Tag: میٹا

  • دو سال پابندی کے بعد ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی

    واشنگٹن: دو سالہ پابندی کے بعد آخر کار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے فیس بک اور انسٹاگرام پلیٹ فارمز سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دو سالہ معطلی ختم کر رہی ہے۔

    میٹا نے بدھ کو اپنی ویب سائٹ پر ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی معطلی ’غیر معمولی حالات‘ میں لیا گیا ’غیر معمولی فیصلہ‘ تھا، کمپنی نے کہا کہ اب ٹرمپ کو ’آنے والے ہفتوں میں‘ پلیٹ فارم پر واپس آنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

    میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ نے پریس ریلیز میں لکھا کہ ہم سوشل میڈیا پر کھلی بحث اور خیالات کا آزادانہ اظہار پر یقین سے جڑے ہوئے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں کئی جگہوں پر ان اقدار کو خطرہ لاحق ہے۔

    فیس بک پر ٹرمپ کی معطلی ابتدائی طور پر 7 جنوری 2021 کو نافذ کی گئی تھی، جس دن ٹرمپ کے حامیوں نے بائیڈن سے ہارنے پر 2020 کے صدارتی انتخابات کی سرٹیفیکیشن میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے امریکی کیپیٹل پر دھاوا بول دیا تھا۔

    اپنی معطلی سے قبل فیس بک پر اپنے آخری پیغامات میں بھی ٹرمپ نے انتخابی نتائج کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا تھا، اور اس جھوٹ کو دہرایا تھا کہ ووٹنگ میں دھوکا دہی کی گئی ہے، انھوں نے ایک پوسٹ میں اپنے نائب صدر مائیک پینس کی بھی مذمت کی، جو ووٹ سرٹیفیکیشن کی نگرانی کر رہے تھے۔

    میٹا نے اپنے بدھ کے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹرمپ کو اجازت دینے سے قبل اس بات کا بہ غور جائزہ لیا گیا ہے کہ جنوری 2021 میں پبلک سیفٹی کا جو خطرہ موجود تھا، کیا وہ اب بھی ہے؟ اور میٹا نے پایا کہ ایسا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے۔ تاہم میٹا نے کہا ہے کہ اگر خلاف ورزی دہرائی گئی تو پھر زیادہ سخت پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

  • بلاول بھٹو نے فیس بک استعمال کرنے والے نوجوانوں کو خوشخبری سنا دی

    بلاول بھٹو نے فیس بک استعمال کرنے والے نوجوانوں کو خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد / سنگاپور: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے فیس بک پر مواد تخلیق کرنے والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی، انہوں نے سنگاپور میں میٹا کے ایشیا پیسفک ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سنگا پور میں میٹا کے ایشیا پیسفک ہیڈ کوارٹر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں بلاول نے کہا کہ میں میٹا کا دورہ کرنے پر بہت خوش ہوں اور میٹا کی ٹیم کا شکر گزار ہوں جو میری میزبانی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میٹا نے پاکستانیوں کے لیے بھی اسٹار مونیٹائزیشن کا فیچر شروع کردیا ہے جس کے بعد فیس بک پر مواد تخلیق کرنے والے افراد پیسہ کما سکیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں میٹا کا شکر گزار ہوں جو پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور پاکستانیوں کو مواقع فراہم کر رہا ہے، میٹا نوجوانوں کی تعلیم اور خواتین کے آن لائن کاروبار کے فروغ میں مدد دے رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میٹا پہلے بھی کووڈ 19 اور سیلاب کے مواقعوں پر پاکستان کے ساتھ کام کرتا رہا ہے اور امید ہے کہ یہ اشتراک جاری رہے گا۔

  • ٹوئٹر کے بعد میٹا سے بھی بری خبر

    ٹوئٹر کے بعد میٹا سے بھی بری خبر

    ٹیکنالوجی کمپنی میٹا (سابقہ فیس بک) کی جانب سے بھی ملازمین کے لیے بری خبر آ گئی۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی کے بعد، اب مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا نے بھی ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ 

    سوشل میڈیا کمپنی میں برطرفی کا عمل بدھ سے شروع ہوگا، جس کی وجہ سے ہزاروں ملازمین اپنی ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں، کمپنی کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی وسیع پیمانے کی برطرفیاں کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر تک فیس بک اور انسٹاگرام کی بنیادی کمپنی میٹا کے ملازمین کی تعداد 87 ہزار سے زائد تھی، میٹا سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی افرادی قوت میں کم از کم 20 فی صد کمی کرے۔

    جون میں میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کرس کاکس نے ملازمین کو خبردار کیا تھا کہ وہ معاشی بحران میں زیادہ مؤثر طریقے سے کام کریں، جب کہ پچھلے مہینے کمپنی کے سربراہ زکربرگ نے کہا تھا کہ 2023 میں وہ سرمایہ کاری کو مخصوص شعبوں تک محدود کر دیں گے۔

    انھوں نے خبردار کر دیا تھا کہ 2023 میں کمپنی پہلے کی نسبت تقریباً وہی یا اس سے کم ہو جائے گی۔

    تشویش ناک امر یہ ہے کہ میٹا کی آمدنی نے ایک اور سہ ماہی میں 4 فی صد کمی ظاہر کر دی ہے، اور سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپنی رقم نکالنا شروع کر دی ہے۔

  • میٹا کمپنی نے لکھی ہوئی ہدایت سے از خود ویڈیو بنانے والی حیرت انگیز ٹیکنالوجی تیار کر لی

    میٹا کمپنی نے لکھی ہوئی ہدایت سے از خود ویڈیو بنانے والی حیرت انگیز ٹیکنالوجی تیار کر لی

    میٹا کمپنی (سابقہ فیس بک) نے لکھی ہوئی ہدایت سے از خود ویڈیو بنانے والی حیرت انگیز ٹیکنالوجی تیار کر لی ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ’میک اے ویڈیو‘ دراصل ’ٹیکسٹ ٹو امیج‘ جنریشن ٹیکنالوجی میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر مبنی ہے، جو ’ٹیکسٹ ٹو ویڈیو‘ جنریشن کو فعال کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

    یعنی اب آپ صرف متن لکھ کر عین اپنی خواہش کے مطابق ویسی ہی ویڈیو حاصل کر سکتے ہیں، اس سے قبل میٹا کمپنی نے اس سلسلے میں متن سے تصویر بنانے کی ٹیکنالوجی پر کام کیا تھا۔

    یہ ایک حیرت انگیز ٹیکنالوجی ہے، جسے دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ یعنی سابقہ فیس بک نے تیار کیا ہے، مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ’میک اے ویڈیو‘ نامی آن لائن ٹول کے تحت کوئی بھی اپنی پسندیدہ ویڈیو بنا سکے گا، یعنی اپنی پسند کی ویڈیو بنانے کے لیے تحریری ہدایات شامل کرنے کے بعد صرف بٹن کو کلک کرنا ہوگا۔

    میک اے ویڈیو ٹول کے ذریعے صارفین لکھ کر بتائیں گے کہ انھیں کیسی ویڈیو چاہیے، پس منظر کیا رکھنا ہے، مرکزی کردار کیا ہوگا؟ اس کے بعد وہ بٹن کو کلک کریں گے اور مصنوعی ذہانت کا سسٹم ان کی ویڈیو بنا کر انھیں پیش کر دے گا۔

    مثال کے طور پر اگر کوئی شخص انگریزی میں لکھے کہ ایک بھالو کینوس پر ایک بھالو کی پینٹنگ بنا رہا ہے، تو یہ ٹیکنالوجی فوراً ویڈیو بنا کر پیش کر دے گی۔

    اس فیچر میں صارفین کو اپنی پسند کی تصاویر بھی شامل کروانے کا اختیار حاصل ہوگا، وہ اپنی مرضی کا پس منظر یا ارد گرد کی چیزوں سے متعلق بھی تحریری ہدایات دے سکیں گے۔

    مثال کے طور پر اگر کوئی شخص سڑک پر چلتے ایک جوڑے کی ویڈیو بنانا چاہتا ہے، تو وہ تحریری طور پر بتائے گا کہ انھوں نے شام کا باضابطہ لباس پہنا ہوا ہے، بارش ہو رہی ہے، اور ان کے پاس چھتری ہے۔ سسٹم ان ہدایات کو پڑھ کر ان کے مطابق مصنوعی ذہانت کے ذریعے ویڈیو کچھ دیر میں تیار کر دے گا۔

    اس ٹیکنالوجی کی آزمائش ابھی جاری ہے، اس لیے اسے عام صارفین کے لیے پیش نہیں کیا گیا ہے۔

  • وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    نیویارک: امریکا میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے سائیڈ لائنز میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ پر بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ نے میٹا کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے 125 ملین روپے کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ نے امریکا کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سی ای او سکاٹ ناتھن سے بھی ملاقات کی جس میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت کی گئی۔

    پاکستانی وزیر خارجہ اور کارپوریشن کے سی ای او کے درمیان توانائی اور زراعت کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مقابلے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، بلاول بھٹو نے اسکاٹ ناتھن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

  • مارک زکر برگ کی 10 ارب ڈالر کی سلیفی، انٹرنیٹ صارفین اس پر میمز کیوں بنانے لگے؟

    مارک زکر برگ کی 10 ارب ڈالر کی سلیفی، انٹرنیٹ صارفین اس پر میمز کیوں بنانے لگے؟

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا (فیس بک) کے بانی مارک زکر برگ نے گرافکس سے تیار کردہ اپنی سیلفی پوسٹ کی جو انٹرنیٹ پر مذاق کا نشانہ بن گئی، لوگوں نے کہا کہ 10 ارب ڈالرز خرچ کیے جانے کے بعد ایسی سیلفی مذاق لگتی ہے۔

    میٹا (فیس بک) نے حال ہی میں ہورائزن ورلڈز نامی گیم کو میٹاورس پلیٹ فارم سے مزید 2 ممالک میں متعارف کروایا ہے، برطانیہ، امریکا اور کینیڈا کے بعد فرانس اور اسپین میں اس گیم کو متعارف کرانے کا اعلان مارک زکر برگ نے اپنی ایک ڈیجیٹل اوتار کی سیلفی پوسٹ کرتے ہوئے کیا۔

    یہ سیلفی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی اور میٹا کے نئے پلیٹ فارم کی بجائے بیشتر افراد کمپنی کے سی ای او مارک زکر برگ کی میٹاورس سیلفی پر بات کرتے رہے۔

    اس سیلفی میں مارک زکربرگ کا ڈیجیٹل اوتار پیرس کے ایفل ٹاور کے سامنے کھڑا ہے۔

    مگر سوشل میڈیا صارفین نے اس تصویر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ایک کمپنی جس نے میٹا ورس کے لیے اپنا نام میٹا رکھ دیا، یہ تصویر مذاق لگتی ہے۔

    کچھ افراد نے کہا کہ مارک زکر برگ کی سیلفی مستقبل کے میٹا ورس کی تشکیل میں میٹا کی ناکامی کی علامت ہے حالانکہ گزشتہ سال کمپنی نے اس مقصد کے لیے 10 ارب ڈالرز خرچ کیے۔

    بیشتر افراد نے اس ڈیزائن کا موازنہ 1990 کی دہائی کے گرافکس سے کرتے ہوئے کہا کہ سیلفی میں مارک زکر برگ کا انداز بچگانہ ہے۔

    شاید مارک زکر برگ نے بھی اس تنقید اور میمز کو دیکھ لیا تھا اور اسی وجہ سے اہم اپ ڈیٹس بشمول نئے اوتار گرافکس کو جلد متعارف کروانے کا اعلان کیا، فیس بک اور انسٹاگرام پر مارک زکر برگ نے زیادہ بہتر اواتار کی تصویر بھی پوسٹ کی۔

    انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ میں جانتا ہوں کہ حال ہی میں جو تصویر میں نے پوسٹ کی وہ بہت سادہ تھی، وہ ایک لانچ کے لیے جلد بازی میں لی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ہورائزن ورلڈ کے گرافکس بہت کچھ کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں اور ان کو بہت تیزی سے بہتر کیا جائے گا۔

  • فیس بک کی اہم عہدیدار 14 سال بعد کمپنی سے علیحدہ

    فیس بک کی اہم عہدیدار 14 سال بعد کمپنی سے علیحدہ

    میٹا کی چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) شیرل سینڈ برگ نے 14 سال بعد کمپنی کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان انہوں نے اپنے فیس بک صفحے پر ایک پوسٹ میں کیا ہے۔

    شیرل نے بتایا کہ وہ سنہ 2022 کے موسم خزاں میں سی او او کے عہدے کو چھوڑ دیں گی مگر بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ رہیں گی۔

    میٹا سے شیرل سینڈ برگ کی علیحدگی اس وقت ہو رہی ہے جب اس کمپنی کو پرائیوسی اور گمراہ کن تفصیلات کے پھیلاؤ کے حوالے سے متعدد تنازعات کا سامنا ہے۔

    14 سال تک کمپنی کا حصہ رہنے والی شیرل سینڈ برگ کو بھی بطور سی او او تنقید کا سامنا رہا۔

    شیرل نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ہم نے جو پراڈکٹس تیار کیں انہوں نے دنیا بھر میں اثرات مرتب کیے، تو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی پرائیوسی کا تحفظ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جب میں نے سنہ 2008 میں یہ کام شروع کیا تو میرا خیال تھا کہ اس عہدے پر 5 سال تک کام کروں گی، اب 14 سال بعد وقت آگیا ہے کہ میں اپنی زندگی کے نئے باب کا آغاز کروں۔

    شیرل نے مزید لکھا کہ وہ نہیں جانتیں کہ مستقبل میں ان کے لیے کیا چھپا ہے مگر اب وہ اپنی توجہ فلاحی کاموں پر مرکوز کریں گی۔

    میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ شیرل سینڈ برگ کی جگہ کمپنی کے چیف گروتھ آفیسر جویر اولیویان لیں گے، فیس بک کا حصہ بننے سے قبل

  • مارک زکر برگ کے نام پر ورچوئل کرنسی کی تیاری

    مارک زکر برگ کے نام پر ورچوئل کرنسی کی تیاری

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا اپنی ورچوئل کرنسی متعارف کروانے پر کام کر رہی ہے جسے ممکنہ طور پر زک بکس کا نام دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فیس بک اور انسٹا گرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا مختلف طرح کے سکوں پر مبنی زک بکس نامی ورچوئل کرنسی بنانے میں مصروف ہے۔

    فیس بک کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسی بنانے اور اسے متعارف کروانے کی خبریں 2019 سے جاری ہیں اور خیال کیا جا رہا تھا کہ کمپنی 2020 تک ورچوئل کرنسی پیش کردے گی، تاہم ایسا نہ ہوسکا، لیکن اب خبریں سامنے آئی ہیں کہ میٹا منفرد قسم کی ورچوئل کرنسی بنانے میں مصروف ہے۔

    ورچوئل کرنسی کی تیاری کے منصوبے سے منسلک افراد کے مطابق میٹا کے بانی مارک زکر برگ اپنی ایپز میں ورچوئل کرنسی متعارف کروانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ میٹا کی جانب سے تیار کی جانے والی ڈیجیٹل کرنسی کو زک بکس کا نام دیا گیا ہے، جسے انسٹاگرام سمیت فیس بک ایپ پر ابتدائی طور پر متعارف کروایا جائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ میٹا کی یہ کرنسی کرپٹو کی طرح ہرگز نہیں جو بلاک چین پر انحصار کرتی ہے بلکہ زک بکس، روبلوکس روبکس اور فارٹنائٹ وی بکز جیسی ان-ایپ ٹوکن کرنسیز کی طرح ہے جو کہ کسی ورچوئل ٹوکن کی طرح کام کرتی ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ میٹا نہ صرف ورچوئل کرنسی کی تیاری میں مصروف ہے بلکہ کمپنی مستقل کے متعدد نئے بزنس پروجیکٹس پر بھی کام کرنے میں مصروف ہے، جن میں سے میٹا ورس اہم ترین ہے، جس میں ممکنہ طور پر رقم کی ادائیگی اور دیگر مالی سروسز بھی شامل ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق میٹا بیک وقت ایک ہی طرح کی مختلف ورچوئل کرنسیز بنانے میں مصروف ہے، ان میں فیس بک گروپ پر اچھی کارکردگی پر ریوارڈز اور انسٹاگرام پر کریئیٹرز کو کوائنز دیے جائیں گے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ میٹا ورچوئل کرنسی کے علاوہ روایتی فنانشل سروسز پر بھی کام کر رہی ہے جس میں چھوٹے کاروباروں کو قرضے دینا شامل ہے۔

    ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ زک بکس کو کب تک متعارف کروایا جائے گا، تاہم امکان ہے کہ اسے سال 2023 تک پیش کردیا جائے گا اور ابتدائی طور پر اسے صرف فیس بک اور انسٹاگرام پر ہی متعارف کروایا جائے گا۔

  • وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    واٹس ایپ میسجنگ کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی مقبول ترین ایپ ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ وجوہات ایسی ہیں جن کی وجہ سے آپ کا اکاؤنٹ بلاک ہوسکتا ہے۔

    میٹا کی طرف سے واٹس ایپ صارفین کے لیے کچھ قواعد و ضوابط رکھے گئے ہیں جن کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ بند ہو سکتا ہے۔

    یہ قواعد کچھ یوں ہیں۔

    واٹس ایپ کی آفیشل ایپ کے ساتھ واٹس ایپ پلس اور جی بی واٹس ایپ جیسی غیر مجاز ایپلی کیشنز استعمال کرنا۔

    واٹس ایپ اکاؤنٹ کا 120 سے زائد دن تک غیرمتحرک رہنا۔

    ایک ہی دن میں کئی لوگوں کی طرف سے آپ کو واٹس ایپ پر بلاک کردینا۔

    سپیم میسجز بھیجنا، براڈ کاسٹ لسٹ اور گروپ بنا کر بلا اجازت لوگوں کو ان میں شامل کرنا۔

    فیک نیوز پھیلانا۔

    اجازت کے بغیر کسی شخص کی معلومات شیئر کرنا۔

    واٹس ایپ کے ذریعے دوسروں کو وائرس بھیجنا۔

    خود کار طریقے سے کئی نئے اکاﺅنٹس بنانا۔

  • روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    ماسکو: روس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کی جانب سے کی جانے وال خلاف ورزیاں ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکی سوشل میڈیا جائنٹ فیس بک اور ٹویٹر نے روس میں اپنی ایپ تک رسائی کو محدود کردیا ہے۔

    تاہم روسی قوانین کی خلاف ورزی اور مقامی دفاتر کھولنے میں ناکامی پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل، ٹویٹر اور میٹا (فیس بک) کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی منظوری سے ہونے والی اس قانون سازی میں روزانہ 5 لاکھ سے زائد استعمال کنندگان کو جولائی 2021 تک روسی حدود میں دفاتر کھولنے کے احکامات دیے گئے تھے اور ایسا نہ کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    جبکہ ان کمپنیوں کو روسی محکمہ مواصلات میں رجسٹریشن کروانے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔

    گزشتہ سال نومبر میں ریاستی مواصلاتی قانون ساز روسکوم ایڈزورنے ان 13 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی، جنہیں اس قانون کے تحت روسی سرزمین پر اپنے دفاتر قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    جبکہ گزشتہ ماہ کے آخر تک اس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والی کمپنیوں پر پاندیاں اور جرمانے عائد کرنے کے شروع کر دیے گئے تھے۔

    تاہم 28 فروری کی حتمی تاریخ تک صرف چند ایک کمپنیوں نے اس پر عمل درآمد کیا، جبکہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد بھی مغربی کاروباری اداروں پر روس سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کے دباؤ میں اضافہ ہوا۔

    وزارت مواصلات کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق ایپل اور اسپاٹی فائی نے روس یوکرین جنگ سے قبل ہی اپنے دفاتر کھول دیے تھے جب کہ میسیجنگ ایپ وائبر نے اس ضمن میں درکار تمام مراحل طے کرلیے ہیں۔

    ویب سائٹ کے مطابق جن کمپنیوں نے ابھی تک روس میں اپنے دفاتر قائم نہیں کیے ہیں اس میں گوگل، میٹا، ٹویٹر، ٹک ٹاک، زوم اور ویڈیو شیئرنگ ایپ لائیکی شامل ہیں۔