Tag: میٹرک امتحانات

  • بدترین لوڈشیڈنگ بھی طلبا کا امتحان لینے لگی

    بدترین لوڈشیڈنگ بھی طلبا کا امتحان لینے لگی

    کراچی: میٹرک بورڈ کے امتحانات کے دوران بدترین لوڈشیڈنگ نے طلبا کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے، امتحانات کے آغاز کے ساتھ ہی ایک جانب بوٹی مافیا اپنا کام دکھاتی رہی تو دوسری جانب کراچی کے بیشتر امتحانی سینٹرز میں کے الیکٹرک نے بھی طلبا کا خوب امتحان لیا۔

    طلبا شدید گرمی میں بغیر بجلی کے پییر حل کرنے میں مصروف رہے کئی سینٹرز میں طلبا کی حالت غیر ہونے کی رپورٹ بھی آئیں۔

    بدترین لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ کراچی میں راتوں رات امتحانی مراکز تبدیل ہونے پر متعدد طلبہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک بدمست ہاتھی ہے، منسٹر کنٹرول نہیں کرسکتے تو ہم کیا کریں گے، چیئرمین میٹرک بورڈ

    دوسری جانب اندورن سندھ میں حسب روایت پرچہ وقت سے پہلے آؤٹ ہوا،جیکب آباد میں سندھی اور اردو کا پرچہ امتحان سے قبل ہی طلبہ کے ہاتھ آگیا یہی نہیں جوابی کاپی بھی امتحانی مراکز سے باہرآئی اور یہ مناظر کیمرے کے آنکھ میں محفوظ ہوئے۔

    بورڈز کی پابندی کو ہوا میں اڑاتے ہوئے طلبا امتحانی مراکز میں ۤآزادانہ موبائل فون کا استعمال کرتے نظر آئے۔

  • ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    کراچی: سندھ بھر کے میٹرک بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس ہو گئے ہیں، حیدرآباد میں ایک اسکول میں ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، ویڈیو میں انھیں پنکھا جھلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں میٹرک کے امتحانات بری طرح نقل اور لوڈ شیڈنگ کے نرغے میں آ چکے ہیں، ایسے میں امتحان لینے والے استاد کی ایک ویڈیو سامنے آ گئی جس میں وہ امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا کر گرمی سے پریشان طلبہ کو جُھلا رہے ہیں۔

    یہ ویڈیوز حیدرآباد شہر کے حیات آباد اسکول کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چھت کے پنکھے بند پڑے ہوئے ہیں اور طلبہ سخت گرمی میں پرچا دینے پر مجبور ہیں، لڑکوں کو آستینوں سے چہرے سے پسینہ صاف کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    نقل، کسی اور کو امتحان میں بٹھانے پر 1 سے 3 سال پابندی کا عندیہ

    کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے امتحانی مراکز پر جاری لوڈ ششڈنگ پر چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کے الیکٹرک بادشاہ ہے وہ حکومت کی بھی نہیں سنتے، اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کے الیکٹرک وزیر اعلیٰ اور وزرا کی بات نہیں سنتی، میں تو صرف ایک بورڈ کا چیئرمین ہوں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ انتہا کو پہنچنے لگی ہے، کم سےکم 14 گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ 18 گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے، شہباز شریف نے کہا تھا یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی لیکن ایسا لگ رہا ہے جیسے انھوں نے کہا ہو کہ یکم مئی سے بجلی نہیں آئے گی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ نہ رات کو گھر میں بجلی، نہ دن میں امتحانی مراکز میں، بچے میٹرک کے امتحانات کی تیاری کیسے کریں؟ پرچے کیسے دیں؟ ملک کا کوئی والی وارث نہیں، کہاں جائیں؟ کس سے فریاد کریں؟

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی حکومت کے محمکہ بورڈ و جامعات کی جانب سے سندھ بھر میں بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو خطوط ارسال کیے گئے تھے، لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک سمیت حیسکو لیسکو اور دیگر اداروں نے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    میٹرک بورڈ کے چیئر مین شرف علی شاہ کی جانب سے تمام امتحانی مراکز کی فہرست اور طلبہ کی تعداد اور امتحانات کے اوقات کار کا ڈیٹا بھی دیا گیا تھا، اسی طرج سندھ کے دیگر بورڈ کے چیئرمینز کی جانب سے متعلہ اضلاع کے حکام کوآگاہ کیا گیا تھا، تاہم لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

  • سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع

    سندھ بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات آج سے شروع

    کراچی: سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات آج سے شروع ہو رہے ہیں، صوبہ بھر میں 1312 امتحانی مراکز قائم کر دیے گئے، ادھر کراچی بورڈ نے ایک ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، طلبہ کو غلط رول نمبر سیریز جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سکھر سمیت سندھ بھر میں آج سے نویں دسویں کے امتحانات کا آغاز ہو رہا ہے، 7 لاکھ 26 ہزار 979 طلبہ و طالبات امتحان میں شرکت کریں گے، امتحانات 17 مئی سے 25 مئی تک جاری رہیں گے۔

    طلبہ اور اساتذہ کو موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی، تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کے اجلاس میں نقل کی روک تھام کے لیے امتحانی مراکز کے اندر اور باہر سخت سیکیورٹی کا فیصلہ کیا گیا ہے، 112 ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    کراچی بورڈ نے ایک ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، طلبہ کو غلط رول نمبر سیریز جاری کر دی گئی ہے، بورڈ آفس میں رات گئے تک والدین، طلبہ اور اسکول نمائندگان کا رش لگا رہا۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کراچی شرف علی شاہ کا کہنا ہے کہ اس سال تین لاکھ 65 ہزار طلبہ امتحانات دیں گے، امتحانی مراکز کی تعداد 448 ہے، انھوں نے بتایا کہ میٹرک بورڈ آفس سے امتحانی مراکز پر پرچے منتقل کیے جا رہے ہیں۔

    سکھر سیکریٹری بورڈ رفیق پلھ کا کہنا ہے کہ رواں برس 90 ہزار 459 سے زائد طلبہ و طالبات امتحانات دیں گے، خیرپور اور گھوٹکی میں 187 امتحانی مراکز قائم کر دیے گئے ہیں۔ سیکریٹری بورڈ نے بتایا کہ امتحانی مراکز میں سے 49 طلبہ اور 36 طالبات کے لیے مختص ہوں گے، نقل روکنے کے لیے بھی 27 سے زائد چھاپا مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    سیکریٹری بورڈ کے مطابق امتحانات کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے وزارت داخلہ سے سفارش کی گئی ہے، اور امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی۔

  • میٹرک امتحانات ،  وزیر تعلیم سندھ کو فوری ہٹانے اور امتحانی مراکز میں رینجرز تعیناتی کا مطالبہ

    میٹرک امتحانات ، وزیر تعلیم سندھ کو فوری ہٹانے اور امتحانی مراکز میں رینجرز تعیناتی کا مطالبہ

    کراچی : اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے میٹرک امتحانات میں پرچہ آؤٹ ہونے کے معاملے پر وزیر تعلیم سندھ  سعید غنی کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تمام امتحانی مراکز اور پرچوں کی تقسیم رینجرز کے حوالے کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحانات کی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں حلیم عادل شیخ کاوزیر تعلیم سندھ اورمشیر بورڈیونیورسٹیز کو فوری ہٹانے اور پرچے آؤٹ ہونے کے معاملے پر اعلیٰ سطح انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ کا کہنا ہے کہ تمام امتحانی مراکز اور پرچوں کی تقسیم رینجرز کے حوالے کی جائے، نوجوان نسل کی حوصلہ شکنی کرنے والے رعایت کے مستحق نہیں، صورتحال سےثابت ہوگیا کہ وزیرتعلیم ابھی زیرتعلیم ہیں۔

    حلیم عادل شیخ نے کہا پرچی پرآئےچیئرمین سندھ کے نوجوانوں کو بھی پرچی پاس بناناچاہتے ہیں، وزیرتعلیم اور مشیر کو ہنگامی بنیادوں پر گراؤنڈمیں ہونا چاہیے تھا، دونوں ایک دوسرے پر ذمےداری ڈال کر بھاگ رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم سندھ کشمیرالیکشن میں بروکری کررہےہیں اور بجٹ ٹھکانے لگانے میں مصروف ہیں، ڈیکوریشن کی کرسیاں اورسامان منگواکر کرپشن کا نیا باب بنایا جائے گا،حلیم عادل

    اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ وزیرتعلیم اپنے محکمےکےسوا ہرمسئلے پرپریس کانفرنس کررہے ہوتے ہیں، کشمیر الیکشن میں چیئرمین کے پیچھے پرچیاں پکڑے کھڑے ہیں، سندھ حکومت کانام لینا بھی شرمندگی کا باعث بن چکا ہے۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پی پی نےسندھ کو ہرطرح سے برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، سندھ کے بچوں کا مستقبل تباہ ہونے نہیں دیں گے، امتحانی  مراکز میں رینجرز کوتعینات کیا جائے اور وفاقی حکومت سندھ کے ابتر حالات پر اپنا کردار ادا کرے۔

  • میٹرک امتحانات میں بدانتظامی عروج پر، فزکس کا حل شدہ پرچہ سوشل میڈیا پر آگیا

    میٹرک امتحانات میں بدانتظامی عروج پر، فزکس کا حل شدہ پرچہ سوشل میڈیا پر آگیا

    کراچی : کراچی میں میٹرک کے امتحانات کے پہلے روز ہی طبعیات کا پرچہ آغاز کے چند منٹ کے بعد ہی آؤٹ ہوا اور حل شدہ پرچہ سوشل میڈیا پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھرمیں میٹرک امتحانات میں نقل کا بازارگرم ہیں ، کراچی میں دسویں جماعت کا فزکس کا پرچہ شروع ہونے سے قبل ہی آؤٹ ہوگیا اور حل شدہ پرچہ سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہا‌۔

    کراچی کے مختلف علاقوں نیو کراچی،نارتھ کراچی،نارتھ ناظم آباد ، اورنگی اورگلشن میں پرچہ تاخیر سے پہنچا ، میٹرک بورڈ سے چند قدم کے فاصلے پرقائم مرکز  میں بھی طلبا پرچے کے منتظر رہے۔

    دوسری جانب سکھر میں کمرہ امتحان میں طلبہ موبائل فون واٹس ایپ کے ذریعے نقل کرنے میں مصروف عمل نظر آئے جبکہ بورڈ انتظامیہ نقل کرنے والے طلبہ کے سامنے بے بس نظر آئی۔

    نوابشاہ میں امتحانی مراکزکے باہردفعہ ایک سوچوالیس کے باوجود نقل کرانےوالوں کارش رہا۔

    خیال رہے کوروناکی وجہ سے اس سال وزارت تعلیم کے فیصلے کے تحت صرف اختیاری مظامین کے امتحان لئے جارہے ہیں جبکہ پرچے کا دورانیہ دو گھنٹے رکھا گیا ہے۔

  • میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ

    میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ

    لاہور: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات قریب ہیں، تاہم پنجاب کے مختلف تعلیمی بورڈز میں چئیرمین، کنٹرولر اور سیکریٹری سمیت اہم عہدے خالی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کے 9 میں سے 7 تعلیمی بورڈز میں اس وقت 11 اہم عہدے عرصہ دراز سے خالی پڑے ہیں، لاہور بورڈ میں کنٹرولر کی سیٹ خالی ہے، جب کہ سیکریٹری کی سیٹ پر اضافی چارج سے کام چلایا جا رہا ہے۔

    ملتان بورڈ میں چیئرمین، سیکریٹری اور کنٹرولر کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں، گوجرانوالا بورڈ میں سیکریٹری کا عہدہ خالی ہے، ڈیرہ غازی خان بورڈ میں کنٹرولر امتحانات کا عہدہ خالی پڑا ہوا ہے۔

    بہاولپور بورڈ میں سیکریٹری اور کنٹرولر کے عہدے خالی پڑے ہیں، فیصل آباد بورڈ میں کنٹرولر امتحانات اور راولپنڈی بورڈ میں سیکریٹری کا عہدہ خالی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اہم ترین عہدے خالی ہونے سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

  • میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ جاگ گیا، نقل کرانے والے 47 اساتذہ معطل

    میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ جاگ گیا، نقل کرانے والے 47 اساتذہ معطل

    کراچی: میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد سندھ کا محکمہ تعلیم جاگ اٹھا، وزیر تعلیم کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا، امتحانات میں نقل کرانے کے الزام میں صوبے کے 47 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحانات ختم ہونے کے بعد صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ کی ہدایت پر امتحانات میں نقل کرانے کے الزام میں 47 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے امتحانی فرائض میں غفلت پر اساتذہ کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے اساتذہ کا تعلق سکھر، گھوٹکی، پنو عاقل کے سرکاری اسکولوں سے ہے، محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ ان اساتذہ کو ممتحن کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ معطل کیے گئے اساتذہ کو آیندہ احکامات تک کام کرنے روک دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے امتحانات میں نقل کا راج برقرار

    محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق وزیر تعلیم نے میٹرک امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے احکامات بھی جاری کر دیے۔

    مذکورہ 47 اساتذہ پورے امتحانات میں نویں دسویں کے امتحانات میں نقل کرانے میں ملوث رہے تھے، تاہم یہ فیصلہ میٹرک کے امتحانات ختم ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے امتحانات میں بھی نقل کا راج برقرار ہے، کئی شہروں میں پرچے وقت سے پہلے آؤٹ کر دیے گئے، اور طلبہ بلا خوف و خطر نقل کرنے میں مصروف رہے۔

    شکاپور میں موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ذریعے نقل کا بازار گرم رہا، کتابیں اور موبائل فون کے استعمال کے ذریعے طلبہ پرچا حل کرنے میں مصروف رہے، بورڈ کی چھاپا مار ٹیمیں غائب رہیں۔

  • کراچی: میٹرک کا امتحان دے کر آنے والے دو طالب علم حادثے میں جاں بحق

    کراچی: میٹرک کا امتحان دے کر آنے والے دو طالب علم حادثے میں جاں بحق

    کراچی: میٹرک کا امتحان دے کر آنے والے دو طالب علم حادثے میں جاں بحق ہو گئے، یہ حادثہ میمن گوٹھ کے قریب پیش آیا جس میں 2 طالب علم جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ کے قریب ٹریفک حادثے میں 2 طالب علم جاں بحق ہو گئے، جاں بحق طالب علم امتحان دے کر گھر واپس جا رہے تھے۔

    جاں بحق طلبہ میں 16 سال کا ہارون اور 16 سال کا کاشف شامل ہیں، جب کہ حادثے میں 2 طالب علم زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں 15 سال کا نعیم بروھی اور خیر بخش شامل ہیں۔

    دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ طالب علموں کی موٹر سائیکل تیز رفتاری کے باعث پھسل گئی تھی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھکر: ٹریفک حادثے میں زخمی طالبہ کی خواہش پوری، اسپتال کمرہ امتحان میں تبدیل

    خیال رہے کہ 30 مارچ کو صوبہ پنجاب کے شہر بھکر میں بھی رکشہ بس کی زد میں آ گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں 6 طالبات اور رکشہ ڈرائیور شامل تھے، طالبات نویں جماعت کا پرچہ دینے کے بعد گھر جا رہی تھیں۔

    بعد ازاں ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والی نویں جماعت کی طالبہ ثانیہ کی خواہش پر اسپتال وارڈ کو کمرہ امتحان میں تبدیل کیا گیا، جہاں اس نے باقی پرچے دیے، اس سلسلے میں سرگودھا بورڈ کو اسپتال کے کمرے کو امتحانی سینٹر کا درجہ دینے کا نوٹی فکیشن جاری کرنا پڑا تھا۔

  • سندھ بھر میں جاری میٹرک امتحانات میں طلباء کی کھلے عام چیٹنگ جاری

    سندھ بھر میں جاری میٹرک امتحانات میں طلباء کی کھلے عام چیٹنگ جاری

    کراچی :سندھ بھر میں جاری میٹرک امتحانات میں طلباء کھلے عام چیٹنگ کرے رہے ہیں اور پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنے رہے۔

    سندھ بھر میں جاری میٹرک کے امتحانات مذاق بن گئے، کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مستقبل کے معمار چیٹنگ کے ریکارڈ توڑتے نظر آئے۔

    کراچی کے متعدد امتحانی مراکز میں نقل روکنے کیلئے ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے مختلف سرکاری اسکولوں کا اچانک معائنہ کیا اور نقل کرنے والے متعدد طلبا کو دھرلیا۔

    سکھر میں اسکولوں کے باہر پولیس کا پہرہ تھا تو امتحانی کمروں میں نقل کا ڈیرہ نظر آیا، طالبعلم پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں مزے سے چیٹنگ کرتے رہے۔

    جیکب آباد میں اسلحہ کے زور پر پرچہ آوٹ کرایا گیا، ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

  • امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، کے الیکٹرک

    امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، کے الیکٹرک

    کراچی : کے الیکٹرک نے میٹرک امتحانات کے دوران ستر فیصد اسکولوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے میٹرک امتحانات کے دوران 70 فیصد اسکولوں میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی۔ یہ فیصلہ طلبہ کی سہولت کیلئے کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق محکمہ تعلیم چوبیس کروڑ روپے کا نادہندہ ہے۔ اس کے باوجود طلبہ کی سہولت کیلئے اسکولوں کو بجلی دی جارہی ہے۔

    میٹرک بورڈ نے امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی درخواست دی تھی جو امتحانات شروع ہونے سے ایک روز پہلے ملی۔

    علاوہ ازیں کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی کے اسکولوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ نہیں کر سکتے۔