو پر سخت ٹیرف لاگو کریں گے۔ حماس نے 20 جنوری تک یرغمالی رہانہ کیے تو جہنم بنادوں گا۔

  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سے متعلق مقبول نعرے ’دریا سے سمندر تک‘ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے متعلق میٹا کے نگران بورڈ نے بیان جاری کردیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس چلانے والی کمپنی میٹا کے نگران بورڈ کی جانب سے فیصلہ دیا گیا ہے کہ نعرے کا جملہ، جو اکثر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلیے استعمال ہوتا ہے، کمپنی کی موجودہ پالیسیوں کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔

    گزشتہ روز کمپنی کے پینل نے اس سے متعلق مختلف سوشل میڈیا پوسٹس کے جائزے کے بعد فیصلہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق میٹا نے اس سے متعلق کہا ہے کہ مذکورہ نعرہ اس جملے پر ایک وسیع بحث کے درمیان آیا ہے، جسے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ پر اسرائیل کی تقریباً 11 ماہ کی جنگ کے خلاف مظاہرین نے نمایاں طور پر استعمال کیا ہے۔

    اس نعرے سے مراد دریائے اردن اور بحیرہ روم کے درمیان کا جغرافیائی علاقہ ہے جسے اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو گھیرے ہوئے ہے۔

    میٹا کے پینل کے مطابق ”میٹا کے مواد کو برقرار رکھنے کے فیصلوں کو برقرار رکھنے میں، بورڈ کی اکثریت نوٹ کرتی ہے کہ اس جملے کے متعدد معنی ہیں اور لوگ اسے مختلف طریقوں سے اور مختلف مقاصد کیلئے استعمال میں لاتے ہیں۔

    کمپنی کا اپنی وضاحت میں مزید کہنا تھا کہ ”خاص طور پر مواد کے تین ٹکڑوں میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے سیاق و سباق کے اشارے ہیں، جس میں تشدد سے متعلق کوئی بات نہیں ہے۔

    ایلون مسک نے مارک زکربرگ کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا

    واضح رہے کہ میٹا نے یہ فیصلہ اس وقت کیا ہے جب غزہ میں جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,861 تک پہنچ گئی ہے۔

  • جھوٹا اشتہار کیوں چلایا؟ ارب پتی شخص کا ’میٹا‘ کیخلاف بڑا فیصلہ

    جھوٹا اشتہار کیوں چلایا؟ ارب پتی شخص کا ’میٹا‘ کیخلاف بڑا فیصلہ

    وارسا : پولینڈ کے ارب پتی تاجر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی ’میٹا‘ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ کے ارب پتی رافل برزوکا اور ان کی اہلیہ نے فیس بک اور انسٹاگرام پر نشر کیے جانے والے جھوٹے اشتہارات کے معاملے پر ’میٹا‘ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ اشتہار میں ان کا چہرہ اور ان کی بیوی سے متعلق غلط معلومات شامل کی گئی ہیں۔

    برزوکا نے میڈیا کو بتایا کہ ہم میٹا کے خلاف نجی مقدمہ دائر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاہم ابھی تک انہوں نے اس مقدمے کے لئے کسی مخصوص شہر کا انتخاب نہیں کیا ہے، اس بات کا فیصلہ بھی وہ اگلے چند ہفتوں میں کرلیں گے۔

    اس حوالے سے میٹا کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کو جب غلط اشتہارات کا علم ہوتا ہے تو وہ ازخود انہیں اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیتی ہے اور دھوکہ باز عناصر کے خلاف مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

    پولینڈ کی پارسل لاکر کمپنی ’ان پوسٹ‘ کے بانی برزوکا نے کہا کہ انہوں نے جولائی کے آغاز میں میٹا کو اس مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا تھا لیکن کمپنی کوئی حل نکالنے میں ناکام رہی۔

    برزوکا نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ میٹا سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ان کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کی تشہیر سے فائدہ اٹھانا بند کرے اور اس مقصد کیلئے میٹا سے بڑے معاوضے (ہرجانے) کا مطالبہ کیا جائے گا جس کی رقم کسی خیراتی ادارے کو عطیہ کی جائے گی۔

    گزشتہ ہفتے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کی تنظیم کے صدر نے میٹا پلیٹ فارمز آئرلینڈ لمیٹڈ کو پولینڈ میں فیس بک اور انسٹاگرام پر برزوکا اور ان کی اہلیہ کی حقیقی معلومات اور تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹے اشتہارات کی نمائش کو تین ماہ کے لیے روکنے کا حکم دیا تھا۔

    میٹا کے ترجمان نے ایک جوابی ای میل بیان میں کہا کہ فراڈ کرنے والے لوگ ہر دستیاب پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو دھوکہ دے سکیں اور پکڑے جانے سے بچنے کے لیے مستقل طور پر اپنا طریقہ کار بدلتے رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دھوکہ دہی سے متعلق مواد ہمارے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور جب ہمیں اس کا علم ہوتا ہے تو ہم اسے ہٹا دیتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے عناصر کیخلاف مؤثر کارروائی کیلیے مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھی رابطے میں رہتے ہیں۔

  • ملائیشیا نے وزیر اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی

    ملائیشیا نے وزیر اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی

    کوالالمپور: ملائیشیا نے وزیر اعظم انور ابراہیم کی اسماعیل ہنیہ قتل سے متعلق فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ملائیشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے کہا ہے کہ انھوں نے META.O سے وضاحت طلب کی ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے حوالے سے وزیر اعظم انور ابراہیم کی ایک فیس بک پوسٹ کو پلیٹ فارم سے کیوں ہٹایا گیا۔

    قبل ازیں روئٹرز کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے فیس بک پوسٹ ہٹانے کے میٹا پلیٹ فارمز کے اقدام کو بزدلانہ قرار دیا تھا، اس پوسٹ میں حماس کے ایک اہلکار کے ساتھ ان کی فون کال کی ریکارڈنگ تھی، جس میں ہنیہ کی موت پر انھوں نے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

    فہمی فاضل نے صحافیوں کو بتایا کہ میٹا نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

    سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کا رد عمل

    ادھر سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ’’عظیم آدمی‘‘ کو اس لیے مارا کہ اسرائیل ’’ہر اس شے سے ڈرتا اور نفرت کرتا ہے جس کے لیے وہ کھڑا ہوتا تھا۔‘‘

    مہاتیر نے 1981 سے 2020 کے درمیان 24 سال تک ملائیشیا کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، انھوں نے ہنیہ کو ایک ’نرم گفتار لیکن شیر کے دل والا آدمی‘ قرار دیا، انھوں نے کہا وہ ہنیہ کو مار سکتے ہیں لیکن اس کے نظریات کو نہیں۔

    مشرق وسطیٰ پر مکمل جنگ کے بادل منڈلانے لگے، یو این سلامتی کونسل کے ممالک تشویش میں مبتلا

    مہاتیر کا کہنا تھا کہ وہ ایک صاف ضمیر آدمی تھا جس نے اسے اپنے لوگوں کے لیے کھڑے ہونے کی ہمت دی، وہ اپنے لیے رہنمائی ایک ایسے اخلاقی کمپاس سے حاصل کرتے تھے جس کی بنیاد انسانیت اور مذہبی یقین ہے۔

  • میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    سان فرانسسکو: میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت دیگر کئی قسم کا نامناسب مواد چھپانے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جنوری کو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت نامناسب مواد چھپانے کا اعلان کیا تھا، میٹا کا کہنا تھا کہ وہ انسٹاگرام اور فیس بک پر نوعمروں کے اکاؤنٹس سے خود کشی، خود کو نقصان پہنچانے اور کھانے سے متعلق بیماریوں کے بارے میں پوسٹس ’ہائیڈ‘ کرے گا۔

    اس حوالے سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ میٹا کے پلیٹ فارمز کا پہلے سے ہی یہ مقصد ہے کہ وہ ٹین ایجرز کو ان کی عمر کے لحاظ سے نامناسب مواد نہ دکھائے، چناں چہ اب ٹین ایجرز کو اپنی فیڈز پر ایسی نامناسب پوسٹس نظر نہیں آئیں گی۔

    میٹا کا کہنا ہے کہ نوعمروں کو اب ان ایپس پر محفوظ، اور عمر کے لحاظ سے مناسب چیزیں ہی دکھائی دیں گی، نیز اب ٹین ایجرز کے اکاؤنٹس (اگر انھوں نے انسٹاگرام یا فیس بک پر سائن اپ کرتے وقت عمر سے متعلق جھوٹ نہ بولا ہو) انتہائی پابندیوں والی ’سیٹنگز‘ میں رکھے جا رہے ہیں، اور وہ ایسی چیزیں بھی سرچ نہیں کر سکتے جو ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

  • سوشل میڈیا صارفین کیلئے بری خبر، میٹا نے اہم فیچر بند کردیئے

    سوشل میڈیا صارفین کیلئے بری خبر، میٹا نے اہم فیچر بند کردیئے

    سوشل میڈیا صارفین کے لئے بری خبر یہ ہے کہ صارفین اب انسٹاگرام سے فیس بک اکاؤنٹ کے ساتھ نئی بات چیت یا کالز شروع نہیں کر پائیں گے۔

    میٹا نے انسٹاگرام اور فیس بک میسنجر کے درمیان کراس ایپ کمیونیکیشن چیٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، صارفین اب انسٹاگرام سے فیس بک اکاؤنٹ کے ساتھ نئی بات چیت یا کالز شروع نہیں کر سکیں گے۔

    میٹا کی جانب سے یہ اعلان کرنے کی وجہ سامنے نہیں آئی، مگر ممکن ہے کہ اس کا تعلق یورپ کے ڈیجیٹل مارگیٹس ایکٹ۔ ڈی ایم اے سے ہوسکتا ہے۔

    کمپنی کی جانب سے ایک اپ ڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ ”انسٹا گرام پر فیس بک اکاؤنٹس کے ساتھ آپ کے پاس موجود کوئی بھی چیٹس صرف پڑھنے کے لئے رہیں گی، چاہے ان فیس بک اکاؤنٹس کو چیٹس سے ہٹا دیا جائے“ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ اور انسٹا گرام اکاؤنٹ رکھنے والے دوسرے لوگ ان چیٹس میں نئے میسج نہیں بھیج پائیں گے۔

    کیا ٹیلی گرام کا نیا فیچر”واٹس ایپ“ کا صفایا کردے گا ؟

    کمپنی نے مزید وضاحت کی کہ فیس بک اکاؤنٹ کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لئے آپ اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے میسنجر یا فیس بک ا کاؤنٹ پر ان کے ساتھ ایک نئی چیٹ شروع کرسکتے ہیں۔

  • فیس بک اور انسٹا گرام صارفین ماہانہ فیس دینے کیلئے ہوجائیں تیار؟

    فیس بک اور انسٹا گرام صارفین ماہانہ فیس دینے کیلئے ہوجائیں تیار؟

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فیس بک اور انسٹاگرام پر اشتہارات ہٹانے کے لیے شروع کی جانے والی نئی پیڈ سروس پر غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے سبسکرپشن آپشن کا آغاز یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کے نفاذ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    لاکھوں صارفین کو نئی تبدیلی کے بعدپلیٹ فارم سے متعلق فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ ایپ کو اشتہارات کے ساتھ استعمال کرنا چاہتے ہیں یا اشتہارات کو ہٹانے کے لیے فیس ادا کرنے چاہیں گے۔

    میٹا کے اس پلان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صارفین نے دھمکی دی ہے کہ وہ رقم ادا کرنے کے بجائے اپنے اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کو ترجیح دیں گے۔

    ماہانہ سبسکرپشن پیکج کے لیے ویب صارفین کو $10.57 ادا کرنا ہوں گے جبکہ iOS اور Android صارفین کو $13.75 ادا کرنے ہوں گے۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ،ایکس سی ای او ایلون مسک کی نقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم تھوڑا تخلیقی بنیں۔

    ایک اورصارف نے میٹا کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ اس کی قیمت کون ادا کرے گا؟ جبکہ ایک صارف نے ‘الوداع’ لکھا۔

  • یورپی یونین کی ’میٹا‘ کو دی گئی دھمکی کام کرگئی

    یورپی یونین کی ’میٹا‘ کو دی گئی دھمکی کام کرگئی

    حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل کی تباہی اور شرمناک ناکامی کو چھپانے کیلیے یورپی یونین کی میٹا کو دی گئی دھمکی کام کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی سائٹ فیس بک غزہ میں اسرائیلی مظالم دکھانے والے فلسطینی پیجز بند کرنے لگا، یاد رہے کہ گزشتہ روز یورپی یونین کی جانب سے میٹا کے سربراہ کو متنبہ کیا گیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام جیسے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مالک کمپنی ”میٹا“ نے اسرائیل کی درخواست پر فلسطینی نیوز پلیٹ فارم ”قدس نیوز نیٹ ورک“ کا ایک کروڑ فالوورز والا فیس بک پیج ختم کردیا۔

    قدس نیوز نیٹ ورک کی تصدیق :

    قدس نیوز نیٹ ورک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک پیغام میں میٹا کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ’قدس نیوز نیٹ ورک میٹا کے اسرائیلی قابض حکومت کے ساتھ مکمل اتحاد اور فلسطینی مواد کو مسلسل نشانہ بنانے اور پابندیوں کی مذمت کرتا ہے۔

    جس کے نتیجے میں فیس بک پر قدس نیوز نیٹ ورک کے انگریزی اور عربی پیجز ختم کردیے گئے ہیں جو کہ 10 ملین سے زیادہ فالوورز کے ساتھ فلسطین کے سب سے بڑے نیوز پیجز ہیں۔ یہ نیٹ ورک مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں کام کر رہا ہے۔

    قدس نیوز نیٹ ورک نے لکھا کہ اس کے پیجز کو ہٹانا ’میٹا کی طرف سے اسرائیلی حکومت کے مطالبات کی خاطر واضح تعصب، آزادی اور اظہار رائے کو دبانا، اور دنیا تک واقعات کو پہنچانے اور کور کرنے کے فلسطینیوں کے حق کو نشانہ بنانا ظاہر کرتا ہے۔‘

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے اور اب تک ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گرایا چکا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    اسرائیلی طیاروں نے غزہ سے نقل مکانی کرنیوالے فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 70 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

  • ٹوئٹر کو ٹکر دینے کے لیے نئی ایپ  لانچ، اکاؤنٹ کیسے بنا سکتے؟

    ٹوئٹر کو ٹکر دینے کے لیے نئی ایپ لانچ، اکاؤنٹ کیسے بنا سکتے؟

    ٹوئٹر کے مقابلے میں میٹا نے نئی ایپ ‘تھریڈز’ لانچ کردی، اس نئی ایپ کو انسٹاگرام سے منسلک کیا گیا ہے، معروف شیف گارڈن رامسے اور شکیرا نے بھی اکاؤنٹ بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر کو ٹکر دینے کے لیے میٹا میدان میں آگیا، جس کے بعد ایلون مسک کے زیر ملکیت ٹوئٹر کو نیا خطرہ لاحق ہوگیا، سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے ٹوئٹر کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی نئی ایپلی کیشن ’تھریڈز‘ لانچ کر دی۔

    صارفین اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کا استعمال کرتے ہوئے اس علیحدہ ایپ میں لاگ ان ہو سکتے ہیں، نئی ایپ تھریڈز ایک ٹیکسٹ بیسڈ کنورزیشن ایپ ہے، جسے انسٹاگرام سے منسلک کیا گیا ہے۔

    اس ایپ میں پانچ سو کریکٹر ٹیکسٹ پوسٹ کرسکتے ہیں جس میں تصاویر اور ویڈیوز بھی اٹیچ ہوسکتی ہیں، میٹا کمپنی کے مالک مارک زکربرگ نے نئی ایپ ’تھریڈز‘ پر پہلی پوسٹ کرتے ہوئے ’خوش آمدید ‘ کہا۔

    معروف شیف گارڈن رامسے اور شکیرا نے بھی اس نئی ایپ تھریڈز پر اکاؤنٹ بنا لیا ہے۔

    فی الحال یہ نئی ایپ ظاہری طور پر فری سروس لگ رہی ہے اور اس پر کوئی پابندی بھی نہیں ہوگی کہ صارف کتنی پوسٹس دیکھ سکتا ہے۔

    مائیکرو بلاگنگ کی ایپس کی رینج میں تھریڈزایک بالکل نیا اضافہ ہے، اس ایپ کی لانچنگ اس وقت ہوئی ہے جب میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کے ساتھ ایک مکسڈ مارشل آرٹس فائٹ کا منصوبہ بنایا ہے۔

  • فیس بک میں اچانک بڑی تبدیلی کردی گئی

    فیس بک میں اچانک بڑی تبدیلی کردی گئی

    سان فرانسسکو: میٹا کی ملکیت دنیا کے معروف ترین سوشل میڈیا نیٹ ورک فیس بک نے ایسی تبدیلی کردی کہ صارفین حیران رہ گئے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک نے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ایپس کے بعد ڈیسک ٹاپ ورژن کے لیے بھی 2 ہوم فیڈ متعارف کرا دیئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک تو وہی معمول کا ہوم فیڈ ہے جو فیس بک پر سائن ان ہونے کے بعد نظر آتا ہے، جس میں الگورتھم سسٹم پوسٹس کا تعین کرتا ہے مگر نیا ہوم فیڈ جسے خاموشی سے متعارف کرایا گیا جس سے دوستوں، گروپس، فیس بک پیجز اور پسندیدہ اکاؤنٹس کی نئی پوسٹس کو دیکھنا ممکن ہوگیا ہے کیونکہ وہاں سجیسٹڈ فاریو پوسٹس نظر نہیں آئیں گی۔

    یہ نیا ہوم فیڈ فیس بک ویب سائٹ پر بائیں جانب موسٹ ریسنٹ کے آپشن میں چھپا ہوا ہے، جس کا نام تبدیل کرکے فیڈز (موسٹ ریسنٹ) رکھاگیا ہے۔

    میٹا کی جانب سے فیس بک میں کی جانے والی یہ تبدیلی اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کو ٹک ٹاک جیسا بنانے کی کوششوں کا حصہ محسوس ہوتی ہے۔

    ٹک ٹاک میں بھی متعدد نئی فیڈز کا اضافہ حالیہ مہینوں میں کیا گیا ہے تاکہ صارف اپنی پسند کے موضوع پر مبنی مواد کو آسانی سے تلاش کر سکیں۔

    واضح رہے کہ فیس بک میں صارفین کی ممکنہ دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے الگورتھمز کی جانب سے مواد ریکومینڈ کیا جاتا ہے مگر ڈیسک ٹاپ ورژن کا نیا ہوم فیڈ بنیادی طور پر تازہ ترین پوسٹس کا ڈسکوری انجن ہے۔