Tag: میٹرک کی طالبہ

  • پولیس نے غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کی کوشش ناکام بنادی

    پولیس نے غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کی کوشش ناکام بنادی

    شانگلہ: پولیس نے مانسہرہ کی رہائشی میٹرک کی طالبہ کو قتل ہونے سے بچالیا، اسنیپ چیکنگ کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ باپ، چچا اور دیگر لوگ طالبہ کو کسی لڑکے سے بات کرنے کے شبہ پر ساتھ لے جارہے تھے، پولیس نے اطلاع ملنے پر اسنیپ چیکنگ کے دوران میٹرک کی طالبہ کو تحویل میں لیا۔

    پولیس نے کہا کہ گرفتارملزمان میں طالبہ کا باپ، چچا، رشتہ دار اور کارڈرائیور شامل ہیں۔ کار ڈرائیور شبیر کے قبضے سے پستول اور کارتوس بھی برآمد ہوا ہے۔

    دوران تفتیش ملزمان نے طالبہ کو قتل کی غرض سے ساتھ لے جانے کا اعتراف کرلیا۔ قانونی تقاضے پورے کر کے طالبہ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ مانسہرہ کی رہائشی لڑکی جسے پولیس نے تحویل میں لیا ہے وہ سرکاری اسکول میں میٹرک کی طالبہ ہے۔

  • میٹرک کی طالبہ  کے اغوا میں ملوث  3ملزمان گرفتار

    میٹرک کی طالبہ کے اغوا میں ملوث 3ملزمان گرفتار

    لاہور : شاد باغ سے میٹرک کی طالبہ کے اغوا میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ، ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کئی بارلوکیشن تبدیل کی اوربھاگتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے لاہور میں شاد باغ سے میٹرک کی طالبہ کے اغوا میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا ہے۔

    ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ لاہور اور ملتان پولیس نے خفیہ آپریشن کرکے ملزمان کو ملتان سے گرفتار کیا تھا اور 10 سالہ طالبہ کو رات عارف والا سے بازیاب کرایا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے کئی بارلوکیشن تبدیل کی اور بھاگتے رہے، چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کل لڑکی کی بازیابی پر آئی جی پنجاب کی تعریف کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان مرکزی ملزم عابد کے سہولت کار تھے ، مرکزی ملزم عابد اور راشد کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق لڑکی کوعارف والااورپاکپتن میں ٹھہرانے میں ملوث افراد سے تفتیش جاری ہے ، تمام ملزمان کی گرفتاری اور تفتیش کے بعدایف آر میں مزید دفعات شامل کی جائیں گی۔

    یاد رہے لاہورکےعلاقےشادباغ سے طالبہ اغوا کیا گیا تھا، طالبہ میٹرک کا پیپر دیکر بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر واپس آرہی تھی ، بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دن دیہاڑے دسویں کلاس کی طالبہ کے اغوا کانوٹس لیتے ہوئے بازیاب کرانے کا حکم دیاتھا۔

    جس کے بعد اغواہونے والی دسویں جماعت کی طالبہ کو ساہیوال سے بازیاب کرالیا گیا تھا۔

  • لاہور میں اغوا کے بعد   بازیاب ہونے والی میٹرک کی طالبہ کا اہم  انکشاف

    لاہور میں اغوا کے بعد بازیاب ہونے والی میٹرک کی طالبہ کا اہم انکشاف

    لاہور : بازیاب ہونے والی میٹرک کی طالبہ نے انکشاف کیا ہے کہ اغوا کے بعد عابد نے پاکپتن لے جا کر زبردستی نکاح کی کوشش کی، میں نے نکاح سے انکار کیا تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شادباغ سے اغوا کے بعد بازیاب ہونے والی میٹرک کی طالبہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، عشاء ذوالفقار نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔

    طالبہ نے بازیابی کے بعد پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اغوا کے بعد عابد نے پاکپتن لے جا کر زبردستی نکاح کی کوشش کی، میں نے نکاح سے انکار کیا تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    طالبہ کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ عابد یا اس کے کسی ساتھی نے زیادتی نہیں کی، ملزم ہفتے کو اغوا کے بعد ہی مجھے قصورلے گئے تھے، جہاں ملزمان قصور پولیس کے آنے سے پہلے مجھے پاکپتن لے گئے۔

    عشاء ذوالفقار نے کہا کہ ملزمان نے مجھے رات عارف والا ایک بس اڈے پر چھوڑ دیا جہاں پولیس پہنچ گئی۔

    پولیس واقعے میں شامل ملزمان سے تفتیش کررہی ہے جبکہ مرکزی ملزم عابد کی باضابطہ گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی، ملزم عابد ریکارڈ یافتہ ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بیس سالہ ملزم عابد ڈکیتی سمیت دیگرسنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے ، متعدد بار جیل جاچکاہے، اس کیخلاف تھانہ شادباغ میں مزید تین مقدمات درج ہیں جبکہ یہ ڈکیتی سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

    یاد رہے لاہور شاد باغ سے اغوا ہونے والی دسویں جماعت کے طالبہ کو ساہیوال سے بازیاب کرایا گیا تھا ، منگنی توڑنے پر سابقہ منگیتر نے طالبہ کواغوا کیا تھا۔

    چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے اغواکانوٹس لیتے ہوئے بچی کو بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • میٹرک کی طالبہ ہوٹل کی چھٹی منزل سے گرکرجاں بحق

    میٹرک کی طالبہ ہوٹل کی چھٹی منزل سے گرکرجاں بحق

    لاہور: میٹرک کی طالبہ ہوٹل کی چھٹی منزل سے مبینہ طور پر گرکرجاں بحق ہوگئی ،گھروالوں کا کہنا ہے کہ سیلفی لیتے ہوئے گری، پولیس کو جائےوقوعہ سےموبائل فون نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکے ایک ہوٹل کی چھٹی منزل سےسولہ سال کی لاریب مریم نیچےگر گئی، متوفیہ لاریب مریم کے والد ڈاکٹر طارق نے پولیس کو بتایا کہ بچے کھیل رہے تھےپتہ نہیں کیسےحادثہ ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے لاریب بہن کے ساتھ چوتھی منزل سے چھت پر گئی ۔سیلفی لینے دیوار پر چڑھی توگارڈ نےمنع کیا لیکن دیر ہوگئی۔

    واقعے کے بعد پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر اسپتال پہنچایا، پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے متوفیہ کا موبائل فون نہیں ملا ہے۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج قبضے میں لے کربیروں اور گارڈز سےپوچھ گچھ کی ،لاریب کی فیملی ڈی جی خان سےلاہور تفریح کرنے کے غرض سے آئی تھی، تاہم پولیس دیگر زاویوں سے بھی تفتیش کررہی ہے۔